Tag: Kamran Tessori

  • استعفیٰ دے رہا ہوں، فاروق ستار کو سربراہ تسلیم کریں، کامران ٹیسوری کی پیش کش

    استعفیٰ دے رہا ہوں، فاروق ستار کو سربراہ تسلیم کریں، کامران ٹیسوری کی پیش کش

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان (پی آئی بی) گروپ کے ڈپٹی کنونیئر کامران ٹیسوری نے 24 گھنٹے کی پیش کش کی ہے کہ وہ اپنے عہدے استعفیٰ دے رہے ہیں بہادرآباد رابطہ کمیٹی کے اراکین فاروق ستار کو سربراہ تسلیم کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان (پی آئی بی) گروپ کے ڈپٹی کنونیئر کامران ٹیسوری نے گذشتہ روز اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے پارٹی عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا تھا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار اور پی آئی بی سے وابستہ کارکنان کچھ دیر قبل ڈپٹی کنونیئر کی رہائش گاہ پہنچے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ کامران ٹیسوری کسی صورت اپنا عہدہ نہ چھوڑیں اور فاروق ستار کا ہر صورت ساتھ دیں۔

    اس موقع پر کامران ٹیسوری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مینڈیٹ کی خاطر قربانی دیتے ہوئے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتا ہوں، اب بہادرآباد والے ساتھیوں کے پاس 24 گھنٹے کا وقت ہے کہ وہ فاروق ستار کو سربراہ تسلیم کریں۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ کیا وجہ تنازع عشرت العباد کو سرپرست اعلیٰ بنا کر لانا تھا؟ کیا شہاب اور جاوید حنیف پیچے سے پارٹی چلا رہے ہیں؟ کارکنان سے اپیل ہے چوبیس گھنٹے انتظار کرلیں۔ 24 گھنٹے میں بہادر آباد کی بلی تھیلے سے باہر آجائے گی، بہادر آباد کے ساتھی میرا نام لے کر کارکنان کو گمراہ نہ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی خود مستعفی ہوں، کنور نوید جمیل کو بھی ساری سازش کا علم ہے، عامر خان آگے آئیں اور قوم کو حقیقت سے آگاہ کریں، بہادر آباد گروپ کو دعوت دیتا ہوں آگے بڑھیں اور متحد ہوجائیں۔

    مزید پڑھیں:  کامران ٹیسوری پارٹی تقسیم کا باعث ہے، خالد مقبول صدیقی

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر بظاہر مسئلہ میں تھا تو مینڈیٹ کی خاطر قربانی دے رہا ہوں، ہمارا حق چھیننے کی تیاری مکمل ہوچکی ہے جس کا ایک چھوٹا سا عملی نمونہ سینیٹ انتخابات کے موقع پر سامنے آیا۔

    ڈپٹی کنونیئر کا کہنا تھا کہ بہادرآباد والے اپنی توانائیاں ضائع کررہے ہیں، اگر یہی صورتحال رہی تو ایم کیو ایم پاکستان 2018 کا مینڈیٹ نہیں لےپائے گی کیونکہ پارٹی (بہادرآباد) والے اپنا مینڈیٹ گروی رکھ چکے ہیں اور وہ کارکنان کو غلام بنا کر رکھنا چاہتے ہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سابق کنونیئر اور سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کامران ٹیسوری سے ٹیلی فونک رابطہ کیااور اسعتفیٰ دینے سے متعلق مشاورت کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ وہ جلد بازی میں فیصلہ نہ کریں جبکہ کارکنان نے مطالبہ کیا کہ کامران ٹیسوری فاروق ستارکاساتھ نہ چھوڑیں۔

    یہ بھی پڑھیں: فاروق ستارنے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کر دیا

