Tag: karachi ATC

  • ڈاکٹرعامر لیاقت کو رینجرز کی تحویل سے رہا کردیا گیا

    ڈاکٹرعامر لیاقت کو رینجرز کی تحویل سے رہا کردیا گیا

    کراچی : رینجرز نے ڈاکٹرعامر لیاقت کو رہا کردیا گیا جبکہ ایم کیو ایم رہنما قمر منصور ، شاہد پاشا اور کنور نوید جمیل کو تین روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز نے ایم کیوا ایم کے رہنما ڈاکٹرعامر لیاقت کو رہا کردیا گیا، انھیں گزشتہ روز انکے آفس سے حراست میں لیا گیا تھا۔

    رہائی کے بعد ڈاکٹر عامر لیاقت کا اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں، پاکستان نہیں تو کچھ نہیں، انھوں نے ایم کیو ایم کے قائد کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا، عامر لیاقت کا ایم کیو ایم سے علیحدگی سے متعلق کہنا تھا کہ اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، انھوں نے کہا میں شدید دباؤ میں ہوں۔

    ایم کیو ایم قائد کی ملک مخالف تقریر پر ڈاکٹرعامر لیاقت نے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں پاکستان سے محبت کرتا ہوں اور مرتے دم تک کرتا رہوں گا۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم قائد کے بیان کی مذمت کرتا ہوں اور ڈاکٹر فاروق ستار کی حمایت کااعلان کرتا ہوں۔

    اس سے قبل کراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ایم کیو ایم کے رہنما قمر منصور ، شاہد پاشا اور کنور نوید جمیل کو پیش کیا گیا ، تینوں رہنماؤں کو منہ پر کپڑا ڈال کر سخت سکیورٹی میں عدالت لایا گیا تو وکلا اور شہریوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

    عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنما قمر منصور ، شاہد پاشا اور کنور نوید جمیل کو تین روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔


     مزید پڑھیں : فاروق ستاراوراظہارالحسن رہا، کنورنوید جلیل اورقمرمنصورتحویل میں


    ایم کیو ایم کے تینوں رہنماؤں کے خلاف 116/2016 اور 117/2016 کے تحت مقدمات درج ہیں، جس میں جلاؤ گھیراؤ، اشتعال انگیزی کے الزامات شامل ہیں ۔


     مزید پڑھیں : کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ


    اس سے قبل ایم کیو ایم کے 11 کارکنوں کو بھی رہنماؤں سے پہلے 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز متحدہ کے قائد کی پاکستان کیخلاف اشتعال انگیز تقریر اور اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے کے بعد ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  • عدالت کی نامزد میئر کراچی کو15دن کیلئے جیل میں بی کلاس دینے کی ہدایت

    عدالت کی نامزد میئر کراچی کو15دن کیلئے جیل میں بی کلاس دینے کی ہدایت

    کراچی : انسداد دہشتگردی عدالت نے درخواست ضمانت کیس کی سماعت کے دوران وسیم اختر کو بی کلاس دینےکی ہدایت کردی جبکہ رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت پرفیصلہ تین اگست تک محفوظ کرلیا گیا ہے۔

    کراچی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں وسیم اختر اور رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، سماعت کے دوران وسیم اختر کے وکیل نے استدعا کی کہ ان کے مؤکل وسیم اختر کو جیل میں بی کلاس دی جائے، سماعت کے دوران سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ بی کلاس اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کو دی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں : نامزد میئر کراچی وسیم اختر 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد وسیم اختر کو پندرہ روز کیلئے بی کلاس دینے کی ہدایت کی۔

    مزید پڑھیں : وسیم اختر نے سانحہ بارہ مئی کی ذمہ داری قبول کرلی، ایس پی ملیر راؤ انوار کا دعویٰ

    دوسری جانب درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران وکیل شوکت حیات اپنے مؤکل رؤف صدیقی کی جانب سے پیش ہوئے، وکیل شوکت حیات کا کہنا تھا کہ مقدمات سیاسی طور پر بنائے جارہے ہیں، میرے موکل پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

