Tag: Kamala Harris

  • ٹرمپ نے کملا ہیرس اور ہیلری کلنٹن کی سکیورٹی کلیئرنس واپس لے لی

    ٹرمپ نے کملا ہیرس اور ہیلری کلنٹن کی سکیورٹی کلیئرنس واپس لے لی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاسی مخالفین کے خلاف ایک اور قدم اٹھا لیا، سابق نائب صدر کملا ہیرس، سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور دیگر شخصیات کی سکیورٹی کلیئرنس واپس لے لی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر جو بائیڈن کی سکیورٹی کلیئرنس بھی منسوخ کرنے والے ریپبلکن صدر نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں ہلری کلنٹن اور گزشتہ سال کے انتخابات کاملا میں ہیرس کو شکست دی تھی۔

    اس سلسلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میں نے طے کیا ہے کہ درج ذیل افراد کی خفیہ معلومات تک رسائی اب قومی مفاد میں نہیں ہے۔

    ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہفتہ کے اختتام پر نیو جرسی میں اپنے گالف کلب پہنچے جس کے چند گھنٹے بعد یہ میمورنڈم جاری کیا گیا، ان افراد میں سابق سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن بھی شامل ہیں۔

    فہرست میں ریپبلکن کی نمائندہ لزچینی، بائیڈن کے مشیرجیک سلیوان، فیوناہل بھی شامل ہیں، سابق امریکی صدور روایتی طور پر انٹیلی جنس بریفنگ حاصل کرتے رہے ہیں۔

    اگرچہ سکیورٹی کلیئرنس منسوخ ہونے سے فوری طور کوئی اثرات مرتب نہ ہوں لیکن یہ اقدام واشنگٹن میں بڑھتی ہوئی سیاسی رسہ کشی کی واضح علامت ہے۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے پہلے ہی سابق صدر بائیڈن کو امریکی انٹیلی جنس تک روایتی رسائی دینے سے انکار کرتے ہوئے ان کی سکیورٹی کلئیرنس منسوخ کر دی تھی جبکہ روایتی طور پر سابق صدور کو امریکی انٹیلی جنس تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔

    سابق امریکی صدور روایتی طور پر انٹیلی جنس بریفنگ حاصل کرتے رہے ہیں تاکہ وہ موجودہ صدور کو قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی پر مشورہ دے سکیں۔

    اس سے قبل گزشتہ دور حکومت میں صدر جوبائیڈن نے بھی 2021 میں اس وقت کے سابق صدر ٹرمپ کی سکیورٹی کلئیرنس بھی منسوخ کر دی تھی۔

  • امریکا الیکشن : ہیریس اور ٹرمپ کے آخری روز عوام سے وعدے اور دلاسے

    امریکا الیکشن : ہیریس اور ٹرمپ کے آخری روز عوام سے وعدے اور دلاسے

    امریکا میں صدارتی انتخاب کے دو مضبوط امیدواروں نائب صدر کاملا ہیریس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ قومی، ریاستی اور مقامی سطح پر بھی الیکشن ہو رہے ہیں۔

    امریکی صدارتی انتخاب کی مہم آخری روز میں داخل ہوتے ہی ریاست پنسلوینیا انتخابی طور پر میدان جنگ بن گئی جسے جیتنے کے لیے دونوں صدارتی امیدوار ایڑی چوٹی کا زور لگارہے ہیں۔

    یہاں ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملاہیرس کی ووٹرز کو قائل کرنے کی آخری اور سر توڑ کوششیں جاری ہیں انتخابی مہم کے آخری روز کاملاہیرس کی ریاست پنسلوانیا پر توجہ مرکوز رہی۔

