Tag: kachay ka ilaqa

  • کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن کیلیے پولیس نے اربوں روپے مانگ لیے

    کراچی : سندھ پولیس کی اندورن صوبہ کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کی تیاری آخری مراحلے میں داخل ہوگئی، محکمے نے اخراجات کے حصول کیلئے وزیر اعلیٰ کو سمری اور خط ارسال کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے اندرون سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف مؤثر کارررائی کیلئے جدید ترین میدانی ہتھیار اور نگرانی کے آلات کی خریداری کی سمری تیار کرلی۔

    اس حوالے سے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو سمری ارسال کردی گئی ہے جس میں دو ارب80 کروڑ روپے کے قریب آلات خریدنے کی سفارش کی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مظہر نواز شیخ کی سربراہی میں 9 افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دی گئی تھی، کئی اجلاس اور دوروں کے بعد آلات کی ضرورت اور درست تعداد کا جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے مشترکہ طور پر ہتھیار اور آلات خریدنے کی سفارش کی ہے۔

    سمری میں فضائی نگرانی اور حملے کے لیے جدید سازو سامان،20ابابیل فائیو چارلی کواڈ کاپٹر، چار کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم بس یا کنٹینر، 20لائٹ اسنائپر رائفل سمیت 12مختلف قسم کے ہتھیاروں اور دیگر جدید سامان کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کو سمری کے ساتھ ایک خط بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں کچے کے علاقے میں جاری اور صورتحال کی حساسیت اور اب تک ہونے والی کارروائیوں سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔

    خط کے متن میں لکھا ہے کہ6نومبر کو گھوٹکی میں مسلح ڈاکوؤں نے پولیس پارٹی پر قاتلانہ حملہ کیا، جس میں ایک ڈی ایس پی اور ایس ایچ او سمیت 5 پولیس افسران شہید ہوئے۔

    خط میں بتایا گیا ہے کہ کچے کے علاقے میں کئی بدنام زمانہ جرائم پیشہ گروہ کام کر رہے ہیں، جنوری 2022 سے اب تک کچے کے علاقوں میں کئی مختلف آپریشنز کیے گئے جن میں 10 پولیس اہلکار شہید اور 12زخمی ہوئے۔

    خط کے متن کے مطابق کچے کے علاقوں کے لیے جدید ترین آلات کی خریداری بہت ضروری ہے، اس سے پہلے بجٹ 4 ارب روپے کے قریب پہنچ رہا تھا، ہم نے فوری طور پر اتنی ہی ڈیمانڈ کی ہے جتنی ضرورت ہے۔

  • پولیس کے ڈاکوؤں سے کامیاب مذاکرات، اہلکاربازیاب

    پولیس کے ڈاکوؤں سے کامیاب مذاکرات، اہلکاربازیاب

    رحیم یارخان: مغوی اہلکاروں کی بازیابی کے لئے کچے کے علاقے میں مقامی سرداروں کا گرینڈ جرگہ منعقد کیا گیا اورمذاکرات کے بعد سات پولیس اہلکاروں کو بازیاب کروالیا گیا

    سابق ایس ایچ او تھانہ ماچھکہ نے ڈاکووں کے ساتھ مذاکرات میں اہم کردارادا کیا، گھوٹکی اوررحیم یارخان کے کچے کے علاقوں کے سرداروں اور پولیس کے مابین جرگہ رات گئے تک جاری رہا، جس کے بعد مقامی سردار کے مطابق مغوی پولیس اہلکار رحیم یارخان پولیس کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔


    ڈاکوؤں کا پولیس چوکی پرحملہ، 7اہلکار اغوا


    اپنے ساتھیوں کی بازیابی کے لئے پانچ اضلاع کی پولیس نے حصہ لیا تھا لیکن چند ڈاکوؤں کے سامنے پولیس کو ہتھیار ڈالنا پڑے۔

    مقامی سردارکے مطابق اغوا کاربگا کوش، ملاواشر اور سلطو شرتھے۔

    پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے ہمراہ کسی بھی ڈاکو کی ہلاکت یا گرفتاری کا اعلان نہیں کیا گیا۔