Tag: kabul airport

  • کابل ایئرپورٹ پر ریڈار کی خرابی، پروازوں کی رہنمائی پاکستان سے کی جائے گی

    کابل ایئرپورٹ پر ریڈار کی خرابی، پروازوں کی رہنمائی پاکستان سے کی جائے گی

    کراچی: افغانستان کے دارالحکومت کابل کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ریڈار خراب ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کابل انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر نصب ریڈار خراب ہو گیا، جس کی وجہ سے اب پروازوں کی رہنمائی پاکستان سے کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 20 اگست 2022 تک کابل فضائی ریجن کی ریڈار سروس دستیاب نہیں ہوگی، اور اب ایشیا سے یورپ جانے اور واپس آنے والی تمام پروازوں کی رہنمائی پاکستانی ریڈار سروسز کے ذمے ہوگی۔

    ملکی اور غیر ملکی پروازوں کی نگرانی لاہور، کراچی اور اسلام آباد ریڈار کے ذریعے کی جائے گی، محکمہ سول ایوی ایشن نے آنے جانے والی تمام پروازوں کو صورت حال سے آگاہ کر دیا ہے۔

    پاکستان کی حدود میں داخل ہونے والی پروازوں کو 15 منٹ پہلے اطلاع دینے کی ہدایت کر دی گئی۔

  • کابل ایئرپورٹ، ترکی نے شرط لگا دی

    کابل ایئرپورٹ، ترکی نے شرط لگا دی

    انقرہ: ترکی نے کابل ایئرپورٹ کو آپریٹ کرنے کے حوالے سے اہم شرط پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل طالبان کو ایک جامع حکومت تشکیل دینی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر امریکی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا افغانستان میں تمام عناصر کو شامل نہیں کیا گیا ہے، جب تک ایسا رہے گا ترکی کابل ہوائی اڈے کو آپریٹ نہیں کرے گا۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان حکومت زیادہ کشادہ اور جامع ہوئی تو ترکی اس وقت اپنا مؤقف بدل سکتا ہے۔ انٹرویو میں اردوان نے امید ظاہر کی کہ خواتین افغانستان میں عام زندگی کے ہر گوشے میں فعال طریقے سے شریک ہوں گی۔

    بیرونی دباؤ مسترد، رجب طیب اردوان کا فیصلے پر قائم رہنے کا اعلان

    دوسری طرف افغانستان میں طالبان حکومت نے بین الاقوامی فضائی کمپنیوں سے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی اپیل کی ہے، طالبان نے ان کمپنیوں کے ساتھ مکمل تعاون کا وعدہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ کابل ایئر پورٹ پر تمام مسائل حل ہو چکے ہیں۔

    وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقاہر بلخی نے کہا کہ بین الاقوامی پروازوں کی معطلی سے بہت سے افغان بیرون ملک پھنس کر رہ گئے ہیں اور لوگوں کو کام یا تعلیم کے لیے بیرون ملک سفر پر روانہ ہونے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔

  • طالبان نے کابل ایئرپورٹ کا نام تبدیل کر دیا

    طالبان نے کابل ایئرپورٹ کا نام تبدیل کر دیا

    کابل: طالبان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع ایئرپورٹ کا نام تبدیل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان میڈیا کے کہنا ہے کہ کابل میں حامد کرزئی ایئر پورٹ کا نام تبدیل کر دیا گیا ہے، حامد کرزئی ایئر پورٹ کا نام کابل انٹرنیشنل ایئر پورٹ کر دیا گیا۔

    ادھر قطری حکام نے کابل ایئر پورٹ سے بین الاقوامی پروازوں کے آغاز کا اعلان کر دیا ہے، حکام نے کہا کہ کابل ایئر پورٹ سے بین الاقوامی پروازوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو رہا ہے، قطر ایئرویز کی ایک پرواز غیر ملکی مسافروں کو لے کر آج کابل سے روانہ ہوگی۔

    طالبان کنٹرول کے بعد کابل ایئر پورٹ پر پہلی بین الاقوامی پرواز اڑان بھرنے کے لیے تیار

    قطری حکام نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کابل ایئر پورٹ کو 90 فی صد آپریشنل کر دیا گیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان کنٹرول کے بعد کابل ایئر پورٹ پر پہلی بین الاقوامی پرواز اڑان بھرنے کے لیے تیار ہے، جس پر 200 امریکی اور غیر ملکی شہری آن بورڈ ہیں۔دیگر غیر ملکیوں میں برطانیہ، اٹلی، نیدرلینڈز، یوکرین، کینیڈا اور جرمنی کے شہر شامل ہیں۔

