Tag: K4

  • وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسد عمر کے خط کا جواب دے دیا

    وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسد عمر کے خط کا جواب دے دیا

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر اسد عمر کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے قائم کر دہ انکوائری کمیشن کی وجہ سے کے فور منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مراد علی شاہ نے اسد عمر کے 9 ستمبر والے خط کا جواب دے دیا، خط میں انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کے فور منصوبے پر انکوائری کمیشن قائم کیا تھا جس نے کے فور سے متعلق سندھ حکومت سے تفصیلات حاصل کیں، اس کمیشن نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی تجویز دی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ انکوائری کمیشن کی وجہ سے بھی منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا، دونوں حکومتوں نے طے کیا تھا کہ کے فور منصوبہ وفاقی حکومت مکمل کرے گی، اس لیے فراہمی آب کے میگا منصوبے پر جلد کام کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    اسد عمر نے ایک بار پھر کے فور منصوبے پر وزیراعلیٰ کو توجہ دلا دی

    خط میں انھوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت قلت آب دور کرنے کے منصوبے کی فوری تکمیل کی خواہاں ہے، نیسپاک رپورٹ اور ٹیکنیکل کمیٹی کی رپورٹ میں بتائے گئے نقائص کو دور کیا جائے، کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے ہم پرعزم ہیں۔

    یاد رہے کہ 9 ستمبر کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو خط لکھ کر کے فور اور دیگر منصوبے کا معاملہ اٹھایا تھا، ان کا کہنا تھا ان منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے وفاقی حکومت سنجیدہ ہے اور صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ متعلقہ محکموں کو پی سی ون پر نظر ثانی تیز کرانے کی ہدایات جاری کریں۔

  • کراچی میں کے فور منصوبے کی فوری تکمیل چاہتے ہیں: خرم شیرزمان

    کراچی میں کے فور منصوبے کی فوری تکمیل چاہتے ہیں: خرم شیرزمان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ اپنی حکومت کا ایک کام بتادیں جو کیا ہو، کراچی میں کے فور منصوبے کی فوری تکمیل چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو پر ردعمل میں خرم شیرزمان نے کہا کہ سندھ اور کراچی سے روزانہ دکھ کی خبریں ملتی ہیں، کراچی میں10ماہ میں 31لوگوں کو قتل کیا گیا، مراد علی شاہ نے کہا کےفور پراجیکٹ بند ہونے کی وجہ وفاق ہے، وزیراعلیٰ کو کےفور سے متعلق جھوٹا بیان دیتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے پہلے صوبائی وزیر خزانہ تھے، وزیراعلیٰ سندھ نے جتنا نقصان پہنچایا اتنا پہلے کسی نے نہیں پہنچایا، کسی خاتون کو بھی وزیراعلیٰ سندھ بنا دیں تو وہ بھی اچھا کام کرلیں گی، گرین لائن تاخیر کا شکار ہے تو اس کی ذمہ دار بھی سندھ حکومت ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے اسمبلی فلور پر کہا ڈیزائن کے اندر خرابیاں ہیں۔

    خرم شیر زمان نے مولانا فضل الرحمان سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مولانا صاحب کو کس چیز کی جلن ہے، ریاست کسی کی جائیداد نہیں، پاکستان ترقی کی طرف جارہا ہے مولانا صاحب کو یہ تکلیف ہے، وہ پاکستان کو پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اداروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہمار اپلان بی بھی تیار ہوگا۔

    کراچی: کے فور کی فزیبلٹی رپورٹ میں سنگین غلطیوں کا انکشاف

    پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی نے بتایا کہ غریب طبقے کے لیے روزانہ اچھے پروگرامز آرہے ہیں، ڈالر نیچے آنے کی رفتار میں اور تیزی آئے گی، پاکستان میں پنجاب اور کے پی بہتری کی جانب گامزن ہیں، ایسا کوئی وزیر نہیں جس کے خلاف محکمانہ کارروائی نہیں ہورہی ہو۔

    خیال رہے کہ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی حکومت پر تنقید کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت شہر کے لیے کوشاں ہے، جلد ہی کچھ اور پراجیکٹس بھی پایہ تکمیل تک پہنچ جائیں گے، وفاق کی جانب سے کوئی بجٹ دینے کا ارادہ نہیں ہے، معیشت نے بھی بڑی ترقی کر لی ہے، ٹماٹر نے ڈالر کو پیچھے چھوڑ دیا۔

  • سندھ حکومت کی بڑی ناکامی، کےفور منصوبے کی لاگت میں ریکارڈ اضافہ

    سندھ حکومت کی بڑی ناکامی، کےفور منصوبے کی لاگت میں ریکارڈ اضافہ

    کراچی: سندھ حکومت کی کارکردگی پر ایک بار پھر سوالات اٹھ گئے، میگامنصوبے کےفور کی لاگت میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی ناکامی کھل کر سامنے آگئی، میگامنصوبے کےفور کی لاگت 150ارب روپے سے تجاوز کرگئی۔

    فراہمی آب کے منصوبے کےفور کی ابتدائی لاگت25ارب روپے تھی، گزشتہ13سالوں میں کےفور منصوبے کی لاگت میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا۔

