Tag: Kabul

  • کابل جیل کے قریب خودکش دھماکا، 7 جیل ملازمین ہلاک

    کابل جیل کے قریب خودکش دھماکا، 7 جیل ملازمین ہلاک

    کابل : افغان دارالحکومت کی پُل خرچی جیل کے مرکزی دروازے کے قریب جیل ملازمین کی گاڑی پر خودکش حملہ، کئی افراد ہلاک، تین زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع سینٹرل جیل کے قریب ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے باعث 7 افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغانستان کی سب بڑی جیل کے مرکزی دروازے کے قریب جیل ملازمین کو لانے والی بس پر ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری کا تاحال کسی تنظیم نے اعلان نہیں کیا ہے۔

    افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان نجیب دانش کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے پُل چرخی جیل ملازمین کی بس کو نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خودکش دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور تین افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جیل ملازمین کی بس مرکزی دروازے پر سیکیورٹی کلئیرنس کے لیے رکی تو خودکش حملہ آور خود کو دھماکے سے اڑا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت متاثرہ گاڑی میں خواتین افسران سوار تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پل چرخی جیل سینکڑوں قیدیوں کا گھر ہے جن میں درجنوں طالبان قیدی بھی شامل ہیں۔


    افغانستان میں دھماکا، بچوں اور عورتوں سمیت 11 شہری ہلاک


    یاد رہے کہ 22 اکتوبر کو  افغان صوبے ننگرہار میں سڑک کنارے ہونے والے دھماکے کے باعث گیارہ عام شہری زندگی کی بازی ہار گئے  تھے جن میں ایک خاتون اور چھ بچے شامل ہیں۔

  • افغانستان میں دھماکا، بچوں اور عورتوں سمیت 11 شہری ہلاک

    افغانستان میں دھماکا، بچوں اور عورتوں سمیت 11 شہری ہلاک

    کابل: افغانستان میں شدت پسندوں نے دہشت گرد کارروائیاں تیز کردیں، دھماکے کے نتیجے میں بچوں اور عورتوں سمیت 11 عام شہری ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں ایک جانب پارلیمانی انتخابات جاری ہیں تو دوسری طرف عسکریت پسندوں نے اپنی دہشت گرد کارروائیوں میں اٖضافہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صوبے ننگرہار میں سڑک کنارے ہونے والے دھماکے کے باعث گیارہ عام شہری زندگی کی بازی ہار گئے جن میں ایک خاتون اور چھ بچے شامل ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے سے متاثر ہونے والے افراد ایک ویگن میں موجود تھے، جس کے نيچے يہ دھماکہ ہوا۔قبل ازیں طالبان نے انتخابات کو ناکام بنانے کے لیے حملے کی دھمکی بھی دی تھی۔

    افغانستان میں پولنگ کے دوران دھماکے اور فائرنگ سے 4 افراد زخمی، 4 ہلاک

    افغانستان میں آج اتوار کے روز پارلیمانی الیکشن کے دوسرے دن پولنگ جاری رہی، تاہم اب تک نتائج کا سرکاری اور حتمی اعلان سامنے نہیں آیا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل افغانستان میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران کابل میں پولنگ اسٹیشن کے قریب دھماکوں کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 4 افراد زخمی جبکہ صوبہ غور میں فائرنگ کی زد میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    گذشتہ دنوں قندھار پولیس کے آئی جی جنرل عبدالرزاق کو ان کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکار نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل افغان صوبے ہلمند میں بم دھماکے کے نتیجے میں انتخابی امیدوار عبدالجبار سمیت 3 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

  • افغانستان میں پولنگ کے دوران دھماکے اور فائرنگ سے 4 افراد زخمی، 4 ہلاک

    افغانستان میں پولنگ کے دوران دھماکے اور فائرنگ سے 4 افراد زخمی، 4 ہلاک

    کابل : افغانستان میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران کابل میں پولنگ اسٹیشن کے قریب دھماکوں کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 4 افراد زخمی جبکہ صوبہ غور میں فائرنگ کی زد میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق  افغانستان میں آج پارلیمانی انتخابات کے دوران افغان شہری خراب حالات کے باوجود ملک بھر میں حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کابل میں پولنگ اسٹیشن کے قریب دھماکا ہوا ہے جبکہ دوسرا دھماکا ووٹ ڈالنے والے افراد کی قطار میں ہوا تھا جس کے نتیجے میں4 افراد زخمی ہوگئے۔

