Tag: karachi heat waves

  • کراچی : ہیٹ ویو کا پہلا الرٹ جاری ، 22 سے 24 اپریل شدید گرمی پڑنے کا امکان

    کراچی : ہیٹ ویو کا پہلا الرٹ جاری ، 22 سے 24 اپریل شدید گرمی پڑنے کا امکان

    کراچی : محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویو کا پہلا الرٹ جاری کردیا، آئندہ تین روز میں درجہ حرارت چالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے ۔

    محکمہ موسمیات نے کراچی میں تین دن کے لئے ہاٹ الرٹ جاری کردیا، کراچی مٰیں بائیس سے چوبیس اپریل کے دوران شدید گرمی پڑنے کاامکان ہے، سمندری ہوائیں بھی رک سکتی ہے،اسٹروک وارڈز متحرک کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی گئی ہیں۔

    Karachi Heatwave notice by MET

    ڈائریکٹر ہیلتھ سروسزکی ہدایت کے مطابق احتیاطی تدابیرپرعملدرآمدکیاجائے، بائیس سے چوبیس اپریل تک لوگ غیر ضروری گھر سے باہر نہ نکلیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گیلے کپڑے سے سر اور جسم ڈھانپ کر نکلیں کولڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات پیئں اور ہلکی غذا کھائیں زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں، شدید گرمی میں اینٹی ڈپریشن ادویات کے استعمال سے گریز کریں، گوشت کھانے سے پرہیز کریں،تازہ سبزیاں اور موسمی پھل زیادہ کھائیں۔

  • طبی ماہرین نے ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لئے نسخہ بتادیا

    طبی ماہرین نے ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لئے نسخہ بتادیا

    کراچی : شہر قائد میں تین دن تک شدید گرمی پڑنے کی پیش گوئی کردی گئی ہے، اس وقت شہر کا درجہ حرارت اڑتیس سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے.

    گرمی کی شدت سے ہونیوالے ہیٹ اسٹروک ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لئے طبی ماہرین نے نسخہ بتادیا، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بلاوجہ گھروں سے نہ نکلیں، نکلنا بھی ہے تو گیلے کپڑے سے سر اور جسم ڈھانپ کر نکلیں.

    کولڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات پیئں ہلکی غذا کھائیں اور زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں.


    طبی ماہرین کا کہنا ہے بجلی نہ ہو تو کمروں میں رہنے کے بجائے صحن میں بیٹھنے کو ترجیح دیں، ماہرین نے شدید گرمی میں اینٹی ڈپریشن ادویات مضر صحت قرار دے دی ہے.

  • کراچی سمیت صوبے بھر میں گرمی کی لہر، ہلاکتوں کی تعداد1400 سے تجاوز کرگئی

    کراچی سمیت صوبے بھر میں گرمی کی لہر، ہلاکتوں کی تعداد1400 سے تجاوز کرگئی

    کراچی: گرمی کی شدت کم ہونے کے باوجود ہلاکتوں کا سلسلہ نہ تھم سکا، کراچی سمیت صوبے بھر میں گرمی کی لہر میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 1400 سے تجاوز کرگئی۔

    کراچی میں گرمی کی شدت سے آج مزید بارہ شہری دم توڑ گئے، ریکارڈ توڑ گرمی سے اب تک ہونے والی اموات ساڑھے بارہ سو سے تجاوزکرگئیں ہیں۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق جناح اسپتال میں چھ سول میں تین سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی میں دو اور نارتھ کراچی گورنمنٹ اسپتال میں ایک شخص کےجاں بحق ہونےکی تصدیق ہوئی ہے، قیامت خیز گرمی کی حالیہ لہر سے اب تک شہرمیں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد ساڑھے بارہ سو سے تجاوز کرگئی ہے، جن میں سے تین سو سڑسٹھ افراد جناح اسپتال میں جاں بحق ہوئے۔

