Tag: karachi central jail

  • کراچی سینٹرل جیل میں صدر مملکت کی صحتیابی کے لیے قرآن خوانی اور دعا

    کراچی سینٹرل جیل میں صدر مملکت کی صحتیابی کے لیے قرآن خوانی اور دعا

    کراچی سینٹرل جیل میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی صحتیابی کے لیے قرآن خوانی اور دعا کرائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل کی مدینہ مسجد میں ہونے والی تقریب میں ڈی آئی جی جیل کراچی محمد حسن سھتو،ا یس ایس پی عبدل کریم عباسی اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

    سینٹرل جیل کی مدینہ مسجد میں اعلیٰ جیل حکام کی موجودگی میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی صحتیابی کے لیے قرآن خوانی اور دعا کرائی گئی ہے۔

    صدر مملکت آصف زرداری کی طبیعت اچانک خراب، نجی اسپتال منتقل

    خیال رہے کہ صدر آصف زرداری کو نواب شاہ سے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کے میڈیکل ٹیسٹ کیےگئے۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق صدر آصف زرداری کو انفیکشن اور بخار کی وجہ سے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے، جہاں ٹیسٹ کے بعد ان میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔

    طبعیت خراب ہونے پر وزیراعظم شہباز شریف نے بھی صدر مملکت آصف زرداری سے رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی تھی۔

     وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں، اللہ آپ کو جلد صحت کاملہ عطا فرمائے، دوسری جانب ورنرسندھ کامران ٹیسوری نے صدر مملکت آصف زرداری کے معالج ڈاکٹر عاصم کو ٹیلی فون کیا اور صدر کی خیریت معلوم کی، ساتھ ہی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

  • قتل کی سزا کاٹنے والے قیدی کا تعلیمی میدان میں بڑا کارنامہ، ویڈیو دیکھیں

    قتل کی سزا کاٹنے والے قیدی کا تعلیمی میدان میں بڑا کارنامہ، ویڈیو دیکھیں

    کراچی : آپ سچی لگن کے ساتھ تعلیم حاصل کرنا چاہیں تو جیل میں بھی پڑھ لکھ سکتے ہیں، اس کی ایک روشن مثال سینڑل جیل کراچی کا قیدی ہے کہ جس کو اسکالر شپ کی پیشکش ہوئی ہے۔

    کراچی سینٹرل جیل میں قتل کے سزا یافتہ مجرم نے جیل میں رہتے ہوئے تعلیمی میدان مار لیا، قتل کے قیدی مجرم کو چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی اسکالر شپ کی پیشکش کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے سینٹرل جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انٹرمیڈیٹ امتحانات میں بازی لے جانے والے مجرم نعیم شاہ کو آئی سی اے پی نے اسکالر شپ آفر کی ہے۔

    انتطامیہ کے مطابق مجرم نعیم شاہ کو قتل کیس میں 25سال کی سزا ہوئی ہے جبکہ اب تک نعیم شاہ گیارہ سال کی سزا مکمل کرچکا ہے۔

    نعیم شاہ نے پرائیویٹ امیدوار کے طور پر86اعشاریہ 73 مارکس کے ساتھ اے ون گریڈ حاصل کیا اور اس نے بنیادی تعلیم بھی جیل میں رہتے ہوئے حاصل کی،  سینٹرل جیل انتظامیہ کے مطابق مجرم نعیم شاہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں ٹاپ 20 میں آیا ہے۔

  • چیف جسٹس کا کراچی سینٹرل جیل کا دودہ ، سزا مکمل کرنے والے قیدیوں کی تفصیلات طلب

    چیف جسٹس کا کراچی سینٹرل جیل کا دودہ ، سزا مکمل کرنے والے قیدیوں کی تفصیلات طلب

    کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے سینٹرل جیل کا تفصیلی دورہ کیا اور جن قیدیوں کی سزائیں مکمل ہوگئی ہے ان کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار اچانک دورے پر سینٹرل جیل پہنچ گئے، چیف جسٹس کچن, اسپتال, قیدیوں کی مختلف بیرکوں میں گئے۔