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ سے ایم کیو ایم پاکستان کے دو گرہوں (پی آئی بی اور بہادرآباد) میں آپسی جھگڑے اس حد تک شدت اختیار کرچکے ہیں کہ فاروق ستار نے مخالف میں کھڑے لوگوں پر سنگین الزام بھی عائد کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مائنس کا فارمولا ایک اسکرپٹ کے تحت جاری ہے جو سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی راہیں کھولنے کے لیے سجایا جارہا ہے، انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بہادرآباد والے ساتھی حقیقی پارٹ 2 بنارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بہادرآباد رابطہ کمیٹی کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیا اور فاروق ستار کو قانونی طور پر کونیئر کے عہدے سے ہٹانے کے احکامات دیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • دو یوم تاسیس ، کامران ٹیسوری پارٹی تقسیم کا باعث ہے، خالد مقبول صدیقی

    دو یوم تاسیس ، کامران ٹیسوری پارٹی تقسیم کا باعث ہے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کامران ٹیسوری متنازع ہوکر تنظیم کی تقسیم کا باعث بن رہا ہے، دو دو یوم تاسیس منائے جارہے ہیں، تاریخ کسی کو تو گناہ گار ٹھہرائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نشتر پارک کراچی میں ایم کیو ایم کے 34 ویں یوم تاسیس کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مجھے قیادت کرنے کی کوئی خواہش نہیں ہے، میں پارٹی کے قیادت کے لائق بھی نہیں ہوں.

    انہہوں نے کہا کہ آج بھی فاروق ستار بھائی سے کہتا ہوں کہ میری کنوینر شپ امانت ہے مجھ سے لے جائیں، تنظیم ابھی کہہ دے تو کنوینر شپ چھوڑ کر پچھلی صف میں بیٹھ جاؤں گا۔

    انہوں نے کہا کہ کامران ٹیسوری متنازع ہوچکا ہے اور تنظیم کی تقسیم کا باعث بن رہا ہے، میں نے فاروق ستار سے کہا تھا کہ کامران ٹیسوری میں اور آپ عہدے چھوڑ دیتے ہیں، فاروق ستار مجھے بھی موقع دیں درجن ٹیسوری میں بھی ڈھونڈ لوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ کیا میں آج تک اپنے کسی دوست کو رابطہ کمیٹی میں لایا؟ کسی دوست یارشتے دار کو داخلے تک نہیں دلائے، نہ ہی کسی کو چپڑاسی کی نوکری دلائی،آج پارٹی کے دو دو یوم تاسیس منائے جارہے ہیں، تاریخ کسی کو تو گناہ گارٹھہرائے گی؟ آج تنظیم تقسیم ہورہی ہے یہاں کارکنان ہیں وہاں امیدوار بیٹھے ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ آئندہ الیکشن میں امیدوار معیار کے مطابق لایا جائے گا، ٹکٹ دینے کا اختیار رابطہ کمیٹی کے پاس ہے کسی فرد کے پاس نہیں۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ایم کیوایم پاکستان کبھی تبدیل نہیں ہوگی، حکمران جان گئے ہیں کہ مہاجروں کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، ہم مہاجروں کےصوبے کا مطالبہ نہیں کررہے مگر اس سے دستبردار بھی نہیں ہیں، مہاجروں کا نعرہ ہے متروکہ سندھ ہمارا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے بزرگ یہاں جان بچا کر نہیں آئے تھے، ہم آئے تو ہی یہ خطہ پاکستان بنا۔ پاکستان بنا تو سندھ کے 25فیصد شہروں میں ہندوؤں کی اکثریت تھی۔

    خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ پاکستان کی بقاء اور سلامتی جمہوریت میں ہے، مردم شماری میں کی جانیوالی دھاندلی کو مسترد کرتے ہیں، جبری طور پر لاپتہ ایم کیوایم کے کارکنان کو رہا کیاجائے۔

    سندھ کے شہری علاقوں کیلئے فنڈز فراہم کئےجائیں، کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں کی حالت بہتر بنائی جائے، اداروں کی نجکاری کے نام پر مزدوروں کا استحصال بند کیاجائے۔

