Tag: Kamala Harris

  • کاملا ہیرس کو امریکا کی 47 ویں صدر منتخب کریں گے، ہلیری کلنٹن

    کاملا ہیرس کو امریکا کی 47 ویں صدر منتخب کریں گے، ہلیری کلنٹن

    شکاگو: سابق امریکی خاتون اوّل ہلیری کلنٹن نے عزم ظاہر کیا ہے کہ امریکا کی سینتالیس ویں صدر کاملا ہیرس ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق شکاگو میں ڈیموکریٹ نیشنل کنونشن کے افتتاحی روز خطاب میں سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ ’’کاملا ہیرس کو امریکا کی 47 ویں صدر منتخب کریں گے۔‘‘

    ہلیری کلنٹن نے کہا میں جو بائیڈن کی زندگی بھر کی خدمت اور قیادت کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں، وہ وائٹ ہاؤس میں وقار اور شائستگی کو واپس لائے ہیں، امریکا کا مستقبل ڈیموکریٹ پارٹی کے ساتھ ہے۔

    انھوں نے کہا امریکا میں ایک نئے باب کا آغاز ہونے جا رہا ہے، ہم نہ صرف صدر کا انتخاب کریں گے بلکہ قوم کو اٹھانے کا وقت بھی ہے، ہم کاملا ہیرس کو امریکا کی سینتالیسویں صدر منتخب کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ سے امریکا کو خطرات لاحق ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی ریاست الینوائے کے شہر شکاگو میں جاری ڈیموکریٹ نیشنل کنونشن میں ہزاروں افراد شریک ہیں۔ یاد رہے کہ ہلیری کلنٹن نے بھی 2016 میں صدر بننے کی کوشش کی تھی لیکن ناکام رہی تھیں، اس کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کاملا ہیرس پہلی منتخب خاتون صدر بن سکتی ہیں، انھوں نے محاورہ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ کاملا ہیرس شیشے کی چھت توڑ سکتی ہیں جسے توڑنے وہ ناکام رہی تھیں۔

    ہلیری کلنٹن نے شکاگو میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن میں ہجوم کو 8 سال قبل اپنی تاریخی دوڑ کے بارے میں بتایا کہ ’’ہم نے ایک ساتھ مل کر شیشے کی اس سب سے اونچی اور انتہائی مضبوط چھت میں بہت سی دراڑیں ڈال دی تھیں، اب اس شیشے کی چھت کے دوسری طرف کاملا ہیریس کھڑی ہیں، اپنا ہاتھ اٹھا رہی ہیں، اور ریاستہائے متحدہ کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہی ہیں۔‘‘

  • ٹرمپ کی جانب سے ذاتیات پر حملے، کملا ہیرس نے کیا کہا؟

    ٹرمپ کی جانب سے ذاتیات پر حملے، کملا ہیرس نے کیا کہا؟

    امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے ریپلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا جواب دے دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ان کا مقابلہ بزدل امیدوار سے ہے جس کی سیاست کا محور مخالفین کو نیچا دکھانا ہے۔

    کملا ہیرس نے کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں سے غلط روایت چل پڑی ہے کہ کسی لیڈر کی طاقت اور اہلیت کا اندازا اس بات سے لگایا جائے گا کہ اس نے کسے گرایا ہے جبکہ ہمیں پتا ہے کہ پرکھنے کا اصل معیار یہ نہیں ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایک اچھے رہنما کو پرکھنے کا معیار یہ نہیں کہ اس نے کس کو گرایا یا نیچا دکھایا بلکہ اصل معیار یہ کہ آپ کے رہنما یا لیڈر نے کسے اٹھایا۔

    ٹرمپ نے کملا ہیرس کو بنیاد پرست قرار دے دیا

    کملا ہیرس نے براہ راست ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی شخص جو دوسروں کو نیچا دکھانے یا گرانے کی کوشش میں مصروف رہتا ہے وہ بزدل ہوتا ہے کیونکہ اس کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا۔

  • ٹرمپ نے کملا ہیرس کو بنیاد پرست قرار دے دیا

    ٹرمپ نے کملا ہیرس کو بنیاد پرست قرار دے دیا

    سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کملا ہیرس کو بنیاد پرست قرار دے دیا۔

