Tag: Kabul

  • پاکستان افغانستان چین سہ فریقی مذاکرات آج کابل میں شروع

    پاکستان افغانستان چین سہ فریقی مذاکرات آج کابل میں شروع

    اسلام آباد (20 اگست 2025): علاقائی امن و استحکام، دہشت گرد تنظیموں کے خاتمے، اور افغانستان کی سی پیک میں شمولیت کا ایجنڈا لیے پاک افغان چین سہ فریقی مذاکرات کا ساتواں دور کابل میں شروع ہو گیا۔

    سہ فریقی مذاکرات میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں، جب کہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور افغان وزیر خارجہ امیر مقام متقی اپنے اپنے ملک کا مؤقف پیش کریں گے۔

    مذاکرات مئی 2025 اور مئی 2023 میں ہونے والے اسلام آباد بیجنگ مذاکراتی عمل کا تسلسل ہیں، مذاکرات میں علاقائی سیکیورٹی اور بین السرحدی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے القاعدہ، ٹی ٹی پی، آئی ایس کے پی اور تحریک اسلامی مشرقی ترکستان کے ٹھکانوں کے خاتمے پر بات چیت ہوگی۔

    چین کا مؤقف ہے کہ افغانستان میں عسکریت پسندی چینی اویغور آبادی کے لیے خطرہ ہے، جب کہ پاکستان بھی افغان سرزمین کے دہشت گردی کے لیے استعمال پر تحفظات رکھتا ہے۔

    بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت افغانستان کو سی پیک میں شامل کرنے اور توانائی کے ذخائر تک رسائی کا ایجنڈا بھی مذاکرات کا حصہ ہے۔ مذاکرات میں پاکستان علاقائی سیکیورٹی، باہمی روابط کے فروغ اور انسانی امداد کی پالیسی کا اپنا مؤقف پیش کرے گا۔

    چین اس مذاکراتی عمل میں پاک افغان حکومتوں کے درمیان روابط کے فروغ کے لیے پُل کا کردار ادا کر رہا ہے۔ کابل میں سہ فریقی مذاکرات دو روز تک جاری رہیں گے جس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔

  • ’سعودی عرب جلد ہی کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنا چاہتا ہے‘

    ’سعودی عرب جلد ہی کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنا چاہتا ہے‘

    دوحہ: ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب جلد ہی کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنا چاہتا ہے۔‘

    دوحہ، قطر میں سربراہی کانفرنس سے پہلے گفتگو میں افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان اور افغان وفد کے سربراہ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ سعودی عرب کے نمائندے سے ملاقات میں فریقین کے درمیان بہتر بات چیت ہوئی ہے۔

    افغانستان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایکس پر کہا کہ ’’سعودی عرب کابل میں اپنا سفارت خانہ جلد از جلد دوبارہ کھولنا چاہتا ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے نمائندے نے اس ملاقات میں افغانستان کے ساتھ اچھے روابط استوار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، افغانستان بھی سعودی عرب کو ایک اہم ملک کے طور پر دیکھتا ہے۔

    واضح رہے گزشتہ برس فروری میں سعودی عرب نے سیکیورٹی خدشات کے باعث افغان دارالحکومت کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔

    افغان وفد نے پاکستان، بھارت، ایران، روس، سعودیہ اور ازبکستان کے خصوصی نمائندوں سے ملاقاتیں کیں، دوحہ کانفرنس کے افتتاحی خطاب میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ پابندیوں کا خاتمہ ہی افغان عوام کی معاشی مشکلات کا حل ہے۔

  • عمان سے ڈی پورٹ ہونے والا کابل کا شہری جعلی پاکستانی پاسپورٹ سمیت گرفتار

    عمان سے ڈی پورٹ ہونے والا کابل کا شہری جعلی پاکستانی پاسپورٹ سمیت گرفتار

    کراچی: عمان سے ڈی پورٹ ہونے والے کابل کے شہری کو جعلی پاکستانی پاسپورٹ سمیت گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے امیگریشن نے لاہور ایئر پورٹ پر کارروائی میں نور اسلام نامی افغان مسافر کو گرفتار کر لیا، افغان شہری عمان سے ڈیپورٹ کیا گیا تھا۔

    ملزم فلائٹ نمبرWY343 کے ذریعے عمان سے لاہور ڈی پورٹ ہو کر پہنچا تھا، دوران تلاشی ملزم سے افغانی پاسپورٹ اور جعلی پاکستانی پاسپورٹ برآمد ہوئے۔

    ملزم نے پاکستانی پاسپورٹ پر ملازمت کی غرض سے ایران سے عمان جانے کی کوشش کی تھی، جعلی پاکستانی پاسپورٹ استعمال کرنے پر ملزم کو عمان سے ڈی پورٹ کر دیا گیا، ملزم کا تعلق افغانستان کے شہر کابل سے ہے۔