    چیف جسٹس نے قیدیوں سے ملاقات میں جیل کے حالات دریافت کیے تو قیدیوں نے چیف جسٹس کے  سامنے شکایات کے  انبار  لگا دیئے۔

    قیدیوں نے شکایت کی کہ سزائیں پوری ہونے کے باوجود قید کر رکھا ہے، جس پر چیف جسٹس نے یقین دہانی کرائی،  جس کی سزا  مکمل ہو چکی ہے اسے رہائی مل جائے گی۔

    چیف جسٹس نے جیل حکام کو حکم دیا کہ ایسے قیدی جن کی سزا مکمل ہوچکی ان کی رپورٹ دیں۔

    جسٹس ثاقب نے قیدیوں کو فراہم کیے جانے والے کھانے کا معائنہ کیا، چیف جسٹس اور جسٹس فیصل عرب نے کھانا خود کھا کر چیک کیا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سینٹرل جیل کے انتظامات دیگر صوبوں سے بہتر ہیں۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار 14 مئی کو روس اور چین کے13 روزہ دورے پر روانہ ہوں گے، جسٹس ثاقب نثار کی غیر موجودگی میں جسٹس آصف سعید کھوسہ قائم مقام چیف جسٹس ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی جیل حکام اور سی ٹی ڈی میں تنازع بڑھ گیا

    کراچی جیل حکام اور سی ٹی ڈی میں تنازع بڑھ گیا

    کراچی: آئی جی جیل خانہ جات نے سی ٹی ڈی کے خلاف آئی جی سندھ کو خط لکھ دیا جس کے بعد جیل حکام کے خلاف مقدمے کی تفتیش کرائم برانچ کے حوالے کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی اور جیل حکام کے درمیان تناؤ جاری ہے جس کے بعد آئی جی جیل خانہ جات نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو خط لکھا ہے جس میں ان سے سی ٹی ڈی کے رویے کی شکایت کی گئی ہے۔

    جیل حکام نے کہا ہے کہ سی ٹی ڈی نے حالیہ دنوں جیل حکام کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کیا ہے، سی ٹی ڈی کو کسی بھی قیدی سے ملنے کے لیے پورا تعاون کیا ہے لیکن سی ٹی ڈی حکام کیس میں مسلسل غیر منصفانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی کی امتیازی کارروائیاں جیل کے عملے پر اثرانداز ہوں گی۔

    اس خط کے بعد اے ڈی خواجہ نے سی ٹی ڈی (کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ) سے 2017-157 کے مقدمے کی تفتیش واپس لے کر کرائم برانچ کے حوالے کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ جیل سے دو ہائی پروفائل قیدیوں کے فرار کی تحقیقات سی ٹی ڈی کے پاس تھی جو اب ان سے لے لی گئی ہے۔

  • کراچی سینٹرل جیل سے 90 خطرناک قیدی مختلف جیلوں میں منتقل

    کراچی سینٹرل جیل سے 90 خطرناک قیدی مختلف جیلوں میں منتقل

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی سینٹرل جیل سے 90 خطرناک قیدیوں کو مختلف جیلوں میں منتقل کر کے سینٹرل جیل میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سینٹرل جیل میں قید دہشت گردوں کے آپس میں رابطوں اور سی ٹی ڈی کی جانب سے سینٹرل جیل میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کے انکشاف کے بعد اہم اقدامات کیے گئے۔

    انتہائی خطرناک 90 قیدیوں کو مختلف جیلوں میں منتقل کردیا گیا۔ کالعدم تنظیم کے 2 اہم قیدیوں کو راولپنڈی منتقل کیا گیا۔ 8 خطرناک ملزمان لاڑکانہ جبکہ 80 قیدی سکھر جیل منتقل کر دیے گئے۔

