Tag: kalim imam

  • محکمہ پولیس میں ویری فکیشن کے عمل کو نہایت آسان کردیا گیا، آئی جی سندھ

    محکمہ پولیس میں ویری فکیشن کے عمل کو نہایت آسان کردیا گیا، آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ نے کراچی میں اسپیشل برانچ سندھ پولیس بلڈنگ کا افتتاح کردیا، مذکورہ عمارت میں تمام تصدیقی عمل اب ون ونڈو آپریشن کے تحت ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے کیماڑی میں اسپیشل برانچ سندھ پولیس کی عمارت کا باقاعدہ افتتاح کردیا، اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ اور ایس پی سیکیورٹی اسپیشل برانچ بھی موجود تھے۔

    ڈی آئی جی اسپیشل برانچ نے آئی جی سندھ کو محکمے کے تحت مختلف امور پر بریفنگ دی، ڈی آئی جی ایس بی نے بتایا کہ پرسن ویری فکیشن عمل کو سینٹرلائزڈ کردیا گیا ہے، ویری فکیشن سے متعلق عوام کو درپیش مسائل کو ختم کیا جارہا ہے.

    انہوں نے کہا کہ پرسن یا دیگر تصدیقی عمل اب ون ونڈو آپریشن کے تحت ہونگے، تصدیق کا عمل ایک ہفتے تا15دن کے اندر لازماً مکمل کرلیا جائے گا۔

    افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ ڈاکٹرکلیم امام نے کہا کہ تصدیق کے عمل میں میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھا جائے،
    ویری فکیشن کے جملہ امور کو تیز ترین، شفاف اور غیرجانبدارانہ بنایا جائے، ون ونڈو آپریشن کے ضمن میں ایس پی سیکیورٹی اسپیشل برانچ کی پوسٹنگ یہاں رکھی جائے۔

    آئی جی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ ویری فکیشن کے عمل سے وابستہ افسران کو موٹرسائیکلیں الاٹ کردی گئی ہیں، مختلف نوعیت کی ویری فکیشن پر مامور اسٹاف کو دیگر کوئی ذمہ داری نہیں دی جائے گی۔

  • پولیس کمپلینٹ سینٹرز میں چھ ماہ کے دوران سولہ ہزار سے زائد شکایات درج

    پولیس کمپلینٹ سینٹرز میں چھ ماہ کے دوران سولہ ہزار سے زائد شکایات درج

    کراچی : سندھ بھر کے تمام پولیس کمپلینٹ سینٹرز میں چھ ماہ کی کارکردگی رپورٹ آئی جی سندھ کو پیش کردی گئی۔ مجموعی طور پر 16162شکایات مختلف ذرائع سے کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھر کے تمام پولیس کمپلینٹ سینٹرز کی کارکردگی رپورٹ آئی جی سندھ سید کلیم امام کو پیش کردی گئی ہے، کارکردگی رواں سال جنوری تا جون چھ ماہ پر مشتمل ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کے مطابق ایف آئی آرز کے عدم اندراج سے متعلق457 شکایات موصول ہوئیں 356شکایات کا ازالہ کیا گیا۔101زیرالتواء رہی۔55من گھڑت/جھوٹی جبکہ13غیرمتعلقہ تھیں۔08پولیس افسران واسٹاف کو مائنر پنشمنٹ دی گئی۔

    اس کے علاوہ پولیس برتاؤ اور اختیارات سے تجاوزسے متعلق 1647شکایات موصول ہوئیں۔986شکایات کا ازالہ کیا گیا۔661زیرالتواء رہی۔50من گھڑت اور جھوٹی جبکہ21غیر متعلقہ تھیں۔14کو مائنر جبکہ03 پولیس افسران و اسٹاف کو میجر پنشمنٹ دی گئی۔

    کمپلینٹ سینٹرز میں پولیس کی غیرقانونی حراست سے متعلق270 شکایات موصول یوئیں۔164شکایات کا ازالہ کیا گیا۔106زیرالتواء ہیں۔06شکایات من گھڑت اور جھوٹی جبکہ14غیر متعلقہ تھیں۔

    پولیس بدعنوانی اور کرپشن سے متعلق622شکایات موصول ہوئیں۔366کا ازالہ کیا گیا۔256زیر التواء رہیں۔ 36شکایات من گھڑت و جھوٹی جبکہ14 غیر متعلقہ تھیں۔ایک پولیس افسرکو میجر جبکہ05کو مائنر پنشمنٹ دی گئی۔

    اس کے علاوہ غلط ایف آئی آرز اور ان کی تنسیخ سے متعلق 05شکایات موصول ہوئیں۔03کاازالہ کیا گیا، دو زیرالتواء رہیں۔07 شکایات من گھڑت و جھوٹی جبکہ01غیر متعلقہ تھی ۔