    امریکا کے سابق صدر ٹرمپ نے مشرقی پنسلوانیا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مخالف ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کی ذاتیات پر جملے کسے، انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ کملا ہیرس کو جوبائیڈن کے مقابلے میں ہرانا زیادہ آسان ہو گا۔

    ٹرمپ نے کملا ہیرس کو تضحیک کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیا آپ نے کملا کو ہنستے ہوئے سنا ہے؟ یہ ایک پاگل کی ہنسی ہے۔

    دوسری جانب ڈیموکریٹک پارٹی کا نیشنل کنونشن کل ہو گا، کنونشن میں کملا ہیرس کی بطور صدارتی امیدوار نامزدگی کی توثیق کی جائے گی۔

  • ڈیموکریٹس صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے معاشی ایجنڈے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    ڈیموکریٹس صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے معاشی ایجنڈے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    واشنگٹن: ڈیموکریٹس صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے معاشی ایجنڈے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نائب امریکی صدر کملا ہیرس نے شمالی کیرولائنا میں جمعہ کو ایک تقریر میں اپنے معاشی ایجنڈے کے بارے میں مزید تفصیلات سے پردہ اٹھایا ہے۔

    کملا ہیرس نے الیکشن جیتنے پر ٹیکسوں میں بڑی کمی اور سبسڈیز دینے کا اعلان کیا، اور کہا کہ طبی قرضے کا خاتمہ، 25 ہزار ڈالر ہاؤسنگ اور بچوں کے لیے 6 ہزار ڈالر سبسڈی دی جائے گی، ٹرمپ نے اپنے دور میں ارب پتی تاجروں کو ٹیکسوں میں چھوٹ دی تھی۔

    کملا ہیرس نے اپنے معاشی ایجنڈے میں گروسری اور نسخے کی دوائیوں کی قیمت کم کرنے (انسولین پر 35 ڈالر کی سبسڈی)، اور متوسط ​​طبقے کو تقویت دینے کے لیے ہاؤسنگ بحران سے نمٹنے پر توجہ دی ہے۔

    گروسری کی قیمتیں: کملا ہیرس اپنے پہلے 100 دنوں میں خوراک اور گروسری کی قیمتوں میں اضافے پر قومی پابندی کا قانون پاس کرنے کے لیے کانگریس کی مدد کریں گی، فیڈرل ٹریڈ کمیشن اور پراسیکیوٹرز کو یہ اختیار دیا جائے گا کہ وہ ان کمپنیوں کی نگرانی کریں جو قیمتوں میں اضافے کا تعین کرتی ہیں، اور چھوٹے کاروباروں کو تعاون فراہم کریں، اور بڑی گروسری کمپنیوں کے آپس میں انضمام پر گہری نگاہ رکھیں۔ نیز گوشت کی سپلائی چینز میں قیمتوں کے تعین کی ’’جارحانہ‘‘ تحقیقات کی جائیں گی۔

    ہاؤسنگ کے اخراجات: پہلی بار گھر خریدنے والوں کے لیے 25,000 ڈالر کی ڈاؤن پیمنٹ امداد فراہم کی جائے گی، اور اگلے چار سالوں میں 30 لاکھ نئے ہاؤسنگ یونٹس بنائے جائیں گے، اُن ڈویلپرز کو ٹیکس کریڈٹ دیا جائے گا جو اسٹارٹر ہومز بنائیں گے، اور ہاؤسنگ بحران سے نمٹنے کے لیے 40 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔

    کرائے: اُن ہاؤسنگ ڈویلپرز کے لیے ٹیکس کریڈٹ بڑھا دیا جائے گا جو سستی ہاؤسنگ رینٹل یونٹس بنائیں گے، اور کانگریس کے ذریعے ایسی قانون سازی کی جائے گی جس کی مدد سے ان ’موقع پرست‘ سرمایہ کاروں کو روکا جا سکے گا جو کرائے کے گھر خرید لیتے ہیں اور پھر آپس میں گٹھ جوڑ کر کے کرائے میں اضافہ کر دیتے ہیں۔

