Tag: kandhkot

  • دوران گشت پولیس موبائل کو حادثہ، 4 اہلکار جاں بحق، 3 زخمی

    دوران گشت پولیس موبائل کو حادثہ، 4 اہلکار جاں بحق، 3 زخمی

    کندھ کوٹ: سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں گشت کے دوران پولیس موبائل کو حادثہ پیش آنے کے نتیجے میں 4 اہلکار جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کندھ کوٹ کے قریب انڈس ہائی وے مچھی بنڈو کے مقام پہ پیٹرولنگ کے دوران پولیس موبائل کا ٹائی راڈ ٹوٹ گیا، جس کی وجہ سے وہ الٹ گئی۔

    حادثے میں چار پولیس اہلکار جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے، زخمیوں اور لاشوں کو سول اسپتال کندھ کوٹ منتقل کر دیا گیا ہے، ایس ایس پی کشمور نے بتایا کہ نماز جنازہ کے بعد جاں بحق پولیس اہلکاروں کی میتیں ان کے آبائی گاؤں روانہ کر دی جائیں گی۔

    ٹائر پھٹنے کے بعد پولیس موبائل کے ساتھ خوفناک حادثہ، 5 اہلکار جاں بحق

    واضح رہے کہ 17 جون کو بھی بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں دبئی مسجد کے قریب گشت کے دوران پولیس موبائل کا ٹائر پھٹنے کی وجہ سے افسوس ناک حادثہ پیش آیا تھا، جس کے باعث 5 اہلکار جاں بحق جب کہ 2 زخمی ہو گئے تھے۔

  • ڈیڑھ ماہ قبل اغوا ہونے والے 5 بینک ملازمین گھر پہنچ گئے

    ڈیڑھ ماہ قبل اغوا ہونے والے 5 بینک ملازمین گھر پہنچ گئے

    کندھ کوٹ: انڈس ہائی سے ڈیڑھ ماہ قبل اغوا ہونے والے 5 بینک ملازمین گھر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکوؤں نے کندھ  کوٹ انڈس ہائی سے ڈیڑھ ماہ قبل بینک کے 5 ملازمین کو اغوا کرلیا تھا، ڈاکوؤں نے مغویوں کی بازیابی کیلئے 80 لاکھ روپے تاوان مانگا تھا۔

    تاہم اب پانچوں بینک ملازمین گھر پہنچ گئے ہیں، مغویوں کے اچانک گھر پہنچنے پر اہلخانہ خوشی اہل خانہ خوش ہیں لیکن پولیس تاحال لاعلم ہے۔

    مقتولین کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ اغوا کاروں نے انہیں فون کر کے مغویوں کی رہائی کے لیے 80 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا، ورثاکے سیاسی و قبائلی اثرو رسوخ کی وجہ سے بازیابی عمل میں آئی۔

  • کچے کے ڈاکوؤں کے قبضے سے 5 سالہ مغوی بچی بازیاب

    کچے کے ڈاکوؤں کے قبضے سے 5 سالہ مغوی بچی بازیاب

    کشمور: سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں پولیس نے آپریشن کرتے ہوئے 5 سالہ بچی کو ڈاکوؤں کے ساتھ ایک مقابلے کے بعد بازياب کرا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کندھ کوٹ پولیس نے سندھ کے کچے کے علاقے شالو میں سرچ آپریشن کے دوران ایک پانچ سالہ مغوی بچی کو بازیاب کرا لیا۔

    بچی کے اغوا کا مقدمہ پولیس اسٹیشن اے سیشن کندھ کوٹ میں درج تھا، بازیاب بچی کو ان کے والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ کے شہر کندھ کوٹ سے کچے کے ڈاکوؤں نے 7 معصوم بچے اغوا کیے تھے، اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے بعد پولیس حکام خواب غفلت سے جاگے اور حرکت میں آئے، یہ بچے سخت خطرے میں ہیں، کیوں کہ ڈاکو تشدد کے علاوہ بچوں کو زیادتی کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔

    کچھ عرصہ پہلے ایک بچے کے ساتھ زیادتی کی ویڈیو بھی وائرل کر دی گئی تھی، دوسری طرف پولیس کی سست حکمت عملی کم سن پھولوں اور ان کے والدین کے لیے قیامت بنی ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کچھ دن قبل دعویٰ کیا تھا کہ ڈاکو پولیس آپریشن رکوانے کے لیے بچوں اور اقلیتی کمیونٹی کے افراد کو اغوا کرتے ہیں۔

  • کندھ کوٹ سے اغوا 7 بچے سخت خطرے میں، سندھ پولیس اور کچے کے ڈاکوؤں میں معصوم پھول مسلے جانے لگے

    کندھ کوٹ سے اغوا 7 بچے سخت خطرے میں، سندھ پولیس اور کچے کے ڈاکوؤں میں معصوم پھول مسلے جانے لگے

    کندھ کوٹ: صوبہ سندھ کے شہر کندھ کوٹ سے اغوا 7 بچے سخت خطرے میں ہیں، سندھ پولیس اور کچے کے ڈاکوؤں میں معصوم پھول مسلے جانے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں معصوم بچوں کی اغوا کی وارداتوں سے متعلق اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے بعد سندھ پولیس حکام حرکت میں آ گئے ہیں، ایس ایس پی عرفان سموں مغوی بچی علیشا کے گھر پہنچ گئے اور رشتے داروں کو بچی کی جلد بازیابی کی یقین دہانی کرائی۔

    ذرائع کے مطابق کندھ کوٹ سے اغوا 7 بچے سخت خطرے میں ہیں، ڈاکو تشدد کے علاوہ بچوں کو زیادتی کا نشانہ بھی بناتے ہیں، کچھ عرصہ پہلے ایک بچے کے ساتھ زیادتی کی ویڈیو بھی وائرل کر دی گئی تھی، دوسری طرف پولیس کی سست حکمت عملی کم سن پھولوں اور ان کے والدین کے لیے قیامت بنی ہوئی ہے۔

    تشویش ناک صورت حال کو دیکھتے ہوئے یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا پولیس نے کندھ کوٹ میں بچوں کے اغوا پر آنکھیں بند کر لی ہیں، کیوں کہ پولیس کی جانب سے ورثا کو ایک ہی جواب مل رہا ہے کہ ’’صبر کریں۔‘‘ آئی جی سندھ نے عجیب بیان دیا کہ ’’ڈاکو آپریشن رکوانے کے لیے بچوں کو اغوا کر رہے ہیں۔‘‘ تو کیا ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ختم ہونے تک بچے اغوا ہوتے رہیں گے؟

    یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کچھ روز پہلے دعویٰ کیا تھا کہ ڈاکو پولیس آپریشن رکوانے کے لیے بچوں اور اقلیتی کمیونٹی کے افراد کو اغوا کرتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے بعد محکمہ پولیس حرکت میں آئی، اور ایس ایس پی عرفان علی سموں نے علیشا کے والدین سے ملاقات میں اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں، بہت جلد مغوی کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انھوں نے کہا علاقے میں 7 بچوں کے اغوا سمیت جرائم کی وارداتوں پر حکام میں گہری تشویش پائی جاتی ہے، جرائم پیشہ افراد کوعبرت ناک انجام تک پہنچانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

  • کندھکوٹ : مسلح افراد نے 3 سالہ بچی کو اغواء کرلیا

    کندھکوٹ : مسلح افراد نے 3 سالہ بچی کو اغواء کرلیا

    کندھ کوٹ : اندرون سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں بچوں کے اغواء کی وارداتوں میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے، آج بھی نامعلوم افراد نے 3 سالہ بچی کو اغواء کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کندھ کوٹ کے علاقے گلشیر محلہ سے 3 سالہ بچی کو مسلح موٹر سائیکل سوارڈاکوؤں نے اغواء کرلیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم مسلح افراد نے بچی کو گھر کے باہر کھیلتے ہوئے اغواء کیا۔

