کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کو متنبہ کر دیا ہے کہ سحر و افطار میں لوڈشیڈنگ نہ کی جائے اگر عوام سڑکوں پر نکلے تو ایم کیو ایم ہر احتجاج کا حصہ ہوگی۔ کے الیکٹرک حکام نے صورتحال بہتر ہونے کے لیے پھر دو سے تین دن کا وقت دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں بد ترین لوڈشیڈنگ، اوور بلنگ اور دیگر امور پر ایم کیو ایم کے وفد نے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کی قیادت میں کے الیکٹرک حکام سے ملاقات کی۔ ملاقات میں عوامی شکایات ، لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو متنبہ کر دیا ہے اگر سحر و افطار میں لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی تو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ بجلی کے بحران کا یہی عالم رہا تو ایم کیو ایم (پاکستان )بڑے مظا ہر ے کا اعلان بھی کر سکتی ہے۔
ہم شہریو ں کی تکلیف میں برابر کے شریک ہیں، فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ہم سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کر رہے، کے الیکٹرک کا احتساب کریں گے۔
ملاقات میں کے الیکٹرک کے چیف مارکیٹنگ آفیسر نے صورتحال بہتر ہونے میں مزید دو سے تین دن کی مہلت مانگ لی۔ ایم کیو ایم رہنماؤں نے وفاق سے بھی مطالبہ کیا کہ نیشنل گرڈ سے کے الیکٹرک کو زیادہ بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جائے، اگر کے الیکٹرک نے وعدے پورے نہ کیے تو خود ذمے دار ہوں گے۔
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں بچوں کے لیے ملک کے سب سے بڑے ایمرجنسی سینٹر کا افتتاح کر دیا۔ اس موقعے پر انہوں نے کے الیکٹرک کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ سندھ کے لوگ 21، 21 گھنٹے بجلی سے محروم رہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے علاقے کورنگی کے سندھ گورنمنٹ اسپتال میں بچوں کے ایمرجنسی سینٹر کا افتتاح کیا۔
یہ ملک بھر میں بچوں کے لیے اپنی نوعیت کا سب سے بڑا مرکز ہے۔ نئے ایمرجنسی سینٹر سے سالانہ ڈیڑھ لاکھ بچوں کو علاج کی سہولت میسر آئے گی۔
افتتاح کے موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بچوں کے علاج کے لیے مزید 2 سینٹر قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ شہریوں کو ان کے گھروں کے قریب علاج کی سہولت فراہم ہو سکے۔
سندھ کے لوگ بجلی سے محروم
میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر اعلیٰ کے الیکٹرک پر برس پڑے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوگ 21، 21 گھنٹے تک بجلی سے محروم ہیں۔ کے الیکٹرک میں حکومت سندھ کا ایک بھی ڈائریکٹر نہیں۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ رمضان سے پہلے کے الیکٹرک حکام سے ملاقات ہوئی تھی۔ بعد ازاں وفاقی وزرا سے گزشتہ 15 دن میں کئی بار بات ہوئی۔ ’میں نے ان کو خط بھی لکھے اور بجلی کی صورتحال پوری طرح بتائی‘۔
انہوں نے کہا کہ میری دعا ہے کہ وفاقی حکمرانوں نے جو وعدے کیے ہیں وہ پورے کریں۔ کے الیکٹرک کو اپناسسٹم بہتر کرنا چاہیئے۔ ماتلی کا فیڈر 21 گھنٹے بند رہنا ظلم ہے۔
واضح رہے کہ کے الیکٹرک کی انتظامی غفلت اور نا اہلی کے سبب ماہ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ 3 دن سے رات اور سحری کے اوقات میں بجلی غائب ہونا معمول بن گیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں غیر اعلانیہ کا لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ طویل ہوتا جارہا ہے جبکہ رواں ہفتے کراچی میں دوبڑے بجلی کے بریک ڈاؤن ہوئے جس کے عوام کو شدید مشکلا کا سامنا کرنا پڑا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں
کراچی : کےالیکٹرک کےخلاف درخواست پر نیپراحکام نے عجیب منطق پیش کی ہے، نیپرا کے وکیل نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کیخلاف شکایت آئے تو پھر کارروائی کرینگے۔ عدالت نے کے الیکٹرک کےخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق کےالیکٹرک کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کےخلاف شہری کرامت علی کی درخواست پرسماعت ہوئی۔ نیپرا کے موقف پرسندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس عرفان سعادت نے نیپرا وکیل سے سخت سوالات کرڈالے۔
انہوں نے کہا کہ نیپرا کوخبرہی نہیں کےالیکٹرک نےکراچی والوں کی زندگی عذاب بنارکھی ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں نیپرا وکیل کی وضاحت نے سب کو حیران کردیا، جسٹس عرفان سعادت نےنیپرا کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا نیپرا کے الیکٹرک کےخلاف خود کارروائی کااختیارنہیں رکھتی؟
نیپرا وکیل نےعدالت کو بتایا کہ ادارے کے خلاف نیپرا کے پاس کوئی شکایت آئےگی تو کارروائی کریں گے، نیپرا وکیل سے مکالمے میں جسٹس عرفان نے دریافت کیا کہ آپ اتنے لاچار ہیں کہ کارروائی کیلئے شکایت کا انتظارکررہے ہیں؟
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگرنیپرا اپنی ذمہ داری پوری کررہا ہوتا تو اس درخواست کی نوبت ہی نہ آتی۔ جسٹس عرفان سعادت کےاستفسار پر کے الیکٹرک کے سربراہ ڈسٹری بیوشن نے عدالت کو یقین دلایا کہ نیپرا کی ہدایات پرعمل کرنے کوتیار ہیں، بعد ازاں عدالت نے کے الیکٹرک کےخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
کراچی: کے الیکٹرک کے خلاف درخواست پر نیپرا حکام نے عجیب منطق پیش کردی۔ نیپرا کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کےخلاف شکایت آئے تو کارروائی کریں گے۔ نیپرا کے مؤقف پر سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس عرفان سعادت نے سخت سوالات کر ڈالے۔
نیپرا کو خبر ہی نہیں کے الیکٹرک نے کراچی والوں کی زندگی عذاب بنا رکھی ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں نیپرا وکیل کی وضاحت نے سب کو حیران کردیا۔
کے الیکٹرک کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری کرامت علی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس عرفان سعادت نے نیپرا کے وکیل سے استفسار کیا کہ نیپرا کے الیکٹرک کے خلاف خود کارروائی کا اختیار نہیں رکھتی؟
نیپرا وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ادارے کے خلاف نیپرا کے پاس کوئی شکایت آئے گی تو کارروائی کریں گے۔
نیپرا وکیل سے مکالمے میں جسٹس عرفان نے دریافت کیا کہ آپ اتنے لاچار ہیں کارروائی کے لیے شکایت کا انتظار کر رہے ہیں؟
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر نیپرا ذمہ داری پوری کر رہا ہوتا تو درخواست کی نوبت نہ آتی۔ جسٹس عرفان سعادت کے استفسار پر کے الیکٹرک کے سربراہ ڈسٹری بیوشن نے عدالت کو یقین دلایا کہ نیپرا کی ہدایات پر عمل کرنے کو تیار ہیں۔
عدالت نے کے الیکٹرک کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
کراچی: شہر قائد میں بجلی کا بحران مزید بڑھ گیا، بائیس دنوں میں چھٹا بریک ڈاؤن ہوا ہے جس سے پورا کراچی متاثر ہے، کئی علاقوں میں 4 تا 5 گھنٹے سے بجلی بند ہے، صنعتی علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ شروع ہوگئی، تاجروں نے دھرنا دینے کی دھمکی دے دی۔
اطلاعات کے مطابق شہر بھی میں شیڈول یعنی اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باوجود غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھرپور طریقے سے جاری ہے، کئی علاقوں میں چار سے پانچ گھنٹے گزرنے کے بعد بھی شہر میں بجلی کی فراہمی معمول پرنہ آسکی۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے انجم وہاب کے مطابق رمضان سے قبل یہ ایک اور بریک ڈائون ہوا ہے جو کہ گزشتہ 22 دنوں میں چھٹا بڑا بریک ڈاؤن ہے، اس بریک ڈاؤن سے کراچی کا سو فیصد حصہ متاثر ہوا ہے۔