    فاروق بھائی نے تقسیم کی بات کی جو قابل قبول نہیں، عامر خان

    یوم تاسیس کی تقریب سے ایم کیوایم بہادرآباد کے رہنما عامر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار بھائی نے پارٹی کو تقسیم کرنے کی شرط رکھی جو قابل قبول نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے فاروق ستار بھائی کی سب شرطیں مان لیں تھیں جب مزید بات کرنے جاتے تو ہر بار نئی شرائط سامنے رکھ دیتے،۔ اب وہ رابطہ کمیٹی کو ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں۔

    انہوں نے شرط رکھی کہ دس پی آئی بی اور دس بہادرآباد کے رہنما رابطہ کمیٹی میں رکھے جائیں، یہ ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کی تقسیم نہیں پارٹی کی تقسیم ہے۔

  • ارباب اختیار ہمیں جمہوری، انتخابی عمل سے باہر نہ کریں، فاروق ستار

    ارباب اختیار ہمیں جمہوری، انتخابی عمل سے باہر نہ کریں، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ارباب اختیار ہمیں جمہوری، انتخابی عمل سے باہر نہ کریں، وارننگ دیتا ہوں ہمیں ہماری سیاسی جگہ دی جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے 34ویں یوم تاسیس کے جلسے سے لیاقت آباد میں خطاب کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار نے کہا کہ ہم 23 اگست کو ملک دشمنوں کے خلاف کھڑے ہوئے، ہم نے 23 اگست کو ایم کیو ایم کو بچا کر پیروں پر کھڑا کیا، یہ مائنس نہیں مائنس ایم کیو ایم کا فارمولا تھا۔

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ آج بھی حقیقی ٹو بنانے کی سازش ہورہی ہے، مائنس ٹو سربراہ کی سازش ہورہی ہے، ہم ایم کیو ایم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، صبر برقرار رکھیں خالد مقبول صدیقی بھی ہمارے ساتھ ہوں گے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ 23 اگست کو پاکستان کے لیے کھڑے ہوئے، صبر کا مزید امتحان نہ لیں، وقت نے ہم سے ایک اور امتحان مانگا، صرف پاکستان کے لیے پارٹی قائد سے علیحدگی اختیار کی، ہم نے سب کو یکجا کیا اور ایم کیو ایم پاکستان کو کھڑا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ 34 سال میں ایم کیو ایم کو مٹانے کی بے شمار کوششیں ہوئیں، سازشوں کے باوجود مخلص کارکنان کی وجہ سے ایم کیو ایم قائم ہے، پاکستان دولخت ہورہا تھا اس وقت بھی ہم نے قربانیاں دیں، ہماری قربانیوں کی وجہ سے پاکستان آج قائم و دائم ہے۔

     کامران ٹیسوری کا ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کامران ٹیسوری نے کہا کہ میں آج آپ سے آخری خطاب کررہا ہوں، میں ایک ماہ سے سکون سے نہیں سویا، میرے اپنے پوچھتے ہیں میں نے ایسا کیا کیا جو پارٹی تقسیم ہوئی۔

    کامران ٹیسوری نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ نہیں جانتا بہادر آباد کے ساتھیوں کو کون سی بات بری لگی، بار بار پوچھنے پر بھی نہیں بتایا گیا کہ میری غلطی کیا ہے، عامر خان سمیت تمام رہنماؤں سے گھر جاکر معافی مانگنے کو تیار ہوں، میری وجہ سے مہاجروں کی تقسیم بچ سکتی ہے تو استعفیٰ دینے کو تیار ہوں، میں فاروق ستار کے ساتھ رہوں گا اور ان کے ہاتھ مضبوط کروں گا۔

    یہ پڑھیں: اقربا پروری والی نہیں 1984 والی ایم کیو ایم بنائیں گے، فیصل سبزواری


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • دبئی میں فراڈ کا مقدمہ: ایف آئی اے کا کامران ٹیسوری کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

    دبئی میں فراڈ کا مقدمہ: ایف آئی اے کا کامران ٹیسوری کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

    اسلام آباد : دبئی کے تاجر نے کامران ٹيسوری کے خلاف ايف آئی اے کو خط لکھ کر فراڈ کے دستاويزی ثبوت پیش کردیئے، ان کے خلاف دبئی ميں مقدمے کی تفصيلات بھی دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما کامران ٹیسوری کیخلاف دبئی میں فراڈ کے مقدمے کا انکشاف ہوا ہے۔

