Tag: Kabul

  • طالبان شوری کا اجلاس : نئے امیرکی تقرری کیلئے صلاح مشورے

    طالبان شوری کا اجلاس : نئے امیرکی تقرری کیلئے صلاح مشورے

    کابل : نئے امیر کی تلاش کے لئے طالبان شوری کا اجلاس نامعلوم مقام پر جاری ہے، اجلاس میں پانچ ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کےسربراہ سراج الدین حقانی کوطالبان کا نیا امیر بنائے جانے کا امکان ظاہرکیاجارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملااخترمنصور کی مبینہ ہلاکت کے بعد نئے امیر کی تلاش کے لئے طالبان شوریٰ کا اجلاس نامعلوم مقام پر جاری ہے جس میں پانچ ناموں پر غورکیا جارہا ہے۔

    طالبان نئے امیر کی تقرری کے لئے سر جوڑ کر بیٹھ گئے، طالبان ذرائع کے مطابق شوریٰ پانچ ناموں پر غورکررہی ہے جن میں ملا سراج الدین حقانی، ملاعمرکا بیٹا یعقوب،اور ملا قیوم ذاکر سرفہرست ہیں۔

    طالبان ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ملا اختر منصور کی مخبری ایرانی حساس اداروں نے کی تھی۔ واضح رہے کہ امریکی حکام اورافغان طالبان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملا اختر منصورہفتے کے روز پاک ایران سرحد کے قریب ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ جبکہ پاکستان نے ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق سے انکار کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں:  ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی جاسکتی، نوازشریف

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    طالبان رہنما سراج الدین حقانی کون ہیں؟

    حقانی نیٹ ورک کےسربراہ سراج الدین حقانی کوطالبان کاامیر بنائے جانے کا امکان ظاہرکیاجارہاہے، افغان امور کےماہررحیم اللہ یوسف زئی نے بھی امکان ظاہرکیا ہے۔

    طالبان رہنما سراج حقانی کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق تینتالیس سال کےسراج الدین حقانی روس افغان جنگ کےاہم کمانڈرجلال الدین حقانی کے صاحبزادےہیں۔

    انہوں نے ابتدائی تعلیم شمالی وزیرستان میں اپنے والد کے مدرسے اورپھر اکوڑہ خٹک میں حاصل کی، والد کی بیماری کے سبب حقانی نیٹ ورک کی قیادت کرنے لگے۔

    اسی دوران طالبان کے بھی قریب آگئے۔ اوراب ان کا نام نئے امیرکے طورپرلیا جارہا ہے، امریکا نے سراج الدین حقانی کے سر کی قیمت دس ملین ڈالرز مقرر کر رکھی ہے۔

    ان پردو ہزار آٹھ میں کابل میں ہوٹل پر حملے کی منصوبہ بندی کاالزام ہے، جس میں امریکی شہری سمیت چھ افراد مارے گئے تھے۔

    سراج الدین حقانی کو حامد کرزئی سمیت دیگرمتعدد حملوں کاماسٹر مائنڈ قراردیا جاتا ہے، فروری دوہزار دس میں سراج الدین حقانی کو امریکی ڈرون حملے میں ہدف بنانے کا دعویٰ بھی کیا گیا جو بعد میں غلط نکلا۔

     

  • روس کاافغانستان کیلئے دس ہزارکلاشنکوف اور بیس لاکھ گولیوں کاتحفہ

    روس کاافغانستان کیلئے دس ہزارکلاشنکوف اور بیس لاکھ گولیوں کاتحفہ

    کابل : روس نے افغانستان کو دس ہزار کلاشنکوفیں تحفےمیں دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق روس نے دس ہزار کلاشنکوفیں اوربیس لاکھ گولیاں افغان حکومت کو تحفے میں دی ہیں، یہ وہی کلاشنکوفیں ہیں جن سے افغان مجاہدین نے سویت فوج کونکال باہرکیا تھا۔

    کابل میں روسی سفیر نے مذکورہ کلاشنکوفیں اور گولیاں افغانستان کی قومی سلامتی کے مشیر محمد حنیف کے حوالے کیں۔

