Tag: Kabul

  • "فکر نہ کریں سب اچھا ہوگا”

    "فکر نہ کریں سب اچھا ہوگا”

    کابل: پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کابل کے ایک روزہ دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے خصوصی گفتگو کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں نئی حکومت کی تشکیل کے بعد پاک افغان تعلقات سے متعلق معاملات پر گفتگو کےلیے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سینئر پاکستانی حکام کے وفد کے ہمراہ افغان دارالحکومت کابل میں موجود ہیں۔

    دورہ کابل کے موقع پر آئی ایس آئی چیف سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو کیا لگتا ہے افغانستان اب کیا ہوگا؟ جواب میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے کہا کہ فکر نہ کریں سب اچھا ہوگا۔

    اس موقع پر کابل میں پاکستانی سفیر نے صحافی کو جواب دیا کہ ہم افغانستان میں امن و استحکام کیلئے کام کررہے ہیں۔

    اپنے دورہ کابل میں ڈی جی آئی ایس آئی طالبان قیادت سے ملاقات کا امکان ہے اور اس ملاقات کے دونوں ممالک کے وفود کے درمیان پاک افغان سیکیورٹی، اقتصادی اور دیگر امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    خیال رہے کہ افغانستان کی نئی حکومت کی تشکیل کے لیے طالبان نے گزشتہ روز بعد نماز جمعہ کابل میں اہم اجلاس طلب کیا تھا بعد ازاں ترجمان طالبان نے کہا تھا کہ نئی انتظامیہ کا اعلان ہفتے تک مؤخر کر دیا گیا ہے۔

  • چینوک ہیلی کاپٹرز کی ورکشاپ میں طالبان کا گشت، ویڈیو وائرل

    چینوک ہیلی کاپٹرز کی ورکشاپ میں طالبان کا گشت، ویڈیو وائرل

    کابل: حامد کرزئی ایئر پورٹ پر امریکی چینوک ہیلی کاپٹرز کے ایک ہینگر میں طالبان کے گشت کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کے بعد طالبان کابل ایئر پورٹ میں داخل ہوئے اور ایئر پورٹ پر قائم امریکی ہیلی کاپٹرز کی ورکشاپ کا معائنہ کیا۔

    اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالبان کا 313 بدری یونٹ ایئر پورٹ پر چینوک ہیلی کاپٹرز کے ہینگر میں داخل ہوا۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی ہیلی کاپٹرز ہینگر میں موجود ہیں، جب کہ طالبان اہل کار ویڈیو میں ہینگر سے متعلق معلومات دے رہا ہے۔

    کابل ایئرپورٹ چھوڑتے ہوئے امریکی فوج کی عجیب و غریب حرکت

    واضح رہے کہ امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی فوجی دستوں نے ایئر پورٹ چھوڑنے سے قبل وہاں موجود قیمتی ساز و سامان کو ناقابل استعمال بنایا تھا، جس میں طیارے، گاڑیاں اور اسلحہ شامل تھا۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی دستوں نے 73 طیاروں اور 70 بکتر بند گاڑیوں (MRAP) کو ناکارہ بنایا، امریکی فوجی حکام کے مطابق ناکارہ بنائے گئے طیارے کبھی اڑ نہیں سکیں گے، نہ انھیں کوئی استعمال کر سکے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ جو گاڑیاں ناکارہ بنائی گئی ہیں ان میں سے ہر ایک کی قیمت ایک ملین ڈالر کے لگ بھگ تھی۔

  • کابل سے انخلا، نیٹو افواج کا خصوصی دستہ اسلام آباد پہنچ گیا

    کابل سے انخلا، نیٹو افواج کا خصوصی دستہ اسلام آباد پہنچ گیا

    کراچی: نیٹو افواج کاخصوصی طیارہ کابل سےاسلام آبادپہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان سےاتحادی افواج سمیت غیرملکیوں کا انخلا جاری ہے، اسی تناظر میں نیٹو افواج کا خصوصی طیارہ کابل سے اسلام آبادپہنچا۔

    کابل سے انخلا کرنے والے نیٹو افواج کے خصوصی دستے نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر مختصر قیام کیا اور بعد ازاں کنکٹنگ پرواز سے بیلجیئم روانہ ہوگیا۔