نمائندے کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شہری پریشان ہیں، گلستان جوہر، لیاری، اولڈ سٹی ایریا میں بجلی کی فراہمی معطل ہے، ناظم آباد،نیو کراچی،اورنگی،کورنگی، کیماڑی کلفٹن،ماڑی پور،سعود آباد،شاہ فیصل سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند ہے۔
فالٹ دور کرنے میں دو سے تین دن لگ سکتے ہیں، کے الیکٹرک
دوسری جانب کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ این ٹی ڈی سی کا پول گرنے کی وجہ سے بجلی کی فراہمی معطل ہوئی، مرمتی کام میں دو سے تین دن لگ سکتے ہیں، فالٹ دور کرنے کے لیے کام جاری ہے، ٹیم واپڈا سے رابطے میں ہے جیسے ہی مسئلہ حل ہو بجلی بحال ہوجائے گی۔
ملک میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی، وزارت پانی و بجلی
دوسری جانب ترجمان وزارت پانی و بجلی نے کہا ہے کہ ملک میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی، بڑے شہروں میں4،چھوٹے شہروں اور دیہات میں 6 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوری ہے۔
بجلی کا شارٹ فال 2802 میگا واٹ رہ گیا ہے، بجلی کی طلب 18728 اور پیداوار 15926 میگا واٹ ہے۔
تاجر نے کے الیکٹرک کے خلاف دھرنے کی دھمکی دے دی
غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر کراچی تاجر اتحاد نے کے الیکٹرک کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم دے دیا۔
تاجر رہنما عتیق میر نے کہا ہے کہ اگر ایک ہفتے میں کے الیکٹرک نے قبلہ درست نہ کیا تو دھرنا دیا جائے گا اور وہ دھرنا ان کے دفتر کے باہر ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجلی نہ ہونے کے باعث تاجروں کو 2 ارب روپے کا انقصان ہوا، خریدار مارکیٹوں سے واپس جارہے ہیں۔
خیال رہے کہ یہ بجلی کا بہت بڑا بریک ڈاؤن ہوا ہے جس میں ساٹھ فیصد مارکیٹیں بجلی سے محروم ہیں جب کہ شدید گرمی میں بجل کی بدترین لوڈ شیڈنگ نے کراچی کے شہریوں کو بے حال کردیا۔
جب چاہا بجلی بند کردی، کام کیسے ہوگا،بیزار آگئے، شہریوں کا رد عمل
اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا تھا کہ لو ڈ شیڈنگ کا کوئی شیڈول نہیں، جب چاہا بجلی بند کردی، ایک گھنٹہ بجلی آتی اور ایک گھنٹہ جاتی ہے، ہم حکومت سے بیزار آگئے۔
ایک دکان دار نے کہا کہ لائٹ ہوگی تو کام ہوگا، دوسرے نے کہا کہ حالات بہت خراب ہیں، لائٹ جانے سے عاجز آچکے۔(دیکھیں ویڈیو)
بجلی کی لوڈ شیڈنگ صرف کراچی کا مسئلہ نہیں ہے، ملک بھر کے چاروں صوبوں کے تمام شہروں اور گاؤں دیہات میں بھی صورتحال اسی طرح ہے، غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ دھڑلے سے جاری ہے جسے فالٹ کا نام دے دیا جاتا ہے۔
کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر نے کے الیکٹرک انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ ماہ رمضان میں کراچی کے شہریوں کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بناتے ہوئے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے گورنر محمد زبیر نے کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سختی سے نوٹس لے لیا، گورنر سندھ نے کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور بندش پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمہ پر زور اور گرمی کے بڑھنے اور رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر بجلی کی تسلسل سے فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر لوڈ شیڈنگ یا تیکنیکی وجوہات کے باعث بجلی کی فراہمی متاثر ہورہی ہے تو اس سے عوام کو پہلے آگاہ کیا جائے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ کے الیکٹرک حکام سسٹم درست کرنے پر بھرپور توجہ دیں ، ہیٹ ویو کے خدشہ کے پیش نظر بجلی کی تسلسل سے فراہمی ضروری ہے اس ضمن میں عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