    محمد حنیف کا کہنا تھا کہ روس نےبہت اہم وقت پر افغانستان کو اسلحہ فراہم کیا ہے۔

    واضح رہے کہ افغانستان نے گزشتہ سال نیٹو افواج کاانخلاء شروع ہونے پر روس سے اسلحہ فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔

  • کابل: بس پرخودکش حملہ ،7میڈیا ورکرہلاک

    کابل: بس پرخودکش حملہ ،7میڈیا ورکرہلاک

    کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش دھماکے میں سات افراد جاں بحق ہو گئے۔

    دھماکے سے سات میڈیا ورکر ہلاک ہو گئے، خود کش حملہ آور نے طلوع ٹی وی کی بس کونشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دھماکہ کابل میں روسی سفارت خانے کے قریب ہوا۔ حملہ آور نے ٹی وی چینیل کی بس کو نشانہ بنایا۔

    بس میں سوار افراد افغان نجی ٹی وی چینل طلوع کے ملازمین تھے،دھماکہ میں سات ملازمین نے موقع پرہی دم توڑ دیا،جبکہ پچیس زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔

    زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے ،طالبان نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی۔

    غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گاڑی میں سوار خود کش حملہ آور نے دھماکے سے خود کو اڑا لیا۔

    افغانستان کے وزارت داخلہ نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ دھماکہ کا ہدف روسی سفارت خانہ تھا۔ جولائی میں ہونے والے طالبان سے مذاکرات کے بعد یہ پہلا حملہ ہے۔

    رواں سال کے آغاز سے ابھی تک کابل میں چھ بم دھماکے اور خود کش حملے ہو چکے ہیں جن کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق ہوئے۔

    اس ہفتے کابل میں افغانستان ، پاکستان ، چین اور امریکہ کے نمائندوں نے ملاقات کی جس میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے پر بات چیت کرنے پر غور کیا گیا تھا۔

  • چارفریقی رابطہ گروپ کا اجلاس، طالبان سے مذاکرات پراتفاق

    چارفریقی رابطہ گروپ کا اجلاس، طالبان سے مذاکرات پراتفاق

    کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل میں چار فریقی اجلاس میں افغانستان میں امن کے قیام اور طالبان کے ساتھ مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں طالبان سے مذاکرات اور خطے میں امن کے قیام پر بات چیت کے لئے پاکستان سمیت امریکہ،افغانستان ،چین اور طالبان نمائندوں نے شرکت کی۔

    اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات شروع کرنے کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی ہے اور امن کےقیام کے لئے باہمی کوشش جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    مذاکرات کا ماحول بنانے کے لیے رکن ممالک کردار ادا کریں۔ اعلامیہ کے مطابق ہر قسم کی دہشت گردی تمام ممالک سمیت پورے خطے اور دنیا کیلیے سنگین خطرہ ہے جب کہ سیاسی اختلافات افغان عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیے جائیں۔

    اجلاس میں تمام سیاسی اختلافات کو حل کرنےاور افغانستان میں امن و مفاہمت کےمواقع اور مذاکرات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    چار فریقی رابطہ گروپ نے پر تشددکاروائیاں ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ تمام ممالک کے دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات افغان مفاہمتی عمل کے لئے ضروری ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق چار فریقی رابطہ گروپ کا اگلا اجلاس چھ فروری کو اسلام آباد میں ہوگا۔

  • آرمی چیف راحیل شریف سے سعودی نائب وزیردفاع کی ملاقات

    آرمی چیف راحیل شریف سے سعودی نائب وزیردفاع کی ملاقات

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے سعودی نائب وزیردفاع محمدعبداللہ بن العیش نے ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور سعودی نائب وزیردفاع محمدعبداللہ بن العیش کی ملاقات جنرل ہیڈ کوارٹر میں ہوئی۔ ملاقات میں دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان تربیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    جبکہ دفاعی شعبے میں تعاون پربھی بات چیت کی گئی، ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • آرمی چیف راحیل شریف کی افغان صدراورعسکری حکام سے ملاقاتیں