    واضح رہے کہ نیٹو افواج کے دستوں کو خصوصی طیارے کے زریعے کابل سےاسلام آباد لانےکا عمل جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغانستان سے غیرملکیوں‌ کی ممکنہ آمد، ایئرپورٹ پر موبائل استعمال پر پابندی

    دوسری جانب اسلام آباد کے تمام ہوٹلز اکیس روز کے لئے بند کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے، تمام بند ‏ہوٹلز کے رومز ضلعی انتظامیہ کے قبضہ میں ہوں گے۔

    اس سلسلے میں تمام ہوٹلز کو خالی کرانےکےاحکامات بھی جاری کر دئیےگئے ہیں، تمام ہوٹلزمیں افغانستان سے آئے ‏غیرملکیوں کو ٹھہرایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ افغانستان سے پاکستانیوں سمیت غیرملکیوں کی بحفاظت انخلا کے لیے پاکستان کا ‏مشن جاری ہے اور اب تک 30 سے زائد ممالک کے شہریوں کو انخلا میں مدد کی گئی ہے۔

  • دھماکے: کابل ایئر پورٹ پر سابق برطانوی فوجی بھی 200 جانوروں کے ساتھ موجود تھا

    دھماکے: کابل ایئر پورٹ پر سابق برطانوی فوجی بھی 200 جانوروں کے ساتھ موجود تھا

    کابل: کابل ایئرپورٹ پر بائیڈن کی دو گھنٹے قبل شرائط میں تبدیلی سابق برطانوی فوجی اور ان کے 200 جانوروں کے لیے دہشت ناک ثابت ہو گئی۔

    جمعرات کو جب کابل ایئر پورٹ پر داعش کا خود کش حملہ آور افغان شہریوں اور امریکی فوجیوں کو نشانہ بنا رہا تھا تو اس وقت ایئر پورٹ پر ایک سابق برطانوی فوجی پین فارتھنگ بھی اپنے 200 جانوروں سمیت وہاں‌ موجود تھے، اور افغانستان سے نکلنے کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔

    سابق برطانوی فوجی معجزاتی طور پر کابل ایئر پورٹ پر ہونے والے دھماکوں سے بال بال بچا، اگر ان کو گیٹ پر نہ روک لیا جاتا تو وہ دھماکوں کا نشانہ بن سکتے تھے، برطانوی میڈیا کے مطابق 52 سالہ پین فارتھنگ نے کابل میں آوارہ کتے بلیوں کے لیے نوزاد کے نام سے ایک پناہ گاہ بنا رکھی تھی، جنھیں وہ ساتھ لے کر افغانستان سے نکلنا چاہ رہے تھے۔

    حملے والے دن وہ اپنے تمام جانوروں اور عملے کے ہمراہ جب حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہچنے تو انھیں گیٹ پر بتایا گیا کہ محض 2 گھنٹے قبل ہی امریکی صدر جو بائیڈن نے سفری دستاویزات کے معیار میں کوئی تبدیلی کی ہے، اور ان کی دستاویز اس کے مطابق نہیں ہیں، اس لیے ان کو درست کروا کے پھر آئیں۔

    پین فارتھنگ جانوروں اور ساتھیوں سمیت واپس مڑے ہی تھے کہ ایئر پورٹ پر قیامت طاری ہو گئی، اس حملے میں 170 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 13 امریکی فوجی بھی شامل تھے۔

    کابل ایئر پورٹ پر ایک اور حملے کا خدشہ

    واقعے کے روز پین نے طالبان ترجمان سہیل شاہین کو بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے مخاطب کرتے ہوئے مدد مانگی، اور لکھا ڈیئر سر، میں میری ٹیم اور جانور کابل ایئر پورٹ پر پھنس گئے ہیں، ہم فلائٹ کا انتظار کر رہے ہیں، کیا آپ ایئرپورٹ  کے اندر جانے کے لیے ہمیں محفوظ راستہ فراہم کر سکتے ہیں۔

    پین فارتھنگ نے کابل سے نکلنے کے لیے ایک چارٹرڈ طیارہ منگوایا تھا، پین فارتھنگ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ’میں، میری ساری ٹیم جانوروں سمیت سب ایئر پورٹ کی حدود کے اندر پہنچ چکے تھے، تب ہم کو یہ کہتے ہوئے لوٹا دیا گیا کہ دو گھنٹے قبل ہی امریکی صدر کی انتظامیہ نے سفری دستاویزات کے ضوابط میں تبدیلیاں کی ہیں، اور پھر دھماکوں کی تباہی دیکھنے کو ملی۔‘

