Tag: Kamala Harris

  • کاملا ہیرس نے نیتن یاہو کو دوٹوک پیغام دیدیا

    کاملا ہیرس نے نیتن یاہو کو دوٹوک پیغام دیدیا

    واشنگٹن: نائب امریکی صدر کاملا ہیرس سے نیتن یاہو نے ملاقات کی، غزہ میں اموات پر کاملا ہیرس کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نائب امریکی صدر کاملا ہیرس کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورتحال پر خاموش نہیں رہیں گے، غزہ جنگ بندی معاہدہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔

    قبل ازیں امریکی صدر جو بائیڈن سے بھی اسرائیلی وزیر اعظم نے ملاقات کی، اس موقع پر نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن کی اسرائیل کے لیے 50 سالہ حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے امریکی ایوان نمائندگان سے خطاب کے دوران فلسطینی نژاد رکن رشیدہ طلائب نے خاموش احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کی امریکی ایوان نمائندگان آمد سے قبل کپیٹل ہل پر ہزاروں افراد نے احتجاج ریکارڈ کروایا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگ ختم کی جائے۔

    نیتن یاہو کے خطاب کے دوران دیگر ارکان نے بائیکاٹ کیا جبکہ رشیدہ طلائب نے ایوان میں جنگی مجرم کا کارڈ اٹھائے رکھا۔

    ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ مباحثہ سے انکار، وجہ بھی بتادی

    ایوان کی سابق اسپیکر نینسی پلوسی نے نیتن یاہو کے خطاب کو امریکی کانگریس کی تاریخ کا بدترین خطاب قرار دیا۔

  • ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ مباحثہ سے انکار، وجہ بھی بتادی

    ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ مباحثہ سے انکار، وجہ بھی بتادی

    واشنگٹن:ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کاملا ہیرس کے ساتھ مباحثہ سے انکار کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹ پارٹی نے حتمی صدارتی امیدوار کا فیصلہ نہیں کیا، مباحثے کی تاریخ ڈیموکریٹ نامزدگی کے اعلان تک طے نہیں ہوسکتی۔

    ترجمان ٹرمپ نے کہا ہے کہ ڈیموکریٹ پارٹی کاملا ہیرس سے متعلق رائے تبدیل کرسکتی ہے، اوباما سمیت کئی ڈیموکریٹ رہنماؤں کے مطابق کاملا ٹرمپ کو ہرا نہیں سکتی،ایسے ماحول میں کاملا ہیرس کے ساتھ مباحثہ کی تاریخ طے کرنا مناسب نہیں۔

    گزشتہ روز سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نائب صدر کملا ہیرس امریکی تاریخ میں منتخب ہونے والی سب سے زیادہ لبرل سیاستدان ہیں، اگر وہ صدر منتخب ہو گئیں تو ہمارا ملک تباہ کر دیں گی۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نارتھ کیرولینا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ میں امیگریشن پالیسیز پر جو کچھ ہوا، وہ اس کی ذمہ دار ہیں۔

    اقوام متحدہ کا جھلسا دینے والی گرمی کی وبا پر ممالک سے اہم مطالبہ

    ٹرمپ نے کاملا ہیریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ تین چار ہفتے پہلے وہ بری سیاستدان تھی۔اب کہہ رہے ہیں کہ وہ بہت اچھی سیاستدان ہے۔

  • بارک اوباما نے کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کیوں نہیں کیا؟

    بارک اوباما نے کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کیوں نہیں کیا؟

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر بارکاوباما نے تاحال صدارتی امیدواروں کی دوڑ کے سلسلے میں نائب امریکی صدر کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان نہیں کیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق بارک اوباما سمجھتے ہیں کہ ان کی جماعت ڈیموکریٹ کی ممکنہ صدارتی امیدوار کملا ہیرس ڈونلڈ ٹرمپ کو ہرا نہیں سکتیں، یہی وجہ ہے کہ انھوں نے تاحال کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان نہیں کیا۔

    تاہم این بی سی نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ اتوار کو کملا ہیرس نے اپنی صدارتی امیدواری کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد سے بارک اوباما اور وہ قریبی رابطے میں ہیں، کملا ہیرس نے اس ہفتے اپنی مہم کا جب آغاز کیا تو ان دونوں میں متعدد بار بات چیت ہوئی۔

    امریکی میڈیا نے قریبی افراد کے حوالے سے کہا ہے کہ اوباما نے نجی طور پر ہیرس کی امیدواری کی مکمل حمایت کی ہے، اور جلد ہی وہ اس کی باقاعدہ توثیق کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    48 سال میں پہلی بار 3 بڑے نام امریکی صدارتی انتخابات سے باہر