    کراچی میں سورج نے تو اپنی شدت میں کچھ کمی کرلی ہے لیکن گرم موسم سے متاثر شہریوں کی ہلاکت کا سلسلہ نہ رک سکا، گزشتہ روز ہیٹ اسٹروک کا شکار مزید چودہ  شہری دم توڑ گئے، رپورٹ ہونے والی اموات میں سےتین عباسی شہید اسپتال دو سول اور ایک جناح اسپتال میں ہوئی۔

    ڈی جی ہیلتھ سندھ نے شہر میں گرمی کی حالیہ لہر سے مجموعی طور پر ایک ہزار دو سو سات اموات کی تصدیق کردی ہے۔

    اعدادوشمار کے مطابق 20جون سے اب تک 1207 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ حیدرآباد، تھرپارکر، ٹنڈوالہ یار، ٹھٹھہ میں 10 افراد نے دم توڑا۔ ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں گرمی سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد بارہ سو سے تجاوز کرگئی ہے۔

    کراچی میں سیکڑوں افراداب بھی سرکاری ونجی اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں جبکہ اسپتالوں میں بدستور ایمرجنسی نافذ ہے۔

    کراچی میں شرجیل میمن کی زیرِ نگرانی تین سو سے زائد ہیٹ اسٹروک سینٹر ز قائم کئے گئے، جنھیں تیرہ سو سے زائد افراد کو طِبی امداد مل رہی ہے۔

  • گرمی سے مزید 28 افراد جاں بحق، کراچی میں تعداد1130 ہوگئی

    گرمی سے مزید 28 افراد جاں بحق، کراچی میں تعداد1130 ہوگئی

    کراچی: شہرمیں گرمی کی شدت سے ہونے والی اموات کا سلسلہ جاری ہے اورآج ہیٹ اسٹروک کے مزید 28 مریض جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گرمی کی شدت سے کراچی میں ہلاکتوں کی تعداد 1،130 تک پہنچ چکی ہے حالانکہ گزشتہ روز گرمی کی شدت میں کمی واقع ہوئی تھی۔ محمکہ صحت سندھ نے اموات کی تعداد کی تصدیق کردی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آج اتوار کی روز شہر میں حبس کا ماحول ہے اور اب تک 28 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    ہلاک شدگان کی موت کی وجہ ڈی ہائڈریشن اور گرمی کے سبب لاحق ہونے والی دیگربیماریاں بتائی جارہی ہیں اور ہلاک شدگان میں سب سے زیادہ تعداد بزرگوں اورغریب مزدور طبقہ افراد کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 150 کے لگ بھگ لاوارث لاشوں کی تدفین مواچھ گوٹھ کے قبرستان میں کی گئی ہے۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی گرمی کے سبب 76 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق حیدرآباد، ٹھٹہ، مٹیاری اور بینیظیرآباد سے ہے۔ اب تک صوبے میں مجموعی طورپرہلاک ہونے والے افراد کی کل تعداد 1206 ہوچکی ہے۔

    کراچی میں 60 مقامات پرقائم ہیٹ اسٹروک سینٹرز عوام کی خدمت کے لئے سرگرم عمل ہوگئے ہیں۔

    بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں میں دو سو سات اموات ہوئیں، جن میں سے اکسٹھ لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی، یہ لاوارث لاشیں لانڈھی اورعباسی شہید اسپتال کے سردخانے میں رکھی گئی ہیں، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ورثاٗ جلد از جلد رابطہ کریں بصورت دیگر آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ان کی تدفین کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق 21 جون کو 200 افراد جان لیوا گرمی سے ہلاک ہوئے جبکہ 22 جون کو 397 افراد لقمہ اجل بنے، 23 جون کو 113 افرادکی ہلاکتوں کی تصدیق  ہوچکی ہے، جن میں 40 بچے بھی شامل ہیں۔

    گذشتہ پانچ روز سے شہر قائد کراچی میں شدید گرمی کے باعث ہلاکتوں کا سلسلہ تاحال تھم نہیں سکا، مختلف اسپتالوں میں ایک سو تیرہ سے زائد افراد کی ہلاکتیں ہوچکی ہیں، اور چھ روز کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کرچکی ہے۔