کراچی : شب برات کے موقع پر شہر قائد میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ بدستور جاری ہے ، کےالیکٹرک حکام نے وزیر اعلیٰ سندھ کا آج کی رات بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا حکم ہوا میں اڑا دیا۔
تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں کئی کئی گھنٹے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہےاور لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے تک جا پہنچا ہے جس سے عوام کو شدید گرمی میں پریشانی کا سامنا ہے۔
شب برات کے موقع پر بھی شہریوں کو کسی قسم کا کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کے الیکٹرک کو شہر میں لوڈشیڈنگ نہ کرنےکی ہدایت کی تھی جس کا کے الیکٹرک انتظامیہ کوئی نوٹس نہیں لیا اور حسب سابق لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شہر کے بیشتر علاقوں میں تاحال جاری ہے۔
شب برات پر عوام موم بتیاں لے کرقبروں پرحاضری دینے پر مجبور ہیں، غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہر بیشترعلاقوں میں پانی کی قلت بھی پیدا ہوگئی۔
اورنگی ٹاؤن، بلدیہ، کورنگی، گلشن، کیماڑی اولڈ سٹی ایریا سمیت ایئرپورٹ کے اطراف مختلف علاقوں میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے، بلدیہ نمبر9میں 3گھنٹےسےبجلی بند ہے، جبکہ جیل روڈ پربھی صبح 8 بجے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
ترجمان بلاول ہاؤس کا کہنا ہے کہ شب برات پربھی وفاقی حکومت لوڈ شیڈنگ روک نہیں سکی، لوڈشیڈنگ کی آڑمیں پانی چوری کیاجارہاہے، سندھ میں20گھنٹےتک لوڈشیڈنگ ظلم کی انتہاہے۔
کراچی: صوبہ سندھ کا دارالحکومت کراچی میں تیسری بار بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوگیا جس کے بعد 90 فیصد شہر تاریکی میں ڈوب گیا۔ شہریوں نے رات جاگ کر گزاری۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ رات گئے 12 گرڈ اسٹیشنوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جس کے بعد 5 ضلعے اندھیرے میں ڈوب گئے۔
کراچی میں کے الیکٹرک کا یہ تیسرا بڑا بریک ڈاؤن ہے۔ ضلع ملیر کے مختلف علاقوں میں شام 7 بجے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
ضلع شرقی کے علاقوں کاسمو پولیٹن سوسائٹی، طارق روڈ پی آئی بی، بہادر آباد، گلشن اقبال، ضلع وسطی کے علاقوں نارتھ ناظم آباد، حسرت موہانی سوسائٹی، پہاڑ گنج، بفرزون لیاقت آباد اور نارتھ کراچی میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
ضلع کورنگی کے علاقے محمود آباد، لانڈھی، کورنگی، شاہ فیصل کالونی، ضلع جنوبی کے علاقوں لیاری، ٹاور، صدر اور اطراف کے علاقوں سمیت گارڈن، ڈیفنس فیز 8، قیوم آباد کی بجلی غائب ہے۔
کئی علاقوں میں بجلی تاحال معطل ہے۔
دوسری جانب کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔
یاد رہے کہگزشتہ ہفتے بھی کراچی میں ہائی ٹینشن لائن میں ٹرپنگ سے 12 گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے جس سے شہر کا بڑا حصہ تاریکی میں ڈوب گیا تھا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کراچی : شہر قائد میں ہونے والے بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے بعد شہر کے کئی علاقےتاحال بجلی سے محروم ہیں۔ رات دس بجے کے قریب ہائی ٹینشن لائن میں ٹرپنگ سے 12گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے.
تفصیلات کے مطابق کراچی ایک بار پھر تاریکی میں ڈوب گیا، کےالیکٹرک کی ہائی ٹینشن لائن میں ٹرپنگ سے شہر کے 12گرڈ اسٹیشنوں نے کام کرنا بند کردیا۔
ناظم آباد، ڈیفنس، گارڈن، سرجانی، لیاقت آباد سمیت12گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے، جس کے باعث کراچی کے بیشتر علاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی.
ایف بی ایریا، لیاقت آباد، صدر، ریگل، آئی آئی چندریگر روڈ شامل ہیں اس کے علاوہ پی ای سی ایچ ایس، گلستان جوہر، گلشن اقبال اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں۔