    خیال رہے کہ اوباما امریکا کے واحد ہائی پروفائل ڈیموکریٹ ہیں، جنھوں نے ابھی تک ہیرس کی حمایت نہیں کی۔ جب کہ پارٹی کے دیگر رہنما عوامی طور پر ان کی حمایت کے لیے آگے بڑھے ہیں، لیکن سابق صدر نے اب تک اپنی حمایت کو نجی رکھا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مشیل اوباما بھی کملا ہیرس کی امیدواری کی حمایت کرتی ہیں۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں اپنی گفتگو کے دوران سابق صدر نے ہیرس کو انتخابی مہم چلانے اور وائٹ ہاؤس میں کامیابی سے داخل ہونے کے سلسلے میں مشوروں کی دو بار پیش کش کی ہے، انھوں نے بھی تسلیم کیا ہے کہ کملا ہیریس نے بہت کم وقت میں بہت کچھ حاصل کر لیا ہے۔

  • کملا ہیرس کی صدارت ملک کی تباہی ہوگی، ٹرمپ

    کملا ہیرس کی صدارت ملک کی تباہی ہوگی، ٹرمپ

    نارتھ کیرولینا: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ نائب صدر کملا ہیرس امریکی تاریخ میں منتخب ہونے والی سب سے زیادہ لبرل سیاستدان ہیں، اگر وہ صدر منتخب ہو گئیں تو ہمارا ملک تباہ کر دیں گی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نارتھ کیرولینا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ میں امیگریشن پالیسیز پر جو کچھ ہوا، وہ اس کی ذمہ دار ہیں۔

    ٹرمپ نے کاملا ہیریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ تین چار ہفتے پہلے وہ بری سیاستدان تھی۔اب کہہ رہے ہیں کہ وہ بہت اچھی سیاستدان ہے۔

    واضح رہے کہ نائب صدر کمالا ہیرس کی انتخابی مہم بھرپور طریقے سے جاری ہے رائٹرز، اپسوس سروے میں کہا گیا ہے کہ کملا ہیرس کو دو فیصد کی برتری حاصل ہے۔ سی این این کے سروے میں ڈونلڈ ٹرمپ کو تین فیصد سبقت حاصل ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ میں اقتدار کو اب نئی نسل تک منتقل کرنا چاہتا ہوں، ہمیشہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے کام کیا۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے صدارتی انتخابات سے باقاعدہ دستبرداری کے اعلان کے بعد قوم سے پہلا خطاب کیا جس میں انہوں نے ملک میں جمہوری روایات اور اپنی کاوشوں سے امریکیوں کو آگاہ کیا۔

    وائٹ ہاؤس کے اوول آفس سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ انہوں نے 5نومبر کے صدارتی انتخاب سے کیوں دستبرداری اختیار کی۔

    پاکستان میں سیاسی جماعتوں کیساتھ یکساں طور پر برتاؤ دیکھنا چاہتے ہیں، امریکا

    بائیڈن نے کہا کہ امریکہ ”ایک سنگین موڑ پر”ہے اور اب ”نئی نسل کو مشعل دینے کا وقت آگیا ہے”۔ انہوں نے کہا کہ یہی ”ہمارے ملک کو متحد کرنے کا بہترین طریقہ ہے”۔

  • کیا ٹرمپ کے دعوے کے مطابق کملا ہیرس نے نیتن یاہو سے ملنے سے واقعی انکار کیا؟

    کیا ٹرمپ کے دعوے کے مطابق کملا ہیرس نے نیتن یاہو سے ملنے سے واقعی انکار کیا؟

    واشنگٹن: الجزیرہ نے رپورٹ کیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کملا ہیرس سے متعلق یہ دعویٰ جھوٹا ہے کہ انھوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملنے سے انکار کیا۔

    گزشتہ روز روئٹرز نے خبر دی ہے کہ جو بائیڈن کے دوڑ سے باہر ہونے کے بعد ممکنہ ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں نیتن یاہو سے ملاقات کرنے والی ہیں۔

    ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے جھوٹا دعویٰ کیا ہے کہ نائب صدر ہیرس نے اسرائیلی وزیر اعظم کے اس ہفتے واشنگٹن ڈی سی کے دورے کے دوران ان سے ’ملاقات کرنے سے انکار‘ کر دیا ہے۔

    کملا ہیرس کی ٹیم نے کہا تھا کہ وہ انڈیاناپولس میں پہلے سے طے شدہ مہم کے پروگرام کی وجہ سے آج کانگریس میں نیتن یاہو کے متنازعہ مشترکہ خطاب میں شرکت نہیں کر سکیں گی۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا۔

