Tag: K electric

  • کراچی والوں کے لیے بجلی مزید مہنگی

    کراچی والوں کے لیے بجلی مزید مہنگی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے شہریوں پر ایک اور بم گرا دیا گیا، کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی مہنگی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی کو بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرلی۔ درخواستیں فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ سے متعلق تھیں۔

    کے الیکٹرک صارفین کے لیے فیول پرائس کی مد میں بجلی مہنگی کردی گئی، فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں 1 روپے 71 پیسے کا اضافہ منظور کرلیا گیا۔ کے الیکٹرک نے 2 روپے 69 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست تھی۔

    سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 7 روپے 36 پیسے کمی کی درخواست کی گئی تھی جس پر نیپرا نے فیصلہ محفوظ کرلیا، ایف سی اے اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ پر تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

  • آئی ایم ایف نے کے الیکٹرک سے 662 ارب روپے کے واجبات وصولی کی شرط لگا دی

    آئی ایم ایف نے کے الیکٹرک سے 662 ارب روپے کے واجبات وصولی کی شرط لگا دی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے کے الیکٹرک سے 662 ارب روپے کے واجبات وصولی کی شرط لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کے لیے آئی ایم ایف کی نئی شرط سامنے آئی ہے، انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ نے کے الیکٹرک سے 662 ارب روپے کے واجبات وصولی کی شرط عائد کر دی۔

    آئی ایم ایف نے شرط رکھی ہے کہ حکومت رواں مالی سال میں کے الیکٹرک سے واجبات وصول کرے، وزارت خزانہ اور پاور ڈویژن کو 30 جون 2023 تک اس شرط پر عمل درآمد کرانا ہوگا۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک نے 2018 سے قومی گرڈ سے بجلی خریداری کی رقم ادا نہیں کی، کے الیکٹرک کو قومی گرڈ سے بجلی فراہمی کا معاہدہ 2015 میں ختم ہو گیا تھا۔

    آئی ایم ایف کی شرط ، گیس کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

    آئی ایم ایف نے کے الیکٹرک کو بغیر معاہدہ اور ادائیگی کے بجلی فراہمی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، جون 2022 تک کے الیکٹرک کے 490 ارب روپے کے واجبات ہیں، رواں مالی سال کے الیکٹرک کے بجلی واجبات میں 172 ارب روپے کا اضافہ ہوگا۔

    دستاویز کے مطابق وفاق کو کے الیکٹرک کے ساتھ 30 جون 2023 تک نیا بجلی فروخت کا معاہدہ کرنا ہوگا۔

  • کے الیکٹرک کا 484 ارب روپے کا سرمایہ کاری منصوبہ

    کے الیکٹرک کا 484 ارب روپے کا سرمایہ کاری منصوبہ

    اسلام آباد: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کو بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک نے 7 سالہ انویسٹمنٹ پلان نیپرا میں جمع کروا دیا جس کی سماعت 21 فروری کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک نے آئندہ 7 سال کا انویسٹمنٹ پلان نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں جمع کروا دیا۔

    مجوزہ منصوبے کے تحت کے الیکٹرک 7 سال میں 484 ارب روپے کی انویسٹمنٹ کرے گا، ترسیلی منصوبوں پر 280 ارب 91 کروڑ 50 لاکھ روپے انویسٹ ہوں گے۔

    ڈسٹری بیوشن منصوبوں پر 184 ارب 65 کروڑ روپے اور دیگر منصوبوں پر 18 ارب 51 کروڑ 40 لاکھ روپے انویسٹ کیے جائیں گے۔

    یہ انویسٹمنٹ 24-2023 سے 30-2029 کے دوران کی جائے گی، کے الیکٹرک کے انویسٹمنٹ پلان پر نیپرا 21 فروری کو سماعت کرے گا۔

