Tag: K electric

  • کے الیکٹرک کی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ میں کمی کی درخواست

    کے الیکٹرک کی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ میں کمی کی درخواست

    اسلام آباد : کے الیکٹرک نے نیپرا سے ماہ نومبر کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) میں کمی کی درخواست کردی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا نے 27 دسمبر کو عوامی سماعت کا اعلان کیا ہے، جس کی درخواست کے الیکٹرک نے دی جس میں کہا گیا ہے کہ نومبر2022 کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) میں 7 روپے 04 پیسے فی یونٹ کمی کی جائے۔

    ایف سی اے کا انحصار ایندھن کی عالمی قیمتوں میں ہونے والی تبدیلیوں پر ہوتا ہے اور یہ نیپرا اور حکومت پاکستان کے طے شدہ قواعد و ضوابط کے تحت صارفین کو بلوں کے ذریعے کو منتقل کیا جاتا ہے۔

    نیپرا عوامی سماعت اور درخواست کی جانچ پڑتال کے بعد ایف سی اے کی منظوری دیتا ہے اور ساتھ ہی اُس ماہ کا تعین بھی کرتا ہے، جس میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کو صارفین کو منتقل کیا جانا ہے۔ واضح رہے کہ عالمی مارکیٹ میں ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل چار ماہ سے کمی ریکارڈ کی جارہی ہے۔

    نومبر 2022 کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ میں کمی کی بنیادی وجہ آر ایل این جی کی قیمت میں 18 فیصد، فرنس آئل کی قیمت میں 15 فیصد اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے۔ جی) سے خریدی گئی بجلی کی قیمت ستمبر 2022 کے مقابلے میں 37 فیصد کمی ہے۔

  • کےالیکٹرک کو شرم دلائیں گے کہ اب سدھر جاؤ، گورنر سندھ

    کےالیکٹرک کو شرم دلائیں گے کہ اب سدھر جاؤ، گورنر سندھ

    کراچی : گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کو اپنا قبلہ درست کرنا پڑے گا،اور سب سے پہلے صف اوّل پر کےالیکٹرک کو قبلہ ہی نہیں اپنی سمت کو بھی درست کرنا پڑے گا۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرسندھ نے شہر قائد میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے کڑی تنقید کی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر کےالیکٹرک کو تھوڑی شرم دلائیں گے کہ اب تو سدھر جاؤ، اگر کےالیکٹرک نہیں سدھرتی تو ان کے لائسنس رینیو میں رکاوٹ کھڑی کریں گے۔

    گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ جب میں نے عہدہ سنبھالا تھا تو کچھ لوگوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر نہیں بلکہ مولاجٹ آگیا ہے، میں ان سب افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    مزید پڑھیں : ایم کیو ایم کوحلقہ بندیوں پر شدید اعتراضات ہیں، گورنرسندھ

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور آپ کے درمیان میں ایک برج کا کردار ادا کروں گا، ایم ڈی واٹر بورڈ کے ساتھ بھی بیٹھیں گے اور شہر میں جاری پانی کا مسئلہ حل کرائیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں انڈسٹریز کے قیمتی پلاٹوں پر قبضے کیے جارہے ہیں، قبضہ مافیاز کو خبردار کرتا ہوں کہ کراچی کو چھوڑ دیں۔

    انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر مجھے کہیں سے بھی شکایت موصول ہوئی کہ قبضہ ہورہا ہے تو میں خود جاکر ایکشن لوں گا، اس حوالے سے آباد والوں کو بھی دیرینہ مسئلہ درپیش ہے۔

  • کے الیکٹرک کا ’نیا بل‘ اگلے مہینے سے جاری ہوگا

    کے الیکٹرک کا ’نیا بل‘ اگلے مہینے سے جاری ہوگا

    کراچی : کے الیکٹرک (کے ای) نے پاکستان کے شعبہ توانائی میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ایک اور منفرد اقدام کیا ہے جس کے تحت ادارے نے چھوٹے سائز کا ”ہرا بل“ متعارف کرایا ہے۔

