Tag: kabul blast

  • کابل دھماکے : حملہ آوروں کو قیمت چکانا پڑے گی، جوبائیڈن

    کابل دھماکے : حملہ آوروں کو قیمت چکانا پڑے گی، جوبائیڈن

    واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ کابل ایئرپورٹ دھماکوں میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجی ہیرو ہیں، حملہ آوروں کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

    واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے دھماکوں میں جو زندگیاں ہم نے کھوئی ہیں وہ آزادی کی خدمت میں دی گئیں، دھماکوں میں ہلاک امریکی فوجی ہیرو ہیں۔؎

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ کابل دھماکوں کے پیچھے کون سی طاقت ملوث ہے، دھماکوں میں طالبان اور داعش ملی بھگت کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    جو بائیڈن نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم نہ معاف کریں گے نہ بھولیں گے، دشمن کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، حملہ کرنے والوں کو افغانستان میں طاقت سے جواب دیں گے۔

    امریکی صدر نے بتایا کہ حملہ آوروں کی قیادت کو پکڑنے اور ان کے اثاثوں کو نشانہ بناکر تباہ کرنے کے احکامات دیے ہیں، اپنے کمانڈروں کوحکم دیا ہے کہ حملے کیلئےآپریشنل پلان تیار کریں۔

    ایک سوال کے جواب میں جو بائیڈن نے کہا کہ افغانستان سے فوج کے انخلاء کا عمل جاری رکھیں گے،31 اگست تک انخلاء کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ فوجی قیادت نے چاہا تو کابل میں مزید فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دوں گا، انخلا کی ڈیڈلائن کے بعد رہ جانے والوں کو نکالنے کی پوری کوشش کریں گے۔

    سابق صدر نے طالبان سے یکم مئی تک انخلاء مکمل کرنے کا معاہدہ کیا تھا، مذاکرات نہ کرتے تو یکم مئی سے پہلےانخلا کیسے ہوسکتا تھا۔

  • کابل دھماکا : کسی بھی پاکستانی کے ملوث ہونے کا پراپیگنڈا مسترد کرتے ہیں، ترجمان دفترخارجہ

    کابل دھماکا : کسی بھی پاکستانی کے ملوث ہونے کا پراپیگنڈا مسترد کرتے ہیں، ترجمان دفترخارجہ

    اسلام آباد : دفتر خارجہ ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کابل دھماکے میں کسی بھی پاکستانی کے ملوث ہونے کا پراپیگنڈا مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے جاری بیان میں کہی۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل دھماکہ داعش نے کرایا اور خودکش حملہ آور پاکستانی شہری تھا۔

    ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان ان تمام بےبنیاد الزامات کو مسترد اور دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ خود کش حملہ آور کے پاکستانی ہونے اور داعش کا نام نہاد اور بے بنیاد دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے۔

    پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب کارروائیاں کی ہیں اور علاقائی امن و سلامتی کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔

    یاد رہے کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش بمبار نے شادی کی تقریب میں خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں63افراد جان کی بازی ہار گئے۔ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق رات 10 بج کر40 منٹ پر ہوا۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے کابل پولیس اسٹیشن کے باہر دھماکہ ہوا تھا جس میں کم از کم 14 افراد ہلاک جبکہ 150 زخمی ہوگئے تھے حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں حالات بہت کشیدہ رہے ہیں حالانکہ طالبان اور امریکہ امن معاہدے کے اعلان کے قریب پہنچ رہے ہیں طالبان اور امریکی نمائندے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امن مذاکرات کررہے ہیں اور فریقین نے پیشرفت کی اطلاع بھی دی ہے۔

  • افغان وزارت دفاع کی عمارت میں‌ دھماکا، 10 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    افغان وزارت دفاع کی عمارت میں‌ دھماکا، 10 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    کابل : افغانستان کی وزارت دفاع کے لاجسٹک سینٹر کے اندر زور دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک جبکہ بچوں سمیت 68 افراد زخمی ہوگئے، ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے داراالحکومت کابل کے سفارتی علاقے کے اندر امریکی سفارت خانے کے قریب ہوا جس کی زد میں آکر درجنوں افراد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ پورے کابل کے اکثر علاقوں میں عمارتوں اور گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دھماکا پیر کی صبح اس وقت ہوا جب سفارت علاقے کی گلیاں عوام سے بھری ہوئی تھیں۔

