Tag: karachi 2024

  • 2024: کراچی میں غیر طبعی اموات اور زخمیوں کی تعداد کی تفصیل

    2024: کراچی میں غیر طبعی اموات اور زخمیوں کی تعداد کی تفصیل

    کراچی: شہر قائد میں سال 2024 کے دوران کتنی غیر طبعی اموات ہوئیں اور کتنے شہری مختلف واقعات میں زخمی ہوئے؟ چھیپا فاؤنڈیشن نے اس سلسلے میں رپورٹ جاری کر دی۔

    چھیپا فاؤنڈیشن کی سالانہ رپورٹ کے مطابق رواں سال کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر 112 شہری جان سے گئے، جب کہ شہریوں کے تشدد سے 21 ڈاکو ہلاک اور 65 زخمی ہوئے۔

    سال 2024 میں بم دھماکوں میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 19 افراد زخمی ہوئے، رواں برس 100 افراد نے اپنے ہاتھوں سے اپنی جان لی، خودکشی کرنے والوں میں 64 مرد اور 36 خواتین شامل ہیں۔

    رواں سال ٹریفک حادثات کی شرح بھی زیادہ رہی، مختلف ٹریفک حادثات میں 775 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 602 مرد، 88 خواتین، 62 بچے اور 21 بچیاں شامل تھیں، ٹریفک حادثات میں 8 ہزار 111 افراد زخمی بھی ہوئے، 6 ہزار695 مرد،1 ہزار 58 خواتین، 280 بچے، اور 78 بچیاں زخمیوں میں شامل ہیں۔

    ہوائی فائرنگ، اندھی گولی، جھگڑوں اور ٹارگٹ کلنگ میں 244 افراد جاں بحق ہوئے، فائرنگ کے مختلف واقعات میں 1 ہزار 616 افراد زخمی ہوئے، زخمیوں میں 1 ہزار 406 مرد، 109 خواتین اور29 بچیاں شامل ہیں۔

    سال 2024 میں 33 افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئیں، جاں بحق افراد میں 22 مرد، 7 خواتین، 2 بچے، 2 بچیاں شامل تھیں، رواں سال مختلف علاقوں سے 9 بوری بند لاشیں بھی ملیں، جن میں 7 مرد، ایک خاتون، ایک بچی شامل تھی۔

    شہر میں چھریوں کے وار سے 55 افراد قتل ہوئے، جن میں 44 مرد اور 11 خواتین شامل ہیں، گیس سلنڈر پھٹنے سے 8 افراد جاں بحق اور 43 شہری زخمی ہوئے، چھت سے گر کر 70 افراد زخمی اور 9 افراد جاں بحق ہوئے، ٹرین کی زد میں آ کر 45 اور ڈوب کر 74 افراد جان سے گئے، شہر میں جھلس کر 12 افراد جاں بحق، اور 119 شہری زخمی ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق کرنٹ لگنے کے واقعات میں 131 اموات ہوئیں، گٹر میں گر کر 8 افراد کی موت ہوئی، جن میں 5 مرد اور 3 بچے شامل ہیں، 9 مرد، 5 بچیوں سمیت 14 افراد نالوں میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے۔

    مختلف مقامات سے 29 نوزائیدہ بچوں کی لاشیں بھی ملیں، منشیات کے زیادہ استعمال سے 351 مرد، 12 خواتین ہلاک ہوئیں، ہلاک افراد کی لاشیں شہر کے مختلف علاقوں سے ملیں۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں سے طبعی وفات پانے والے 280 افراد کو لایا گیا، جب کہ ملنے والی زیادہ تر لاوارث لاشوں کو چھیپا قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا ہے۔

  • روشنیوں کا شہر حادثات کا شہر بن گیا، 2024 خونی سال ثابت

    روشنیوں کا شہر حادثات کا شہر بن گیا، 2024 خونی سال ثابت

    کراچی: روشنیوں کا شہر حادثات کا شہر بن گیا ہے، کراچی میں حادثات کے گزشتہ تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، دوسری طرف سال 2024 خونی سال بھی ثابت ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2024 کراچی کے شہریوں کے لیے خونی ثابت ہوا، ایک طرف ڈکیتی مزاحمت پر 112 افراد جان سے گئے، تو دوسری جانب 9 ہزار کے قریب ٹریفک حادثات میں 775 کے قریب شہری جاں بحق اور 8 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔

    رواں سال کراچی کے شہریوں پر بجلی بن کر گرا ہے، سال 2024 میں حادثات کی شرح تشویشناک حد تک بڑھنے کے بعد آئی جی سندھ نے نہ صرف ٹریفک پولیس میں ایس پی کی سطح پر تبدیلیاں کیں، بلکہ یکم جنوری سے خصوصی مہم چلانے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

    حادثات کا تناسب دیکھا جائے تو روزانہ 25 حادثات میں 2 سے 3 شہری اپنی قیمتی جانوں سے محروم ہوئے، پے در پے ہونے والے حادثات سے شہریوں کے دلوں میں خوف بیٹھ گیا ہے۔

    چھیپا فاؤنڈیشن کے مطابق کراچی میں حادثات کے گزشتہ تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں، رواں سال اب تک 9 ہزار کے قریب ٹریفک حادثات ہوئے جن میں 7 سو 71 شہری جاں بحق ہوئے، جب کہ 8 ہزار 174 افراد زخمی ہوئے۔

    جنوری میں 94 افراد جاں بحق 734 زخمی ہوئے، فروری میں 57 افراد جاں بحق 720 زخمی ہوئے، مارچ میں 49 افراد جاں بحق 521 زخمی ہوئے، اپریل میں 64 افراد جاں بحق 490 زخمی ہوئے، مئی میں 48 افراد جاں بحق 464 زخمی ہوئے۔

    جون میں 73 افراد جاں بحق 649 زخمی ہوئے، جولائی میں 35 افراد جاں بحق 627 زخمی ہوئے، اگست میں 45 افراد جاں بحق 521 زخمی ہوئے، ستمبر میں 70 افراد جاں بحق 781 زخمی ہوئے، اکتوبر میں 66 افراد جاں بحق 980 زخمی ہوئے، نومبر میں 90 افراد جاں بحق 989 زخمی ہوئے، اور دسمبر میں اب تک 80 افراد جاں بحق 700 زخمی ہو چکے ہیں۔

    سب سے زیادہ جنوری نومبر اور دسمبر میں جانیں گئیں، جب کہ ستمبر، اکتوبر اور نومبر میں سب سے زیادہ زخمی ہوئے۔