    افغان خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ کابل میں دھماکوں کے ساتھ ساتھ صوبہ غور میں دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کابل اور صوبہ غور میں شدت پسندوں کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد پولنگ اسٹیشنز پر تعنیات اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کرکے مزید 20 ہزار اہلکار تعینات کردئیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان دفتر خارجہ کے ترجمان نجیب دانش کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران 32 صوبوں میں 20 ہزار پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ دوسرا بم انٹیلی جنس آفس کی گاڑی کے نیچے نصب تھا، ابھی تک کسی نے بھی دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    افغانستان میں عام انتخابات کے دن خوف و ہراس کی فضا، اور بم دھماکوں میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی وجہ سے سیکورٹی خدشات کے باعث قندھار اور غزنی میں ایک ہفتے کے لیے پولنگ ملتوی کر دی گئی۔


    مزید پڑھیں : آئی جی قندھار پولیس کی ہلاکت، عام انتخابات ایک ہفتے کےلیے ملتوی


    یاد رہے کہ گذشتہ روز افغان حکومت نے صوبہ قندھار اور غزنی میں آج ہونے والے عام انتخابات کو پولیس کے آئی جی کی ہلاکت کے بعد ایک ہفتے کے لیے ملتوی کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا قندھار پولیس کے آئی جی جنرل عبدالرزاق کو ان کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکار نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل افغان صوبے ہلمند میں بم دھماکے کے نتیجے میں انتخابی امیدوار عبدالجبار سمیت 3 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

  • وزیرخارجہ کا پہلا غیرملکی دورہ، ہفتے کی صبح کابل روانہ ہوں گے

    وزیرخارجہ کا پہلا غیرملکی دورہ، ہفتے کی صبح کابل روانہ ہوں گے

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی ایک روزہ دورہ کابل پرہفتے کی صبح روانہ ہوں گے.

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وزیرخارجہ کابل کا دورہ کریں گے، یہ ان کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلا دورہ ہوگا.

    اس دورے پر پاک افغان حکام کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے، ملاقات میں دوطرفہ تجارتی امورپربات چیت ہوگی.

    اس ملاقات میں پاک افغان امن واستحکام کے لئےایکشن پلان گفتگو ہوگی، جلال آباد قونصل خانے کی بندش کا معاملہ بھی زیرغورل ایاجائے گا.

    سفارتی ذرایع کے مطابق اس دورے میں خطے سے دہشت گردی کے خاتمے، افغان مسئلے کے مستقل حل کے لئے بات ہوگی.

    مزید پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ امریکا طے پاگیا

    ملاقات میں سرحد پاردہشت گردی اوربارڈر مینجمنٹ پربات چیت کی جائے گی، شاہ محمودقریشی وفودکی سطح پرافغان ہم منصب سےملاقات کریں گے.

    اس دورے میں شاہ محمودقریشی افغان چیف ایگزیکٹو اور افغان صدراشرف غنی سے بھی ملاقات طے ہے.

  • وزیر خارجہ 15 ستمبر کو کابل کے دورے پر روانہ ہوں گے

    وزیر خارجہ 15 ستمبر کو کابل کے دورے پر روانہ ہوں گے

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 15 ستمبر کو کابل کے دورے پر روانہ ہوں گے، وزیر خارجہ کی حیثیت سے شاہ محمود قریشی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی افغان ہم منصب کی دعوت پر کابل کا دورہ کریں گے، وزیر خارجہ کی حیثیت سے شاہ محمود قریشی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ دورہ کابل میں افغان صدر سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے انہیں دورے کی دعوت بھی دی جائے گی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے افغانستان کو پھر امن کی پیشکش کی جائے گی۔ افغان مسئلے کا مذکرات کے ذریعے حل تلاش کرنے پر زور دیا جائے گا۔

    سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ 14 ستمبر کو ترک وزیر خارجہ اسلام آباد پہنچیں گے۔ ترک وزیر خارجہ صدر اور وزیر اعظم سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کریں گے۔

    مہمان وزیر ترک صدر رجب طیب اردگان کا پیغام بھی پہنچائیں گے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے شاہ محمود قریشی اور وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی۔

    5 ستمبر کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب شاہ محمود قریشی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی۔