    کراچی سینٹرل جیل سے 68 قیدیوں کو جلد فوجی عدالتوں کے حوالے کردیا جائے گا۔ سینٹرل جیل سے 2 خطرناک قیدیوں کے فرار کے بعد اپیکس کمیٹی نے قیدیوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی سینٹرل جیل سے فرار کالعدم جماعت کے 2 خطرناک دہشت گردوں کا افغانستان پہنچنے کا انکشاف

    کراچی سینٹرل جیل سے فرار کالعدم جماعت کے 2 خطرناک دہشت گردوں کا افغانستان پہنچنے کا انکشاف

    کراچی : کراچی سینٹرل جیل سے لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے خطرناک دہشتگرد قانون کے رکھوالوں کی گرفت میں نہ آسکے لیکن اب فرار دہشتگردوں کے افغانستان پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق کراچی سینٹرل جیل سے فرار لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے دو خطرناک دہشتگرد محمد ممتاز عرف فرعون اور محمد احمد عرف منا ممکنہ طور پر خضدار، وڈھ اور پھرافغانستان پہنچ گئے ہیں۔

    زرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کو فرار کرانے کی سازش سینٹرل جیل میں کی گئی، سہولت کار قیدیوں سمیت 4 افراد کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ملزمان کو فرار کرانے میں وکیل نے بھی کردار ادا کیا، سہولت کاری میں ملوث وکیل کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق سہولت کاری کے الزام میں قاسم رشید،سجاد،سرمد صدیقی کی گرفتاری کا فیصلہ کیا ہے، جیل عملےسےتاحال تحقیقات مکمل نہ ہوسکیں، ایس ایچ اونیوٹاؤن کی غلط ایف آئی آرسےمشکلات کاسامنارہا۔


    مزید پڑھیں : کراچی:‌ سینٹرل جیل سے کالعدم جماعت کے 2 خطرناک قیدی فرار


    یاد رہے کہ سینٹرل جیل سے ہائی پروفائل قیدیوں کے فرار ہونے کے معاملے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حیرت انگیز انکشافات پر مبنی رپورٹ تیار کی تھی، ابتدائی تفتیش کے مطابق قیدی جیل حکام کی مل بھگت سے فرار ہوئے۔

    واضح رہے کہ رواں سال 13 جون کو سینٹرل جیل سے کالعدم جماعت کے 2 خطرناک قیدی فرار ہوگئے تھے ، جیل حکام نے غفلت برتنے پر 12 اہلکاروں ، سپرٹنڈنٹ ار جیل سپرٹنڈنٹ کو معطل کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی سینٹرل جیل سے قیدیوں کو فرار کرانے میں 7ملزمان کا اہم کردار

    کراچی سینٹرل جیل سے قیدیوں کو فرار کرانے میں 7ملزمان کا اہم کردار

    کراچی: کراچی سینٹرل جیل سے قیدیوں کے فرار سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں ، قیدیوں کو فرار کرانے میں7ملزمان نے اہم کردار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل سے قیدیوں کو کس نے اور کیسے فرار کروایا؟ اے آروائی نیوز نے قیدیوں کے فرار کی تفصیلات حاصل کرلیں ہیں، جس کے مطابق کراچی سینٹرل جیل سے قیدیوں کے فرار سے متعلق 7ملزمان کے اہم کردار کا حیرت انگیز انکشافات ہوا۔

    زرائع کا کہنا ہے کہ زبیر ایوب، اظہر الدین نے قیدیوں کو بھگانے کی منصوبہ بندی کی، دونوں ملزمان جیل کے باہر سے جوڈیشل کمپلیکس تک پہنچے، جوڈیشل کمپلیکس کے کمرے میں سہولت کار پہلے سے موجود تھے، ملزمان شیونگ کٹ، سلاخیں کاٹنے کے آلات، کپڑے ساتھ لائے تھے۔

