Tag: Kacha Operation

  • کراچی کے 16 صحافیوں کی ٹیم گھوٹکی میں کچے کا دورہ کرنے نکل گئی، ڈاکوؤں سے مقابلے کے لیے خفیہ فورس تیار

    کراچی کے 16 صحافیوں کی ٹیم گھوٹکی میں کچے کا دورہ کرنے نکل گئی، ڈاکوؤں سے مقابلے کے لیے خفیہ فورس تیار

    کراچی: سندھ میں کچے کے علاقے میں پولیس کا آپریشن جاری ہے، کراچی سے 16 رکنی صحافیوں کی ٹیم سکھر سے گھوٹکی پہنچ گئی، جہاں ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو نے انھیں بریفنگ دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سے جانے والے 16 صحافیوں کی ٹیم گھوٹکی میں کچے کا دورہ کرنے نکل گئی، ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو نے کچے کے علاقے میں روانگی سے قبل بریفنگ میں بتایا کہ یہاں ڈاکوؤں کے 6 بڑے گینگ آپریٹ کر رہے ہیں، جن سے مقابلے کے لیے خفیہ فورس تیار کی گئی ہے۔

    انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ گینگز میں ڈاکو راہب شر، جانو اندھر، سومار شر، رانو شر، چاندی شر اور پرویز جاگیرانی کے ڈکیت گینگ شامل ہیں، کچے کے ڈاکو B10 اینٹی ٹینک گن، آر پی جی 7 اور 12.7 اینٹی ایئر کرافٹ گنوں کا استعمال کرتے ہیں، ڈاکوؤں کو منشیات کی سہولت بھی میسر ہے۔

    ایس ایس پی نے بتایا ’’خفیہ فورس کسی بھی موقع پر سب کے سامنے موجود نہیں ہوگی، فورس کے بارے میں صرف آئی جی سندھ یا مجھے پتا ہوگا، کچھ برسوں میں ڈاکوؤں نے بنکرز بنا لیے ہیں، پولیس کو اس وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘

     

    انھوں نے کہا ’’گھوٹکی کا کچا 64 کلو میٹر رقبے پر محیط ہے، جب کہ ایک ہزار پولیس اہل کار وہاں تعینات کیے گئے ہیں، ڈاکوؤں سے مقابلے کے لیے اسنائپرز تیار کیے جا رہے ہیں، ماضی میں پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں کو اطلاعات مل جاتی تھیں، ایسے پولیس اہلکاروں کو برطرف یا دیگر سنگین سزائیں دی گئی ہیں۔‘‘

    ایس ایس پی تنویر تنیو کے مطابق 8 ماہ کے دوران 5 ہزار 400 ایکڑ کا علاقہ کلیئر کرایا گیا ہے، اور 65 مغویوں کو بازیاب کرتے ہوئے 37 ڈاکوؤں کو جہنم واصل کیا گیا ہے، 11 ڈاکو زخمی، 85 سہولیت کار اور 100 جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی گھوٹکی نے بتایا کہ آج ہی 2 مغویوں کو بازیاب کرایا گیا ہے، جن میں ایک ڈاکٹر بھی شامل تھا، لوگ مختلف لالچ کا شکار ہو کر ٹریپ ہو جاتے ہیں۔

    تنویر تنیو نے بتایا ’’گھوٹکی سے لے کر پنجاب تک 60 چیک پوسٹیں تیار کی گئی ہیں، سندھ پولیس کی 3 چیک پوسٹیں پنجاب کی حدود میں ہیں، کچے کے اندرونی علاقوں میں 100 اہلکاروں پر مشتمل 3 پولیس پوسٹیں تیار کی گئی ہیں، یہ پوسٹیں رونتی، بیلو، میرپور اور اندل سندھرانی میں ہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’پولیس کو کئی مقامات پر زمینی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، گھوٹکی پولیس نے 2016 میں پاکستان آرمی اور رینجرز کی مدد سے آپریشن شروع کیا تھا، اور فضائی نگرانی میں کچے میں پولیس پوسٹیں تعمیر کی گئیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ہیلی کاپٹر پر فضا سے جائزہ لیا جاتا تھا۔‘‘