    امریکی صدارتی انتخاب 2024

    ڈونلڈ ٹرمپ کا حامیوں سے خطاب

    سابق صدرڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کیرولینا، پنسلوانیا اور مشی گن کا ہنگامی دورہ کیا، ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا کہ ہم جوہری جنگ عظیم سوئم کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں، صدر منتخب ہوکر تیسری جنگ عظیم شروع ہونے سے روکوں گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگرمیں صدر ہوتا تو 7 اکتوبر کا واقعہ کبھی رونما نہ ہوتا، صدر بننے کے بعد مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی ختم کروں گا، ہم جوبائیڈن کے خراب نظام کو ٹھیک کریں گے، اقتدار میں آکر نئی نوکریاں فراہم کرکے عوام کو خوشحال بنائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کے نتائج 5نومبر کو ہی سامنے آنے چاہئیں، یہ ہمارے لیے ہمیشہ کے لئے آخری موقع ہے۔

    کاملا ہیرس کا حامیوں سے خطاب

    دوسری جانب کاملا ہیرس نے بھی اپنے حامیوں سےخطاب میں یقین دہانی کرائی کہ منتخب ہوکر تمام امریکیوں کی صدر بنوں گی، ہم جیتیں گے کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ کس مقصد کیلئے کھڑے ہیں۔

    کاملاہیرس کا کہنا تھا کہ نئی شروعات کیلئے تیار ہیں جہاں امریکیوں کو دشمن نہیں پڑوسی کے طور پر دیکھا جائیگا، ٹرمپ کا قبل از وقت جیت کا دعویٰ حقیقت سے توجہ ہٹانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 2020کا صدارتی انتخاب شفاف تھا جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست ہوئی، ہمیں اب بھی امید ہے کہ 2024کا انتخاب بھی صاف و شفاف ہوگا۔

  • بھارت : کملا ہیرس کے آبائی گاؤں میں فتح کے لیے خصوصی دعائیں

    بھارت : کملا ہیرس کے آبائی گاؤں میں فتح کے لیے خصوصی دعائیں

    جنوبی بھارت میں امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے آبائی گاؤں کے مکین ایک مقامی مندر میں ان کی جیت کیلئے دعائیہ تقریب کی تیاری کر رہے ہیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں بمشکل ایک روز باقی رہ گیا ہے، اس سلسلے میں ہندو پجاری کل بروز منگل5 نومبر کے انتخابات سے قبل امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کررہے ہیں۔

    امریکی صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے بھارتی ریاست ریاست تامل ناڈو میں آبائی گاؤں کا نام تھولاسندرا پورم ہے، جہاں ایک مندر میں دعائیں کی جائیں گی۔

    ہیرس کے نانا پی وی گوپالن ایک صدی سے زیادہ عرصہ قبل جنوبی بھارت کی ریاست تامل ناڈو کے سرسبز گاؤں تھولاسندرا پورم میں پیدا ہوئے تھے۔

    گاؤں کے ایک رہائشی جو مندر کے قریب ایک چھوٹی سی دکان چلاتے ہیں نے بتایا کہ منگل کی صبح مندر میں ایک خصوصی دعا ہوگی۔ اگر وہ جیت گئیں تو پھر بھرپور جشن منایا جائے گا۔”

    اس مندر میں ہیرس کا نام ایک پتھر پر کندہ ہے جس میں عوامی عطیات کی فہرست دی گئی ہے، ساتھ ہی ان کے نانا کا نام بھی شامل ہے۔ باہر ایک بڑا بینر لگا ہوا ہے جس میں "اس زمین کی بیٹی” کو انتخاب میں کامیابی کی دعا دی گئی ہے۔

    گوپالن اور ان کا خاندان ماضی میں ساحلی شہر چنائی پہنچا تھا، جو تامل ناڈو کا دارالحکومت ہے، یہاں انہوں نے ایک اعلیٰ سرکاری عہدے پر خدمات انجام دیں اور ریٹائرمنٹ تک کام کیا۔

    یہ گاؤں چار سال پہلے اس وقت سے عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جب یہاں کے لوگوں نے 2020میں ہیرس کی ڈیموکریٹک پارٹی کی کامیابی کے لیے دعا کی تھی اور ان کی نائب صدر کے طور پر تقریبِ حلف برداری کے موقع پر آتش بازی کی اور کھانا تقسیم کیا تھا۔