    فراڈ کیس میں مطلوب نوشین اشرف ترکی ویزے پر فرار کی کوشش کرتے پکڑی گئی

    ملزم نے ملازمت کی غرض سے پشاور کے رہائشی ایجنٹ کو 4 لاکھ 35 ہزار روپے ادا کر کے پاکستانی پاسپورٹ حاصل کیا، اور رقم ایجنٹ کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کروائی۔

    ایف آئی اے کے مطابق ملزم واٹس ایپ نمبر کے ذریعے ایجنٹ سے رابطے میں تھا، ملزم کو قانونی کارروائی کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفیکنگ سرکل لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • کابل : آئل ٹینکر میں خوفناک آتشزدگی، 19 افراد جھلس گئے، لاشیں ناقابل شناخت

    کابل : آئل ٹینکر میں خوفناک آتشزدگی، 19 افراد جھلس گئے، لاشیں ناقابل شناخت

    کابل : افغانستان میں سرنگ سے گزرنے والے آئل ٹینکر میں دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں19 افراد جان بحق ہوگئے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حادثہ افغانستان کی ایک سرنگ میں پیش آیا، دارالحکومت کابل کی 129 کلومیٹر طویل سلنگ ٹنل میں سے گزرنے والے آئل ٹینکر میں دھماکا ہوگیا اور خوفناک آگ بھڑک اُٹھی۔

    حادثے کے نتیجے میں کئی گاڑیوں کو آگ لگ گئی، ہر طرف آگ ہی آگ تھی جو اتنی تیزی سے پھیلی کہ آس پاس سے گزرنے والی گاڑیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ دھماکے اور آتشزدگی میں 19 افراد جاں بحق اور32 زخمی ہوگئے جب کہ درجنوں گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

    کابل کے شمال میں واقع صوبہ پروان میں یہ واقعہ ہفتے کی شب پیش آیا جس کے نتیجے میں پہاڑی درے کے دونوں اطراف کے مسافر پھنس کررہ گئے۔

    صوبہ پروان میں ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جو بری طرح جھلس گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرنے والوں کی لاشیں اس قدر جھلس گئیں تھیں کہ یہ شناخت کرنا بھی مشکل تھا کہ ان میں سے کون مرد تھا اور کون عورت۔

    سالنگ پاس دنیا کی سب سے اونچی پہاڑی شاہراہوں میں سے ایک ہے اور یہ قریباً 3،650 میٹر کی اونچائی پرواقع ہے۔ اس کو1950ء کی دہائی میں سوویت دور کے ماہرین نے تعمیر کیا تھا اوراس میں 2.6 کلومیٹرطویل سرنگ بھی شامل ہے۔

  • کابل میں‌ پاکستانی سفارت خانے پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی

    کابل میں‌ پاکستانی سفارت خانے پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستان ہیڈ اف مشن عبید الرحمان نظامانی پر قاتلانہ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ’ایس آئی ٹی ای انٹیلیجنس گروپ‘ پر شائع بیان میں کہا گیا ہے کہ داعش کی علاقائی شاخ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ‘مرتد پاکستانی سفیر اور ان کے گارڈ پر حملہ کیا ہے۔‘

    یاد رہے کہ جمعے کو کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے کمپاؤنڈ پر حملہ کیا گیا تھا، جس کا نشانہ پاکستانی ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی تھے، وہ اس حملے میں محفوظ رہے تھے، تاہم سیکیورٹی گارڈ گولیاں‌ لگنے سے شدید زخمی ہو گئے تھے۔

    کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملہ‌: امریکا اور یواین سیکیورٹی کونسل کی سخت مذمت ، شفاف تحقیقات کا مطالبہ

    اے ایف پی کے مطابق کابل پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور جائے وقوعہ کے قریب عمارت سے دو ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ ماضی میں بھی افغانستان میں پاکستانی سفارت کاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

  • پاک افغان تعلقات خطے کے مفاد میں اہمیت کے حامل ہیں، امیر خان متقی

    پاک افغان تعلقات خطے کے مفاد میں اہمیت کے حامل ہیں، امیر خان متقی

    کابل : وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستانی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر  کی زیر قیادت آنے والے وفد سے ملاقات کی، اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستان کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے اسٹار پیلس میں ملاقات کی۔

    ملاقات میں امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان مثبت اور اچھے تعلقات کو عوام اور خطے کے مفاد میں اہم قرار دیا۔

    انہوں نے پاکستان میں قید افغان قیدیوں کی رہائی، دونوں ممالک کے درمیان سفر کرنے والے مسافروں کے لیے سہولیات کی فراہمی اور تجارت ٹرانزٹ ٹریڈ کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس کے علاوہ انہوں نے ٹاپی، ٹاپ ریلوے لائن اور دیگر بڑے منصوبوں کو شروع کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی، انہوں نے سیاسی تعلقات، اقتصادی ترقی اور سلامتی کے حوالے سے امارت اسلامیہ کے موقف کی وضاحت کی۔

