Tag: Kafala

  • سعودی عرب: کفالت کی تبدیلی کے حوالے سے ضروری ہدایات

    سعودی عرب: کفالت کی تبدیلی کے حوالے سے ضروری ہدایات

    ریاض: سعودی حکام نے کفالت کی تبدیلی اور اقاموں کی تجدید و اجرا کے حوالے سے ضروری ہدایات جاری کی ہیں اور لوگوں کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کا جواب بھی دیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات کے قوانین کے تحت غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید اور اجرا کے مراحل کو آسان بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی کارکنوں کو بنیادی طور پر 2 کیٹگریز میں تقسیم کیا جاتا ہے جن میں کمرشل کارکن اور انفرادی ویزوں پر مقیم غیر ملکی شامل ہیں۔

    سعودی وزارت افرادی قوت کے پلیٹ فارم قوی پرایک شخص نے دریافت کیا کہ میری عمر 67 برس ہے جبکہ پیشہ عامل نظافہ مبانی کا ہے، کیا کفالت کی تبدیلی کروائی جاسکتی ہے؟

    سوال کے جواب میں قوی پلیٹ فارم کی جانب سے کہا گیا کہ قوی پلیٹ فارم پر کفالت کی تبدیلی کے لیے عمرکا زیادہ ہونا قابل اعتراض امر نہیں ہوتا۔

    کفالت کی تبدیلی کے لیے قوی پلیٹ فارم پر درخواست اپ لوڈ کروائی جاسکتی ہے جہاں ملازمت کے معاہدے کو دیکھتے ہوئے اسے فریقین کی جانب سے منظور کرنے کے بعد قوی پلیٹ فارم پر اس کی منظوری کے احکامات صادر کیے جاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے مملکت میں مقیم غیر ملکی کارکنوں کے معاملات جلد نمٹانے کے لیے قوی پلیٹ فارم متعارف کروایا گیا ہے۔

    قوی پلیٹ فارم کا مقصد مملکت کی لیبر مارکیٹ کے معاملات کو بہتر بنانا اور کارکنوں کو سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ معاملات بہتر طور پر جلد حل ہوں اور کارکنوں کو تاخیر کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    قوی پلیٹ فارم کے ذریعے کفالت کی تبدیلی کےلیے لازمی ہے کہ جس ادارے یا کمپنی میں کفالت تبدیل کروانا مقصود ہو وہاں سے ملازمت کا ڈیجیٹل معاہدہ تیار کر کے قوی پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کیا جائے جسے آجر و اجیر دونوں منظور کریں، بعد ازاں منظور شدہ معاہدے کی تصدیق قوی پلیٹ فارم پر کی جاتی ہے۔

    قوی پلیٹ فارم پر معاہدے کی تصدیق ہونے کے بعد وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کے لیے نئے آجر کے اکاؤنٹ میں ورک پرمٹ جاری کیا جاتا ہے بعد ازاں جوازات کے سسٹم میں نیا اقامہ کارڈ پرنٹ کرنے کے ساتھ ساتھ ابشر اکاؤنٹ میں بھی معلومات تبدیل کی جاتی ہیں۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کفالت تبدیل کروائی ہے اس صورت میں اقامہ کارڈ نیا پرنٹ ہوگا یا وہی پرانا کارڈ کارآمد ہوسکتا ہے؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ کفالت تبدیل کروانے کے بعد اقامہ کارڈ دوسرا پرنٹ کروانا ہوگا۔ کارڈ پرنٹ کے حوالے سے جوازات کا مزید کہنا تھا کہ مملکت میں ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے اقامہ کارڈ اپنے موبائل پر بھی اوپن کیا جا سکتا ہے

  • سعودی عرب: کفالت کی تبدیلی کے لیے حکام کی ہدایات

    سعودی عرب: کفالت کی تبدیلی کے لیے حکام کی ہدایات

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں موجود غیر ملکی ملازمین کے اقامے کی تجدید اور کفالت کے حوالے سے ہدایات جاری کی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے مملکت میں قانون محنت میں کافی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    معاملات کو کسی تاخیر کے بغیر فوری حل کرنے کے لیے ڈیجیٹل خدمات کا دائرہ بھی وسیع کرتے ہوئے اسے ہر ایک کی دسترس میں دیا گیا ہے تاکہ فریقین کے حقوق کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔

    سائق خاص (گھریلو ڈرائیور) کے ویزے پر موجود ایک شخص نے جوازات کے ٹویٹر پر دریافت کیا کہ کفیل اقامے کی تجدید نہیں کر رہا، کیا اس صورت میں کفالت تبدیل کروائی جا سکتی ہے؟

    جوازات کی جانب سے اس حوالے سے قانون کے نکات بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ گھریلو عملے کی کفالت تبدیل کروانے کے لیے جو ضوابط مرتب کیے گئے ہیں ان کے مطابق موجودہ کفیل اپنے کارکن کی کفالت تبدیلی کے لیے این او سی جاری کرے گا۔

    این او سی کے بعد نئے کفیل اور کارکن کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کے لیے ابشر اکاؤنٹ پر ڈیجیٹل رضا مندی کی تصدیق کی جائے گی، یہ کارروائی کفالت کی درخواست اپ لوڈ کیے جانے کے سات دن کے اندر مکمل ہونا ضروری ہے بصورت دیگر خود کار سسٹم درخواست کو مسترد کردیتا ہے۔

    قانون کے مطابق کارکن کے خلاف ہروب رجسٹر نہیں ہونا چاہیئے، ہروب رجسٹر ہونے کی صورت میں اسے کینسل کروانے کے بعد باقی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    خیال رہے کہ اقامہ کی بروقت تجدید قانونی طور پر کفیل کی ذمہ داری ہوتی ہے، اس صورت میں جبکہ کفیل کی جانب سے اقامے کی تجدید نہیں کروائی جارہی یا تنخواہوں کی ادائیگی میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہو تو وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی میں شکایت درج کروائی جاسکتی ہے جس پر متعلقہ ادارے کی جانب سے تحقیقات کرنے کے بعد فوری طور پر کفالت کی تبدیلی کے احکامات صادر کردیے جاتے ہیں۔

    وزارت افرادی قوت کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کے احکامات صادر ہونے پر قانونی طور پر کفالت تبدیل کروائی جاسکتی ہے، سابق کفیل کی اجازت یا اس کی جانب سے این او سی بھی درکار نہیں ہوتا۔