    سابق کرپٹ افغان پارلیمنٹیرینز کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے

    یاد رہے کہ افغانستان میں 31 اگست کے بعد رہ جانے والے غیر ملکیوں کے انخلا پر طالبان رضا مند ہوگئے تھے، امریکی حکام کا کہنا تھا کہ طالبان پر امریکیوں و غیر ملکیوں کے اس انخلا کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دباؤ ڈالا۔

    واضح رہے کہ آج افغان مرکزی بینک نے سابق افغان حکومت کے کرپٹ عہدے داروں اور پارلیمنٹیرینز کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں، دوسری طرف امریکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ افغان بینک کے تقریباً 10 ارب ڈالر کے اثاثے فیڈرل ریزرو بینک آف نیویارک کے پاس ہیں۔

  • "کابل ایئرپورٹ پر زیادہ نہ رکیں” عالمی تنظیم  کی وارننگ

    "کابل ایئرپورٹ پر زیادہ نہ رکیں” عالمی تنظیم کی وارننگ

    کراچی: کابل ایئرپورٹ پر ایئرٹریفک کنٹرول کی عدم دستیابی پر عالمی تنظیم "ایفالفا” نے اہم ہدایات جاری کردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرٹریفک سروس سےمتعلق عالمی تنظیم ایفالفا نے کابل ایئرپورٹ سے متعلق نیا ہدایت نامہ جاری کیا ہے، جس میں خصوصی تاکید کی گئی ہیں۔

    ایفالفا کے مطابق کابل آنے اور جانے والی پروازیں انتہائی اقدامات کریں کیونکہ افغانستان خصوصاً کابل کی فضائی حدود بغیرایئرٹریفک کنٹرول کے ہے، امریکی فوج کےانخلا کے بعد کابل ایئرپورٹ پر ایئرٹریفک کنٹرول کا کوئی نظام نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ اب افغانستان کی فضائی حدودمیں ایئرٹریفک کنٹرول کی سروسزدستیاب نہیں ہے اور اہم ترین معاملے پر افغان سول ایوی ایشن حکام سےرابطہ نہیں ہوپارہا ہے۔

    ایفالفا کی جانب سے جاری ہدایت نامے کہا گیا ہے کہ کابل جانے اور آنے والی ایئرلائنز کو پیشگی اجازت کے پروگرام پر سختی سےعمل کرنا ہوگا، پیشگی اجازت نہ لینےوالی پروازوں کو کابل ایئرپورٹ پرخدمات فراہم نہیں کی جائے گی، کابل فلائٹ انفارمیشن ریجن میں دن اوررات میں کچھ پروازیں دیکھی گئیں ہیں۔

    ایفالفا کا کہنا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر پروازیں تیس منٹ سے زیادہ نہ رکیں، کابل ایئرپورٹ پرفیولنگ کی سہولت بھی دستیاب نہیں ہے، سیفٹی بلیٹن کےمطابق ریجن کی پروازیں پڑوسی ممالک کے ایئر ٹریفک کنٹرول کو استعمال کریں، ایئرلائنزپریشانی سےبچنےکیلئےتازہ ترین نوٹم کی پیروی کریں۔

    ایئرٹریفک کنٹرول کی عالمی تنظیم کا کہنا تھا کہ خطےکےدیگرممالک ایئرٹریفک سےمتعلق جامع پلان مرتب کریں۔

  • کابل ایئر پورٹ پر قیمتی طیاروں، گاڑیوں اور اسلحے کے ساتھ امریکی فوج نے کیا کیا؟

    کابل ایئر پورٹ پر قیمتی طیاروں، گاڑیوں اور اسلحے کے ساتھ امریکی فوج نے کیا کیا؟

    واشنگٹن: امریکی فوج کابل ایئر پورٹ چھوڑنے سے قبل وہاں موجود اپنے طیارے اور اسلحے کو ناکارہ بناگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کابل ایئر پورٹ چھوڑنے سے قبل امریکی فوجی دستوں نے اپنے قیمتی ساز و سامان کو ناقابل استعمال بنایا، جس میں طیارے، گاڑیاں اور اسلحہ شامل تھا۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی دستوں نے 73 طیاروں اور 70 بکتر بند گاڑیوں (MRAP) کو ناکارہ بنایا، امریکی فوجی حکام کے مطابق ناکارہ بنائے گئے طیارے کبھی اڑ نہیں سکیں گے، نہ انھیں کوئی استعمال کر سکے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ جو گاڑیاں ناکارہ بنائی گئی ہیں ان میں سے ہر ایک کی قیمت ایک ملین ڈالر کے لگ بھگ تھی۔