  • کے الیکٹرک اور چینی کمپنی کے مابین اہم معاہدہ ہو گیا

    کے الیکٹرک اور چینی کمپنی کے مابین اہم معاہدہ ہو گیا

    کراچی: کے الیکٹرک اور چینی کمپنی کے درمیان 1000 میگا واٹ قابل تجدید توانائی کا معاہدہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک اور چائنا تھری گورجز کارپوریشن کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے بتایا کہ اس معاہدے کے تحت کے الیکٹرک کے نیٹ ورک میں بڑے گرڈز پر بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم لگانے کی حکمت عملی بنائی جائے گی۔

    سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے کہا کہ ایم او یو کراچی کے صارفین کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، ہم ملکی جنریشن مکس میں صاف، پائیدار، اور سستی توانائی کا حصہ بڑھانے کے لیے پُر عزم ہیں۔

    مونس علوی نے کہا کہ ایم او یو کے مطابق آزاد جموں و کشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں قابل تجدید توانائی کے منصوبے لگائے جائیں گے۔

    کراچی میں نیوکلیئر پاور پلانٹ کا افتتاح، وزیر اعظم نے چینی بھائیوں سے بجلی کی قیمت میں کمی کی امید باندھ لی

    مونس علوی کے مطابق معاہدے کے تحت چائنا تھری گورجز کارپوریشن پاکستان میں 6 ارب مالیت سے 2.6 گیگا واٹ بجلی کے منصوبے لگائے گی۔

  • پاور بریک ڈاؤن نے کے الیکٹرک کی قلعی کھول دی، حکام گورنر ہاؤس طلب

    پاور بریک ڈاؤن نے کے الیکٹرک کی قلعی کھول دی، حکام گورنر ہاؤس طلب

    کراچی: پاور بریک ڈاؤن نے کے الیکٹرک کی قلعی کھول دی ہے، حکام کو گورنر ہاؤس طلب کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رات 10 بجے کی ڈیڈ لائن کے باوجود کراچی کا بیش تر حصہ بجلی سے محروم رہا، جس پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے نوٹس لیتے ہوئے آج کے الیکٹرک حکام کو گورنر ہاؤس طلب کر لیا ہے۔

    انھوں نے کہا وفاق کی جانب سے ملنے والی بجلی منقطع ہونے کے بعد پورا کراچی کیسے بجلی سے محروم ہو گیا، کے الیکٹرک کا بجلی کا اپنا سسٹم ہے جو موجود ہے، اس کو استعمال کیوں نہیں کیا گیا؟

    بجلی بریک ڈاؤن سے متاثر تمام گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے گئے، پاور ڈویژن

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کے الیکٹرک انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے کہ کے الیکٹرک اپنے سسٹم سے کتنے فی صد شہر کے حصے کو بجلی فراہم کر رہی ہے؟

    ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بریک ڈاؤن نے شہر میں پانی کی قلت بھی پیدا کر دی، اور اس پاور بریک ڈاؤن نے سفید ہاتھی نما کے الیکٹرک کی قلعی کھول دی ہے۔

  • کراچی میں بجلی کی بحالی کا کام جلد مکمل ہوگا، ترجمان کےالیکٹرک

    کراچی میں بجلی کی بحالی کا کام جلد مکمل ہوگا، ترجمان کےالیکٹرک

    کراچی : نیشنل گرڈ میں ہونے والی ٹرپنگ کے نتیجے میں شہر قائد میں بجلی کے تعطل کے بعد ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ کراچی میں بجلی کی فراہمی کی صورتحال کا مستعدی سے جائزہ لے رہے ہیں۔

    ترجمان نے ایک جاری بیان میں بتایا کہ ملنے والی رپورٹس کے مطابق نیشنل گرڈ میں آنے والی خرابی کے باعث پیر کی صبح 7:34 بجے سسٹم کی فریکونسی یکدم کم ہوگئی جس کے باعث ملک بھر میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی اور کراچی سمیت ملک کے متعدد شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ کےالیکٹرک کے سسٹم میں موجود حفاظتی نظام کی بدولت انفرا اسٹرکچر محفوظ رہا۔