    ہیرس اور ان کے ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ ایک تاریخی طور پر قریبی مقابلے میں اپنے حامیوں کو پولنگ اسٹیشن تک لانے کے لیے بھرپور کوشش کر رہے ہیں، جس کا نتیجہ سامنے آنے میں چند دن بھی لگ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا میں صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیرس نے اپنے مسلم حامیوں سے غزہ جنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    الیکشن مہم کے آخری روز کاملا ہیرس نے مشی گن کی سوئنگ اسٹیٹ کا رُخ کیا اور عرب مسلمانوں ووٹرز کو راغب کرنے کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ یہ سال مشکل رہا، غزہ میں ہلاکتوں اور تباہی کے پیمانے اور لبنان میں شہریوں کی ہلاکتوں اور نقل مکانی کو دیکھتے ہوئے یہ تباہ کن ہے اور بطور صدر، میں غزہ میں جنگ کے خاتمے، یرغمالیوں کو گھر پہنچانے، غزہ میں مصائب کے خاتمے، اسرائیل کے تحفظ کو یقینی بنانے، اور فلسطینی عوام کو اپنے وقار، آزادی، سلامتی کے حق کا ادراک یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گی۔

  • کاملا ہیرس بڑے حادثے سے بال بال بچ گئیں

    کاملا ہیرس بڑے حادثے سے بال بال بچ گئیں

    امریکی صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کی گاڑی حادثے سے بال بال بچ گئی، غلط سمت سے گاڑی لانے والے شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد کاملا کی جان کو لاحق خطرات دور کرنے میں ناکامی پر امریکا کی خفیہ سروسز کو ایک بار پھر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    ریاست وسکونسن کے شہر ملواکی کے دورے کے دوران امریکی صدارتی امیدوار کا کانوائے انٹراسٹیٹ 94 سے گزر رہا تھا کہ غلط سمت سے تیز رفتار گاڑی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کے قافلے کی طرف بڑھی۔

    رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گاڑی چلانے والا شخص نشے کی حالت میں تھا۔ 55 سالہ ملزم اسی شہر کا رہائشی ہے، نشے کی حالت میں گاڑی چلانے پر ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صدارتی انتخابات میں دو ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے، کاملا ہیرس کو خدشہ ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نتائج سے قبل جیت کا دعویٰ کرسکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار نے کہا ہے کہ اگر ٹرمپ نے قبل از وقت جیت کا دعویٰ کیا تو اسے فوری چیلنج کردیں گے۔

    بل گیٹس نے کاملا ہیریس کی مہم کیلئے کتنی رقم عطیہ کی؟ حیران کُن انکشاف

    اُنہوں نے کہا کہ ایسی کسی بھی صورتحال کیلئے ڈیموکریٹک پارٹی پہلے سے تیار ہے، ہماری ساری توجہ ٹرمپ کو ہرانے پر ہے، ٹرمپ اپنے حامیوں کو پہلے بھی حملے کیلئے اکسا چکے ہیں، یہ سنجیدہ معاملہ ہے، کپیٹل ہل حملے میں کئی افراد کی جان جا چکی ہے۔

  • ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے عوامی مقبولیت میں برتری کے دعوے

    ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے عوامی مقبولیت میں برتری کے دعوے

    امریکی صدارتی انتخابات کی سرگرمیاں پورے زورو شور سے جاری ہیں، ایسے میں سابق امریکی صدر ٹرمپ اور موجودہ نائب صدر کاملا ہیرس کی جانب سے عوامی مقبولیت میں برتری کے دعوے سامنے آرہے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات سے قبل سابق امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکی عوام میرے ساتھ ہیں ہم انتخابات باآسانی جیت جائینگے۔

    اُنہوں نے کہا کہ مسلسل جلسوں کے باوجود تھکا نہیں ہوں بلکہ مزید پرجوش ہوں، کاملاہیرس ذہین نہیں امریکا کی کسی طور نمائندگی نہیں کرسکتیں۔