    چائلڈ ٹیکس کریڈٹ: خاندانوں کو نوزائیدہ بچوں کے لیے ان کی زندگی کے پہلے سال میں 6,000 ڈالر کا ٹیکس کریڈٹ دیا جائے گا، اور متوسط ​​اور نچلے طبقے کے خاندانوں کے لیے فی بچہ 3,600 ڈالر کا وبائی دور کا ٹیکس کریڈٹ بحال کر دیا جائے گا۔

    ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کملا ہیرس کا معاشی ایجنڈا موجودہ حکومتی پالیسی سے واضح ہوتا ہے، بائیڈن۔ہیرس انتظامیہ نےعوام کو مہنگائی اور بے روزگاری دی ہے۔

  • ٹرمپ اور کاملا ہیرس کا 10ستمبر کو مباحثے پر اتفاق

    ٹرمپ اور کاملا ہیرس کا 10ستمبر کو مباحثے پر اتفاق

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیریس کا 10 ستمبر کو اے بی سی نیوز پر مباحثے پر اتفاق ہوگیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیریس سے مزید دو مباحثوں کے لیے بھی تیار ہیں۔

    ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے پہلے اے بی سی نیوز پر مباحثے سے انکار کردیا تھا۔

    سروے کے مطابق ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیریس کی مقبولیت کا گراف مسلسل بڑھ رہا ہے، کاملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر 8 پوائنٹس کی برتری حاصل ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب ٹرمپ نے معروف امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کے ساتھ انٹرویو کا اعلان کردیا ہے۔

    سابق امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے اعلان کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ایلون مسک 12 اگست کو ڈونلڈ ٹرمپ کا انٹرویو کریں گے۔

    سوشل میڈیا پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ رات ایلون مسک کے ساتھ ایک اہم انٹرویو کرنے جارہا ہوں۔

    نئی حج پالیسی کا اعلان، پرائیویٹ کوٹہ بڑھا دیا گیا

    ایلون مسک متعدد مرتبہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کھل کر حمایت کرچکے ہیں، حال ہی میں قاتلانہ حملے کے بعد ایلون مسک نے ایک مرتبہ پھر سابق صدر کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا تھا۔

  • کیا کملا ہیرس نے اپنے نائب صدارتی امیدوار کا انتخاب کر لیا؟

    کیا کملا ہیرس نے اپنے نائب صدارتی امیدوار کا انتخاب کر لیا؟

    واشنگٹن: امریکا کی ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کملا ہیریس اپنے ساتھی نائب صدارتی امیدوار کے نام کا اعلان آج ریاست پنسلوینیا میں کریں گی۔

    بی بی سی کے مطابق کملا ہیرس، جنھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی فاکس نیوز پر مباحثے کی پیش کش رد کر دی ہے، توقع ہے کہ وہ آج منگل کی صبح تک اپنے ساتھی کا اعلان کر دیں گی۔

    اس حوالے سے شدید قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، جب کہ انھوں نے ہفتے کے آخر میں واشنگٹن ڈی سی میں کئی سرکردہ امیدواروں کا انٹرویو کیا، جن میں جوش شاپیرو، ٹم والز اور مارک کیلی شامل ہیں۔

    کملا ہیرس جس ساتھی کا انتخاب کریں گی، وہ اس ہفتے 7 شہروں کے 5 روزہ دورے پر ان کے ساتھ شریک ہو جائیں گے، ان دنوں وہ مرکزی ریاستوں میں اپنی مہم میں تیزی لا رہی ہیں۔

    ٹرمپ صدارتی امیدوار حریف کملا ہیرس سے کس نیوز چینل پر مباحثہ کرنا چاہتے ہیں؟

    سی بی ایس کے تازہ ترین سروے کے مطابق کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ جاری ہے، اور ڈیموکریٹ یعنی کملا کو اپنے ریپبلکن حریف پر ایک پوائنٹ کی برتری حاصل ہے۔ اس میدان میں جو بائیڈن کے مقابلے میں ٹرمپ کو 5 پوائنٹس کی برتری حاصل تھی۔