  • کابل: افغان صدرکے خطاب کے دوران صدارتی محل پرراکٹ حملے

    کابل: افغان صدرکے خطاب کے دوران صدارتی محل پرراکٹ حملے

    کابل : افغان دارالحکومت کابل میں حملہ آوروں نے عید کے اجتماع کے دوران صدارتی محل پرراکٹوں سے حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کابل میں حملہ آوروں نے صدراتی محل پرراکٹوں سے اس وقت حملہ کیا جب افغان صدراشرف غنی عید کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔

    افغان میڈیا کے مطابق صدارتی محل راکٹ حملے کے بعد علاقے میں افغان فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں دوحملہ آور مارے گئے۔

    افغان صدر اشرف غنی کا 3 ماہ کی مشروط جنگ بندی کا اعلان

    خیال رہے کہ دو روز قبل افغانستان کے 99ویں یوم آزادی کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے طالبان سے مشروط جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

    افغان صدر کا کہنا تھا کہ 20 اگست سے 19 نومبر تک فائر بندی رہے گی تاہم یہ اسی صورت برقرار رکھی جائے گی اگر طالبان سیز فائر کا احترام کریں، اگر طالبان نے سیز فائر کی خلاف ورزی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز طالبان نے افغان حکومت کے طرف سے کی جانے والی جنگ بندی کی مشروط پیشکش مشترد کردی تھی۔

    طالبان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی سے صرف امریکا کو ہی فائدہ ملے گا جس کی وجہ سے حملے نہیں روکے جائیں گے۔

  • پاکستان کی افغان دارالحکومت کابل میں دہشت گردی کی مذمت

    پاکستان کی افغان دارالحکومت کابل میں دہشت گردی کی مذمت

    اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے افغان دارالحکومت کابل میں ہونے والی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کی گئ اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے تعلیمی ادارے پر خود کش حملے میں 48 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے جس پر پاکستان نے شدید مذمت کی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل حملے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر انتہائی افسوس ہے، جاں بحق افراد کے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہیں۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں، ایسے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اس غم میں جاں بحق ہونے والے کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔


    افغانستان: سیکیورٹی فورسز کے بیس کیمپ پر طالبان کا حملہ،45 اہلکار ہلاک


    کابل میں ہونے والے انسانیت سوز واقعے پر چیئرمین تحریک انصاف اور ملک کے نامزد وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بھی گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا گیا۔

    خیال رہے کہ افغان حکام کی جانب سے ہلاک افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا، شہر کی علما کونسل کے رکن جواد گھواری نے حملے کا الزام دہشت گرد تنظیم ‘داعش’ پر لگایا، ان کے مطابق داعش اس سے قبل بھی ہماری مساجد، اسکولوں اور ثقافتی مراکز پر حملے کر چکی ہے۔

    دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا، علاوہ ازیں طالبان کی جانب سے چیک پوسٹ اور ائربیس پر 2 حملوں میں 52 افراد ہلاک ہوگئے۔

  • افغانستان، نیٹو قافلے پر خود کش دھماکا، 3 غیر ملکی فوجی ہلاک

    افغانستان، نیٹو قافلے پر خود کش دھماکا، 3 غیر ملکی فوجی ہلاک

    کابل: افغانستان کے صوبے پروان میں غیر ملکی فورسز (نیٹو) کے قافلے پر خودکش کار بم دھماکا ہو اجس کے نیتجے میں 3 فوجی ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیٹو فورسز کا قافلہ افغان صوبے پروان سے گزر رہا تھا کہ اسی دوران اچانک تیز رفتار گاڑی وہاں پہنچی اور پھر زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں تین فوجی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ 2 افغانی اور 2 امریکی فوجی زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    افغان میڈیا کے مطابق حکومت اور نیٹو ترجمان نے دھماکے کو خود کش قرار دیتے ہوئے تصدیق کی کہ کارروائی میں غیر ملکی فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ ایک افغان اہلکار بھی ہلاک ہوا، دھماکے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی۔

    مزید پڑھیں: افغانستان کے شہر جلال آباد میں خودکش دھماکا، 19 افراد ہلاک، 20 زخمی

    گورنر پروان نے غیر ملکی میڈیا کو آگاہ کیا کہ تیز رفتار کار صبح 6 بجے کے وقت نیٹو قافلے کے درمیان آکر زور دار دھماکے سے تباہ ہوئی، مذکورہ کارروائی میں دہشت گردوں نے خود کش حملہ آور کو استعمال کیا جس کے اعضاء کو قبضے میں لے لیا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے تلاشی کا عمل شروع کردیا۔