    نوزاد نامی چیریٹی ادارے کے بانی فارتھنگ نے ایک نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا یہ بہت خوف ناک منظر تھا، میں کچھ نہیں کر سکتا تھا، مجھے وہاں کے لوگوں نے کہا کہ وہاں سے نکل جاؤں، کیوں کہ یہ ایسا موقع نہیں تھا جہاں کسی غیر ملکی کو خوش آمدید کہا جائے۔

    فارتھنگ نے کہا مجھے اسٹاف نے کہا کہ جتنے زیادہ جانور لے جا سکتے ہیں، لے جائیں، میرا مقصد ان کو افغانستان سے نکالنا تھا، جو امریکی صدر کی وجہ سے پورا نہ ہو سکا۔

    واضح رہے کہ پین فارتھنگ بعد ازاں ایک نجی جیٹ طیارے کے ذریعے 94 کتوں اور 79 بلیوں کے ساتھ ازبکستان کے شہر تاشقند پہنچے، جہاں سے وہ برطانیہ جائیں گے۔

  • کابل ایئر پورٹ پر ایک اور حملے کا خدشہ

    کابل ایئر پورٹ پر ایک اور حملے کا خدشہ

    کابل: امریکی حکام نے افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایئر پورٹ پر ایک اور حملے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سفارت خانے نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر ایئر پورٹ سے نکل جائیں، ایک اور حملے کا خدشہ ہے۔

    امریکی سفارت خانے کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ امریکی شہری ایئر پورٹ کے داخلی دروازوں سے دور رہیں، اور ایبی گیٹ اور ایسٹ گیٹ پر موجود افراد فوری نکل جائیں، نارتھ گیٹ، نئی وزارت داخلہ گیٹ پر موجود افراد کو بھی فوری نکل جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ غیر ملکی میڈیا نے آج پھر کابل ایئر پورٹ کے قریب شدید فائرنگ کی خبر دی ہے، فائرنگ اور شیلنگ سے کابل ایئر پورٹ کے داخلی دروازے کے قریب افراتفری پھیل گئی۔

    کابل ایئر پورٹ دھماکے، امریکا کا داعش کے ’منصوبہ ساز‘ پر ڈرون حملہ

    ادھر جنرل نک کارٹر نے کہا ہے کہ برطانیہ کا افغانستان سے انخلا آج مکمل ہو جائے گا، اٹلی کا انخلا مکمل ہو گیا ہے، اور آخری فلائٹ 58 افغانوں کو لے کر آج روم پہنچ گئی۔

    یاد رہے کہ کابل ایئر پورٹ پر ہونے دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 170 ہو گئی ہے، امریکا نے خود کش دھماکوں کے رد عمل میں افغانستان میں ایک ڈرون حملہ کیا، امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق ننگرہار میں حملے میں داعش خراسان کا ایک رکن مارا گیا، ہلاک داعش رکن امریکا پر حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔

  • کابل ایئر پورٹ دھماکے، امریکا کا داعش کے ’منصوبہ ساز‘ پر ڈرون حملہ

    کابل ایئر پورٹ دھماکے، امریکا کا داعش کے ’منصوبہ ساز‘ پر ڈرون حملہ

    کابل: کابل ایئر پورٹ دھماکوں کے بعد امریکی فوج نے داعش کے خلاف ڈرون کارروائی کرتے ہوئے مبینہ طور پر ’منصوبہ ساز‘ کو نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی فوج نے کہا ہے کہ داعش کے ’منصوبہ ساز‘ کو نشانہ بنانے کے لیے مشرقی افغانستان میں ڈرون حملہ کیا گیا، خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے کیپٹن بل اربن نے ڈرون حملے کے بعد بتایا کہ ابتدائی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ ہم نے ہدف کو ہلاک کر دیا ہے۔

    امریکی عہدے دار کے مطابق ڈرون حملہ داعش کے ایک جنگجو پر کیا گیا ہے جو حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر حملوں سے بھی اس کا تعلق تھا یا نہیں۔