    ٹرمپ کا دعویٰ نیوز میکس کے ساتھ ایک ٹیلی فون انٹرویو کے دوران سامنے آیا تھا، انھوں نے یہ نسلی نفرت انگیز بیان بھی دیا کہ کسی بھی یہودی امریکی کو اسرائیل کے مؤقف پر ڈیموکریٹس کی حمایت نہیں کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ یہ حقیقتاً حیرت انگیز بات ہے کہ اسرائیل سے محبت کرنے والا کوئی یہودی ڈیموکریٹ کو ووٹ دینے کے بارے میں سوچے بھی۔

    برنی سینڈرز سمیت کئی سینیٹرز کا جنگی مجرم کی تقریر سننے سے انکار

    ادھر امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے علی الاعلان کہا ہے کہ وہ ’جنگی مجرم‘ نیتن یاہو کی تقریر سننے نہیں جائیں گے، بدھ کو انھوں نے کہا ’’میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے پراسیکیوٹر اور اقوام متحدہ کے آزاد کمیشن دونوں سے اتفاق کرتا ہوں کہ بنجمن نیتن یاہو اور یحییٰ سنوار دونوں جنگی مجرم ہیں۔‘‘

    خان یونس میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان شدید لڑائی

    سینڈرز نے یہ بھی کہا کہ نیتن یاہو کی دائیں بازو کی انتہا پسند حکومت کو امریکی ٹیکس دہندگان کی مزید حمایت حاصل نہیں ہونی چاہیے، وہ غزہ میں انسانی نسل کشی کر رہی ہے۔

    متعدد دیگر ڈیموکریٹس نے بھی کہا ہے کہ وہ نیتن یاہو کے خطاب میں شرکت نہیں کریں گے، جن میں سینیٹر پیٹی مرے، ٹم کین اور کرس وان ہولن اور نمائندہ راشدہ طلیب شامل ہیں۔

    امریکی دورہ

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو واشنگٹن ڈی سی میں ہیں، جہاں وہ امریکی کانگریس سے خطاب کرنے والے ہیں اور صدر جو بائیڈن کے ساتھ ساتھ صدارتی امیدواروں کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کریں گے۔

    خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں اب تک کم از کم 39,090 فلسطینی شہید اور 90,147 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • کملا ہیرس نے صدارتی امیدوار بننے کے لیے نمبر گیم میں بڑی کامیابی حاصل کر لی

    کملا ہیرس نے صدارتی امیدوار بننے کے لیے نمبر گیم میں بڑی کامیابی حاصل کر لی

    واشنگٹن: موجودہ امریکی حکومت میں نائب صدر کے عہدے پر کام کرنے والی کملا ہیرس نے آئندہ انتخابات میں صدارتی امیدوار بننے کے لیے نمبر گیم میں بڑی کامیابی حاصل کر لی۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدارتی امیدوار کملا ہیرس نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے نامزدگی کے حوالے سے مضبوط پوزیشن میں آ گئی ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق نائب صدر ہیرس نے پیر کی رات ڈیموکریٹک صدارتی نامزدگی کے حصول کے لیے مندوبین کی مطلوبہ تعداد کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ہیرس کو 2,214 مندوبین کی حمایت حاصل ہوئی، جو درکار سادہ اکثریت سے بھی زیادہ تھے۔

    رپورٹس کے مطابق کملا ہیرس اب تک ڈیموکریٹک نامزدگی جیتنے کے لیے درکار 75 فی صد ڈیلیگیٹس کی حمایت حاصل کر چکی ہیں، کئی اہم ڈیموکریٹس نے ان کی بطور صدارتی امیدوار حمایت کی ہے۔

    کملا ہیرس کے میدان میں آتے ہی چند گھنٹوں میں پارٹی نے 46.7 ملین ڈالر اکٹھے کر لیے

    مشیگن، الینوائے، منیسوٹا، وسکونسن اور کینٹکی کے گورنر نائب صدر ہیرس کے حامیوں میں شامل ہیں، جب کہ نینسی پلوسی نے عوامی سطح پر کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کیا۔ اب تک 50 سے زائد ڈیموکریٹک اراکین ہیرس کی حمایت کر چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی اگست میں ہونے والے قومی کنونشن میں باقاعدہ اپنے صدارتی امیدوار کو نامزد کرے گی، یہ کنونشن ریاست مشیگن میں 19 سے 22 اگست تک ہوگا، اگر کملا نامزدگی حاصل کر لیتی ہیں تو وہ امریکا کی صدارتی امیدوار بننے والی پہلی سیاہ فام خاتون ہوں گی۔