    اس حوالے سے دبئی کے ایک تاجر نے ایف آئی اے کو خط لکھ کر متحدہ رہنما کی مبینہ کرپشن سے متعلق تفصیلات فراہم کردی ہیں۔

    مذکورہ خط میں کامران ٹيسوری کے خلاف انٹرپول نوٹس کی کاپی بھی منسلک کی گئی ہے، خط میں مزید کہا گیا ہے کہ کامران ٹيسوری دبئی سے مفرورہے، اس کیخلاف فراڈ کا مقدمہ بھی درج ہے۔

    کامران ٹيسوری نے8لاکھ56ہزار883 تولہ سونا درآمد کيا، معاہدے کے تحت3لاکھ99ہزار429تولے کے زيورات واپس بھيجنا تھے، کامران ٹيسوری نے نيب سے جھوٹ بولا اور وہ زيورات نہيں بھيجے۔

    خط کے متن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کامران ٹيسوری کو گرفتار کرکے واپس دبئی پوليس کے حوالے کيا جائے، تاجر کا اپنے خط میں کہنا ہے کہ ايف آئی اے اور متعلقہ ادارے کامران ٹيسوری کے خلاف کارروائی کريں۔

    دوسری جانب ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ خط موصول ہونے کے بعد کارروائی کا آغاز جلد کردیا جائے گا، کامران ٹيسوری کے خلاف ايف آئی اے کی تحقيقات جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق ايف آئی اے آئندہ ہفتے کامران ٹيسوری کا بيان قلمبند کرے گی، اس کے علاوہ ايف آئی اے کو پاکستانی سفارتخانے سے  کچھ تصديق شدہ دستاويزات بھی موصول ہوئی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ایم کیوایم پاکستان : کامران ٹیسوری نے اپنا استعفیٰ فاروق ستارکو دے دیا

    ایم کیوایم پاکستان : کامران ٹیسوری نے اپنا استعفیٰ فاروق ستارکو دے دیا

    اسلام آباد : ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینئر کامران ٹیسوری نے اپنا استعفیٰ فاروق ستار کو پیش کردیا ان کا کہنا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات کاحصہ نہیں بنوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ میں اختلافات کی وجہ بننے والے کامران ٹیسوری نے بڑا فیصلہ کرلیا، متحدہ کے ڈپٹی کنوینئر کامران ٹیسوری نے اپنا استعفیٰ پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کو بھیج دیا ہے۔

    میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اس وقت اسلام آباد میں ہوں، فاروق ستار سے 4 دن سے رابطے میں نہیں ہوں، کافی دنوں سے یہ تاثر دیا جارہا تھا کہ میں فاروق ستار کے فیصلوں پر اثر انداز ہورہا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ غلط تاثرکی وجہ سے گزشتہ دنوں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اسلام آباد آگیا تھا، لہٰذا اب میں نے اپنا استعفیٰ پارٹی کے سربراہ کو پیش کردیا ہے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار ہی میرے سربراہ ہیں وہ جو فیصلہ کریں گے مجھے منظور ہوگا، انہوں نے کہا کہ میں انٹرا پارٹی انتخابات کا حصہ بھی نہیں بنوں گا۔


    مزید پڑھیں: رابطہ کمیٹی چار سینیٹرز کے نام دے دے، فاروق ستار کا اپنے امیدواروں سے دستبرداری کا اعلان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

     

  • رابطہ کمیٹی کا ایکشن، کامران ٹیسوری کی رکنیت 6 ماہ کے لئے معطل

    رابطہ کمیٹی کا ایکشن، کامران ٹیسوری کی رکنیت 6 ماہ کے لئے معطل

    کراچی: فاروق ستار اور بہادر آباد گروپ میں‌ اختلافات شدید ہوگئے، رابطہ کمیٹی نے تنظیمی نظم وضبط کی خلاف ورزی پرکامران ٹیسوری کی 6ماہ کیلئےرکنیت معطل کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بہادر آباد میں‌ ہونے والے اجلاس میں‌ کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنوینر کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا گیا۔