      مقدمات کی ناقص تفتیش یا تفتیش پر عدم اطمینان سے متعلق133 شکایات موصول ہوئیں۔80شکایات کاازالہ کیا گیا۔53زیرالتواء رہیں۔17شکایات من گھڑت و جھوٹی جبکہ04غیر متعلقہ تھیں۔01کومیجرجبکہ01 پولیس آفیسر کو میجر پنشمنٹ دی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پولیس ملازمین سے متعلق183شکایات موصول ہوئیں۔113شکایات کاازالہ کیا گیا۔70شکایات زیرالتواء رہیں۔47شکایات من گھڑت و جھوٹی جبکہ08 غیرمتعلقہ تھیں۔
    پولیس کے خلاف دیگر مختلف نوعیت سے متعلق موصولہ شکایات 12845میں سے6415 کاازالہ کیا گیا۔6430زیرالتواء ہیں، دو سو شکایات من گھڑت و جھوٹی جبکہ330 غیر متعلقہ تھیں، دو شکایات پر میجر جبکہ08پرمائنر پنشمنٹ دی گئی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران مجموعی طورپر16162 مختلف نوعیت کی شکایات پولیس افسران/اسٹاف کے خلاف موصول ہوئیں۔8483 شکایات کا ازالہ کیا گیا۔7679شکایات زیرالتواء رہیں۔418شکایات من گھڑت و جھوٹی جبکہ 405غیرمتعلقہ تھیں،شکایات کے مرتکب ٹھہرائے جانے والے43 پولیس افسران و اسٹاف کو مائنرجبکہ07کو میجر پنشمنٹ دی گئیں۔

    ترجمان سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ تمام شکایات بذریعہ فون، ای میل، فیکس،واٹس ایپ،پوسٹ موصول ہوئیں۔

  • آئی جی سندھ سید کلیم امام نے اپنا واٹس ایپ نمبرعوام الناس کے لیے عام کردیا

    آئی جی سندھ سید کلیم امام نے اپنا واٹس ایپ نمبرعوام الناس کے لیے عام کردیا

    کراچی : آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے شہریوں کو بروقت قانونی امداد کی فراہمی کیلئے اپنا واٹس ایپ نمبر عام کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ عوام پولیس کے خلاف بھی اپنی شکایات شیئر کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے حالیہ واقعات کے تناظر میں عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے آس پاس یا اطراف کے علاقوں یا پڑوس میں کسی بھی قسم کی مشکوک سرگرمی مشتبہ افراد یا کوئی مشکوک گاڑی موٹرسائیکل، بیگ، پارسل، تھیلا اور بریف کیس وغیرہ دیکھیں تو فوری طور پر اس کی اطلاع مددگار15قریبی تھانہ ڈی آئی جیز ایس ایس پیز دفاتر کو دے کر جرائم کے خلاف پولیس کے ہاتھ مضبوط کریں۔

    آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ عوام مجھے واٹس ایپ نمبر03000021881 پر بھی مذکورہ حوالے سے یا پھر خود کو درپیش مسائل و مشکلات اور بالخصوص پولیس کے خلاف شکایات بھی شیئر کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے سندھ بھر کے تمام ضلعی ایس ایس پیز کو جاری احکامات میں کہا کہ وہ بھی اپنے واٹس ایپ نمبر فوری طور پر عوام کے لیے عام کریں تاکہ امن وامان کی صورتحال پر مکمل کنٹرول کے ساتھ ساتھ جرائم کے خلاف پولیس کے مجموعی اقدامات کو عوام کے انفرادی اور اجتماعی کردار کی بدولت مزید تقویت بھی دی جاسکے۔

    انہوں نے عوام کے نام ایک پیغام میں کہا کہ جرائم کے خلاف جاری جنگ میں پولیس کے ہاتھوں کو مزید مضبوط کریں کیونکہ یہ آپ کی اپنی فورس ہے اس کا کام ہی قانون پسند شہریوں کا تحفظ اور امن وامان جیسے اقدامات کو تقویت دینا ہے۔

  • ضمنی انتخابات کے لئے سیکیورٹی پلان تیار کرلیا ہے، آئی جی سندھ کلیم امام

    ضمنی انتخابات کے لئے سیکیورٹی پلان تیار کرلیا ہے، آئی جی سندھ کلیم امام

    کراچی : آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے کہا ہے کہ سندھ پولیس نے ضمنی انتخابات کے لئے سیکیورٹی پلان تیار کرلیا ہے، سیکیورٹی اقدامات کو ہرسطح پر غیر معمولی بنایا جائے گا۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، آئی جی سندھ نے کہا کہ پولینگ اسٹیشنوں پر سیکیورٹی انتہائی ٹھوس اور مؤثر بنانے کی ہدایت جاری کردی گئیں ہیں.

    اداروں کے درمیان روابط مضبوط اور پائیدار بنائے جائیں اور سیاسی قائدین و رہنماؤں سمیت کارکنان سے تعاون ممکن بنایا جائے۔

    کلیم امام نے مزید کہا کہ بیلٹ باکسز کی ترسیل کے اقدامات کو ہر لحاظ سے محفوظ بنایا جائے گا، حساس پولنگ اسٹیشنز پر کمانڈوز کو ذمہ داریاں تفویض کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے پینتیس حلقوں میں ضمنی انتخاب کا میدان آج بروز اتوار چودہ اکتوبر کو سجے گا۔ ضمنی انتخابات کیلئے641 امیدوار میدان میں ہیں۔ ایک ہزار سات سو استائیس پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دے دئیے گئے ہیں۔

    کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پولنگ اسٹیشنزپر فوج تعینات ہوگی، فوج کی تعیناتی کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 220 اور 245 کے تحت کیا گیا ہے، انتخابات کیلئے اسلام آباد انتظامیہ نے رینجرز کی مدد طلب کرلی۔