  • کچے کا علاقہ ڈاکوؤں سے خالی، اسکول اور ڈسپنسری قائم

    کچے کا علاقہ ڈاکوؤں سے خالی، اسکول اور ڈسپنسری قائم

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر راجن پور کے کچے کے علاقے میں ہونے والے آپریشن میں اب تک 28 ڈاکوؤں کو گرفتار کیا جاچکا ہے،اندرونی علاقے میں اسکول اور ڈسپنسری قائم کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب قیادت میں 35 دن سے کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جاری ہے، اب تک 3 ڈاکو ہلاک، 28 گرفتار اور 5 ہتھیار ڈال چکے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ قبضے میں لیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ آپریشن میں کچے کا اکثریتی علاقہ ڈاکوؤں سے کلیئر کروایا جا چکا ہے، کٹانی چک چراغ شاہ میں اسکول اور ڈسپنسری قائم کر دی گئی ہے، پولیس نے اسکول اور ڈسپنسری اپنی مدد آپ کے تحت قائم کی۔

    ترجمان کے مطابق عمارت نہ ہونے پر ٹینٹ میں اسکول اور ڈسپنسری قائم کر کے عملہ تعینات کر دیا گیا، ہے، اسکول اور ڈسپنسری میں پولیس کا تعلیمی و طبی تربیت یافتہ عملہ تعینات کیا گیا ہے۔

  • راجن پور: کچے کے علاقے سے جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ، چیک پوسٹس قائم

    راجن پور: کچے کے علاقے سے جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ، چیک پوسٹس قائم

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر راجن پور کے کچے کے علاقے میں ہونے والے آپریشن میں جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ کردیا گیا، متعدد ڈاکو فرار اور کئی گرفتار ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر راجن پور کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ سے کچے کے علاقے میں جاری آپریشن میں پولیس کو تاریخ ساز کامیابیاں ملی ہیں۔

    ڈی پی او کا کہنا ہے کہ ہیڈ منی کے مجرمان بھاگنے پر مجبور ہوگئے، دہشت گردوں کی کمین گاہیں تباہ کردی گئی ہیں اور ان پر چیک پوسٹس قائم کردی گئی ہیں۔

    ڈی پی او کے مطابق بنگیانی، سکھانی، عمرانی، دلانی اور سادانی گینگ کے خلاف آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران پولیس کو بھاری اسلحہ ملا۔

    برآمد کیے گئے اسلحے میں مشین گن، راکٹ لانچرز، جی تھری 2 اور ایس ایم جی 7 شامل ہیں۔

    ڈی پی او کا کہنا ہے کہ اب تک 7 دہشت گرد ہلاک ہوچکے ہیں، 27 سے زائد زخمی اور 23 سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق راجن پو میں کچے کا 23 ہزار ایکڑ رقبہ وا گزار کروا کر جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ کر دیا گیا، پولیس آپریشن میں ایک پولیس کمانڈو محمد قاسم نے جام شہادت نوش کیا جبکہ 2 اہلکار زخمی ہوئے۔

  • کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن: کئی ڈاکوؤں نے پولیس کے سامنے سرینڈر کردیا

    کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن: کئی ڈاکوؤں نے پولیس کے سامنے سرینڈر کردیا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے علاقے صادق آباد میں پنجاب پولیس کا کچے میں آپریشن 25 ویں روز بھی جاری ہے، آپریشن کے دوران 5 کارندوں نے سرینڈر کر کے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صادق آباد کچے میں سرگرم عمل عمرانی اور قیصرانی گینگز کے 5 کارندوں نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔ ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کا کہنا ہے کہ ملزمان ڈکیتی، قتل اور پولیس پر فائرنگ اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث رہے ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا ہے کہ سرینڈر کرنے والوں کے مقدمات انصاف کے عین مطابق نمٹائے جائیں گے، دیگر افراد بھی سرینڈر کریں گے تو ان کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔

    پولیس کے مطابق کچے میں آپریشن کے دوران گرفتاریوں کی تعداد 33 ہوگئی جبکہ 3 ڈاکو مقابلوں میں مارے گئے۔

    خیال رہے کہ ڈاکوؤں کے خلاف پولیس کے گرینڈ آپریشن میں اب تک ہزاروں ایکڑ رقبہ کلیئر کروا کر اور خفیہ ٹھکانے ٹریس کر کے تباہ کیے گئے ہیں۔

  • کچے کا ہزاروں ایکڑ نو گو ایریا کلیئر، ڈاکوؤں کی کمین گاہیں نذر آتش

    کچے کا ہزاروں ایکڑ نو گو ایریا کلیئر، ڈاکوؤں کی کمین گاہیں نذر آتش

    لاہور: صوبہ پنجاب کے علاقے روجھان میں کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جاری ہے، اب تک ہزاروں ایکڑ اراضی اور نو گو ایریا کلیئر کردیا گیا، جرائم پیشہ عناصر کے ٹھکانوں، کمین گاہوں کو مسمار اور نذر آتش کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راجن پور کے قریب روجھان میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن 18 ویں روز بھی جاری ہے۔

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) راجن پور محمد ناصر سیال کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں مزید 5 ڈاکو گرفتار کیے گئے ہیں جن سے اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کیا گیا ہے۔

    ڈی پی او کے مطابق پولیس نے کچہ میانوالی میں ڈاکوؤں کی کمین گاہوں پر قبضہ کرلیا ہے جبکہ پولیس کا سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔

    محمد ناصر سیال کا کہنا ہے کہ اب تک 4 ڈاکو ہلاک اور 5 کو گرفتار کیا گیا ہے، ڈاکوؤں کے 16 سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کچے کا ہزاروں ایکڑ رقبہ کلیئر کر کے پولیس چوکیاں قائم کی گئیں، چک عمرانی، چک بیلے شاہ اور چک کپڑا کے علاقے کلیئر کروائے گئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق اب تک ہزاروں ایکڑ اراضی اور نو گو ایریا کلیئر کروا کر پولیس کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں، جرائم پیشہ عناصر کے ٹھکانوں، کمین گاہوں کو مسمار اور نذر آتش کر دیا گیا۔

  • کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن: ہزاروں ایکڑ رقبہ کلیئر، خفیہ ٹھکانے تباہ

    کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن: ہزاروں ایکڑ رقبہ کلیئر، خفیہ ٹھکانے تباہ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے علاقے روجھان میں کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جاری ہے، اب تک ہزاروں ایکڑ رقبہ کلیئر کروا کر اور خفیہ ٹھکانے ٹریس کر کے تباہ کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق راجن پور کے قریب روجھان میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن سولہویں روز بھی جاری ہے۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ آپریشن میں اب تک 16 سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ 4 ڈاکو ہلاک ہوچکے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق ہزاروں ایکڑ رقبہ کلیئر کروا کر خفیہ ٹھکانے ٹریس کر کے تباہ کیے گئے، پتن غوثو اور پتن درانی شاہ میں کمین گاہیں اور خفیہ ٹھکانے تباہ کر کے مسمار کردیے گئے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پتن غوثو اور پتن درانی شاہ میں مزید 2 پولیس پکٹس قائم کردی گئیں۔

    خیال رہے کہ انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ کچے کے علاقے میں بلوچ علیحدگی پسندوں کی موجودگی کے شواہد بھی ملے، کچے میں مارے جانے والے 2 دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان سے تھا۔

    آئی جی کا کہنا تھا کہ 23 ہزار 500 ایکڑ کا علاقہ کلیئر کروا لیا گیا ہے، ڈھائی ماہ میں ایک بھی آدمی کو اغوا نہیں کیا گیا، کچے کے علاقے میں آپریشن کا فیصلہ قومی سلامتی کونسل نے کیا تھا۔