    سرکلر کے مطابق کامران ٹیسوری کو رابطہ کمیٹی کی تمام ذمے داریوں سے ہٹا دیا گیا۔

    رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کی رکنیت 6 ماہ کے لئے معطل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکن کامران ٹیسوری سے کسی قسم کارابطہ نہ رکھیں۔

    واضح رہے تنظیمی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر کامران ٹیسوری کی 6 ماہ کے لیے رکنیت معطل کی گئی ہے، سرکلر میں‌ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنوینرکےعہدے سے ہٹا دیا گیا۔

    رابطہ کمیٹی نے بہادرآباد میں آج 2 بجےاجلاس طلب کرلیا

    یاد رہے کہ رابطہ کمیٹی نے بہادرآباد میں آج 2 بجےاجلاس طلب کیا تھا. فیصل سبزواری نے کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی نے بہادرآباد میں آج 2 بجے اجلاس طلب کیا ہے، اجلاس میں فاروق ستارکودعوت دیں گے، وہ نہ آئے تو بھی اجلاس ہوگا۔

    میں نے23 اگست کوپارٹی کوبچایا تھا، کارکن 11فروری کوپارٹی بچائیں‘ فاروق ستار

    قبل ازیں کراچی کے علاقے پی آئی بی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار نے کہا تھا کہ پارٹی نظم وضبط کی خلاف ورزی کرنے والے ارکان کوشوکازنوٹس بھجواؤں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مسئلہ کامران ٹیسوری کا نہیں پارٹی کی سربراہی کا ہے، فاروق ستار

    مسئلہ کامران ٹیسوری کا نہیں پارٹی کی سربراہی کا ہے، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ بلی تھیلےسےباہرآگئی ہے، اصل مسئلہ کامران ٹیسوری کا نہیں بلکہ پارٹی کی سربراہی کا ہے، رابطہ کمیٹی کا الیکشن کمیشن کو خط مجھ پرعدم اعتماد کا اظہار ہے، بہادر آباد کیسے جاؤں؟

    یہ بات انہوں نے پی آئی بی کالونی میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، فاروق ستار کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی اجلاس کیلئے جاتا توحسب منشا بات کرتا، اب کیسےکروں؟

    حلفیہ کہتا ہوں کہ میری نیت میں کوئی فتور نہیں، میرے وہاں جانے میں تین رکاوٹیں آئیں، میری اجازت کے بغیرالیکشن کمیشن کو خط لکھاگیا۔

    رابطہ کمیٹی کاخط مجھ پرعدم اعتمادکااظہارہے، اگر خط نہ لکھاجاتا تو میں شام7بجے بہادرآباد جاتا، میں ناراض نہیں صدمے میں ہوں ،جو مزید بڑھ گیاہے، میرا مسئلہ عزت نفس اور رٹ کا ہے، کارکن کہیں توپارٹی کی سربراہی سے دستبردار ہونے کیلئے تیار ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی کو الیکشن کمیشن کو خط لکھنے کی کیا جلدی تھی؟ خط میں دیگر الیکشن کا اختیارلینے کابھی لکھا گیا ہے، اختیارصرف سینیٹ کے ٹکٹ کا واپس نہیں لیاگیا،خط میں دیگرالیکشن کااختیار لینے کا بھی لکھا گیاہے۔

    بلی تھیلےسےباہرآگئی ہے، اب یہ صرف کامران ٹیسوری کا مسئلہ نہیں پارٹی کی سربراہی کا مسئلہ ہے، خود ہی فیصلہ کرلیا گیا تو مجھے بہادرآباد جانے کی کیاضرورت ہے؟ میری نیت اور خلوص پرشک نہ کیا جائے، مجھے ساتھیوں کے مشورے کا انتظار ہے۔


    مزید پڑھیں: مسئلہ ٹیسوری نہیں، عامرخان پارٹی پرقبضہ کرنا چاہتے ہیں، فاروق ستارگروپ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مسئلہ ٹیسوری نہیں، عامرخان پارٹی پرقبضہ کرنا چاہتے ہیں، فاروق ستارگروپ