    آرمی چیف راحیل شریف کی افغان صدراورعسکری حکام سے ملاقاتیں

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف افغانستان میں قیام امن کے لئے سہہ فریقی مذاکرات کے بحالی کے لئے منعقد ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لئے ایک روزہ دورے پرکابل پہنچ گئے ہیں۔

    آرمی چیف نے دورہ کابل پر افغان صدر اشرف غنی اور عسکری حکام سے ملاقاتیں کی۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے صدارتی محل پہنچنے پر انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکیٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقاتیں کیں۔ جس میں امن مذاکرات، سرحدوں کے انتظامی امور اور افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جنر راحیل شریف نے انسداد دہشت گردی آپریشن میں تعاون پربھی بات کی۔ امن عمل کے دوبارہ آغاز کیلئے 4 فریقی فریم ورک کے مطابق کام پر اور ایک دوسرے کیخلاف اپنی سرزمین استعمال نہ کرنے دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    آرمی چیف نے سرحدی دراندازی روکنے کیلئے اور مؤثر حکمت عملی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف بگرام بیس بھی گئے اور جنرل کیمبل سے ملے۔

    ملاقات میں افغان امن عمل،سیکیورٹی تعاون پرتبادلہ خیال ہوا اور مری امن عمل بحال کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ افغان امن کیلئے 4 فریقی اجلاس جنوری میں ہوگا۔

  • کابل:ہسپانوی سفارت خانےکےقریب کار بم دھماکہ،ایک اہلکار ہلاک

    کابل:ہسپانوی سفارت خانےکےقریب کار بم دھماکہ،ایک اہلکار ہلاک

    کابل : افغان دارالحکومت کابل میں ہسپانوی سفارت خانے کے قریب کار بم دھماکےمیں ایک اہلکار ہلاک ہوگیا۔ طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان دارلحکومت میں ہساپونی سفارت خانے کے قریب غیرملکی گیسٹ ہاؤس کو نشانہ بنا یا گیا۔حملہ آوروں نے ایک کار کو گیسٹ ہاؤس کے قریب دھماکے سے اڑا دیا۔

    دھماکے کے بعد حملہ آور قریبی علاقے میں فرارہوگئے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ۔

    واقعے کے نتیجے میں ایک ہساپونی سفارت خانے کا پولیس اہلکار ہلاک ہوا۔بم دھماکے کے بعد علاقےمیں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔

    طالبان ترجمان نےحملہ کی ذمہ دار قبول کرتے ہوئے کہا کہ حملہ گیسٹ ہاؤس پر کیا گیا،کیونکہ یہ فوجی سرگرمیوں اور انٹیلی جنس کے تبادلے کیلئےاستعمال کیا جارہا تھا۔

  • افغانستان میں جیل پر طالبان کا حملہ، دس پولیس اہلکار جاں بحق

    افغانستان میں جیل پر طالبان کا حملہ، دس پولیس اہلکار جاں بحق

    کابل : افغان طالبان نے جیل پر خود کش حملہ کر کے اپنے تین سو پچاس قیدی چھڑوالئے، جبکہ حملے میں دس اہلکار بھی مارے گئے۔

    افغانستان سے موصول ہونے والی ابتدائی خبروں کے مطابق غزنی میں طالبان نے جیل پر خودکش حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں جیل پولیس کے دس اہلکار جاں بحق ہو گئے ہیں ۔

    ابتدائی اطلاعات میں کہا جارہا ہے کہ طالبان جیل میں قید اپنے ساڑھے تین سو سے زائد ساتھیوں کو چھڑا کر لے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق صوبہ غزنی کے ڈپٹی صوبائی گورنر محمد علی احمدی نے بتایاکہ حملہ آور وں نے نہایت منظم انداز میں حملہ کیااوراُنہوں نے ملٹری کی یونیفارم پہن رکھی تھیں جبکہ ایک خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو جیل کے دروازے پر اڑالیا۔