    اتوار کو مینیسوٹا کے گورنر ٹم والز، ایریزونا کے سینیٹر مارک کیلی اور پنسلوینیا کے گورنر جوش شاپیرو کے علاوہ کملا نے جمعہ کو ایک اور اعلیٰ دعوے دار ٹرانسپورٹیشن سیکریٹری پیٹ بٹگیگ سے بھی ملاقات کی، جب کہ ورچوئلی بھی کئی امیدواروں سے بات کی گئی ہے۔

  • کملا ہیرس نے صدارتی نامزدگی کے سلسلے میں تاریخ ساز کامیابی حاصل کر لی

    کملا ہیرس نے صدارتی نامزدگی کے سلسلے میں تاریخ ساز کامیابی حاصل کر لی

    واشنگٹن: نائب امریکی صدر کملا ہیرس نے ڈیموکریٹک صدارتی نامزدگی کے حصول کے لیے درکار پارٹی ڈیلیگیٹس کے ووٹوں کی حد عبور کر لی۔

    برطانوی ٹی وی کے مطابق کملا ہیرس نے الیکٹرانک ووٹنگ میں صدارتی امیدوار بننے کے لیے درکار پارٹی ووٹ حاصل کر لیے، امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کملا ہیرس سے ہوگا۔

    بی بی سی کے مطابق ہیرس نے جمعہ کی سہ پہر نامزدگی حاصل کرنے کے لیے درکار حد 2,350 مندوبین کی حمایت حاصل کی، اور یوں باضابطہ طور پر امیدوار بن گئیں، جب کہ مجموعی طور پر 3,923 ڈیموکریٹ مندوبین (99 فی صد) نے انھیں اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے۔

    کملا امریکی تاریخ میں صدارتی امیدوار کی نامزدگی حاصل کرنے والی پہلی سیاہ فام اور پہلی جنوبی ایشیائی خاتون ہیں۔ شکاگو میں ڈیموکریٹ کنونشن میں ہیرس کو باضابطہ طور پر ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار اگلے ہفتے نامزد کیا جائے گا، کملا ڈیموکریٹک صدارتی بیلٹ کے لیے کوالیفائی کرنے والی واحد امیدوار تھیں۔

    59 سالہ ہیرس سابق امریکی سینیٹر اور کیلیفورنیا کی اٹارنی جنرل ہیں، جو 5 نومبر کے انتخابات میں کامیاب ہونے کی صورت میں امریکا کی صدر بننے والی پہلی خاتون ہوں گی۔

    دوسری طرف ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ ہیرس کو ہرانے کے لیے پرعزم ہیں، انھوں نے ایک تقریر کے دوران کہا کہ کملا ہیرس ڈیموکریٹ پارٹی میں تیسرے درجے کی رہنما ہے۔

  • کملا ہیرس کی انتخابی مہم، ایک ہفتے میں 200 ملین ڈالر فنڈنگ، ڈیڑھ لاکھ رضا کار تیار

    کملا ہیرس کی انتخابی مہم، ایک ہفتے میں 200 ملین ڈالر فنڈنگ، ڈیڑھ لاکھ رضا کار تیار

    واشنگٹن: نائب امریکی صدر کملا ہیرس کی صدارتی انتخابی مہم میں تیزی آ گئی ہے، انھوں نے انتخابی مہم کے ایک ہفتے میں 200 ملین ڈالر کی فنڈنگ حاصل کر لی اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد رضا کار تیار کر لیے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدارتی ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کی انتخابی مہم جاری ہے، انھوں نے انتخابی مہم کے لیے ایک ہفتے میں دو سو ملین ڈالر جمع کر لیے، رائے عامہ کے نئے پول میں کملا ہیرس کی مقبولیت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

    کملا ہیرس کی انتخابی مہم میں ایک لاکھ ستر ہزار نئے رضاکار بھی شامل ہو گئے ہیں، ڈیموکریٹ کارکنوں نے رجسٹریشن کروا لی، ڈیموکریٹ سپر پیک نے بھی بائیڈن کی دست برداری کے بعد فنڈ ریلیز کر دیے۔