    ساتھ ہی پاکستانی وفد نے پاکستان میں افغان مہاجرین کے ساتھ اچھے سلوک، سفری راستوں اور ویزوں کے حوالے سے مسائل کے حل کے لیے تعاون کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت اور ٹرانزٹ کو مضبوط اور وسعت دینے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

    ملاقات میں حنا ربانی کھر نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دو مسلم پڑوسی ممالک ہیں اور ان میں ثقافتی مشترکات بھی ہیں، اس لیے دونوں ممالک کی حکومتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور باہمی مفادات کا تحفظ کرنا چاہیے۔

  • افغانستان میں بھارتی سفارتخانہ خاموشی سے کھول دیا گیا

    افغانستان میں بھارتی سفارتخانہ خاموشی سے کھول دیا گیا

    امریکا اور افغان جنگ کی بندش کے بعد وہاں سے جان بچا کر بھاگنے والے بھارتی سفارت کار اب خاموشی سے واپس افغانستان پہنچنا شروع ہوگئے۔

    افغان میڈیا کے مطابق بھارت نے بغیر کسی باضابطہ اعلان کے خاموشی سے کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے ایک بار پھر افغانستان میں اپنی سفارتی موجودگی کے لیے ماہرین کی ایک ٹیم کابل بھیج دی ہے، اس ٹیم نے گزشتہ سال ہونے والا بھارت کا سفارت خانہ ایک بار پھر فعال کردیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حالیہ ہفتوں میں افغانستان میں برسرِ اقتدار طالبان اور نئی دہلی کے درمیان پسِ پردہ کئی ملاقاتیں اور اجلاس ہوئے ہیں، جس کے بعد بھارتی حکام کے کابل واپس جانے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

    بھارت کی ماہرین پر مبنی ٹیم جمعرات کو کابل پہنچی ہے، اس حوالے سے بھارت کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ٹیم سفارت خانے بھیجی گئی ہے۔

    بھارت کے وزارتِ خارجہ نے کہا کہ اس ٹیم کا کام انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کی نگرانی کرے گی اور اس حوالے سے کام کرنے والے اداروں کے درمیان ربط قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گی۔

    بھارت کے وزارتِ خارجہ نے کہا کہ اس اقدام کو افغان عوام سے تاریخی تعلقات اور رابطوں کا تسلسل ظاہر کر رہا ہے، تاہم اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ بھارت افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے جا رہا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے ماہرین کی ٹیم ایئر فورس کے طیارے میں کابل پہنچی تھی، اس طیارے میں افغانستان میں آنے والے حالیہ زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے امداد بھی تھی۔

    واضح رہے کہ اگست 2021 میں کابل پر طالبان کے قبضے کے دوران نئی دہلی نے افغان دارالحکومت کابل میں سفارت خانے سمیت ہرات، قندھار، جلال آباد اور مزار شریف میں اپنے قونصل خانے بند کر دیے تھے اور وہاں سے عملہ واپس بلا لیا تھا۔

  • کابل ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھا، طلبہ سمیت 6 افراد ہلاک

    کابل ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھا، طلبہ سمیت 6 افراد ہلاک

    کابل: افغان دارالحکومت کابل ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھا ہے، دھماکوں میں 6 افراد ہلاک جب کہ 11 زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو افغانستان کے شہر کابل میں 3 دھماکے ہوئے ہیں، دھماکے ٹیوشن سینٹر اور اسکول کے قریب ہوئے، جن میں 8 بچے زخمی ہوئے، دھماکوں کے بعد ہر طرف بچوں کے بیگز اور کتابیں بکھر گئیں۔

    کابل پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ افغان دارالحکومت کے دشت برچی کے نواحی علاقے میں لڑکوں کے اسکول کو نشانہ بنایا گیا، جہاں دو دھماکوں کے نتیجے میں طالب علموں سمیت کم از کم 6 افراد ہلاک اور 11 دیگر زخمی ہو گئے۔

    ترجمان خالد زدران نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ کابل کے مغربی علاقے میں عبدالرحیم شاہد ہائی اسکول کے باہر دیسی ساختہ بم دھماکے ہوئے، بی بی سی کا کہنا ہے کہ دو دھماکے مبینہ طور پر خود کش تھے، جب کہ قریبی ٹیوشن سینٹر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

    فوری طور پر دھماکوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے، داعش کے دہشت گرد ماضی میں اس علاقے پر حملے کر چکے ہیں۔

    ایک عینی شاہد نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ دھماکے اس وقت ہوئے جب طلبہ صبح کی کلاسوں سے نکل رہے تھے۔