    مسئلہ ٹیسوری نہیں، عامرخان پارٹی پرقبضہ کرنا چاہتے ہیں، فاروق ستارگروپ

    کراچی : ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ بات صرف کامران ٹیسوری کی نہیں بلکہ عامر خان گروپ پوری پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، اجلاس میں ذمہ داران نے فاروق ستار کو ویٹو پاورز دے دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی بی میں فاروق ستار کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس ختم ہوگیا، اجلاس میں اراکین قومی و صوبائی اسمبلی شریک تھے، فاروق ستار نے خواجہ سہیل منصورکو منا لیا ہے جس کے بعد وہ بھی اجلاس میں شرکت کے لیے پی آئی بی کالونی پہنچ گئے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران فاروق ستار نے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے سامنے اختلافات کی تمام تر کہانی بیان کردی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بات صرف کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے کی نہیں ہے بلکہ عامرخان گروپ پوری پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، عامر خان ایک بار پھر حقیقی ٹو بنانا چاہتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق فاروق ستار نے اراکین اسمبلی سے سوال کیا کہ کیا آپ لوگ ایسا ہونے دینگے؟ جس پر اراکین اسمبلی نے کہا کہ آپ جس کو ٹکٹ دیں گے ہمیں منظور ہوگا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اجلاس میں اراکین اور ذمہ داران نے فاروق ستارکو ویٹو پاورز دے دئیے، اجلاس میں بہادر آباد کا کسی بھی قسم کا دباؤ قبول نہ کرتے ہوئے متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ بہادر آباد والے مؤقف سے پیچھے ہٹیں گے تو پھر بہادر آباد آنے کا سوچیں گے۔

  • کامران ٹیسوری اب رابطہ کمیٹی کے ممبر نہیں رہے، خالد مقبول صدیقی

    کامران ٹیسوری اب رابطہ کمیٹی کے ممبر نہیں رہے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی : ایم کیوایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کامران ٹیسوری اب رابطہ کمیٹی کے ممبر نہیں رہے،  ڈاکٹر فاروق ستار ہی ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر ہیں۔ 

    یہ بات انہوں نے ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری کو6ماہ کے لئے معطل کیا گیا ہے، ڈاکٹر فاروق ستار ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری کو رابطہ کمیٹی کا ممبر بنانے کی80فیصد لوگوں نے مخالفت کی ہے، عامرخان نےکہہ دیا تھا کہ وہ سینیٹ الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان نے سینیٹ الیکشن کیلئے چھ نام تجویز کئے تھے، جس میں نسرین جلیل، فروغ نسیم، امین الحق کے نام بھی تجویز کیے گئے تھے، اس کے علاوہ شبیر قائمخانی، عامرخان اور کامران ٹیسوری کا نام بھی تجویزکیا گیا۔

    فاروق ستار دو ساتھیوں کی قربانی دے کر کامران ٹیسوری کو سینیٹ ممبر بنانا چاہتے ہیں، فاروق ستار کا یہ فیصلہ بھی سرآنکھوں پر رکھا جاسکتا تھا، کیونکہ فاروق ستارکی کامران ٹیسوری سے طویل رفاقت رہی ہے،لیکن ایم کیوایم میں انفرادی خواہش پر کسی کو کبھی عہدے نہیں دیئےگئے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیوایم کو ایک بار پھرحیرت انگیز فیصلے کاسامنا کرنا پڑا، اس سے پہلے کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنوینر بنانے کا فیصلہ حیرت انگیز تھا.

    فاروق ستار نے بائیکاٹ کی دھمکی دیکر کامران کو ڈپٹی کنوینر بنایا تھا، حالانکہ اس وقت کامران ٹیسوری کوپارٹی میں آئے ایک سال بھی نہیں ہوا تھا.