    ملزمان نے جیل سے نکلنے کے بعد بغیر گاڑی روکے ہری پور تک سفر کیا، ہری پور میں ملزمان نے 3سہولت کاروں کے گھر پر پناہ لی، ملزمان ہری پور میں جس ٹیکسی میں بیٹھے اس کا ڈرائیور گرفتار ہوچکا ہے جبکہ سیکیورٹی اداروں کو مفرور قیدیوں اور سہولت کاروں کی تلاش جاری ہے۔

    زرائع کے مطابق قیدیوں کو فرار کرانے میں5اہلکاروں نے غفلت کا مظاہرہ کیا۔


    مزید پڑھیں : کراچی سینٹرل جیل سے ہائی پروفائل قیدیوں کے فرار میں جیل حکام ملوث نکلے


    یاد رہے اس سے قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حیرت انگیز انکشافات پر مبنی رپورٹ سامنے آئی تھی، جس میں ابتدائی تفتیش کے مطابق قیدی جیل حکام کی مل بھگت سے فرار ہوئے۔

    واضح رہے کہ سینٹرل جیل سے کالعدم جماعت کے 2 خطرناک قیدی فرار ہوگئے تھے ، جیل حکام نے غفلت برتنے پر 12 اہلکاروں ، سپرٹنڈنٹ ار جیل سپرٹنڈنٹ کو معطل کردیا تھا۔

    قیدیوں کی شناخت شیخ محمد ممتاز عرف فرعون اور محمد احمد عرف منا کے ناموں سے ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی جیل میں ملاقات کیلئے آنے والوں سے رشوت دگنی وصول

    کراچی جیل میں ملاقات کیلئے آنے والوں سے رشوت دگنی وصول

    کراچی : قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں سے ملاقات کے لئے آنے والوں سے رشوت دگنی کردی گئی، رشوت نہ دینے پر قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل میں کرپشن کا بازار مزید گرم ہوگیا، سینٹرل جیل کراچی میں کالعدم تنظیم کے دو قیدیوں کے فرار ہونے والے واقعے اور جیل میں ہونے والے آپریشن کے بعد قیدیوں سے ملاقات کیلئے آنیوالے ان کے اہل خانہ سے رشوت دگنی کردی گئی۔

    متاثرہ شہری کے مطابق سختی کے نام پر گیٹ سے لے کرملاقات تک ہر اہلکار کو 100سے 300روپے دینے پڑتے ہیں۔

    متاثرہ شہری کے مطابق علاج کیلئے جانے والے عام قیدیوں سے بھی پیسے لئے جاتے ہیں اور جو زیادہ پیسے دے اسے دیگر سرکاری اسپتالوں میں بھی شفٹ کروادیا جاتا ہے۔


    مزید پڑھیں: سینٹرل جیل کراچی، قیدی اسپتال کے بہانے گھرپہنچ جاتے ہیں


    متاثرہ شہری کے مطابق جیل انتظامیہ کو پیسے نہ دو تو دھمکیاں دی جاتی ہیں کہ تمھارے قیدی کو قتل کرکے خود کشی ظاہر کردیں گے۔


    مزید پڑھیں: کراچی جیل سے قیدیوں کے فرار میں جیل حکام ملوث نکلے


    ایک جانب جیل انتظامیہ کی سیکورٹی اور انتظامی معاملات میں مکمل نااہلی سامنے ائی ہے تو وہی جیل میں کرپشن کا بازار بھی گرم ہے جسے کوئی روکنے والا نہیں۔


    مزید پڑھیں: کراچی جیل کا نظام قیدی چلاتے ہیں، حکام نہیں، سی ٹی ڈی 


     

  • کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں کے فرار میں ملوث افسر تعینات ہونے کا انکشاف

    کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں کے فرار میں ملوث افسر تعینات ہونے کا انکشاف

    کراچی : سینٹرل جیل میں قیدیوں کے فرار میں ملوث افسر تعینات ہونے کا انکشاف ہوا ہے، حسن سہتو پر کئی قیدی فرار کرانے اور قتل کے الزامات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سینٹرل جیل کے اہم عہدے پر متعدد بار معطل ہونے والے افسر کی تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے، سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل کی پوسٹ گریڈ 19کی ہے، محمد حسن سہتو سنیارٹی لسٹ کا سب سے جونیئر افسر ہے۔