    جیل پر حملے کے دوران سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے دوران تین حملہ آور مارے گئے جبکہ سات پولیس اہلکار زخمی بھی ہیں ۔ جیل پر حملے کی ذمہ داری افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے قبول کرلی۔

  • طاقت کااستعمال دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ ہے: سرتاج عزیز

    طاقت کااستعمال دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ ہے: سرتاج عزیز

    کابل: مشیرخارجہ سرتاج عزیزنے کابل میں افغان وزیرخارجہ صلاح الدین ربانی سےملاقات کی اورپاکستان کی جانب سے مطالبات پیش کئے۔

    مشیرخارجہ سرتاج عزیزکا کہنا تھا طاقت کا استعمال دونوں ملکوں کے لئے نقصان دہ ہوگا۔ افغان وزیرخارجہ صلاح الدین سے ملاقات میں سرتاج عزیز نے کابل میں پاکستان کے سفارت خانے اورسفارتی عملے کوتحفظ دینے کا مطالبہ کیا۔

    انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پاکستان کے خلاف وال چاکنگ بند کی جائے۔

    اس موقع پرپاکستانی دفترِخارجہ نے سرتاج عزیز کی کابل میں سرگرمیوں کے بارے میں ایک میڈیا بریفنگ کا بھی اہتمام کیا۔

    سرتاج عزیزایک روزہ دورے پرکابل پہنچنے ہیں اوروہ افغان قیادت سے ملاقاتوں میں مختلف امورپرپاکستانی موقف سے آگاہ کریں گے۔ سرتاج عزیز اس دورے میں افغان صدر اشرف غنی سے بھی ملاقات کریں گے۔

    دوسری جانب دفترِخارجہ نے ہفتہ وار پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرتاج عزیز افغانستان میں امن وسلامتی کا پیغام لے کر گئے ہیں اور وہ افغان صدر اور وزیرِ خارجہ سے ملاقات میں افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے پاکستان کے مثبت کردار کو بھی اجاگر کریں گے۔

  • افغانستان میں جوڑے کو ناجائز تعلقات کے جرم میں 100 کوڑوں کی سزا

    افغانستان میں جوڑے کو ناجائز تعلقات کے جرم میں 100 کوڑوں کی سزا

    کابل: افغانستان میں ایک مرد اورعورت کو جنسی تعلقات کے الزام میں سرعام 100 کوڑوں کی سزا دی گئی ، جس کی مجمع میں کھلے عام ویڈیوز بھی بنائی گئی۔

    مجمع میں کوڑے مارنا اور اسی قسم کی دیگر سزائیں افغانستان میں طالبان کے دورِ حکومت میں عام تھیں لیکن امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے جنگ کے بعد اس قسم کے واقعات انتہائی کم دیکھنے میں آتے ہیں۔

    یہ واقعہ افغانستان کے صوبے غور میں پیش آیا ہے فوٹیج میں واضح دیکھا جاسکتا ہے کہ افغانستان کے روایتی لباس میں ملبوس ایک شخص ایک برقعہ پوش خاتون کو کوڑے ماررہا ہے اور بیشتر کرسی نشین افراد یہ سارا ماجرا دیکھ رہے ہیں۔

    یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ مرد و زن کو سزا دینے کے اس واقعے کو غور کی حکومت کی حمایت حاصل تھی۔

    غور کے گورنر سیما جووندا کے ترجمان کا کہناتھا کہ ’’اس جوڑے کے کئی برس پہلے تعلقات تھے اور انہیں رواں ماہ کے اوائل میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ترجمان نے مزید کہاکہ یہ سزا شرعی قوانین پر مبنی ہے اور اس سے اوروں کو سبق ملے گا‘‘۔

    یاد رہے کہ اس ے قبل ماہ مئی میں ایک خاتون کو بھپرے ہوئے مجمع نے کابل میں ایک خاتون کو توہین کے جھوٹے الزام میں جلا کر قتل کردیا تھا۔