Tag: k-iv-water-project

  • کے فور منصوبہ 2023 میں مکمل ہونا تھا، فنڈز تاحال جاری نہیں کیے گئے

    کے فور منصوبہ 2023 میں مکمل ہونا تھا، فنڈز تاحال جاری نہیں کیے گئے

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں کے فور منصوبے کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز جاری نہ کیے جانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، شہری واقف شاہ کی درخواست پر عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کر دیے۔

    عدالت نے درخواست پر سنوائی کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ان سے جواب طلب کر لیا، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ 2023 میں کے فور منصوبہ مکمل ہونا تھا لیکن فنڈز جاری نہ ہونے کی وجہ سے یہ مکمل نہیں ہو سکا ہے۔

    درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کیا کہ کے فور منصوبے کے لیے وفاقی حکومت نے 16 بلین فنڈز دینا تھا، لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز میں تاخیر کے سبب کے فور منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔

    درخواست گزار نے کہا کے فور منصوبے سے کراچی کو 250 ملین گیلن پانی ملنا ہے، جب کہ کراچی میں پانی کی قلت دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے، فنڈز جاری کر کے کے فور منصوبے کو فوری مکمل کیا جائے۔

    درخواست گزار نے یہ بھی بتایا کہ یہ منصوبہ صوبائی اور وفاقی حکومت کے اشتراک سے شروع ہوا تھا، اور 2020 میں کے فور منصوبہ واپڈا کے سپرد کیا گیا تھا۔

  • کراچی کو پانی فراہم کرنے والے کے فور منصوبے کے ڈیزائن میں خامیوں کا انکشاف

    کراچی کو پانی فراہم کرنے والے کے فور منصوبے کے ڈیزائن میں خامیوں کا انکشاف

    اسلام آباد : کراچی کو پانی فراہم کرنے والے کے فور منصوبے کے ڈیزائن میں خامیوں اور وفاقی حکومت کے 16سے 20 ارب روپے ضائع ہونے کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق خالد مگسی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں کراچی کو پانی فراہم کرنے والے کے فور منصوبے کےڈیزائن میں خامیوں کا انکشاف سامنے آیا ، چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ  منصوبے پر وفاقی حکومت کے 16سے20 ارب روپےضائع ہوگئے، اب اس منصوبے کا ڈیزائن اب تبدیل کیا گیا ہے۔

    چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ پہلے اوپن چینل کے ذریعے پانی فراہمی کا منصوبہ تھا جوناکام ہوا ، اب پریشر پائپ کے ذریعے پانی فراہمی کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبے کے اندر پانی کی ذمہ داری متعلقہ صوبے کی ہے، صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کی ذمہ داری وفاق کی ہے۔

    چیئرمین واپڈا نے کہا کہ کراچی میں پانی کی تقسیم کیلئےورلڈبینک 700ملین ڈالردینےکوتیارہے لیکن کراچی میں پانی کی تقسیم کی پلاننگ کامنصوبہ ہی شروع نہیں ہوسکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تقسیم کامنصوبہ بنانے کے لئے ڈیڑھ سے 2سال لگیں گے، کےفورکی تکمیل سےقبل پانی کی تقسیم کا نظام مکمل کرنا ہوگا، منصوبہ مکمل ہو کر پانی آپ کے دروازے پر ہوگا۔

  • کے فور منصوبہ  2023 تک مکمل کرلیں گے ، چیئرمین واپڈا

    کے فور منصوبہ 2023 تک مکمل کرلیں گے ، چیئرمین واپڈا

    اسلام آباد: چیئرمین واپڈا مزمل حسین کا کہنا ہے کہ کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے کے 4 کو 2023 تک مکمل کرلیں گے اور کراچی کو اکتوبر 2023 تک وافر پانی مہیا کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے کے 4کے معاہدے پردستخط کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ، فرخ حبیب اورچیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر)مزمل حسین اورآسٹریا کےسفیر شریک ہوئے۔

    تقریب میں چیئرمین واپڈا مزمل حسین نے کہا کراچی کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی دستیابی کی کمی کا سامنا ہے ، کراچی کو 1300 ملین گیلن پانی چاہیے ، وفاقی حکومت جلد از جلد اس منصوبے کو مکمل کرنا چاہتی ہے۔

    مزمل حسین کا کہنا تھا کہ حکومت سے رائٹ آف وے اور فنڈز کی بروقت فراہمی کی درخواست کی ہے، کے فور منصوبہ 2023 تک مکمل کرلیں گے اور کراچی کو اکتوبر 2023 تک وافر پانی مہیا کر دیں گے۔

    اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹرکےفور عامرمغل نے کہا کہ 15 کمپنیوں نے منصوبےمیں اظہار دلچسپی ظاہر کی ہے، واپڈانےآئی ایل ایف آسڑیا اور 2پاکستانی کمپنیوں کوڈیزائن کنسلٹنٹسی دی ہے ، منصوبے کے ڈیزائن کنسلٹنٹسی کی لاگت ایک ارب 14 کروڑ روپے ہے ، کے فور منصوبے سے کراچی کو 650 ملین گیلن صاف پینے کا پانی ملے گا۔

    بعد ازاں وزیر مملکت اطلاعات فرخ حبیب اور چیئرمین واپڈا نے میڈیا سے گفتگو کی ، چیئرمین واپڈا نے کہا کہ کے فور منصوبے کی تاخیر کی بنیادی وجہ سروے  اور الائنمنٹ کی تھی ، اس منصوبے میں چار ذیلی منصوبے ہیں ، وزیر اعظم نے فیصلہ کیا تھا کہ یہ منصوبہ مرکز مکمل کرے گا۔

    وزیر مملکت فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ حکومت کی ترجیحات عوام کے مسائل حل کرنا ہے، کئی سالوں سے کے فور کا منصوبہ رکا رہاہے، پی پی حکومت ایک نالہ تو صاف نہیں کر سکتی کے فور کس طرح کرے گی، کراچی کے منصوبوں کو اتفاق رائے سے مکمل کریں گے۔