    حسن سہتو کو دسمبر2016 میں گریڈ 18 پر ترقی دی گئی اور انہیں 2اہم جیلوں لانڈھی اور سینٹرل کا سپرنٹنڈنٹ لگایا گیا۔

    حسن سہتو کو جون 2014 میں لانڈھی جیل سے3 قیدی بھگانے پر معطل کیا گیا،2016 میں کراچی سینٹرل جیل سے قیدی فرار ہونے پر حسن سہتو کو پھر معطل کیا گیا، فرار ہونے والا قیدی حسن سہتو کے بنگلے پر 3ماہ تک کام کرتا رہا تھا۔

    قیدی کے فرار کا مقدمہ نیو ٹاؤن تھانے میں درج ہے، حسن سہتو کے خلاف نیو ٹاؤن تھانے میں قتل کا مقدمہ درج ہے، مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت کے حکم پر درج ہوا۔

    زرائع کے مطابق حسن سہتو کو محکمہ جیل کی بااثر شخصیت کا آشیرباد حاصل ہے۔


    مزید پڑھیں : کراچی سینٹرل جیل سے ہائی پروفائل قیدیوں کے فرار میں جیل حکام ملوث نکلے


    یاد رہے کہ اس سے قبل سینٹرل جیل سے ہائی پروفائل قیدیوں کے فرار ہونے کے معاملے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حیرت انگیز انکشافات پر مبنی رپورٹ تیار کی تھی، ابتدائی تفتیش کے مطابق قیدی جیل حکام کی مل بھگت سے فرار ہوئے۔

    واضح رہے کہ 2 روز قبل سینٹرل جیل سے کالعدم جماعت کے 2 خطرناک قیدی فرار ہوگئے تھے ، جیکل حکام نے غفلت برتنے پر 12 اہلکاروں ، سپرٹنڈنٹ ار جیل سپرٹنڈنٹ کو معطل کردیا تھا۔

    قیدیوں کی شناخت شیخ محمد ممتاز عرف فرعون اور محمد احمد عرف منا کے ناموں سے ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں کا احتجاج، ہنگامہ آرائی

    کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں کا احتجاج، ہنگامہ آرائی

    کراچی : سینٹرل جیل کے قیدیوں نے انتظامیہ کی جانب سے کھانے پینے کے برتن اورتمام اشیاء واپس لیے جانے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے جیل کے اندر ہنگامہ کھڑا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سینٹرل جیل میں صورتحال اس وقت کشیدہ ہوگئی جب دارالقرآن وارڈ کے قیدیوں نے اچانک وارڈ سے باہر آکر ہنگامہ آرائی شروع کردی۔

    احتجاج کا مقصد قیدیوں سے کھانے پینے کے اس سامان کی واپسی تھا جو گزشتہ روزواپس لے لیا گیا تھا، قیدیوں کے مشتعل ہونے پرجیل کے اندر اہلکاروں کو الرٹ کرنے کیلئے سائرن بجائے گئے اورجیل کے اندر ہائی الرٹ کردیا گیا۔


    مزید پڑھیں: سینٹرل جیل سے کالعدم جماعت کے 2 خطرناک قیدی فرار


    قیدی اپنے حقوق کیلئے نعرے بازی کرتے رہے، ذرائع کے مطابق گزشتہ روز جیل سے دو قیدیوں کے فرار ہونے کے واقعے کے بعد دیگر قیدیوں سے کھانے پینے کے برتن اور دیگر سامان واپس لے لیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں: سینٹرل جیل سے قیدیوں کے فرار میں جیل حکام ملوث


    بعد ازاں پولیس، رینجرز اور ایف سی کے عملے نے مشتعل قیدیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پایا۔ اور انہیں ان کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا۔