    ماہ نومبر سے جاری ہونے والا یہ بل کے۔الیکٹرک کے صارفین کو بلنگ کی اہم معلومات پہنچانے کا مؤثر اور ماحول دوست ذریعہ ثابت ہوگا۔

    اس حوالے سے ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ اگلی دہائی کو مدنظر رکھتے ہوئے ادارہ اپنے جنریشن مکس میں صاف، ماحول دوست اور سبز متبادل توانائی شامل کرنے کے لیے بھی مصروف عمل ہے۔

    اپنی خدمات میں جدت اور ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے کمپنی تیزی کے ساتھ کاغذ کے استعمال کو کم سے کم کررہی ہے۔ کے الیکٹرک کا اگلا قدم پائیداری کی اس سوچ کو اس کے 3.4 ملین سے زائد اُن صارفین تک منتقل کرنا ہے جواب بھی کاغذ پر مبنی بل وصول کررہے ہیں۔

    یہ نیا اور ماحول دوست بل کے۔الیکٹرک کے تمام صارفین کو فوری طور پر ماحولیات کا تحفظ یقینی بنانے والوں کے صف میں شامل کردے گا۔

    اس سادہ مگر مؤثر اقدام لگ بھگ 92 ٹن کاغذ پر مبنی کچرے کو کراچی کی لینڈ فلز سائٹ میں جانے بچانے کے ساتھ ساتھ 4200 سے زائد درختوں کو محفوظ بنائے گا اور سالانہ بنیادوں پر 265 ملین لیٹر پانی کی بچت کو بھی یقینی بنائے گا۔

    ایک ایسے وقت میں جب دنیا سی او پی 27 کی تیاری کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کے تحت اپنے اقدامات کا جائزہ لے رہی ہے، یہ نیا بل ایس ڈی جی 12 کے مطابق وسائل کا ذمہ دارانہ استعمال اور نئے مواقع فراہم کرے گا۔

    اس کے علاوہ ایس ڈی جی 13 کے تحت موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہونے کے ساتھ ایس ڈی جی 15 کے مطابق زمینی ماحولیاتی نظام کی حفاظت کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرے گا۔

    اس اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے کہا کہ ہمارا نیا ”ہرا بل“ پائیداری کے حوالے سے کے الیکٹرک کے اصول اور فلسفے کا مکمل عکاس ہے، جن کو ہم نے اس بل کو ڈیزائن کرتے وقت مد نظر رکھا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بل موجودہ وسائل کے تحفظ اور کاربن کے اخراج میں کمی کی جانب فوری اور مستحکم قدم ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہمارے مستقبل کے منصوبوں میں سال 2030 تک متبادل توانائی سے 30 فیصد تک بجلی پیدا کرنا بھی شامل ہے۔

    مونس علوی نے کہا کہ کاغذ کا استعمال دنیا کے بڑے صنعتی مراحل میں سے ایک ہے، جس میں قیمتی قدرتی وسائل صرف ہوتے ہیں۔ اس اقدام سے کے الیکٹرک کے کاربن فٹ پرنٹ میں خاطر خواہ کمی آئے گی اور ادارہ دیگر صنعتوں کے لیے ایک مثال بن کر سامنے آئے گا۔

    کے الیکٹرک کا تعارف

    کے الیکٹرک (کے ای) ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے۔ 1913ء میں بنی کمپنی کی پاکستان میں شمولیت کے ای ایس ای کے نام سے ہوئی۔ کے ای پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں سمیت 6500 مربع کلومیٹر علاقے کو بجلی فراہم کرتی ہے۔

    کمپنی کے 66.4 فیصد حصص (شیئرز) پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں لسٹڈ ہیں، اور کے ایس ای پاور کی ملکیت ہیں۔

  • کے الیکٹرک کا عثمانیہ کالونی میں بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن

    کے الیکٹرک کا عثمانیہ کالونی میں بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن

    کراچی : کے الیکٹرک کی ڈسٹری بیوشن ٹیموں نے کراچی کے علاقے عثمانیہ کالونی میں بجلی کے غیر قانونی کنکشنز کے خلاف آپریشن کیا، غیر قانونی کنکشنز کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 12 کلوگرام تاریں تحویل میں لے لیں۔