  • بائیڈن کی حامیوں سے کاملا ہیرس کی مکمل حمایت کی اپیل

    بائیڈن کی حامیوں سے کاملا ہیرس کی مکمل حمایت کی اپیل

    امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے اپنے حامیوں سے کاملا ہیرس کی مکمل حمایت کی اپیل کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈیلاوئیر میں انتخابی مہم کیلئے قائم ہیڈ کواٹرز بھی کاملا ہیرس کے حوالے کردیا گیا۔

    کاملاہیرس نے الیکشن ہیڈکواٹرز سے پہلے خطاب میں ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے ٹرمپ کو درندہ صفت اور دھوکے باز سے تشبیہ دی۔

    کاملا ہیرس نے کہا کہ ماضی میں بطور پراسیکیوٹر مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا ہے، ٹرمپ کسی جرم میں سزا پانے والے پہلے صدارتی امیدار ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک ہزار ڈیموکریٹ مندوبین نے ہیرس کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

    دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ سیکیورٹی ناکامی تھی، امریکی سیکرٹ سروس ڈائریکٹر نے ذمے داری قبول کرلی۔

    ایوان نمائندگان کی کمیٹی نے کمبرلی چیٹل سے تندوتیز سوالات کیے۔ چیٹل نے تسلیم کیا ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ سیکورٹی ناکامی ہے۔

    سی آئی اے امریکی سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ 13جولائی کوہم اہم رہنما کی حفاظت میں ناکام رہے، ڈائریکٹرسیکرٹ سروس ایجنسی کی کسی بھی کوتاہی کی پوری ذمہ داری لیتی ہوں۔

  • کملا ہیرس کے میدان میں آتے ہی چند گھنٹوں میں پارٹی نے 46.7 ملین ڈالر اکٹھے کر لیے

    کملا ہیرس کے میدان میں آتے ہی چند گھنٹوں میں پارٹی نے 46.7 ملین ڈالر اکٹھے کر لیے

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کی دستبرداری اور ان کی جگہ کملا ہیرس کے لیے حمایت کے اعلان کے بعد سے محض 7 گھنٹوں کے اندر ڈیموکرٹیک پارٹی نے 46.7 ملین ڈالر اکٹھے کر لیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیموکریٹک فنڈ ریزنگ آرگنائزیشن ’ایکٹ بلیو‘ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کملا ہیریس کی مہم کے آغاز کے چند ہی گھنٹوں میں چھوٹے عطیہ دہندگان نے صدارتی مہم میں 46.7 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔

    گروپ کا کہنا ہے کہ یہ 2024 کا سب سے بڑا فنڈ ریزنگ دن تھا، بتایا جا رہا ہے کہ جو بائیڈن کے ہٹنے کے ساتھ ہی عطیہ دہندگان میں پارٹی کے ساتھ وابستگی کا جوش و خروش پھر سے تازہ ہو گیا ہے۔

    ڈیلی میل کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے فنڈ ریزنگ بازو ’ایکٹ بلیو‘ کی طرف سے اعلان کردہ اس اعداد و شمار کا مطلب ہے کہ 59 سالہ کملا ہیرس نے اس انتخابی دور میں سب سے زیادہ رقم اکٹھی کرنے کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

    کملا ہیرس کی بطور صدارتی امیدوار نامزدگی پر ٹرمپ کا دلچسپ تبصرہ

    خیال رہے کہ کملا ہیرس باضابطہ طور پر پارٹی کی نامزد امیدوار نہیں ہیں، لیکن وہ پہلے ہی بائیڈن، سابق صدر بل کلنٹن، سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن، کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم، پینسلوینیا کے گورنر جوش شاپیرو اور ڈیموکریٹک کنگ میکر جارج سوروس کی توثیق حاصل کر چکی ہیں۔

    برمنگھم یونیورسٹی میں بین الاقوامی سیاست کے پروفیسر سکاٹ لوکاس کا کہنا ہے کہ اگست میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن ہونے والا ہے، اس میں کملا ہیرس بلامقابلہ نامزد ہو جائیں گی۔ لوکاس نے الجزیرہ کو بتایا کہ پارٹی کے اندر اتحاد پھر سے قائم ہو گیا ہے، ڈیموکریٹس کی مہم دوبارہ متحرک ہو گئی ہے، اور وہ مزید فنڈز حاصل کر سکتی ہے۔