    کابل پولیس ترجمان محمد کریم کا کہنا ہے کہ وزارت دفاع کی عمارت کے اندر لاجسٹک سینٹر میں کار میں موجود بم زور دار دھماکے سے پھٹا، جس کےبعد مسلح دہشت گرد عمارت میں داخل ہوگئے۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کا کہنا ہے کہ طالبان دہشت گردوں کے عمارت میں داخل ہونے کے بعد افغان فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تاحال جھڑپیں جاری ہیں۔

    تحریک طالبان افغانستان کے ترجمان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتےہوئے بیان جاری کیا ہے کہ یہ حملہ ہمارے عسکری ونگ کی جانب سے وزارت دفاع کےلاجسٹک اور انجینئرنگ سینٹر پر کیا گیا ہے۔

    ترجمان طالبان کا کہنا ہے کہ حملے کے نتیجے میں شہریوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں، مذکورہ حملے میں ملٹری فورسز ہمارا نشانہ تھیں عام شہری نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دھماکے کى جگہ سے چاروں طرف ايک کلوميٹر علاقے کو سيل کرکے آمدورفت مکمل سيل کردى ہے ،تاحال فورسز اور طالبان ميں لڑائی جارى ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوال يہ ہے کہ 28 سيکورٹى پوانٹس سے گذر کر يہ حملہ آور وزارت دفاع کی عمارت تک کیسے پہنچے؟

    اقوام متحدہ، این جی اوز اور افغان حکومت نے عام شہریوں کی ہلاکتوں پر طالبان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے واقعے کی مذمت کی ہے۔

  • کابل میں امدادی تنظیم کے دفتر پر بم حملہ اور فائرنگ، دو افراد ہلاک، دس زخمی

    کابل میں امدادی تنظیم کے دفتر پر بم حملہ اور فائرنگ، دو افراد ہلاک، دس زخمی

    کابل : افغان دارالحکومت کابل میں بین الاقوامی امدادی تنظیم کے دفتر کے باہر ایک زور دار دھماکے کے نتیجے میں دوافرادہلاک جبکہ دس سے زائد زخمی ہوگئے۔

    دریں اثنا افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ این جی او افغانستان کو نقصان پہنچانے سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث تھی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سکیورٹی حکام نے بتایاکہ غیر سرکاری تنظیم کانٹر پارٹ انٹرنیشنل کے دفتر کو بدھ کے روز نشانہ بنایا گیا۔

    وزارت صحت کے ترجمان وحید اللہ مائر نے بتایا کہ اب تک 10 افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔ چند ذرائع سے دھماکے کے بعد فائرنگ کے تبادلے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔

    دریں اثنا افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ این جی او افغانستان کو نقصان پہنچانے سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث تھی۔

  • افغانستان میں پولنگ کے دوران دھماکے اور فائرنگ سے 4 افراد زخمی، 4 ہلاک

    افغانستان میں پولنگ کے دوران دھماکے اور فائرنگ سے 4 افراد زخمی، 4 ہلاک

    کابل : افغانستان میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران کابل میں پولنگ اسٹیشن کے قریب دھماکوں کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 4 افراد زخمی جبکہ صوبہ غور میں فائرنگ کی زد میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق  افغانستان میں آج پارلیمانی انتخابات کے دوران افغان شہری خراب حالات کے باوجود ملک بھر میں حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کابل میں پولنگ اسٹیشن کے قریب دھماکا ہوا ہے جبکہ دوسرا دھماکا ووٹ ڈالنے والے افراد کی قطار میں ہوا تھا جس کے نتیجے میں4 افراد زخمی ہوگئے۔

    افغان خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ کابل میں دھماکوں کے ساتھ ساتھ صوبہ غور میں دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کابل اور صوبہ غور میں شدت پسندوں کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد پولنگ اسٹیشنز پر تعنیات اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کرکے مزید 20 ہزار اہلکار تعینات کردئیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان دفتر خارجہ کے ترجمان نجیب دانش کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران 32 صوبوں میں 20 ہزار پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ دوسرا بم انٹیلی جنس آفس کی گاڑی کے نیچے نصب تھا، ابھی تک کسی نے بھی دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    افغانستان میں عام انتخابات کے دن خوف و ہراس کی فضا، اور بم دھماکوں میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی وجہ سے سیکورٹی خدشات کے باعث قندھار اور غزنی میں ایک ہفتے کے لیے پولنگ ملتوی کر دی گئی۔