    انہوں نے مزید کہا کہ جیلوں میں قربانیاں دینے والے بھی ڈپٹی کنوینر نہیں بنے، کنوینراور ڈپٹی کنوینر کو رابطہ کمیٹی کا فیصلہ تبدیل کرنے کا اختیار نہیں۔

  • پی ایس114: اچانک سات ہزارووٹ کیسے آئے؟ بےنقاب کرینگے، کامران ٹیسوری

    پی ایس114: اچانک سات ہزارووٹ کیسے آئے؟ بےنقاب کرینگے، کامران ٹیسوری

    کراچی : پی ایس114کے ضمنی انتخاب میں ایم کیو ایم کے امیدوار کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو دھاندلی کے حوالے سے پہلے ہی آگاہ کردیا گیا تھا، اچانک چنیسرگوٹھ سے7ہزار ووٹ کیسے آئے؟ دھاندلی کو بے نقاب کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ سینیٹر میاں محمد عتیق و دیگربھی موجود تھے۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ پی ایس114میں پیپلزپارٹی نے17پولنگ اسٹیشنز کے نتائج تبدیل کیے، پی پی نے انگوٹھوں کےنشان کی تصدیق پرکیوں اعتراض کیا؟

    انہوں نےبتایا کہ رات ساڑھے8بجےتک 72پولنگ اسٹیشنز پرہم جیت رہے تھے کہ اچانک چنیسر گوٹھ سے7ہزارووٹ کیسےآگئے، انہوں نے کہا کہ پی پی کے ووٹوں سے پہلے ہمارے ووٹوں کی تصدیق کی جائے۔

    الیکشن کمیشن کو انتخاب سے پہلے آگاہ کردیا گیا تھا کہ دھاندلی کی تیاری کی جا چکی ہے، پی ایس 114میں ہونےوالی دھاندلی کوبےنقاب کریں گے، دس روزمیں الزامات کےثبوت نہیں دیئے تو قانونی کارروائی کرونگا۔

    پی پی نے یہاں سے کبھی3ہزار سے زائد ووٹ نہیں لیے

    علاوہ ازیں اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں کامران ٹیسوری نے میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی پی نے حلقےمیں 15-2002تک کبھی زیادہ سے زیادہ 3ہزار ووٹ بھی نہیں لیے تھے۔

    الیکشن کے روز میڈیا کو پہلے دو گھنٹے تک داخل نہیں ہونے دیا گیا، رات تک ہم 72پولنگ اسٹیشنز پر بڑے مارجن سے جیت رہے تھے کہ اچانک چنیسر گوٹھ کے ایک پولنگ اسٹیشن سے سات ہزار ووٹ نکل آئے۔

    الیکشن کے دو روز بعد ایک گھر سے سوزوکی میں لے جانے والا بیلٹ باکس بھی ملا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی جاری کی گئی۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی سے کہا کہ پی ایس 114میں دوبارہ گنتی میں کیا مضائقہ ہے؟ ایک سوال کے جواب میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ لندن کی جانب سے بائیکاٹ کی اپیل کےباوجود18ہزار ووٹ پڑنا کم تعداد نہیں، ضمنی الیکشن میں عوام نے ایم کیوایم پاکستان کو ووٹ دیا۔


    ایم کیوایم کیلئےیہ ہی بڑی دھاندلی ہےکہ دھاندلی نہیں ہوئی، سعیدغنی


    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ایس 114 کے ضمنی انتخابات میں پیپلزپارٹی کےامیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکشن روک دیا ہے اورسعیدغنی کو17جولائی کو طلب کرلیا۔


    الیکشن کمیشن نےسعیدغنی کی کامیابی کانوٹیفکیشن روک دیا


    ایم کیوایم پاکستان نےدرخواست میں کامیاب امیدوار پرنتائج  تبدیل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ضمنی انتخاب میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائےاور ووٹوں کی بائیو میٹرک تصدیق کی جائے۔

     ترجمان ایم کیوایم پاکستان نے اس حوالے سے کہا ہے کہ پی ایس 114 میں ایک سوزوکی  سے بیلٹ باکس ملنے سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ ضمنی انتخاب میں دھاندلی ہوئی۔