    کملا ہیرس کی انتخابی مہم کے ترجمان نے بتایا کہ فیصلہ کن ریاستوں میں بھرپور مہم جاری ہے، ہیرس کا کہنا تھا کہ ’’میں قوم کو آگے لے جانے کے لیے لڑوں گی، ڈونلڈ ٹرمپ ہمارے ملک کو پیچھے لے جانا چاہتے ہیں۔‘‘

    کملا ہیرس کا نوزائیدہ بچوں کے قتل کی اجازت دینے کا ارادہ ہے، ٹرمپ نے مذہبی بنیاد پر الزامات لگا دیے

    سی سی این کے مطابق ہیرس کو صدارتی امیدوار بنوانے کے لیے سیاہ فام خواتین تیزی سے ان کی حمایت میں اکھٹی ہو رہی ہیں، اور ملک بھر میں ہزاروں سیاہ فام خواتین منتظمین ووٹرز کے اندراج کے لیے منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔

  • کملا ہیرس کا نوزائیدہ بچوں کے قتل کی اجازت دینے کا ارادہ ہے، ٹرمپ نے مذہبی بنیاد پر الزامات لگا دیے

    کملا ہیرس کا نوزائیدہ بچوں کے قتل کی اجازت دینے کا ارادہ ہے، ٹرمپ نے مذہبی بنیاد پر الزامات لگا دیے

    فلوریڈا: صدارتی کرسی تک پہنچنے کی شدید خواہش میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ آپے سے باہر ہو گئے، انھوں نے کملا ہیرس پر مذہبی بنیاد پر الزامات کی بارش کر دی۔

    جمعہ کو فلوریڈا میں مذہبی حامیوں کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی حریف کملا ہیرس پر جھوٹا الزام لگایا کہ وہ یہود دشمن ہیں، اور نوزائیدہ بچوں کے قتل کی اجازت دینے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

    دراصل نائب صدر کملا ہیرس نے ایک یہودی شخص سے شادی کی ہے، اور انھوں نے چند روز قبل ڈیموکریٹک ٹکٹ پر جو بائیڈن کی جگہ لینے کے بعد سے پولنگ میں ٹرمپ سے زیادہ حمایت حاصل کر لی ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق ریپبلکن صدر ٹرمپ نے جنوبی فلوریڈا میں ایک مذہبی کنونشن میں اپنے خطاب کا زیادہ تر حصہ بطور سینیٹر اور بائیڈن کے نمبر دو کے طور پر ہیریس کے ریکارڈ پر حملہ کرنے کے لیے وقف کیا، لیکن ان کے اکثر حملے حقیقت کے برخلاف تھے۔

    اگرچہ 59 سالہ ہیرس نے بدھ کے روز امریکی کانگریس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی تقریر چھوڑنے کی وجہ بھی بتا دی تھی اس کے باوجود ٹرمپ نے ان پر یہود دشمنی کا بے بنیاد الزام لگا دیا، اور کہا ’’وہ یہودی لوگوں کو پسند نہیں کرتی۔ وہ اسرائیل کو پسند نہیں کرتی۔ ایسا ہی ہے، اور ہمیشہ ایسا ہی ہوتا رہے گا۔ وہ بدلنے والی نہیں ہے۔‘‘

    مذہبی لوگوں کے اجتماع سے خطاب میں ٹرمپ نے کملا ہیرس پر قوم پر بائیں بازو کی اقدار مسلط کرنے کا الزام لگایا، انھیں امیگریشن اور اسقاط حمل پر حد سے زیادہ آزاد خیال اور ’’گھٹیا‘‘ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کملا ہیرس منتخب ہونے کی صورت میں ملک پر انتہائی بائیں بازو کی اقدار مسلط کریں گی۔

    انھوں نے کہا کملا ہیرس انتہائی بائیں بازو کے سینکڑوں ججوں کا تقرر کریں گی تاکہ ملک بھر میں امریکیوں پر سان فرانسسکو کی آزاد خیال اقدار کو زبردستی مسلط کیا جا سکے، اسی لیے ہیرس نے سپریم کورٹ میں ججوں کو کیتھولک ہونے کی وجہ سے تعیناتی مسترد کی تھی، عیسائی باہر نکلیں اور صرف اس بار مجھے ووٹ دے دیں، 4 سال میں سب ٹھیک ہو جائے گا۔