    امریکا نے ایئر پورٹ پر نصب ایئر ڈیفنس سسٹم کو بھی ناکارہ بنا دیا ہے، اس دفاعی نظام نے گزشتہ روز کابل ایئر پورٹ پر فائر کیے گئے راکٹوں کو تباہ کیا تھا۔

    افغانستان سے 20سال بعد امریکی فوج واپس چلی گئی

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل پینٹاگون نے تصدیق کی تھی کہ کابل کے حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر امریکی افواج کسی بھی ہتھیار اور دیگر سازوسامان کو تباہ کر سکتی ہیں جو وہ انخلا کے اختتام تک اپنے ساتھ نہیں لے جا سکیں گی۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں گزشتہ 20 سال سے موجود امریکی افواج بالآخر آج واپس چلی گئیں، ساتھ ہی امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان میں جنگ کے خاتمے کا بھی باضابطہ اعلان کیا، انھوں نے کہا ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد امریکی، اتحادیوں اور افغانوں کا انخلا کیا گیا ہے، امریکی صدر کے مطابق یہ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا فضائی انخلا تھا۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل فرینک مک کینزی کے مطابق کابل ایئر پورٹ سے آخری امریکی طیارے امریکی وقت پیر کی دوپہر تین بج کر 29 منٹ (کابل میں رات 12 بجے سے ایک منٹ پہلے) پر اڑے۔

  • کابل ایئر پورٹ سے مسافروں کی بحفاظت واپسی : پی آئی اے پائلٹ کیلئے اعزاز

    کابل ایئر پورٹ سے مسافروں کی بحفاظت واپسی : پی آئی اے پائلٹ کیلئے اعزاز

    کراچی : کابل ایئرپورٹ سے غیر یقینی صورتحال میں مسافروں کے ساتھ پی آئی اے طیارہ بحفاظت پاکستان لانے والے کیپٹن مقصود بجارانی کو اعزاز سے نوازا گیا ہے۔

    صدر مملکت کی جانب سے کیپٹن بجارانی کو ان کی بہادری، پیشہ وارانہ مہارت اور مسافروں کو سلامتی کے ساتھ وطن لانے پر صدارتی گولڈ میڈل سے نوازا گیا

    کیپٹن مقصود بجارانی نے کابل سے مسافروں کے انخلا پر مامور ایئر بس 320 طیارے کے ساتھ ایئر ٹریفک کنٹرول کی رہنمائی کے بغیر ایئرپورٹ سے ٹیک آف کیا۔

    اس موقع پر طیارے میں مسافروں کے ساتھ ساتھ فضائی عملےکے ارکان بھی موجود تھے، کیپٹن مقصود بجارانی نے انتہائی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آپریشن مکمل کیا۔

    ٹیک آف کے لئے تیار کیپٹن بجارانی کو ائرپورٹ کی غیریقینی صورتحال کے باعث اے ٹی سی نے اپنی ذمہ داری پر فیصلہ کرنے کا کہا تھا کیپٹن مقصود نے اعلی پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائٹرز طیاروں کے پیچھے پیچھے کامیاب ٹیک آف کیا۔

    کیپٹن مقصود بجارانی کے اس اقدام کو پی آئی اے سمیت پائلٹس کی بین الاقوامی تنظیم ایفالپا نے بھی تعریفی خطوط جاری کئے ہیں۔

    پاکستانی پائلٹ کی مہارت : کابل میں پھنسے مسافروں اور طیارے کو بچا لیا

    واضح رہے کہ کیپٹن مقصود بجارانی نے فال آف کابل کے روز پی آئی اے کے طیارے کو بحفاظت پاکستان پہنچانے میں اہم ‏کردار ادا کیا تھا۔ اس روز  پی آئی اے کا طیارہ اے 320ہ کابل ایئرپورٹ کے رن وے پر اکیلا رہ گیا اس ‏دوران طالبان کابل ایئرپورٹ میں داخل ہوگئے تھے ۔

  • کابل ایئرپورٹ پر خودکش دھماکا، 13 افراد ہلاک

    کابل ایئرپورٹ پر خودکش دھماکا، 13 افراد ہلاک

    کابل: افغان دارالحکومت کابل کے ایئرپورٹ پر زوردار دھماکا ہوا ہے، پینٹاگون نے بھی دھماکے کی تصدیق کردی ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق کابل ایئرپورٹ کے مشرقی دروازے پر پر زوردار دھماکا ہوا ہے، دھماکے کے نتیجے میں تیرہ افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں،ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

    خبرایجنسی کے مطابق زخمیوں میں طالبان کے سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔

    ترجمان پینٹاگون جان کربی نے بھی کابل ایئرپورٹ پر دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نقصان کا فوری طور پر علم نہیں ،تفصیلات اکٹھی کررہے ہیں، دوسری جانب امریکی عہدیدارنے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں تین امریکی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق کابل ایئرپورٹ پر ہونے والا دھماکا خودکش تھا، دھماکے کے بعد ایئرپورٹ کے احاطے میں افراتفری پھیل گئی، اسی دوران فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: کابل ایئر پورٹ پر بڑے حملے کا خطرہ، انتباہ جاری

    سوشل میڈیا پر دھماکے کے بعد زخمیوں کی تصاویر تیزی سے وائرل ہورہی ہیں، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دھماکے کے بعد کابل ایئرپورٹ کے اطراف دھوئیں کے گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں جبکہ خودکش دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ٹرالیوں میں اسپتال منتقل کررہے ہیں۔

    https://twitter.com/TOLOnews/status/1430896961016659980?s=20

    ترک میڈیا نے بھی کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے دھماکے کو خودکش قرار دیتے ہوئے بتایا کہ دو دھماکے ہوئے ہیں، تاہم کابل ایئرپورٹ پر موجود ترک افواج محفوظ ہیں۔

    دھماکے کے بعد امریکی سفارت خانے نے کابل ایئرپورٹ پر موجود اپنے شہریوں کو فوری طور پر ایئرپورٹ کے احاطے سے نکلنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔

    برطانیہ کی جانب سے بھی کابل دھماکے کے بعد ردعمل سامنے آگیا ہے، برطانوی وزارت دفاع کی جانب سے جاری مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ معلوم کررہے ہیں کہ کابل ائیرپورٹ پرکیا صورتحال ہے؟،برطانوی فوجی اور شہریوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔

  • کابل ایئر پورٹ پر بڑے حملے کا خطرہ، انتباہ جاری

    کابل ایئر پورٹ پر بڑے حملے کا خطرہ، انتباہ جاری

    کابل : افغانستان میں کشیدگی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر نیٹو کے اہم ممالک نے اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، انہون نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ داعش دہشت گردی کی کارروائیاں کرسکتی ہے۔

    اس حوالے سے امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا نے دہشت گردانہ حملے کے "شدید خطرے” کی وارننگ دیتے ہوئے شہریوں کو فی الحال کابل ہوائی اڈے کا رخ نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس سے قبل بھی امریکی صدر نے داعش (خراسان) کی جانب سے حملے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

    نیٹو کے ایک رکن ملک کے سفار ت کار نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے ہوائی اڈے کے باہر سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم داعش کی جانب سے حملے کے خطرے کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

    اس وقت ہزاروں افغان اور غیر ملکی شہری افغانستان سے فرار ہونے کی امید میں کابل کے حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ارد گرد گزشتہ کئی دنوں سے موجود ہیں، امریکا نے لوگوں کو وہاں سے نکل جانے اور کسی محفوظ مقام پر منتقل ہوجانے کا مشورہ دیا ہے۔

    برطانیہ اور آسٹریلیا نے ہوائی اڈے پر دہشت گردانہ حملے کا "شدید خدشہ” ظاہر کیا ہے، امریکا نے "نامعلوم خطرات” کے مدنظر اپنے شہریوں کو ہوائی اڈے کا رخ نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا۔

    امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری ایک سکیورٹی انتباہ میں "نامعلوم خطرات” کا حوالہ دیتے ہوئے کابل ہوائی اڈے کے ایبے گیٹ، شمالی گیٹ اور مشرقی گیٹ پر موجود لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ وہاں سے فوراً نکل جائیں۔

    آسٹریلیا کے محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کے حملے کا بہت بڑا خطرہ موجود ہے۔اس نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ ” کابل کے حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کی جانب سفر نہ کریں۔ اگر آپ ہوائی اڈے کے علاقے میں ہیں تو وہاں سے محفوظ مقام پر چلے جائیں اور مزید ہدایات کا انتظار کریں۔”

    برطانیہ نے بھی اسی طرح کی وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا،” اگر آپ دوسرے ذرائع سے افغانستان کو محفوظ طریقے سے چھوڑ سکتے ہیں تو آپ کو فوری طور پر ایسا کرنا چاہیے تاہم ان تینوں ملکوں میں سے کسی نے بھی سکیورٹی خطرات کے حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔

  • کابل ایئرپورٹ پر ایک بار پھر افراتفری، سات افراد جاں بحق

    کابل ایئرپورٹ پر ایک بار پھر افراتفری، سات افراد جاں بحق

    کابل: کابل ائیرپورٹ کے باہر بھگدڑ اور افراتفری سے سات افغان شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    برطانوی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صورتِ حال بہت پیچیدہ ہے، قابو پانے کے لیے پوری کوشش کر رہے ہیں،طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے ایک ہفتے بعد بھی افغان شہری پروازوں کے ذریعے ملک چھوڑنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق کابل میں حالات سے مایوس اور خوفزدہ لوگ بچوں اور خواتین کو باہر بھیجنا چاہتے ہیں ،گزشتہ روز پنٹاگون کے مطابق نو امریکی طیاروں نے تین ہزار سے زائد افراد کو افغانستان سے باہر نکالا تھا۔

    برطانوی وزارت دفاع نے کابل ائیرپورٹ پر افراتفری اور بھگڈر کے نتیجے میں سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ہمدردیاں اور دعائیں ان سات افغان خاندانوں کے لیے ہیں جنہوں نے بھگڈر کے دوران اپنے پیاروں کو کھودیا۔

    دوسری جانب ائیرپورٹ پر صورتحال انتہائی خراب ہے تاہم سیکیورٹی صورتحال پر قابو پانے کے لیے پوری کوششیں کی جارہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:افغانستان کی صورتحال، شیرخوار بچی کی ویڈیو نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا

    واضح رہے کہ چند روز قبل بھی کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر امریکی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم عالمی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ افراد بھگدڑ مچنے کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔

    گذشتہ روز کابل ایئرپورٹ کے اندر جانے کی امید میں افغان والدین کی بچوں کو خاردار تاروں سے گزارنے کے مناظر نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، چار ماہ کی بچی ہادیہ بھی فوجیوں کے ہاتھ لگی۔

    ترک فوجیوں نے ننھی بچی ہادیہ رحمانی کو باحفاظت والدین تک پہنچایا جس کی تصویر اور ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔

  • کابل ایئر پورٹ پر پائلٹس کو نئی ہدایات جاری کردی گئیں

    کابل ایئر پورٹ پر پائلٹس کو نئی ہدایات جاری کردی گئیں

    کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل ایرپورٹ پر ایئر ٹریفک سروس سے متعلق پائلٹس کی بین الاقوامی تنظیم نے نیا سیفٹی ہدایت نامہ جاری کردیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کابل کی فضائی حدود میں انتہائی کم ایئر ٹریفک سروس مہیا کی جارہی ہے۔ کابل ایئرپورٹ پر فلائٹس کو ایئر ٹریفک اور معلومات فراہمی کے لیے کنٹنی جینسی کوارڈینیشن ٹیم قائم کردی گئی ہے۔

    سیفٹی ہدایت نامہ میں کابل آنے اور جانے والی فلائٹس کو زیادہ اونچائی پر فلائنگ کی ہدایت کی گئی ہے، تاحال کابل ایرپورٹ پر فلائٹ آپریشن کے لیے انتہائی کم ایئر ٹریفک سروس مہیا ہورہی ہے۔

    پائلٹس کی بین الاقوامی تنظیم نے کہا ہے کہ کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ری فیولنگ کی سہولت نہیں ہے لہٰذا تمام جانے والی فلائٹس واپسی کا فیول لازمی رکھیں۔افعان سول ایوی ایشن سے جاری کردہ معلومات مکمل طور اپ ڈیٹ نہیں تمام ایئرلاینز معلومات کو دیکھ بھال کر استعمال کریں۔

    کابل ایئرپورٹ کے متعلق جاری نوٹم تفصیلات امریکی دفاعی ادارے کی ویب سائٹ پر موجود ہیں، جہاز کے لیے ریمپ سروس صرف 30 منٹ تک مہیا ہوگی، اسی دوران مسافروں کے جہاز میں چڑھنے اور اترنے کا وقت بھی آدھا گھنٹہ مہیا ہوگا۔

    کابل ایئرپورٹ سے متعلق نوٹم اب انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے ایشیا پسیفک ویب پیج پر بھی مہیا کرنا شروع ہوگیا۔

    تنظیم نے ہدایت دی ہے کہ ایئرلائنز کے کپتان اپنے ادارے کے احکامات کو مد نظر رکھ کر عمل کریں، کابل ایئرپورٹ پر فلائٹس کے لیے پہلے سے اجازت لینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ٹرانزٹ فلائٹس کو فی الحال کوئی سروس مہیا نہیں ہوگی۔

    سیفٹی ہدایت نامہ میں پاکستان چین، ایران، تاجکستان، ترکمانستان تاجکستان کابل کی پروازوں کے لیے ایئر ٹریفک کے لیے مربوط کوآرڈینیشن قائم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