    کابل دھماکے : حملہ آوروں کو قیمت چکانا پڑے گی، جوبائیڈن

    داعش کے دہشت گرد کے خلاف کارروائی مشرق وسطیٰ سے اڑائے گئے ڈرون کے ذریعے کی گئی، حملے کے وقت وہ اپنے ایک دوست کے ساتھ کار میں تھا، اور کار کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا تھا کہ کابل دھماکوں کے ذمہ داروں کو تلاش کر کے انھیں انجام تک پہنچایا جائے گا، انھوں نے پینٹاگون کو حملے کے منصوبہ سازوں کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے کہ کابل ایئرپورٹ خودکش دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے، داعش نے خود کش حملہ آور کی شناخت بھی جاری کی، داعش خراسان کے بیان کے مطابق حملہ عبدالرحمٰن الوگری نامی خود کش بمبار نے کیا۔ اس حملے میں 13 امریکی فوجیوں کے علاوہ 170 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

  • کابل دھماکے : امریکا کا افغانستان میں ڈرون حملہ

    کابل دھماکے : امریکا کا افغانستان میں ڈرون حملہ

    امریکا نے کابل خودکش دھماکوں کے ردعمل میں افغانستان میں ایک مقام پر ڈرون حملہ کیا ہے، امریکی سینٹرل کمانڈ کا کہنا ہے کہ ننگرہار میں حملے میں داعش خراسان کا ایک رکن مارا گیا۔

    اس حوالے سے امریکی حکام نے بتایا ہے کہ افغانستان میں ڈرون حملے میں داعش کے ’منصوبہ ساز‘ کو نشانہ بنایا، ہلاک ہونے والا داعش کا رکن اور امریکا پر حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے کیپٹن بل اربن نے ڈرون حملے کے بعد بتایا کہ ابتدائی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ ہم نے ہدف کو ہلاک کر دیا ہے۔‘ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ہدف کا تعلق کابل ایئرپورٹ پر حملوں سے تھا۔

    روئٹرز کے مطابق ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ڈرون حملہ داعش کے عسکریت پسند پر کیا گیا جو مستقبل میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

    عہدیدار کے مطابق مشرق وسطیٰ سے اڑنے والے ڈرون نے داعش کے عسکریت پسند کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنے دوست کے ساتھ کار میں تھا۔ ’دونوں کی ہلاکت کا یقین کیا جا رہا ہے۔‘

    واضح رہے کہ صدر بائیڈن نے جمعرات کو کہا تھا کہ کابل دھماکوں کے ذمہ داروں کو تلاش کر کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے پینٹاگون کو حملے کے منصوبہ سازوں کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

    کابل ایئرپورٹ پر خودکش بم دھماکے میں 13 امریکی فوجیوں کے علاوہ 70 سے زائد افغان شہری ہلاک ہو گئے تھے۔

    دوسری جانب امریکہ نے اپنے شہریوں کو کابل ایئرپورٹ کے گیٹس سے دور رہنے کے لیے وارننگ جاری کی ہے۔

    سنیچر کو کابل ایئرپورٹ کے علاقے میں نئے حملوں سے خبردار کرتے ہوئے حکام نے امریکی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ ہوائی اڈے کے مرکزی دروازے سے فوری طور پر دور چلے جائیں۔

    امریکی حکام کے مطابق اس وقت بھی پانچ ہزار افراد کابل ایئرپورٹ کے راستے افغانستان سے باہر نکلنے کے لیے انتظار میں ہیں۔افغانستان سے امریکی انخلا کے لیے معاہدے کے مطابق 31 اگست کی ڈیڈلائن مقرر ہے۔

  • کابل ایئر پورٹ دھماکوں نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، امریکی صدر اسرائیلی وزیر اعظم کی ملاقات ملتوی

    کابل ایئر پورٹ دھماکوں نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، امریکی صدر اسرائیلی وزیر اعظم کی ملاقات ملتوی

    کابل: کابل ایئر پورٹ پر دو دھماکوں نے دنیا کے طاقت ور ممالک کو ہلا کر رکھ دیا ہے، دھماکوں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ مبینہ طور پر داعش کی جانب سے کیے گئے ہیں، جرمن وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اطلاعات ہیں داعش خود کش حملہ آور کابل جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کابل ایئر پورٹ کے مشرقی گیٹ کے قریب 2 دھماکے ہوئے ہیں، جس میں دو درجن کے قریب ہلاکتیں ہوئی ہیں، جب کہ زخمیوں کی تعداد 60 سے زیادہ ہے، جن میں بچے بھی شامل ہیں، ترجمان پینٹاگون جان کربی نے امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں سے متعلق بھی خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

