Tag: Karachi citizen

  • کراچی میں شہری نے ڈکیتی کی کوشش کیسے ناکام بنائی؟ سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھیں

    کراچی میں شہری نے ڈکیتی کی کوشش کیسے ناکام بنائی؟ سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھیں

    کراچی میں شہری نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈکیتی کی کوشش ناکام بنا دی اور فائرنگ کر کے ڈاکوؤں کو بھاگنے پر مجبور کر دیا۔

    ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں روز متعدد اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں ہوتی ہیں۔ ان وارداتوں میں شہری اپنی قیمتی چیزیں کھو دیتے ہیں اور بعض واقعات میں ڈاکو ان کی جان لینے سے بھی گریز نہیں کرتے۔

    تاہم اب ایک ایسی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے جس میں شہری کو بہادری سے ڈاکوؤں کا مقابلہ کرتے اور پھر انہیں ناکام وہاں سے بھاگتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    30 سال قبل شہری کو قتل کرنے والا اشتہاری ملزم کیسے پکڑا گیا؟

    یہ واقعہ کراچی کے علاقے عزیز آباد گلشن شمیم میں پیش آیا ہے جہاں ہوٹل پر بیٹھے شہریوں سے ڈکیتی کی کوشش کی گئی، جسے بہادر شہری نے ناکام بنادی۔

    واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج  اےآروائی نیوز نے حاصل کرلی، پولیس حکام کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار تین مسلح ملزمان نے لوٹ مار کی کوشش کی۔

    اس دوران بہادر نوجوان نے ڈاکوؤں پر فائرنگ کردی، شہری کی فائرنگ سے ایک ڈاکو ہلاک جبکہ اس کے دو ساتھی فرار ہوگئے جس کی تلاش جاری ہے۔

  • کراچی میں ایک اور شہری جان لیوا حادثے میں اپنی زندگی گنوا بیٹھا

    کراچی میں ایک اور شہری جان لیوا حادثے میں اپنی زندگی گنوا بیٹھا

    کراچی شارع قائدین پر تیز رفتاری کے باعث ایک اور جان چلی گئی، گذشتہ صبح حادثے کا شکار ہونے والا ڈی ایم سی کا سینٹری ورکر زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک اور شہری جان لیوا حادثے میں اپنی زندگی گنوا بیٹھا، شاہراہ قائدین پر گزشتہ روز کار کی ٹکر سے زخمی شہری اسپتال میں دم توڑ گیا۔

    پولیس نے نامعلوم شخص کے خلاف قتل بالسبب کے تحت مقدمہ درج کر لیا، مقدمے کے متن کے مطابق جاں بحق سردار مسیح ڈی ایم سی پٹیل پاڑہ کا سینٹری ورکر تھا۔

    بیٹے کا کہنا ہے کہ شاہراہ قائدین سگنل پر میرے والد موٹر سائیکل پر جارہے تھے، تیز رفتار گاڑی نے ٹکر ماری اور کار سمیت فرار ہوگیا، ساتھی ورکر نے ایمبولینس کے ذریعے والد کو اسپتال منتقل کیا۔

    بیٹے نے پولیس کو مزید بتایا کہ اسپتال میں والد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے، پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم کار ڈرائیور کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ شہر قائد میں نئے سال کے صرف 10 دنوں میں مختلف حادثات میں 22 افراد جان سے گئے جبکہ261 زخمی ہوئِے۔

    نئے سال کے ان 10 دنوں میں ٹینکر کی ٹکر سے 5 افراد، ٹریکٹر ٹرالی اور ٹریلر کی ٹکر سے 2 افراد جبکہ بسوں کی ٹکر سے 3 افراد جان سے گئے۔

  • کراچی کے شہری کو مبینہ طور پر 50 لاکھ بھتے کی کال موصول

    کراچی کے شہری کو مبینہ طور پر 50 لاکھ بھتے کی کال موصول

    کراچی: گلشن اقبال بلاک 7 میں شہری کو مبینہ طور پر 50 لاکھ بھتے کی کال موصول ہوئی ہے، پولیس نے درخواست وصول کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاوہ گلشن اقبال بلاک 7 میں عمیر نامی شہری کو مبینہ طور پر  50لاکھ روپے بھتے کی کال موصول ہوئی ہے، متاثرہ شہری عمیر نے بتایا کہ کال کرنیوالے نے جان سے مارنے کی بھی دھمکی دی ہے۔

    متاثرہ شہری عمیر نے ویڈیو بیان میں کہا کہ ہفتے کی صبح بھتہ طلبی کی درخواست جمع کرانے گلشن تھانے گیا، تھانہ گلشن اقبال ایس ایچ او نے درخواست وصولی سے انکار کردیا۔

     شہری عمیر نے بتایا کہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب پولیس اہلکار میرے گھر پر آگئے، پولیس موبائل اور 2 پرائیویٹ گاڑیوں میں اہلکار گھر پر آئے جس میں سے 3 سے 4 اہلکار وردی میں جبکہ دیگر افراد سادہ لباس میں تھے۔

    شہری عمیر سکندر نے کہا کہ اہلکاروں کے ساتھ ایک خاتون بھی تھی، پولیس اہلکاروں نے گھر کا دروازہ بجایا اور دیوار پر چڑھ گئے، پولیس اہلکار مجھے گالیاں بھی دیتے رہے اس واقعے کے دوران میں اپنے گھر میں بیوی اور 2 بیٹیوں کے ہمراہ موجود تھا۔

    عمیر سکندر نے کہا کہ اہلکاروں نے سی سی ٹی وی کیمروں کا رخ بھی موڑ دیا، میں اور اہلیہ گھر کی چھت سے اہلکاروں کی ویڈیو بناتے رہے، جب مددگار 15 پر کال کی اور 15 کی موبائل پہنچنی تو اہلکار وہاں سے چلے گئے۔

    عمیر سکندر نے کہا کہ 22 اکتوبر کو میرے گھر پر ڈکیتی کی واردات ہوئی، میرے گھر کا ملازم زبیر سونا اور نقد رقم لوٹ کر فرار ہوگیا تھا، اس واقعے کا مقدمہ بھی پولیس نے 2 روز کی تاخیر سے درج کیا۔

    عمیر سکندر نے کہا کہ ملازم زبیر فرار ہوتے وقت اپنا موبائل کمرے میں ہی چھوڑ گیا، اس موبائل میں میرے گھر کی تصاویر اور دیگر معلومات تھیں، ملازم زبیر یہ تمام معلومات کسی کو فراہم کررہا تھا۔

    عمیر سکندر نے کہا کہ شبہ ہے کہ ان تمام معاملات کے پیچھے میرے والد اور بھائی کا ہاتھ ہے، میرے ولد اور بھائی جعلی ادویات کی خرید و فروخت کا کام کرتے ہیں، میں نے والد اور بھائی سے لاتعلقی کی ہوئی ہے، مجھ سمیت فیملی کو جان کا خطرہ ہے۔

    عمیر سکندر نے مطالبہ کیا کہ مجھے اور میری فیملی کو تحفظ فراہم کیا جائے، دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ شام ذاتی نوعیت کے جھگڑے پر ایف آئی آر ہوئی تھی، انویسٹی گیشن کی ٹیم چھاپہ مارنے گئی تھی۔

    پولیس حکام نے اس حوالے سے مزید کہا کہ اس کارروائی کا ریکارڈ موجود ہے روز نامچہ میں انٹری بھی ہے اور یہ واقعہ بھتے کا شاخسانہ نہیں اس لیے مزید تفتیش کررہے ہیں۔