    کاملا ہیرس نے کہا کہ ٹرمپ تھک چکاہے اسی لیے مباحثے میں حصہ لینے سے انکار کیا، امریکی عوام ٹرمپ کے مسلسل جھوٹ سے واقف ہیں۔

    گزشتہ روز کاملا ہیرس کا ایک انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ ٹرمپ خدمت کرنے کے قابل نہیں ہے، وہ ایک غیر مستحکم اور خطرناک ہے اور لوگ ایسے شخص سے تھک چکے ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ ٹرمپ ایک رہنما ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور اپنا پورا وقت توہین کرنے اور ذاتی شکایتوں میں الجھنے میں گزارتا ہے، امریکی لوگ اس سے تھک چکے ہیں۔

    نائب صدر نے ٹرمپ پر شہریوں کے خلاف فوج کا استعمال کرنے اور پُرامن مظاہرہ میں شامل لوگوں کو نشانہ بنانے کا بھی الزام لگایا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ”خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے (ٹرمپ) ایسا کئی مرتبہ دہرایا ہے۔

    یحییٰ سنوار کی شہادت پر امریکی صدر کا اہم بیان

    جمہوریت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے امریکی نائب صدر نے کہا کہ امریکہ کے صدر کو تنقید برداشت کرنے کے قابل ہونا چاہیے، یہ ایک جمہوری ملک ہے۔

  • کاملا ہیرس نے ٹرمپ کا اصلی چہرے بے نقاب کردیا

    کاملا ہیرس نے ٹرمپ کا اصلی چہرے بے نقاب کردیا

    امریکہ میں صدارتی انتخاب کی سرگرمیاں پورے زورو شور سے جاری ہیں، نائب صدر کاملا ہیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو غیر مستحکم، خطرناک اور خدمت کرنے کے لیے ناقابل قرار دے دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کاملا ہیرس کا ایک انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ ٹرمپ خدمت کرنے کے قابل نہیں ہے، وہ ایک غیر مستحکم اور خطرناک ہے اور لوگ ایسے شخص سے تھک چکے ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ ٹرمپ ایک رہنما ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور اپنا پورا وقت توہین کرنے اور ذاتی شکایتوں میں الجھنے میں گزارتا ہے، امریکی لوگ اس سے تھک چکے ہیں۔

    نائب صدر نے ٹرمپ پر شہریوں کے خلاف فوج کا استعمال کرنے اور پُرامن مظاہرہ میں شامل لوگوں کو نشانہ بنانے کا بھی الزام لگایا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ”خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے (ٹرمپ) ایسا کئی مرتبہ دہرایا ہے۔

    جمہوریت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے امریکی نائب صدر نے کہا کہ امریکہ کے صدر کو تنقید برداشت کرنے کے قابل ہونا چاہیے، یہ ایک جمہوری ملک ہے۔

    اس سے قبل امریکی صدارتی الیکشن میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کی جانب سے 100 ریپبلکن رہنماؤں کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    پینسلوینیا میں خطاب کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کا کہنا تھا کہ ملک بھرسے 100 ریپبلکن رہنماؤں کی حمایت پرفخر ہے، اس وقت ملک اور جمہوری روایات کو پارٹی سے مقدم رکھنا چاہیئے۔

    بنگلادیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے

    اُنہوں نے کہا کہ ٹرمپ اورمیرے درمیان واضح فرق حلف کی وفاداری کا ہے، ٹرمپ نے آئین کی خلاف ورزی کی اور وہ دوبارہ ایسا کرنا چاہتا ہے۔ٹرمپ صدربناتو مخالفین سے انتقام لے گا۔