    واضح رہے کہ  افغانستان کے شہر گردیز میں دو روز قبل نماز جمعہ کی ادائیگی کے وقت 2 دہشت گردوں نے مسجد کے اندر خود کو دھماکوں سے اڑایا تھا جس کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: افغانستان: نماز جمعہ کے دوران خودکش حملہ، 30 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نائب صدر رشید دوستم کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے تھے، خوش قسمتی سے نائب صدر  حملے میں محفوظ رہے تھے۔

    کابل پولیس کے ترجمان کے مطابق دھماکا حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے داخلی دروازے پر پیش آیا تھا جہاں بڑی تعداد میں لوگ رشید دوستم کے استقبال کے لیے موجود تھے، ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد سیکیورٹی اہلکاروں کی تھی۔

  • افغانستان: طالبان کا سیکورٹی چیک پوسٹ پر حملہ، 7 اہل کار ہلاک

    افغانستان: طالبان کا سیکورٹی چیک پوسٹ پر حملہ، 7 اہل کار ہلاک

    کابل: افغانستان میں طالبان نے ایک بار پھر سیکیورٹی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 7 سیکیورٹی پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صوبے ننگرہار میں قائم پولیس چیک پوسٹ پر طالبان نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں سات سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ صوبہ ننگر ہار کے ضلعے ’غانی کاہل‘ میں کیا گیا جبکہ جوابی کارروائی میں طالبان کے 5 شدت پسند بھی مارے گئے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز ننگرہار کے ضلعے ’کھوگیانی‘ میں طالبان کے ٹھکانوں پر افغان فوجیوں کی جانب سے فضائی کارروائی کی گئی تھی جس کے باعث 20 سے زائد طالبان ہلاک ہوئے تھے۔


    افغانستان: طالبان کے فوجی ٹھکانوں پر حملے، 40 اہلکار ہلاک


    طالبان کی جانب سے ننگرہار میں ہونے والے حملے یا گذشتہ روز حکومت کی جانب سے فضائی کارروائی سے متعلق کوئی بھی وضاحتی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 13 جولائی کو طالبان کی جانب سے شمالی افغان صوبے قندوز کے ضلع دشتِ آرچی میں قائم فوجی ٹھکانوں پر کیے جانے والے اس بڑے حملے میں کم از کم چالیس فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ افغان صوبے قندوز میں ہی طالبان نے پولیس کے ہیڈ کوارٹر کو نشانا بنایا تھا جس کے نتیجے میں 19 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ مہینوں قبل افغان دارالحکومت دھماکے سے گونج اُٹھا تھا، کابل کی مقامی مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جبکہ 22 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فضل اللہ کی موت کی تصدیق، طالبان نے نیا سربراہ منتخب کرلیا

    فضل اللہ کی موت کی تصدیق، طالبان نے نیا سربراہ منتخب کرلیا

    کابل: تحریک طالبان پاکستان نے پہلی بار اپنے سربراہ مولوی فضل اللہ کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے ٹی ٹی پی کے نئے سربراہ کی تقرری کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹی ٹی پی نے گزشتہ ہفتے امریکی ڈرون حملے میں فضل اللہ کی ہلاکت تصدیق کردی ہے، دہشت گرد تنظیم نے کہا ہے کہ طالبان کا نیا سربراہ بھی چن لیا گیا ہے۔

    امریکی افواج نے 14 جون کو پاکستانی سرحد کے قریب افغانستان کے مشرقی صوبے کنڑ میں فضائی حملے میں فضل اللہ کو ہدف بنایا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکی حکام نے حملے کی کام یابی کے متعلق کوئی تصدیق نہیں کی تھی بلکہ افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کے آرمی چیف کو فون پر فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق کر دی تھی۔

    کہا جاتا ہے کہ طالبان کے سربراہ فضل اللہ نے 2012 میں ملالہ یوسف زئی کے قتل کا حکم دیا تھا، تاہم ملالہ اس قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہوگئی تھیں۔

    فضل اللہ ہلاکت: اشرف غنی کا آرمی چیف سے رابطہ، واقعے کی تصدیق


    ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو جاری کیے گئے بیان میں تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی نے تصدیق کی ہے کہ فضل اللہ امریکی حملے میں مارا گیا ہے۔

    ٹی ٹی پی کے ترجمان نے کہا ہے کہ تنظیم کے شوریٰ کونسل نے مفتی نور ولی محسود کو فضل اللہ کی جگہ نیا سربراہ منتخب کرلیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