    مزید پڑھیں : آئی جی قندھار پولیس کی ہلاکت، عام انتخابات ایک ہفتے کےلیے ملتوی


    یاد رہے کہ گذشتہ روز افغان حکومت نے صوبہ قندھار اور غزنی میں آج ہونے والے عام انتخابات کو پولیس کے آئی جی کی ہلاکت کے بعد ایک ہفتے کے لیے ملتوی کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا قندھار پولیس کے آئی جی جنرل عبدالرزاق کو ان کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکار نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل افغان صوبے ہلمند میں بم دھماکے کے نتیجے میں انتخابی امیدوار عبدالجبار سمیت 3 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

  • افغانستان میں فورسز کی چوکیوں پر طالبان کا حملہ، 30 اہلکار ہلاک

    افغانستان میں فورسز کی چوکیوں پر طالبان کا حملہ، 30 اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان کے صوبے بغلان میں طالبان نے سیکیورٹی فورسز کی چوکیوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 30 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان جنگجوؤں نے افغانستان کے صوبے بغلان میں فوجی اور پولیس چوکیوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 30 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    افغان سیکیورٹی حکام کے مطابق گزشتہ شب طالبان جنگجوؤں نے آرمی اور پولیس چوکیوں پر قبضہ کرلیا اور عام شہریوں کو بھی نشانہ بنایا تاہم سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکتوں کی تصدیق سرکاری سطح پر نہیں کی گئی ہے۔

    دوسری جانب کابل میں خودکش دھماکے میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں، خودکش دھماکا موٹر سائیکل سوار شخص نے افغان لیڈر احمد شاہ مسعود کی 17 ویں برسی میں شرکت کے لیے جانے والے قافلے پر کیا۔

    افغان وزارت صحت کے ترجمان وحید مجروح نے کابل خودکش دھماکے میں 2 افراد کی ہلاکت اور 10 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

    ادھر افغان صوبے بادغیس پولیس کے ترجمان نقیب اللہ امینی نے دعویٰ کیا ہے کہ ضلع ابکماری میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں طالبان کمانڈر مولوی نذیر اپنے دیگر 11 جنگجوؤں کے ہمراہ مارا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل افغانستان میں شدت پسندوں کی جانب سے دو دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ افغان صوبے فریاب میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں مبینہ طور پر 73 طالبان ہلاک جبکہ 31 زخمی ہوئے تھے۔

  • افغانستان میں نائب صدر کے قافلے پر خودکش حملہ، 10 افراد ہلاک

    افغانستان میں نائب صدر کے قافلے پر خودکش حملہ، 10 افراد ہلاک

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نائب صدر رشید دوستم کے قافلے پر خودکش حملے کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے، نائب صدر اس حملے میں محفوظ رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے نائب صدر رشید دوستم ترکی میں جلاوطنی کے بعد آج حامد کرزئی ایئرپورٹ کابل پہنچے جہاں اعلیٰ حکام اور حامیوں نے ان کا استقبال کیا تاہم جیسے ہی قافلہ اپنی منزل کی جانب روانہ ہوا تو ایک زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے۔

    کابل پولیس کے ترجمان کے مطابق دھماکا حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے داخلی دروازے پر ہوا جہاں بڑی تعداد میں لوگ رشید دوستم کا استقبال کرنے کے لیے موجود تھے، ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد سیکیورٹی اہلکاروں کی بتائی جارہی ہے۔

    رشید دوستم کے ترجمان کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں رشید دوستم کے استقبال کے لیے آئی متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا تاہم بکتر بند گاڑی میں ہونے کی وجہ سے افغانستان کے نائب صدر محفوظ رہے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق اب تک 10 لاشیں اسپتال لائی گئی ہیں جبکہ 40 سے زائد زخمیوں کو داخل کیا گیا ہے جن میں 12 کی حالت نازک بتائی جارہی ہے، ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے۔

    واضح رہے کہ رشید دوستم کو 2014 میں افغانستان کا نائب صدر منتخب کیا گیا تھا تاہم انہیں جنگی جرائم کے باعث 2017 میں کابل چھوڑنا پڑا تھا، اس کے باوجود ان سے عہدہ واپس نہیں لیا گیا تھا، افغان صدر اشرف غنی کی درخواست پر رشید دوستم ترکی میں ایک سال سے زائد عرصے کی جلاوطنی ختم کرکے کابل پہنچے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • افغانستان میں علمائے کرام کے اجلاس میں دھماکہ، 14 افراد جاں بحق