    مزید پڑھیں : وسیم اختر نے جرائم پیشہ افراد کے نام اُگل دیئے، تفتیشی افسر

    جج نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کیسے کہہ سکتےہیں یہ سیاسی کیس ہے؟ وکیل صفائی نے کہا کہ یہ سیاسی کیس ہی ہے، جن ٹارگٹ کلرز کے نام لئے وہ کہاں ہیں؟ عدالت نے درخواست ضمانت پر فیصلہ تین اگست تک محفوظ کرلیا۔

    واضح رہے کہ کراچی انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے میں ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف دہشت گردوں کی معاونت اور ان کے علاج معالجے سے متعلق درخواست کی سماعت پر ضمانت مسترد ہونے پر وسیم اختر اور رؤف صدیقی کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  • کراچی: کالعدم تحریک طالبان کے گرفتار دہشتگرد نور اللہ کو 17 سال قید کی سزا

    کراچی: کالعدم تحریک طالبان کے گرفتار دہشتگرد نور اللہ کو 17 سال قید کی سزا

    کراچی : کالعدم تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد نور اللہ کو سترہ سال قید کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کالعدم تحریک طالبان کے گرفتار دہشتگرد نور اللہ کو پیش کیا گیا، عدالت نے ملزم کو سترہ سال قید کی سزا سنادی۔

    ملزم کو سزا پولیس مقابلہ، اقدام قتل اور اسلحہ ایکٹ کے تحت سنائی گئی۔

    یاد رہے کہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے ایک کارروائی کے دوران کالعدم تحریک طالبان کے تین دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا، جن میں نور اللہ بھی شامل تھا، ایس ایس پی سی ٹی ڈی جنید شیخ کے مطابق دہشت گردوں نے نیو کراچی میں دو اور گلشن معمار میں ایک امام بارگاہ کی ریکی کر کے رکشے یا موٹر سائیکل کے ذریعے دھماکا کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔

    گرفتار دہشت گرد تخریب کاری کی مختلف کارروائیوں میں بھی ملوث تھے۔

  • عبید کے ٹو اور نادر شاہ  کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    عبید کے ٹو اور نادر شاہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    کراچی: نائن زیرو سے گرفتار عبید کےٹو اور نادر شاہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

    کراچی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں عبید کے ٹو اور نادر شاہ کو پیش کیا گیا ، عبید کے ٹو اور نادر شاہ پولیس والوں کے قتل میں ملوث ہیں.

    گواہوں کی شناخت کے بعد عدالت نےفرد جرم لگا دی ہے جبکہ ملزمان عبید کے ٹو اور نادرشاہ نے صحت جرم سےانکارکردیا ہے.

    یاد رہے کہ ملزمان نے سن دو ہزار میں پولیس آفیسر ریحان اور نثار کو قتل کیا تھا، مقدمہ سولجربازار تھامے میں درج کیا گیا تھا.

    دوسری جانب را کے 3ایجنٹ سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی، کراچی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چالان پیش کیا گیا، ملزمان میں جنید،طاہرعرف لمبا،امتیازعرف گڈو شامل ہیں ۔

    چالان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان دہشت گردی کامنصوبہ بنارہےتھے، ملزمان کو راؤ انوار نے سپر ہائی وے سے گرفتار کیا گیا تھا، تمام ملزمان کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے.

  • ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کو اشتہاری قرار دے دیا گیا

    ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کو اشتہاری قرار دے دیا گیا

    کراچی : ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو کرنل طاہر دھمکی کیس میں اشتہاری قراردے دیا گیا۔

    کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں الطاف حسین کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے رپورٹ پیش کی، جس میں بتایا گیا کہ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے الطاف حسین کو گرفتار کرنا ممکن نہیں، عدالت نے کارروائی آگے بڑھاتے ہوئے ایم کیو ایم قائد کو اشتہاری قرار دے دیا اور ایک بار پھر وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیئے۔

    یاد رہے کہ رینجرز افسر کرنل طاہر نے دھمکیاں دینے کے الزام میں سول لائن تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا، عدالت نےاس سے پہلے پولیس رپورٹ پر الطاف حسین کومفرور قرار دیا تھا اور اُن کے ناقابل ضمانت وارنٹ بھی جاری کیے گئے تھے۔

    دوسری جانب ایک اور مقدمے میں مانسہرہ کے سینئر سول جج شیراز فیروز نے الطاف حسین کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیا ہے.