    اے آر وائی نیوز کندھکوٹ نمائندے علی حسن ملک کے مطابق کندھ کوٹ کے مختلف علاقوں سے اغواء ہونے والے بچوں کی تعداد اب تک 6ہوچکی ہے تاہم مقامی پولیس بدستور اپنے فرائض کی انجام دہی سے غافل ہے۔

  • قتل کے بعد قاتل خوشی میں ہوائی فائرنگ کرنے لگے

    قتل کے بعد قاتل خوشی میں ہوائی فائرنگ کرنے لگے

    کندھ کوٹ: تحصیل کندھ کوٹ میں پرانی دشمنی کے سبب 2 افراد کو قتل کرنے والے قاتل واردات کے بعد خوشی میں ہوائی فائرنگ کرنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع کشمور کے شہر کندھ کوٹ میں دو قبائل میں پرانی دشمنی پر جھڑپ ہوئی، جس میں ایک گروپ نے دوسرے کے دو افراد کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پرانی دشمنی پر فائرنگ کا واقعہ کندھ کوٹ میں کاڑڑا پتن کے قریب پیش آیا، درانی مہر تھانے کی حدود میں قتل ہونے والے دونوں افراد کی لاشیں اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔

    مخالف گروپ نے خونی تنازع کا بدلہ لینے کے بعد اندھا دھند فائرنگ کی، گروپ کی جانب سے خوشی میں کی گئی فائرنگ کی ویڈیو بھی وائرل ہو گئی ہے۔

    پولیس قتل میں ملوث ملزمان کو تاحال گرفتار نہیں کر سکی ہے، اور دونوں گروپوں میں کشیدگی بدستور برقرار ہے۔

  • اغواء کیے جانے والے مزدوروں پر ڈاکوؤں کا بہیمانہ تشدد

    اغواء کیے جانے والے مزدوروں پر ڈاکوؤں کا بہیمانہ تشدد

    کندھ کوٹ : ایک ماہ قبل اغوا ہونے والے غریب مزدوروں کی دردناک ویڈیو منظر عام پر آگئی، تینوں مزدور گھوٹکی پل پر کام کرنے والی نجی کمپنی کے ملازمین ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مغوی ملازمین مظہر، شفیق اور جمشید ایک نجی کمپنی میں کام کرتے تھے، ویڈیو میں 3مغویوں کو زنجیروں سے باندھ کر دھوپ میں بیٹھا دکھایا گیا ہے۔

    ویڈیو میں مغویان کہہ رہے ہیں کہ ڈاکوؤں نے ہمیں کئی دن سے بھوکا پیاسا باندھ کر رکھا ہوا ہے، ڈاکو ایک مغوی کی آزادی کا20لاکھ روپے تاوان طلب کررہے ہیں۔

    ویڈیو میں تینوں مغوی اپنی کمپنی والوں سے آزاد کرانے کی التجا کررہے ہیں، ویڈیو میں ایک ڈاکو کو مغویوں کو ڈنڈے سے مارتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

  • کندھ کوٹ میں ڈاکوؤں نے 6 افراد کو اغو کر لیا

    کندھ کوٹ میں ڈاکوؤں نے 6 افراد کو اغو کر لیا

    کندھ کوٹ: سندھ کے علاقے کندھ کورٹ میں ڈاکو اوگاہی لاڑو کے مقام سے 6 افراد کو اغوا کر کے کچے کی طرف فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ کندھ کورٹ کے اوگاہی لاڑو کے مقام سے ڈاکوؤں نے 3 موٹر سائیکل سوار میں سوار 6 افراد کو اغوا کرلیا۔

    ڈاکوؤں نے 5 پولیس اہلکاروں کو اغوا کر لیا

    پولیس کا کہنا ہے کہ جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو وہاں 3 موٹر سائیکلیں ملیں، مغویوں میں ماجد، آصف، مہراب، اسماعيل، بگو، عیسیٰ شامل ہیں۔

    پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ 15 مسلح ڈاکوؤں نے 6 افراد کو اغوا کیا، جلد ہی مغویوں کو بازیاب کرا لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز بھی کندھ کوٹ میں لیسوڑو چیک پوسٹ پر ڈاکوؤں نے حملہ کیا تھا پولیس کے مطابق ڈاکوؤں نے پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنایا اور 5 پولیس اہلکار سے اسلحہ لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔

  • ڈاکٹر اجمل ساوند کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے چوتھے روز بھی آپریشن

    ڈاکٹر اجمل ساوند کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے چوتھے روز بھی آپریشن

    کندھ کوٹ: آرٹیفشل انٹیلیجنس کے پروفیسر ڈاکٹر اجمل ساوند کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے چوتھے روز بھی آپریشن جاری رہا، اور ضلع بھر کی پولیس نے سندرانی قبائل کے مختلف دیہاتوں پر چھاپے مارے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی عرفان سموں کی قیادت میں فرانس میں کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر اجمل ساوند کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے آپریشن چار روز سے جاری ہے، تاہم قاتل تاحال گرفتار نہیں ہو سکے ہیں۔

    چوتھے روز سندرانی قبائل کے مختلف دیہاتوں میں چھاپوں کے دوران ملزمان نے پولیس پر جدید اسلحے سے فائرنگ بھی کی اور پھر کچے کی طرف فرار ہو گئے۔

    پولیس نے گاؤں سردار خان سندرانی اور احمد علی سندرانی میں پولیس کیمپ قائم کر دیا ہے، ایس ایس پی عرفان سموں کا کہنا ہے کہ جب تک ملزمان گرفتار نہیں ہوتے آپریشن جاری رہے گا۔

    ایس ایس پی کے مطابق ملزمان کو سہولت دینے کے الزام میں مختلف دیہاتوں میں گھر مسمار کیے گئے ہیں اور ملزمان نے جو مورچے قائم کیے تھے انھیں بھی مسمار کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ فرانس سے کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر اجمل ساوند کو جمعرات کی صبح کندھ کوٹ کے گھٹ تھانے کی حدود میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا کیا گیا، وہ فرانس کی یونیورسٹی میں پڑھاتے تھے، جہاں سے وہ کچھ عرصہ قبل اس لیے وطن واپس آ گئے تھے کیوں کہ وہ اپنے ہم وطنوں کو پڑھانا چاہتے تھے۔

    کندھ کوٹ کشمور پولیس نے ڈاکٹر اجمل کے قتل کو قبائلی تنازعے کا شاخسانہ قرار دیا ہے، ایس ایس پی کشمور عرفان سموں کے مطابق قتل سندرانی اور ساوند قبائل میں تصادم کا نتیجہ ہے، جس میں اس وقت تک 7 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ساوند قبیلے نے سندرانی قبیلے کے ایک شخص پر کاروکاری کا الزام عائد کیا تھا۔

  • کندھ کوٹ آپریشن : پولیس کو بڑی کامیابی مل گئی

    کندھ کوٹ آپریشن : پولیس کو بڑی کامیابی مل گئی

     صوبہ سندھ کے ضلع کندھ کوٹ میں پولیس کو ڈاکوؤں کے خلاف بڑی کامیابی حاصل ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی کشمور امجد شیخ نے میڈیا کو بتایا کہ کندھ کوٹ میں ہونے والے پولیس مقابلے میں تین بدنام ڈاکو ہلاک کردئیے گئے ہیں، ہلاک ڈاکوؤں میں سبزوئی گینگ کے سرغنہ صابو سبزوئی، ٹکرسبزوئی اور ساتھی راجو شامل ہے۔

    ایس ایس پی کے مطابق ہلاک ڈاکو ٹکرسبزوئی کے سر کی قیمت 10 لاکھ، صابو سبزوئی راجو پر پانچ، 5لاکھ روپے انعام رکھاگیاتھا۔

    ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ سبزوئی اور جاگیرانی گینگ کےڈاکوؤں نےچاچڑبرادری کے13 افراد کو قتل کیاتھا، اسی لئے ان کے خلاف گرینڈ آپریشن جار ی ہے، آخری ڈاکو کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