    یہ غیر قانونی تاریں کے الیکٹرک کے انفراسٹرکچر کے حفاظتی پروٹوکول کے برخلاف ہونے کے ساتھ بڑے پیمانے پر عوام کے لیے بھی خطرات کا باعث بنتی ہیں ۔

    کے الیکٹرک اپنے نیٹ ورک پر غیر محفوظ طریقوں اور غیر قانونی کارروائیوں کے خلاف آگاہی مہم بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔

    بجلی کے غیر قانونی کنکشنز نہ صرف سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچا سکتے ہیں بلکہ شہریوں کی جان کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

    کے الیکٹرک کا ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن انفراسٹرکچر کوالیفائیڈ پروفیشنلز کے ذریعے سخت ترین حفاظتی پروٹوکولز اور تمام رائٹ آف وے تقاضوں کے ساتھ نصب کیا جاتا ہے۔

    شہر بھر میں کے الیکٹرک کی ڈسٹری بیوشن ٹیمیں انفراسٹرکچر کی حفاظت اور بجلی کی مستحکم اور محفوظ فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے سرگرم عمل رہتی ہیں۔

    کے الیکٹرک کا تعارف

    کے الیکٹرک (کے ای) ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام پاکستان بننے سے قبل 1913 میں عمل میں آیا اور سال 2005میں کمپنی کی نجکاری کی گئی۔

    کے ای پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے جو کراچی اور اس کے ملحقہ علاقوں سمیت 6ہزار 500مربع کلومیٹر علاقے میں بجلی فراہم کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں : کےالیکٹرک کی بجلی چوروں کیخلاف کارروائی، 5ہزار کنکشنز ہٹا دیے

    کمپنی کے 66.4 فیصد حصص کے ای ایس پاور کی ملکیت ہیں، یہ سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، کویت کا نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔ کے الیکٹرک میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد حصص ہیں۔

  • عالمی سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین کو منتقل کیا جائے گا: کے الیکٹرک

    عالمی سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین کو منتقل کیا جائے گا: کے الیکٹرک

    کراچی: کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین کو منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ ستمبر کے مہینے کے لیے فیول ایڈجسمنٹ کی درخواست پر نیپرا میں سماعت ہو رہی ہے، کے الیکٹرک نے ایف سی اے میں 4 روپے 62 پیسے کمی کی درخواست کی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ نیپرا کے قواعد کے مطابق سماعت ہونے کے بعد حتمی فیصلہ اور اس کے اطلاق کے متعلق ہدایات دی جائے گی۔

    ترجمان کے مطابق ماہانہ فیول چارجز کا انحصار عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ پر ہوتا ہے، جون کے مہینے کے مقابل ماہ ستمبر میں سی پی پی اے سے خریدی جانے والی بجلی میں 36 فی صد اور آر ایل این کی قیمت میں 13 فی صد کمی پیش آئی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ عالمی سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے باعث صارفین کو فائدہ منتقل کیا جائے گا۔

    بجلی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ ٹیکس سے پریشان صارفین کیلئے اچھی خبر آگئی

    دوسری طرف نیپرا سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے بجلی 4 روپے 70 پیسے فی یونٹ سستی کر دی ہے، اس فیصلے کا اطلاق کے الیکٹرک کے لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔

    یہ کمی ستمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے، جس سے کراچی کے صارفین کو 7 ارب 84 کروڑ 40 روپے سے زائد کا ریلیف ملے گا۔

  • بجلی کے بھاری بھرکم بلوں کے ستائے کراچی والوں کے لیے خوشخبری

    بجلی کے بھاری بھرکم بلوں کے ستائے کراچی والوں کے لیے خوشخبری

    اسلام آباد: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے بجلی کے تقسیم کار ادارے، کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی کردی گئی، کمی صرف 1 ماہ کے لیے کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کےالیکٹرک صارفین کے لیے بجلی سستی کردی، اگست کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4 روپے 89 پیسے فی یونٹ سستی کی گئی ہے۔