  • کملا ہیرس نے غزہ پر لہجہ بدل دیا، لیکن فلسطینی حقوق کے وکلا نے اسے ناکافی قرار دے دیا

    کملا ہیرس نے غزہ پر لہجہ بدل دیا، لیکن فلسطینی حقوق کے وکلا نے اسے ناکافی قرار دے دیا

    واشنگٹن: نائب امریکی صدر کملا ہیرس نے اگرچہ غزہ پر اپنا لہجہ بدل دیا ہے، لیکن فلسطینی حقوق کے وکلا نے اسے ناکافی قرار دے دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق نائب صدر کملا ہیرس کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینی مصائب پر اب ’’خاموش نہیں رہیں گی‘‘ لیکن فلسطینی حقوق کے علم بردار اُن سے یہ جاننے کے خواہش مند ہیں کہ امریکا کی خارجہ پالیسی کے سامنے ان کے اس بیان کی کیا حیثیت ہے۔

    کیوں کہ ڈیموکریٹس کی ممکنہ صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے جمعرات کو اگرچہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد غزہ میں فلسطینیوں کی حالت زار پر زور تو دیا لیکن اس کے باوجود انھوں نے اسرائیل کے لیے امریکی مدد جاری رکھنے کا وعدہ بھی کیا۔

    ایکٹیوسٹس کا کہنا ہے کہ امریکا کی غیر مشروط فوجی اور سفارتی حمایت کی پالیسی میں کسی بامعنی تغیر کے بغیر فلسطینیوں کے لیے ہمدردی کا اظہار کملا ہیرس کو ووٹرز کو واپس جیتنے میں کوئی مدد نہیں کرے گا، وہ ووٹرز جو صدر جو بائیڈن کے غزہ جنگ کے بارے میں نقطہ نظر کی وجہ سے منہ موڑ چکے ہیں۔

    خان یونس میں امداد کے منتظر افراد پر اسرائیلی فورسز نے بم برسا دیے

    شکاگو یونیورسٹی کے ماہر عمرانیات ایمان عبدالہادی نے کہا ’’اگر غزہ کے بچوں کو قتل کیے جانے سے روکنے کے لیے کوئی حقیقی عزم نہیں کیا جاتا، تو میری نظر میں فلسطینیوں کے لیے کملا ہیرس کے اظہار ہمدردی کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے زور دے کر کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے مظالم کی ’’ذمہ داری‘‘ امریکا پر عائد ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا ’’اگرآپ کسی کے سر میں گولی مار رہے ہیں اور آپ اس کے ہمدرد ہیں تو یہ بالکل بھی قابل تعریف نہیں ہے، ہمیں ان لوگوں کی ہمدردی کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں ضرورت ہے کہ وہ ہتھیاروں اور رقم کی فراہمی بند کر دیں، جس کی مدد سے وہ ان لوگوں کو مار رہے ہیں جن سے وہ اظہار ہمدردی کر رہے ہیں۔‘‘

    مزید برآں، کملا ہیرس کے بیان کو بائیڈن کی بیان بازی والی پالیسی میں تبدیلی کے طور پر سمجھا گیا، تاہم ناقدین نے نشان دہی کی ہے کہ نائب صدر نے کوئی نئی پالیسی پوزیشن بیان نہیں کی ہے۔

    واضح رہے کہ جمعرات کو نیتن یاہو کے ساتھ بات چیت کے بعد کملا ہیریس نے ٹی وی بیان میں اسرائیل کے ساتھ اپنی ’غیر متزلزل وابستگی‘ کا اعادہ کیا اور وعدہ کیا کہ وہ ہمیشہ اسرائیل کو ’اپنا دفاع‘‘ کرنے کے قابل رکھیں گے۔ اس کے بعد نائب صدر نے غزہ کے ہول ناک حالات کا ذکر اس طرح کیا کہ اسرائیل کا نام بہ طور انسانی بحران کے ذمہ دار فریق نہیں لیا۔