    روپے کی قدر میں کمی اور مزید تاخیر سے کےفور منصوبے کی لاگت میں اور اضافہ ہوگا۔

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کے فور منصوبے کو سندھ حکومت کی ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ منصوبہ 660 ایم جی ڈی پانی 3 مرحلوں میں دینے کے لئے شروع کیا گیا ہے۔

    کے فور منصوبہ تاخیر کا سبب سندھ حکومت کی کراچی سے دشمنی ہے، فردوس شمیم نقوی

    وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق کے فور کا کنٹریکٹ 2016 میں ایف ڈبلیو او کو 28.18 بلین میں دیا گیا، پیکیج اے کا سول ورک 70 فیصد مکمل کر لیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ پروجیکٹ کے لیے 50 میگا واٹ کا پاور پلانٹ بھی لگنا ہے، پیکیج بی میں الیکٹریکل اور میکنیکل کام ہونے ہیں۔

  • کے 4 پروجیکٹ میں بدترین غفلت کا انکشاف

    کے 4 پروجیکٹ میں بدترین غفلت کا انکشاف

    کراچی: ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کو پانی کی فراہمی کے لیے بنائے جانے والے سب سے بڑے منصوبے کے فور میں منصوبہ بندی کے فقدان اور بدترین غفلت کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے کے 4 پر انکوائری رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو پیش کردی گئی۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر سیکریٹری ایکسائز اعجاز احمد مہیسر نے 6 ماہ میں رپورٹ تیار کی۔

    رپورٹ میں کے فور پروجیکٹ میں آغاز سے ہی منصوبہ بندی کے فقدان اور بدترین غفلت کا انکشاف ہوا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق منصوبے کا پی سی ٹو کسی پیشہ وارانہ دستاویز کے بجائے بچوں کا کام لگتا ہے، پروجیکٹ کنسلٹنٹ عثمانی اینڈ کمپنی منصوبے کی اہل ہی نہیں تھی۔ کنسلٹنٹ کمپنی نے پی سی ون کی تیاری میں خامیوں کا اعتراف کیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ کمپنی معاہدے کے مطابق کام کر سکی نہ ہی غیر ملکی تکنیکی ماہرین کی ٹیم لا سکی، کنسلٹنٹ کمپنی نے حیران کن طور پر ناقابل عمل روٹ اختیار کیا۔ کے فور پراجیکٹ ڈائریکٹر نے خامیوں کے باوجود کمپنی سے معاہدہ ختم نہیں کیا۔

    رپورٹ کے مطابق منصوبہ منتقل کرتے ہوئے مزید کئی حصوں کو منصوبے سے نکال دیا گیا، تاخیر اور روپے کی قدر گرنے سے منصوبے کی لاگت میں ہوش ربا اضافہ ہوا۔ واٹر بورڈ کے افسران بھی منصوبے کی خامیوں کی نشاندہی نہ کر سکے۔

    رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ فزیبلیٹی بنانے والی کنسلٹنٹ کمپنی کی نگرانی کے لیے بھی تقرری کی گئی۔

  • وزیراعلیٰ سندھ نے پانی کے منصوبے کے فور کا افتتاح کردیا

    وزیراعلیٰ سندھ نے پانی کے منصوبے کے فور کا افتتاح کردیا

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی کو پانی فراہمی کے منصوبے ۔ کے فور ۔ کا افتتاح کردیا ۔

    اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ  وزیراعظم سے پراجیکٹ کیلئے رقم مانگیں تو وہ کہتے ہیں کہ وزیرخزانہ سے بات کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم کراچی آتے ہیں اور امن و امان سے متعلق ہر طرح سے تعاون کرتے ہیں لیکن منصوبے کیلئے رقم کے معاملے پر کہتے ہیں کہ اس بارے میں وزیرخزانہ سے کہا جائے۔

    وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اچھے انسان ہیں پرمعاشی معاملات میں تعاون نہیں کرتے، وفاقی منصوبوں میں بھی سندھ کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

    کراچی میں پانی کی فراہمی کا سب سے بڑا منصوبہ کے فور کو بھی وفاقی بجٹ میں شامل نہیں کیا گیا ، ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت اللہ کا نام لیکر کام شروع کردیا ہے ۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں کے فور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ یہ منصوبہ پچیس ارب روپے کی لاگت سے 2017 میں مکمل ہوگا۔

    وفاق نے یقین دہانی کرائی تھی کہ اس منصوبے پر آنے والے اخراجات کی آدھی رقم وفاقی حکومت دے گی پر تاحال اس منصوبے کیلئے کچھ نہیں دیا گیا ۔

    ان کاکہنا تھا کہ کے فور منصوبہ برسوں سے سرد خانے میں پڑا تھا 2005سے اس منصوبے پر کام نہیں ہوا کراچی میں وسائل کی کمی کے باوجود لوگ پاکستان اور بیرون ملک سے یہاں آتے ہیں اور ہم نے اس شہر کی ترقی کو آئندہ بیس سال کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔

    وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ وفاق نے کے فور منصوبے کے لئے دو ارب روپے بھیج دئیے لیکن ابھی تک تو موصول نہیں ہوئے پتا نہیں کہاں ہے لیکن ہم اس منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