    نیپرا نے بجلی سستی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق کے الیکٹرک نے 4 روپے 21 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کی تھی۔

    نیپرا کا کہنا ہے کہ کمی کا اطلاق صرف 1 ماہ کے لیے ہوگا، لائف لائن صارفین اور 300 یونٹس تک کے گھریلو صارفین پر کمی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

    علاوہ ازیں زرعی صارفین اور الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز پر بھی اس کمی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

  • میونسپل ٹیکس کے حوالے سے کے الیکٹرک کا اہم بیان

    میونسپل ٹیکس کے حوالے سے کے الیکٹرک کا اہم بیان

    کراچی: بجلی بل میں میونسپل ٹیکس کے حوالے سے کے الیکٹرک نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس لگانے یا ہٹانے کا اختیار وفاقی و صوبائی حکومتوں کے پاس ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے ایک بیان میں‌ وضاحت کی ہے کہ میونسپل ٹیکس کے استعمال کے حوالے سے معلومات کے الیکٹرک کے اختیارات میں نہیں، اس کے لیے کے ایم سی سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ کے الیکٹرک مختلف ٹیکسوں کے حوالے سے حکومتی ہدایات کو ماننے کا پابند ہے۔

    ترجمان نے کہا شہریوں کے انوکھے احتجاج سے پچھلے کچھ دنوں میں یہ بات واضح ہوئی ہے کہ کچرا شہر کراچی کے لیے کتنا بڑا مسئلہ ہے، فضلے سے توانائی (Waste to Enrgy) اور اس طرح کی پالیسیوں کی بھی اشد ضرورت ہے، تاکہ کچرے کو اپنے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

    ترجمان نے مزید کہا ہے کہ بطور ذمہ دار ادارہ، ہم شہر میں کچرے کے مسئلے کو کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے تحت حل کرنے کے حوالے سے بھی سوچ بچار کر رہے ہیں۔

  • کےالیکٹرک نے مہنگی بجلی کا ذمہ دار سوئی سدرن گیس کمپنی کو قرار دے دیا

    کےالیکٹرک نے مہنگی بجلی کا ذمہ دار سوئی سدرن گیس کمپنی کو قرار دے دیا

    کراچی : کے الیکٹرک نے مہنگی بجلی کا ذمہ دارسوئی سدرن گیس کمپنی کو قرار دے دیا اور استدعا کی سوئی سدرن کو عدالت کے حکم پر عملدر آمد کی ہدایت کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کےالیکٹرک سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    وکیل کے الیکٹرک نے بتایا کہ سوئی سدرن قدرتی گیس کےبجائےآر ایل این جی ایل فراہم کررہاہے، گیس سے 8 گنا مہنگی ہے، جس کی وجہ سے بجلی کی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے۔

    بیرسٹر ایان میمن نے کہا کہ کے الیکٹرک کوعدالتی حکم کےباوجود مطلوبہ گیس نہیں دی جارہی، سوئی سدرن کو عدالت کے حکم پر عملدر آمد کی ہدایت کی جائے۔

    ایان میمن نے مزید کہا کہ ان وجوہات کی بنیاد پر کے الیکٹرک اور کراچی کے شہری متاثر ہو رہے ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ سرکاری محکموں کےجواب نہ آنے سےکےالیکٹرک کومشکلات ہیں ، جس کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے ایم ڈی سوئی سدرن گیس کو 8 ستمبر تک جواب جمع کرانے کا حکم دے یا۔

    بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 8ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔

  • کے الیکٹرک نظر ثانی شدہ بل جاری کر رہا ہے: ترجمان

    کے الیکٹرک نظر ثانی شدہ بل جاری کر رہا ہے: ترجمان

    کراچی: کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا ہے کہ صارفین کو 26 اگست سے نظر ثانی شدہ بل جاری کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کے اعلان کے مطابق بجلی بلوں میں ایف سی اے ریلیف کے لیے کے الیکٹرک 26 اگست سے ریوائزڈ بلوں کا اجرا کر رہا ہے۔