  • کابل کی تاریخی مسجد میں بم دھماکا، متعدد افراد زخمی

    کابل کی تاریخی مسجد میں بم دھماکا، متعدد افراد زخمی

    کابل: افغان دارالحکومت کابل کی مسجد میں ہونے والے دھماکے میں چھ افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کابل کے پل خشتی مسجد میں دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں، مقامی پولیس نے حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    افغان وزارت داخلہ نے مسجد میں دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ عصر کی نماز کی ادائیگی کے چند منٹ بعد دھماکہ ہوا، یہ دستی بم حملہ تھا، حملے میں چھ افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    یہ مسجد کابل کے ایک گنجان آباد علاقے میں واقع ہے اور اس کے ارد گرد مصروف دکانیں اور بازار موجود ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا کا کابل میں سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ

    واقعے کے بعد طالبان کی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے، فوری طور پر کسی بھی گروہ نے مسجد حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے عوامی اہداف پر حملوں میں بڑی حد تک کمی آئی ہے، لیکن داعش سے وابستہ تنظیمیں ملک کے کچھ حصوں میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

  • طالبان کی چین کو ’تمام خدشات‘ دور کرنے کی یقین دہانی

    طالبان کی چین کو ’تمام خدشات‘ دور کرنے کی یقین دہانی

    کابل: افغان طالبان نے چین کو ‘تمام خدشات’ دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان نے جمعرات کو کہا ہے کہ انھوں نے بیجنگ کے سینئر سفارت کار کو ان خدشات کے بارے میں یقین دہانی کرائی ہے جو چین کے خیال میں ‘افغان سرزمین سے ابھر سکتے ہیں۔’

    چینی وزیر خارجہ وانگ یی خصوصی دورے پر آج کابل پہنچے، جن کا استقبال ان کے افغان ہم منصب مولوی امیر خان متقی نے کیا، دونوں رہنماؤں نے وزارت خارجہ سیکریٹریٹ میں ملاقات کی، جس میں سیاسی، اقتصادی، ٹرانزٹ، فضائی روٹ، خشک میوہ جات کی تجارت، اسکالرشپس، ویزوں کے اجرا، معدنیات کے شعبے میں کام کے آغاز، سی پیک منصوبے میں افغانستان کے حصے اور دیگر اہم موضوعات پر بات چیت ہوئی۔

    وانگ یی نے اپنے دورے کو ہمہ پہلو تعلقات میں بہتری کا ذریعہ قرار دیا، انھوں نے کہا جس طرح چین اور افغانستان کے تاریخی تعلقات ہیں ہم چاہتے ہیں کہ یہ مزید مضبوط اور وسیع ہوں۔

    وانگ یی نے کہا کہ جمہوریہ چین کی پالیسی ہے کہ وہ افغانستان کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کرتا نہ اس طریقے سے اپنے مفادات کا تحفظ چاہتا ہے۔ وانگ یی نے اپنی گفتگو میں افغانستان پر لگنے والی سیاسی اور اقتصادی پابندیوں کی بھی مخالفت کی۔

    چینی وزیر خارجہ نے نئی حکومت کے ساتھ ملک میں آنے والی تبدیلیوں کو سراہا، افغانستان کے ساتھ انسانی امداد اور ترقیاتی منصوبوں میں تعاون کے ساتھ دیگر شعبوں میں امداد کا بھی یقین دلایا۔ انھوں نے آئندہ ہفتے چین میں پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ اجلاس کو اہم قرار دیا اور اس میں افغان وزیر خارجہ کی شرکت پر خوشی کا اظہار کیا۔

    مولوی امیر خان متقی نے چینی وزیر خارجہ کے دورے کا خیر مقدم کیا، اور اسے افغان عوام اور پوری دنیا کے لیے مثبت پیغام قرار دیا، انھوں نے چین کی جانب سے دی جانے والی امداد کا شکریہ ادا کیا اور چین میں گرنے والے طیارے کے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا۔

    مولوی متقی نے کہا کہ نئی حکومت کے ساتھ آنے والی تبدیلیوں نے چین سمیت پوری دنیا کو یہ مواقع فراہم کیے ہیں کہ وہ آ کر یہاں سرمایہ کاری کریں اور اس طرح اپنے مالی مفادات کے ساتھ افغان عوام کی اقتصادی ترقی اور استحکام میں تعاون کریں، اس مقصد کے لیے افغان حکومت ان سے مکمل تعاون کرے گی۔

    امیر خان متقی نے کہا کہ افغانستان کا استحکام خطے اور پوری دنیا کے مفاد میں ہے، اب ہم اس ہدف تک پہنچ گئے ہیں، دنیا کی ذمہ داری ہے کہ اس استحکام کو سیاسی اور اقتصادی حوالے سے مضبوط کرے۔