  • ڈائریکٹر فنانس سوئی سدرن امین راجپوت 90روز کیلئے رینجرز کے حوالے

    ڈائریکٹر فنانس سوئی سدرن امین راجپوت 90روز کیلئے رینجرز کے حوالے

    کراچی :ڈائریکٹر فنانس سوئی سدرن امین راجپوت کو نوے روز کے لئے رینجرز کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں ڈائریکٹر فنائس سوئی سدرن امین راجپوت کو پیش کیا گیا، عدالت نے امین راجپوت کو نوے روز کیلئے رینجرز کے حوالے کردیا، عدالت نے امین راجپوت کو اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت بھی دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ امین راجپوت کو ڈاکٹر عاصم کی نشاندہی پر جمعہ کے روز کراچی کے علاقے حسن اسکوائر سے سیکیورٹی اداروں نے کارروائی کرکے گرفتار کیا تھا، امین راجپوت پر دہشتگردوں کی معاونت کرنے اور کرپشن کے الزامات ہیں۔

    اس سے قبل بھی سوئی سدرن گیس کمپنی کے 3 افسران کو تفتیش کے لئے 90 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا، ان افسران پر بھی دہشت گردوں کی حمایت کا الزام ہے۔

    دوسری جانب چائنا کٹنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزام میں گرفتار فیصل مسرور اور مجیب اللہ کی نشاندہی پر گرفتار ملزم مختار کو بھی عدالت نے نوے دم کی نظر بندی پر رینجزر کے حوالے کردیا، ملزم پر چائنا کٹنگ، زمینوں پر قبضے اور دہشت گردوں کی مالی مدد کا الزام ہے۔

  • کراچی: ٹارگٹ کلر یامین 90روز کیلئے رینجرز کے حوالے

    کراچی: ٹارگٹ کلر یامین 90روز کیلئے رینجرز کے حوالے

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت میں ایم کیو ایم کے کارکن یامین اے ڈی کو نوے روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق دس افراد کا قاتل اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ملزم یامین اے ڈی کو نوے روز کیلئے رینجرز کے حوالے کردیا گیا، رینجرز نے کڑے پہرے میں یامین اے ڈی کو کراچی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    جج نے رینجرز کی استدعا قبول کرتے ہوئے ملزم کا نوے روزہ ریمانڈ دے دیا،  یامین اے ڈی کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے، ملزم کو ایم کیوایم کےایم این اے علی رضا عابدی کے ریسٹورنٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

      ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ کا ملزم ٹارگٹ کلنگ، ڈکیتی، بھتہ خوری سمیت سنگین وارداتوں میں ملوث ہے،  سانحہ صفورا میں ملوث ملزمان اظہر اور ناصر کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس نے ملزمان کے ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی۔

    عدالت نے گرفتار ملزمان کو مزید چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےکردیا۔

  • ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں 19مئی تک توسیع

    ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں 19مئی تک توسیع

    کراچی : انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقارمرزاکی تین مقدمات میں انیس مئی تک ضمانت منظور کرلی۔

    ہاتھوں میں پاکستانی پرچم  اور درجنوں سیکیورٹی گارڈ کے ساتھ باغی جیالا ذوالفقارمرزا کراچی کی انسداد دہشت گردی میں پیش ہوئے، سرکاری وکیل عدالت کو ذوالفقار مرزا کیخلاف قائل کرنےمیں ناکام رہے۔

    دلائل میں پولیس اسٹیشن پر حملےاوراہلکاروں کو زدوکوب کرنے کے بارے میں جج کو آگاہ بھی کیا لیکن عدالت کا فیصلہ سابق وزیرداخلہ کے حق میں آیا اور ان کی ایک لاکھ مچلکوں کےعوض ضمانت منظور کرلی گئی۔