  • کاملا ہیریس ڈونرز کو بائیڈن کی جیت کی یقین دہانی کرانے میں ناکام

    کاملا ہیریس ڈونرز کو بائیڈن کی جیت کی یقین دہانی کرانے میں ناکام

    امریکا کی نائب صدر کاملا ہیریس نے 300 ڈیموکریٹ ڈونرز سے بات چیت کی، اس دوران ان کے لئے ڈیموکریٹ ڈونرز کو بائیڈن کی جیت کی یقین دہانی کرانا مشکل ہوگیا۔

    بین ا لاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی نائب صدر نے ڈونرز کو باور کرانے کی کوشش کی کہ زیادہ پریشانی کی بات نہیں تاہم زیادہ تر ڈونرز کا کہنا تھا کہ کاملا ہیریس کی بات میں زیادہ وزن نہیں۔

    امریکی نائب صدر کی بات چیت ایسے وقت میں ہوئی جب بائیڈن پر دستبردار ہونے کے لیے بڑھتا جارہا ہے، اکثر ڈیموکریٹس کا خیال ہے کاملا ہیریس ہی بائیڈن کی متبادل ہوں گی۔

    امریکی نائب صدر کاملا ہیریس کا ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر ٹرمپ صدر بنتے ہیں تو پروجیکٹ 2025 خطرے میں پڑ جائے گا۔

    دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن صدارتی انتخاب لڑنے کیلئے بضد ہیں، انہوں نے پارٹی اتحاد کیلئے اپیل کردی۔

    امریکی صدر بائیڈن کورونا میں مبتلا ہونے کے باوجود الیکشن لڑنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ صدارتی الیکشن کیلئے ڈیموکریٹ پارٹی متحد ہو جائے۔

    بنگلہ دیش میں کرفیو نافذ، فوج طلب کرلی گئی

    صدارتی الیکشن ٹیم کا کہنا ہے کہ بائیڈن آئندہ ہفتے سے دوبارہ مہم کا آغاز کرینگے جبکہ صدر بائیڈن سے ناخوش ڈیموکریٹ ارکان کانگریس کی تعداد 35 ہوگئی ہے۔

  • جوبائیڈن کی زبان پھر پھسل گئی، کملا ہیرس سے متعلق مضحکہ خیز بیان

    جوبائیڈن کی زبان پھر پھسل گئی، کملا ہیرس سے متعلق مضحکہ خیز بیان

     سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گزشتہ دنوں صدارتی مباحثے میں ناکامی کے بعد جوبائیڈن کی زبان ایک پھر لڑکھڑا گئی، اپنی نائب صدر کو ٹرمپ کہہ ڈالا، اس سے قبل وہ خود کو عورت بھی قرار دے چکے ہیں۔

    اپنی زندگی کی 81 بہاریں دیکھنے والے امریکی صدر جو بائیڈن کی عمر ملک کے رائے دہندگان کے لئے تشویش اور شرمندگی کا باعث بنی ہوئی ہے، وہ آئے دن کوئی نہ کوئی ایسا بیان جاری کرتے ہیں جو جگ ہنسائی کا باعث بن جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اس بار بھی ان کی زبان لڑکھڑائی اور اور انہوں نے نائب صدر کملا ہیرس اور اپنے حریف صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے نام آپس میں ملادیے۔

    Biden and Trump

    امریکی صدر جوبائیڈن کو صدارتی مہم سے دستبردار ہونے کے لیے ان کی اپنی جماعت ڈیموکریٹس کے ارکان کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا بھی ہے۔

    صدارتی مباحثے میں ہزیمت سامنا کرنے کے باوجود جوبائیڈن ذہنی طور پر اس بات کا فیصلہ کرچکے ہیں کہ وہ اپنی صدارتی مہم سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے، ان کو یقین ہے کہ اس بار بھی وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست سے دوچار کرنے اہلیت رکھتے ہیں۔

    مباحثے کے بعد اپنی پہلی نیوز کانفرنس میں صدر جوبائیڈن کا کملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پکارنے سے صدارتی مہم کو مزید دھچکہ لگا ہے۔

    ایک رپورٹر  نے جب اُن کی نائب صدر کملا ہیرس پر اعتماد سے متعلق سوال پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ’دیکھیں، اگر نائب صدر ٹرمپ صدر بننے کی اہلیت نہ رکھتیں تو میں اُن کو بطور نائب صدر کبھی نہ چُنتا۔‘نیوز کانفرنس کے دوران صدر بائیڈن بار بار کھانستے بھی رہے۔

    biden

    یاد رہے کہ صدر جوبائیڈن اس سے قبل خود کو ایک ’عورت‘ قرار دے چکے ہیں اور گزشتہ روز انہوں نے یوکرین کے  صدر ولادیمیر زیلنسکی کو ’صدر پوتن‘ کہہ کر مخاطب کیا۔