    افغانستان میں علمائے کرام کے اجلاس میں دھماکہ، 14 افراد جاں بحق

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں علمائے کرام کے اجلاس میں دھماکے کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق، 19 زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل میں علماء مشائخ کے اجلاس کے باہر زور دار خودکش دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 19 زخمی ہیں۔

    دھماکے کے فوری بعد سیکیورٹی ادارے اور ایمبولینس جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، خودکش دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    افغان وزارت داخلہ نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکہ اُس وقت ہوا جب علماء کرام کا اجلاس ختم ہوچکا تھا اور وہ گھر جاچکے تھے۔

    جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے، سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں جاسکا ہے۔

    دھماکے سے کچھ دیر قبل ہی 2 ہزار کے قریب علماء کرام اجلاس میں شریک تھے، علماء کرام نے افغانستان میں حکومت کے خلاف جاری جنگ کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے حکومت کے خلاف ہتھیار اُٹھانے والوں کو شرپسند قرار دیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کابل میں خودکش دھماکہ‘26 افراد جاں بحق 18 زخمی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کابل میں ٹی وی چینل پر حملہ ، خاتون ہلاک ، متعدد زخمی

    کابل میں ٹی وی چینل پر حملہ ، خاتون ہلاک ، متعدد زخمی

    کابل: نامعلوم مسلح افراد نے نجی ٹی وی چینل پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں ایک خاتون کے ہلاک اور 20 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    افغان میڈیا کے مطابق افغان دارلحکومت کابل ایک بار پھر دھماکے سے گونج اٹھا ، نامعلوم افراد نے ٹی وی چینل کے دفتر پر حملہ کردیا ،جس کے نتیجے میں ایک خاتون ہلاک اور 20افراد زخمی ہوگئے ۔

    میڈیا کے مطابق حملہ آور ٹی وی چینل کی بلڈنگ میں موجود ہیں اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، معلوم افراد کابل میں واقع شمشاد ٹی وی چینل کے مرکزی دروازے پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہوئے جہاں اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔

    حملے کے بعد ٹی وی چینل کی نشریات معطل ہوگئی ہے۔

    افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

    حملے میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جبکہ طالبان نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کردی ہے۔

    خیال کیا جا رہا ہے کہ ٹی وی چینل کے دفتر میں 100 کے قریب ملازمین موجود ہیں جبکہ عینی شاہدین کے مطابق حملے میں ٹی وی چینل کے عملے کے کچھ اراکین ہلاک ہوگئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : کابل: آسٹریلوی سفارت خانے کے باہر دھماکا، 14 ہلاک، متعدد زخمی


    یاد رہے گذشتہ ہفتے افغانستان کے دارالحکومت میں آسٹریلوی سفارت خانے کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 14 ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ کابل میں اس سے قبل بھی ملٹری اکیڈمی کے قریب دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 15 کیڈٹس جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوئے تھے، علاوہ ازیں ستمبر کے ماہ میں ایک مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں 6 نمازی شہید ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کابل: آسٹریلوی سفارت خانے کے باہر دھماکا، 14 ہلاک، متعدد زخمی

    کابل: آسٹریلوی سفارت خانے کے باہر دھماکا، 14 ہلاک، متعدد زخمی

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت میں آسٹریلوی سفارت خانے کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 14 ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت میں واقع پی ڈی 10 کے علاقے میں زور دار دھماکا سنا گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑایا، جس کے نتیجے میں اب تک 14 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق خودکش حملہ آور نے خود کو ڈپلومیٹک ایریا وزیراکبر خان کے قریب دھماکے سے اڑا لیا، دھماکے کے بعد پولیس اور ریسکیو کی گاڑیاں جائے وقوعہ پر روانہ کردی گئی ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق زخمیوں کو ایمبولینسس کے ذریعے قریبی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا جبکہ دھماکے کی ابھی تک کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    افغان وزیرداخلہ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں غیر ملکی سفارت خانے کو نشانہ بنانے کی کوشش نہیں کی گئی۔

    پڑھیں: کابل: بین الاقوامی فوجی اڈے پرراکٹوں سےحملہ

    یاد رہے کہ کابل میں 10 روز قبل ملٹری اکیڈمی کے قریب دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 15 کیڈٹس جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوئے تھے، علاوہ ازیں ستمبر کے ماہ میں ایک مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں 6 نمازی شہید ہوئے تھے۔