    کابل دھماکے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینٹ کی ملاقات ملتوی کر دی گئی ہے، جب کہ جو بائیڈن امریکی وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کے ساتھ مانیٹرنگ روم میں موجود ہیں، جہاں سے کابل کی صورت حال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

    ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ذرائع کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کابل دھماکے کے بعد کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے، برطانوی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ واقعے میں کسی برطانوی اہل کار کی ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کابل میں اور ایئر پورٹ کے اطراف صورت حال خطرناک ہے، فرانسیسی سفیر کابل سے نکل جائیں، سفرا اب پیرس سے خدمات انجام دیں گے۔

    جرمن خاتون وزیر دفاع انیگریٹ کریمپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ داعش کے خود کش حملہ آور کابل جا رہے ہیں، جب کہ دھماکوں کی نوعیت کو دیکھ کر یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ داعش کی جانب سے کیے گئے ہیں، امریکا پہلے بھی داعش کی جانب سے کارروائیوں کا خدشہ ظاہر کر چکا ہے، ادھر نیٹو سربراہ نے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گرد حملے کے بعد بھی کابل سے انخلا کا عمل جاری رہنا چاہیے، تاہم نیٹو نے اپنے تمام فوجیوں کو کابل ایئر پورٹ کا گیٹ چھوڑنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    نیدرلینڈ کے وزیر اعظم مارک رُتے نے کابل دھماکوں پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ ہم اپنے تمام شہریوں کو افغانستان سے نہیں نکال سکیں گے، اپنے شہریوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے یورپ سے رابطے میں ہیں۔

    واضح رہے کہ طالبان کے قبضے میں آئے ہوئے افغانستان کے دارالحکومت کابل پر اس وقت ساری دنیا کی نظریں جمی ہوئی ہیں، ایک جانب نیٹو فوجی مکمل انخلا کے منتظر ہیں، دوسری طرف متعدد ممالک کے شہری کابل میں پھنسے ہوئے ہیں، جب کہ افغان شہری بھی بڑی تعداد میں اپنا ملک چھوڑ کر دیگر ممالک میں پناہ حاصل کرنے کے متمنی ہیں۔

    اگرچہ طالبان کی جانب سے امن کے دعوے کیے گئے ہیں، اور طالبان کا کہنا ہے کہ کابل پر ان کا کنٹرول ہے، تاہم کابل ایئر پورٹ کے گیٹ اور ہوٹل بیرن کے قریب ہونے والے دھماکوں نے دنیا کے کئی ممالک کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اور وہ اپنے شہریوں کے بہ حفاظت انخلا کے لیے پریشان ہو گئے ہیں۔

    ترجمان پینٹاگون کے مطابق کابل ایئر پورٹ پر پہلا دھماکا گاڑی میں نصب بم کا تھا، جب کہ دوسرا دھماکا خود کش تھا، پہلا دھماکا بیرن ہوٹل کے قریب ہوا، بیرن ہوٹل ایئر پورٹ کے آبے گیٹ کے قریب ہے، جب ہجوم جمع ہوا تو دوسرا دھماکا ایئر پورٹ کے گیٹ پر ہوا۔

    جان کربی نے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ کابل ایئر پورٹ کے گیٹ پر ہونے والا دھماکا زور دار تھا، اس دھماکے میں کئی امریکی اور عام افراد کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

    عالمی میڈیا کے مطابق دھماکوں میں 13 ہلاکتیں ہوئی ہیں، تاہم صحیح صورت حال ابھی معلوم نہیں ہو سکی ہے، خدشہ ہے کہ ہلاکتیں دو درجن کے قریب ہیں، کابل اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے کے 60 زخمی اسپتال لائے گئے، زخمیوں میں طالبان کے سیکیورٹی اہل کار بھی شامل ہیں۔

    طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ امارت اسلامیہ کابل ایئر پورٹ پر شہریوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتی ہے، دھماکے ایک ایسے علاقے میں ہوئے جہاں سیکیورٹی امریکی افواج کے ہاتھ میں ہے، انھوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ اپنے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے پر بھرپور توجہ دے رہی ہے، اور شر پسند حلقوں کو سختی سے روکا جائے گا۔