  • کاملا ہیرس نے بڑا دعویٰ کردیا

    کاملا ہیرس نے بڑا دعویٰ کردیا

    پینسلوینیا: امریکی صدارتی الیکشن میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کاملا ہیرس کی جانب سے 100 ریپبلکن رہنماؤں کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پینسلوینیا میں خطاب کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کا کہنا تھا کہ ملک بھرسے 100 ریپبلکن رہنماؤں کی حمایت پرفخر ہے، اس وقت ملک اور جمہوری روایات کو پارٹی سے مقدم رکھنا چاہیئے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ٹرمپ اورمیرے درمیان واضح فرق حلف کی وفاداری کا ہے، ٹرمپ نے آئین کی خلاف ورزی کی اور وہ دوبارہ ایسا کرنا چاہتا ہے۔ٹرمپ صدربناتو مخالفین سے انتقام لے گا۔

    دوسری جانب امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں کاملا ہیرس کی جیت کیلئے سابق صدراوباما متحرک ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر بارک اوباما نے پٹسبرگ میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کے ا نتخابی مہم دفتر کا دورہ کیا۔

    سابق صدرنے اس موقع پر حاضرین کو ٹرمپ دور میں سیاہ فاموں سے سلوک یاد کرایا، انہوں نے کہا کہ کیا لوگ بھول گئے سابق صدر نے کمیونٹی کی کیسے توہین کی تھی؟

    جوبائیڈن اسرائیل کو ہتھیار نہ بھیجیں، امریکی سینیٹر کا مطالبہ

    اُنہوں نے کہا کہ ابتک ڈیموکریٹس میں جوش وولولہ اور ٹرن آؤٹ نظر نہیں آرہا، جب میں نے الیکشن لڑاتھا توانتخابی مہم پرجوش تھی، بعض سیاہ فاموں کا خاتون کوووٹ نہ دینے کا کہنا قابل قبول نہیں۔

  • امریکہ کا سب سے بڑا دشمن چین نہیں ایران ہے : کملا ہیرس کا انکشاف

    امریکہ کا سب سے بڑا دشمن چین نہیں ایران ہے : کملا ہیرس کا انکشاف

    امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے امریکی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ چین نہین بلکہ ایران امریکہ کا سب سے بڑا دشمن ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی امیدوار  نے یہ بات ایران کی جانب سے اسرائیل پر حالیہ بیلسٹک میزائل حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہی۔

    گزشتہ رات سی بی ایس ٹیلیویژن نیٹ ورک کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جب ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس سے پوچھا گیا کہ وہ امریکہ کے سب سے بڑے دشمن کے طور پر کس ملک کو دیکھتی ہیں تو ان کا جواب تھا کہ ’ظاہر ہے ایران‘۔ کیونکہ ایران کے ہاتھوں پر امریکی خون ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ایران کبھی بھی جوہری طاقت بننے کی صلاحیت حاصل نہ کرے صدر منتخب ہونے کے بعد یہ میری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔”

    امریکی ویب سائٹ ’’پولیٹیکو‘‘ کے مطابق واشنگٹن میں قومی سلامتی اور سیاسی میدان کے کچھ لوگ کملا ہیرس کی اس رائے سے متفق نہیں ہیں۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کملا ہیرس کے تبصرے غزہ میں جاری جنگ کے پس منظر میں مشرق وسطیٰ کے امریکہ کی اولین ترجیحات میں شامل ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔

    قومی سلامتی کے تجزیہ کاروں کے مطابق چین کے پاس امریکہ کا مقابلہ کرنے کے لیے سب سے زیادہ ترقی یافتہ معیشت اور فوج ہے، امریکہ میں سب سے بڑی جاسوسی کی کارروائیاں عوامی طور پر دستیاب معلومات کی بنیاد پر کی جاتی ہیں۔

    چین کی بڑھتی ہوئی بحریہ امریکی بحریہ کی بڑی حریف ہے۔ اسی طرح چین کا ایٹمی ہتھیاروں کا تیزی سے پھیلتا ہوا پروگرام آنے والی دہائیوں میں امریکہ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