    سابق وزیرداخلہ عدالت سے باہر آئے تو اپنے حامیوں سے خطاب میں انہوں نے فیصلے کوانصاف کی فتح قرار دیا۔

    سابق وزیرِ داخلہ کی پیشی کے موقع پر پیپلزپارٹی کے کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، جنہوں نے سابق وزیر داخلہ کو جوتوں کی سلامی پیش کی۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کیخلاف مقدمات میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ اے ٹی اے سیون بھی شامل ہے، یہ دفعہ دہشت گردی میں ملوث ملزمان پر لگائی جاتی ہیں۔      

    بدین کے تھانے پر حملے اور شہر کو زبردستی بند کرانے پر ذوالفقار مرزا کیخلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔ دفعات میں تین سو چوبیس، تین سو پچانوے، ایچ چارسو ستائیس، ایک سو انچاس، ایک سو اڑتالیس، ایک سو سینتالیس اور پانچ سو چھ شامل ہیں۔

    یہ دفعات دھمکی ،ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ،بلوہ ، اقدام قتل، نقصان پہنچانا،حملہ کرکے زخمی کرنے کے ملزمان پر لگائی جاتی ہیں ۔ مقدمات ایڈیشنل ایس ایچ او ولی محمد چانڈیو ، حاجی تاج محمد اور امتیاز علی سمیت دیگر نے درج کرائے ہیں۔

  • طارق محبوب رینجرز کی حراست میں نہیں تھے، ترجمان رینجرز

    طارق محبوب رینجرز کی حراست میں نہیں تھے، ترجمان رینجرز

    کراچی: سنی اتحاد کونسل کےمرکزی رہنماطارق محبوب انتقال پر ترجمان رینجرزکا کہنا ہے طارق محبوب ان کی حراست میں نہیں تھے، انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا جہاں موت واقع ہوئی۔

    سنی اتحاد کونسل اورانجمن نوجوانان اسلام کےرہنماطارق محبوب کا سینٹرل جیل میں دل کادورہ پڑنےسےانتقال ہوا، چندروزپہلے رینجرزنے جرائم پیشہ افراد سےتعلق کےشبےمیں گرفتارکیا تھا۔

    ترجمان رینجرز نے اس بات کی تردید کی کہ طارق محبوب ان کی تحویل میں جاں بحق ہوئے، ترجمان کے مطابق طارق محبوب کی موت جیل میں ہوئی،دودن پہلےانسداددہشت گردی عدالت نے نوےروزکےریمانڈپرجیل بھیج دیا تھا ادھرمیت کے پوسٹ مارٹم کےبعد پولیس سرجن ڈاکٹر جلیل قادر نے بتایا کہ طارق محبوب کے جسم پر بظاہر تشدد کے نشان موجود نہیں ۔

     طارق محبوب کے بھائی اشتیاق محبوب نے کہا کہ تمام معاملے میں سندھ حکومت کو ذمہ دار سمجھتے ہیں، طارق محبوب شوگر کے مریض تھے، ان کی طبیعت کے حوالے سے جب بھی جیل حکام سے پوچھا یہی جواب ملا کہ وہ ٹھیک ہیں۔

  • کراچی: طارق محبوب 90روز کیلئے رینجرز کی حوالے

    کراچی: طارق محبوب 90روز کیلئے رینجرز کی حوالے

    کراچی : انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سنی اتحاد کونسل کے رہنماء طارق محبوب اور ڈائریکٹر لینڈ سمیت دیگر ملزمان کو نوے روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دیدیا ہیں۔

    کراچی کے مختلف علاقوں سے گرفتار ملزمان کو سخت سیکیورٹی میں عدالت لایا گیا، عدالت نے تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت سنی اتحاد کونسل کے رہنما طارق محبوب کو نوے روز کیلئے جیل بھیجنے کا حکم دیا۔

    دوسری جانب ڈائریکٹر لینڈ کے ڈی اے نجم الزمان سمیت دیگر ملزمان محمد انور محمد علی اور عبدالقوی کو بھی نوے روز کے ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا۔

    ڈائریکٹر لینڈ کے ڈی اے نجم الزمان پر زمینوں پر قبضے اور چائنہ کٹنگ کا الزام ہے۔