  • کابل سے غیرملکیوں کا انخلا ، دنیا کی مدد کے حوالے سے پاکستان سرفہرست

    کابل سے غیرملکیوں کا انخلا ، دنیا کی مدد کے حوالے سے پاکستان سرفہرست

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر کابل سے غیرملکیوں کے انخلا کیلئے جاری آپریشن پر مختلف ممالک نے اظہار تشکر کیا، 15 سے 24 اگست تک کابل سے 24 فلائٹس میں 1335غیرملکی مسافراسلام آباد آئے۔

    تفصیلات کے مطابق کابل سے غیرملکیوں کے انخلا میں دنیا کی مدد کے حوالے سے پاکستان سرفہرست ہیں ، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پرجاری آپریشن پر مختلف ممالک نے اظہار تشکر کیا۔

    15سے24 اگست تک کابل سے24 فلائٹس میں 1335غیرملکی مسافراسلام آبادآئے ، جس میں بیلجیئم 15،ڈنمارک کے43،کینیڈاکے14،ہالینڈ کے40باشندوں کو کابل سے لایا گیا جبکہ ترکی کے 42، برطانیہ کے2، امریکا کے11 شہریوں نے انخلا کیلئے پاکستان سے مدد لی۔

    پاکستان نے اقوام متحدہ کے 3اہلکاروں کے کابل سے انخلا میں مدد فراہم کی جبکہ بلغاریہ،فرانس،جرمنی،یونان،انڈونیشیا،اٹلی ، جاپان،فلپائن،جنوبی افریقہ کےشہریوں کو بھی انخلا کیلئے سہولت دی گئی۔

    پاکستان آنے والے غیرملکیوں میں 874افغان شہری بھی شامل ہیں ، مجموعی طور پر30سے زائد ممالک کے شہریوں نےپاکستانی پیشکش سے فائدہ اٹھایا جبکہ اس دوران اسلام آباد سے کابل کیلئے32 پروازوں کے ذریعے 521مسافر افغانستان گئے۔

  • کابل ایئر پورٹ، نیا حفاظتی ہدایت نامہ جاری

    کابل ایئر پورٹ، نیا حفاظتی ہدایت نامہ جاری

    کینیڈا: کابل ایئر پورٹ پر ایئر ٹریفک سروس سے متعلق پائلٹس کے لیے نیا سیفٹی ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل فیڈریشن آف ایئرلائن پائلٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری سیفٹی بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ کابل ایئر پورٹ پر فلائٹس کی پیشگی اجازت نہ دیے جانے پر پائلٹس کی جانب سے خدمات نہیں دی جائیں گی۔

    سیفٹی بلیٹن کے مطابق کابل میں فلائٹس کی پیشگی اجازت کی نگرانی فوجی ادارے کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے ایئر لائنز کو پیشگی اجازت کے پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کا کہا گیا ہے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ پیشگی اجازت نہ دینے پر کابل ایئر پورٹ پر خدمات نہیں دی جائیں گی، پیشگی اجازت کی وجہ کابل ایئر پورٹ پر جہازوں کی محدود پارکنگ ہے۔

    سیفٹی بلیٹن کے مطابق بین الاقوامی سی اے اے کو پہلے مشاورتی سروسز قائم کرنے کا بتایا گیا تھا، اکاؤ کو مطلع کیاگیا تھا کہ ملٹری مشاورتی سروس قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اس سروس کے ذریعے سول ملٹری ایئر ٹریفک کے بہاؤ میں مدد مل سکے گی، اور سروس کے قیام کی اطلاع کنٹیجنسی کوآرڈینیشن ٹیم بلیٹن دے گی، تاہم بین الاقوامی سول ایوی ایشن کو اب تک تازہ تفصیلات نہیں دی گئیں۔

    سیفٹی بلیٹن کے مطابق کابل فلائٹ انفارمیشن میں دن رات میں کچھ پروازیں دیکھی گئیں، زیادہ پروازیں فوجی طیاروں کی تھیں، کچھ سول طیاروں کی بھی تھیں، تاہم بین الاقوامی سی اے اے کے پاس پروازوں کے مقصد کی معلومات نہیں، اکاؤ کے مطابق ممکنہ طور پر یہ پروازیں انخلا کے لیے ہو سکتی ہیں۔