    واضح رہے کہ کملا ہیرس کا یہ دعویٰ بائیڈن، ہیرس انتظامیہ کی 2022 کی قومی سلامتی کی حکمت عملی سے بھی متصادم ہے جس میں چین کو امریکہ کا سب سے اہم جغرافیائی سیاسی چیلنج قرار دیا گیا ہے۔

    اس حکمت عملی میں چین کا تذکرہ 50 سے زیادہ بار اور ایران کا صرف آٹھ بار ہوا تھا۔ یہ حکمت عملی 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملوں سے ایک سال پہلے بھی شائع ہوئی تھی۔

    مشرق وسطیٰ کے ماہرین بھی اس اتفاق رائے سے متفق ہیں کہ ایران نہیں بلکہ چین واشنگٹن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

  • ٹرمپ کیلئے اچھی خبر، کاملا ہیرس نے بڑا اعتراف کرلیا

    ٹرمپ کیلئے اچھی خبر، کاملا ہیرس نے بڑا اعتراف کرلیا

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مد مقابل ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کاملا ہیرس نے انتخابی دوڑ میں پیچھے ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق میڈیسن میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ ہم انتخابی دوڑ میں پیچھے ہیں، الیکشن پولز پر توجہ نہ دیں اور انتخابی مہم کیلئے خوب محنت کریں۔

    ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنی محنت سے صدارتی الیکشن جیتنا ہے ہم واپس نہیں جاسکتے۔

    انہو ں نے کہا کہ ٹرمپ کادوبارہ وائٹ ہاؤس پہنچنا امریکی عوام کیلئے خطرناک ہوگا، آمریت پسند ٹرمپ آئین کو منسوخ کرنے کی تجویز تک دے چکا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کی 3 ریاستوں ورجینیا، منی سوٹا اور ساؤتھ ڈکوٹا میں صدارتی انتخابات کے لیے ابتدائی ووٹنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق تینوں امریکی ریاستوں میں امریکی اپنے پسندیدہ امیدوار کو ذاتی حیثیت میں پولنگ اسٹیشن جا کر ووٹ ڈال رہے ہیں۔

    منی سوٹا اور ساؤتھ ڈکوٹا کے شہری ای میل کے ذریعے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کرسکتے ہیں۔

    امریکا میں صدارتی الیکشن 5 نومبر کو منعقد کئے جائیں گے مگر ابتدائی ووٹنگ الیکشن کے دن رش سے بچنے کے لیے کی جاتی ہے جس میں ڈاک، ای میل یا ووٹرز پولنگ کے مقامات پر جاکر اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکتے ہیں۔

    سری لنکا میں صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ شروع، فوج تعینات

    گزشتہ صدارتی الیکشن میں ابتدائی ووٹنگ کو مقبولیت حاصل ہوئی تھی، جب کورونا وباء کے باعث 100ملین سے زیادہ ووٹرز نے انتخابات کے روز سے قبل بذریعہ ڈاک یا ذاتی طور پر ووٹ کاسٹ کردیا تھا، اس کے بعد سے متعدد ریاستوں نے اس آپشن کو اس بار بھی جاری رکھا ہوا ہے۔

  • ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثہ کرنے سے صاف انکار

    ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثہ کرنے سے صاف انکار

    سابق امریکی صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثہ کرنے سے صاف انکار کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر بیان میں سابق صدر نے کہا کہ کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثے میں حصہ نہیں لوں گا۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ ایک مباحثہ جون میں بائیڈن اور دوسرا کاملا ہیرس کے ساتھ ہوا۔ اب کوئی تیسرا مباحثہ نہیں ہوگا۔

    اس سے قبل امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے امریکی صدارتی مباحثہ میں کاملا ہیرس کی کارکرگی کو بہتر قرار دیا۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس نے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    غزہ کے اسکولوں پر اسرائیلی حملے ہولناک ہیں، ملالہ یوسفزئی

    جس کے ردعمل میں سابق صدر نے برہمی کا اظہار کیا اور الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مباحثہ جانبدار تھا، دونوں میزبان کاملا ہیرس کے ساتھ تھے۔