    ترجمان نے کہا صارفین کی سہولت کے لیے کے الیکٹرک کے کسٹمر کیئر سینٹرز بروز اتوار 28 اگست بھی شام 5 بجے تک کھلے رہیں گے۔

    انھوں نے کہا ایف سی اے ریلیف کا اطلاق صرف 200 یونٹس تک استعمال کرنے والے رہائشی نان ٹی او یو صارفین کے لیے ہے، ترمیم شدہ بلوں میں ادائیگی کی آخری تاریخ میں بھی 30 اگست تک توسیع کی جا رہی ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق حکومت پاکستان کے اعلان اور بل کی ادائیگی کی آخری تاریخ میں توسیع کا اطلاق صرف ان صارفین پر ہوگا جن کے ترمیم شدہ بل جاری ہوئے ہیں۔

    ٹائم آف یوز اور 200 یونٹ سے زائد استعمال کرنے والے رہائشی، تجارتی اور صنعتی صارفین کے بلوں کی تاریخ ادائیگی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

    کے الیکٹرک کے مطابق غیر متاثرہ صارفین معمول کے مطابق بلوں کی ادائیگی کریں گے۔

  • کے الیکٹرک خلاف پُرتشدد احتجاج، 5 مقدمات درج

    کے الیکٹرک خلاف پُرتشدد احتجاج، 5 مقدمات درج

    کراچی: کے الیکٹرک خلاف پُرتشدد احتجاج کے دوران املاک کو نقصان پہنچائے جانے پر 5 مقدمات درج کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے املاک کو نقصان پہنچانے پر شر پسند عناصر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 5 ایف آئی آر درج کرا دیں۔

    جمعرات کو کے الیکٹرک کے خلاف شہر کے مختلف علاقوں میں پرتشدد احتجاج کی رپورٹس موصول ہوئیں، جس میں کے الیکٹرک کے عملے کو زد و کوب کیا گیا اور املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا، جس کی وجہ سے کے الیکٹرک کے لانڈھی اور کورنگی میں موجود آئی بی سیز عارضی طور پر بند رہیں گی۔

    کے الیکٹرک ترجمان نے کہا ہم شہریوں کے پرامن حق احتجاج کا احترام کرتے ہیں، تاہم جمعرات کو ہمارے کسٹمرز سے رابطہ قائم رکھنے والے دفاتر کو شدید نقصان اور عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    کراچی: سائٹ ایریا میں کے الیکٹرک کے دفتر پر خواتین کا پتھراؤ

    ترجمان نے کہا کے الیکٹرک کی جانب سے پرتشدد احتجاج کے خلاف 5 ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں اور قانون شکنی کرنے والوں کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیجز قانون نافذ کرنے والے حکام کو فراہمی کر دی گئی ہیں۔

    ترجمان کے مطابق کمشنر کراچی نے بھی کے الیکٹرک کے املاک اور عملے کے تحفظ کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    ترجمان نے کہا موجودہ صورت حال میں شارٹ فال 24 گھنٹے برقرار رہتا ہے، اور لوڈشیڈنگ کرنا مجبوری ہے، تاہم جہاں بھی ممکن ہوتا ہے اور جب بھی شارٹ فال میں کمی آتی ہے، کے الیکٹرک فوری طور پر اپنے صارفین کو ریلیف فراہم کرتا ہے۔

    کے الیکٹرک کا تعارف

    کے الیکٹرک ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام پاکستان بننے سے قبل 1913 میں عمل میں آیا تھا، 2005 میں کمپنی کی نج کاری کی گئی۔ کے الیکٹرک پاکستان میں واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے جو کراچی اور اس کے ملحقہ علاقوں سمیت 6500 مربع کلومیٹر علاقے میں بجلی فراہم کرتی ہے۔

    کمپنی کے 66.4 فی صد حصص کے الیکٹرک ایس پاور کی ملکیت میں ہیں، یہ سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، کویت کا نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں)۔

    کے الیکٹرک میں حکومت پاکستان کے 24.36 فی صد حصص ہیں۔