    کے الیکٹرک کا عملہ مکمل طور پر متحرک ہے اور کراچی بھر میں بجلی کی بحالی کے عمل کی براہ راست نگرانی کر رہا ہے، عملے کے ارکان متعلقہ حکام سے بھی رابطے میں ہیں تاکہ کراچی اور نیشنل گرڈ کے درمیان لنک دوبارہ قائم کرکے شہرکو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کا عمل تیز کیا جاسکے۔

    انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک سسٹم کے استحکام کو ترجیح دیتے ہوئے احتیاط کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، اسٹریٹجک تنصیبات جیسے کہ ایئرپورٹ، کراچی پورٹ اور اسپتالوں کی بجلی سب سے پہلے بحال کی گئی، اس کے بعد شہر کے چند علاقوں میں بجلی جزوی طور پر بحال کردی گئی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم پر امید ہیں کہ شہر کے زیادہ تر رہائشی اور کمرشل علاقوں میں بجلی کی فراہمی اگلے 3 سے 4 گھنٹوں میں بحال کر دی جائے گی لیکن شہر کو بجلی کی مکمل فراہمی خاص طور سے صنعتی صارفین کو بجلی کی فراہمی نیشنل گرڈ سے مستحکم بجلی کی فراہمی پر منحصر ہے جس میں مزید وقت لگ سکتا ہے۔

    ترجمان نے صارفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک معیشت کو رواں رکھنے کیلئے بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات لے رہا ہے اس حوالے سے کسٹمرز کو ہونے والی پریشانی پر ہم معذرت خواہ ہیں۔

  • کےالیکٹرک بجلی کی پیداوار بہتر بنانے میں ناکام رہا، چیئرمین نیپرا

    کےالیکٹرک بجلی کی پیداوار بہتر بنانے میں ناکام رہا، چیئرمین نیپرا

    کراچی : چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) توصیف حسن فاروقی نے کہا ہے کہ کےالیکٹرک کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ وہ اپنی بجلی کی پیداوار کو بہتر نہیں بناسکا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر چیئرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا، وائس چیئرمین بی ایم جی جاوید بلوانی، صدر کے سی سی آئی محمد طارق یوسف، توصیف احمد، محمد حارث اگر، محمد ادریس اور دیگر اراکین بھی موجود تھے۔

    چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور مقابلہ ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، ٹیکنالوجی پہلے سے موجود ہے لیکن مقابلہ کہیں نظر نہیں آرہا چونکہ کےالیکٹرک کی اجارا داری جولائی 2023 تک ختم ہو جائے گی اور سی ٹی بی سی ایم کراچی کے تاجروں کو اجازت دے گا کہ وہ اپنی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یا تو اپنے پاور پلانٹس لگا کر یا اپنی مرضی سے کسی اور پاور پروڈیوسر سے حاصل کرسکیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کمپیٹیٹیو ٹریڈنگ بائلٹرل کنٹریکٹ مارکیٹ (سی ٹی بی سی) پاکستان کی ہول سیل الیکٹرسٹی مارکیٹ کھولنے کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کرتا ہے جس کا مقصد بجلی کے بلک صارفین کو ڈسکوز یا اپنی پسند کے مسابقتی سپلائر سے بجلی خریدنے کا انتخاب فراہم کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ساڑھے تین سال کے دوران یہ ان کی اولین ترجیحات میں سے ایک رہی ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی درآمدی ایندھن پر مبنی پراجیکٹ یا پھر ٹیک یا پے پر مبنی پراجیکٹ کو لگانے کی اجازت نہ دی جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت توانائی کی بدترین صورتحال سے گزررہا ہے کیونکہ پیداواری صلاحیت ہونے کے باوجود ملک بجلی پیدا کرنے سے قاصر ہے کیونکہ بجلی کی پیداوار کے لیے درآمدی ایندھن خریدنے کے لیے فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔

    چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک کی جانب سے بندصنعتوں سے وصول کیے جانے والے فکسڈ چارجز کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ متعلقہ قوانین کے تحت ایسی تمام بند صنعتوں کے پاس کنکشن منقطع کرنے کے لیے درخواست دینے کا اختیار ہے جس سے وہ فکسڈ چارجز سے بچ جائیں گے۔

    کے الیکٹرک ان صنعتوں کی جانب سے درخواست موصول ہونے پر کسی بھی وقت سیکیورٹی ڈپازٹ اور سسٹم ڈیولپمنٹ چارجز کے بغیر انہیں دوبارہ کنیکشن بحال کرنے کا ذمہ دار ہے۔

  • کےالیکٹرک نے کل بجلی بند کرنے کی پیشگی اطلاع دے دی

    کراچی : شہر قائد میں بجلی کی فراہمی کے ادارے کے الیکٹرک نے لائنوں کی مرمت کے لیے کل بروز ہفتہ بجلی کی فراہمی معطل کرنے کی اطلاع دی ہے۔

    اس حوالے سے کے الیکٹرک کے ترجمان نے ایک بیان جاری کیاہے جس میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے علاقے ایلنڈر روڈ پر قائم گرڈ اسٹیشن پر ہفتہ کو مینٹیننس کا کام کیا جائے گا جس کے سبب ایلنڈر روڈ گرڈ اسٹیشن سے منسلک علاقوں کو عارضی طور پر بجلی کی فراہمی معطل رہے گی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ متعلقہ صارفین کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ مذکورہ گرڈ اسٹیشن سے بجلی کی فراہمی صبح 8سے رات8بجے تک معطل رہے گی۔

    ترجمان کے مطابق تمام رجسٹرڈ صارفین کو بذریعہ ایس ایم ایس شٹ ڈاؤن کی پیشگی اطلاع دی جاچکی ہے تاہم دیگر معلومات کیلئے صارفین 118 یا کے الیکٹرک سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔

  • کے الیکٹرک صارفین کے لیے ایک ساتھ بجلی سستی اور مہنگی ہونے کا امکان

    کے الیکٹرک صارفین کے لیے ایک ساتھ بجلی سستی اور مہنگی ہونے کا امکان

    اسلام آباد: کراچی کے صارفین کے لیے بجلی ایک ساتھ سستی اور مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے ایک ماہ کے لیے فی یونٹ قیمت میں 7 روپے 4 پیسے کمی کی درخواست کی ہے، دوسری طرف وفاقی حکومت نے بھی کراچی کے لیے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کر دی ہے۔

    کے الیکٹرک نے نومبر کے ایف سی اے کی مد میں نیپرا میں درخواست دائر کی ہے، جب کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کے لیے بجلی 3 روپے 21 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

    ادھر نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ملک بھر میں بجلی 20 پیسے مہنگی ہونے کا امکان ہے، ایک ماہ کے لیے بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست پر نیپرا میں سماعت آج ہوگی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ نومبر میں ہائیڈل سے 29 فی صد، کوئلے سے 12 فی صد بجلی پیدا کی گئی، نومبر میں آر ایل این جی سے بجلی کی پیداوار 12.09 فی صد رہی، جوہری ایندھن سے 27.94 فی صد، گیس سے 14.21 فی صد پیداوار رہی۔

  • کراچی والوں کے لیے بری خبر

    کراچی والوں کے لیے بری خبر

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے لیے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کردی، درخواست ملک بھر میں یکساں ٹیرف برقرار رکھنے کے تحت دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کراچی کے لیے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کردی۔

    وفاقی حکومت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو کے الیکٹرک کے لیے بجلی 3 روپے 21 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کی ہے۔

    نیپرا نے وفاقی حکومت کی درخواست سماعت کے لیے 27 دسمبر کو مقرر کردی۔

    درخواست میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں کراچی کے لیے بجلی مہنگی کرنے کی استدعا کی گئی ہے، درخواست ملک بھر میں یکساں ٹیرف برقرار رکھنے کے تحت دی گئی ہے۔