    جبکہ ملیر اور گڈاپ کے نواحی علاقوں سے ہلاکتیں رپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی کہیں ذیادہ ہوسکتی ہے۔

    مختلف اسپتالوں میں ہلاک ہونے والے مریضوں میں جناح اسپتال 262، آغا خان 20، سول اسپتال 98، اورنگی قطر اسپتال 34، ناظم آباد ضیاء الدین 35، لیاقت نیشنل 61، انڈس اسپتال 41، سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی 15، سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد 6، سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی 2، لیاری جنرل اسپتال 17، بلدیہ عظمیٰ کے مختلف اسپتالوں میں 112، ادارہ برائے امراض قلب میں 40، اور کے پی ٹی کے اسپتال میں 2 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔

    جبکہ رات گئے تک مختلف اسپتالوں میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    شہرِقائد میں قیامت خیز گرمی نے غضب ڈھادیا، گرمی کے قہر نے سینکڑوں گھروں میں صف ماتم بچھادی، کراچی کے مردہ خانوں میں لاشیں رکھنے کی جگہ بھی کم پڑ گئی۔

    اس شدید موسم نے گزشتہ روز 163 مزید جانیں لیں، جس کے بعد کراچی میں شدید گرمی اور لو لگنے کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 474 سے زائد ہوگئی ہے، عباسی شہید ہسپتال میں پیرکی صبح 7 افراد ہلاک ہوئے، اس سے قبل ہفتے اور اتوار کو عباسی شہید ہسپتال میں 30 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں 12 خواتین اور 2 بچے بھی شامل تھے۔

    دوسری جانب جناح اسپتال میں گزشتہ رات سے لے کر اب تک مزید 50 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس سے قبل جناح ہسپتال میں 85 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی، سول ہسپتال کراچی میں گزشتہ روز مزید 6 ہلاکتیں ہوئیں، جس کے بعد سول ہسپتال میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 35 تک جا پہنچی ہے۔

    کراچی کے پانچ اسپتالوں سے لئے گئے اعدادوشمار کے مطابق اب تک شہر میں کم از کم 474 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، 80فیصد ہلاکتیں ہیٹ سٹروک کے باعث ہوئیں۔

    گرمی سے متاثرہ سب سے زیادہ افراد جناح ہسپتال لائے گئے جبکہ عباسی شہید ہسپتال، سول ہسپتال، لیاری جنرل ہسپتال اور سندھ گورنمنٹ ہسپتال نیو کراچی میں بھی بڑی تعداد میں گرمی سے جاں بحق افراد کی لاشیں لائی گئیں۔

    گرمی اور حبس سے مرنے والوں کی تعداد اتنی بڑھ گئی کہ ان کے لئے سٹریچرز بھی کم پڑ گئے، سرکاری ہسپتالوں میں گرمی کی شدت سے جاں بحق ہونے والے افراد میں زیادہ تعداد ساٹھ سے زائد عمر کے افراد تھے، جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔

    اے آروائی نیوز پر قیمتی جانوں کے ضیاع کی لحمہ بہ لحمہ نشر ہونے والی خبر پر خواب غفلت میں مدہوش انتظامیہ کو آخرکار ہوش آہی گیا اور اسپتالوں میں ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے رینجرز کی بھی معاونت حاصل کرلی گئی۔

     اس سے قبل جناح اسپتال کی ترجمان ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ گرمی سے ابتک متعدد افراد زندگی کی بازی ہارچکے ہیں، اعداد شمار کے مطابق سب سے زیادہ اموات جناح اسپتال میں ریکارڈ کی گئیں جہاں یہ تعداد دوسو سے تجاوز کرگئی ہے۔

    دوسری جانب اندرون سندھ بھی قیامت خیز گرمی سے آٹھ افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ ہیٹ اسٹروک سے کئی دیگر متاثرہ افراد اسپتالوں میں زیرِعلاج ہیں۔

    سکھر، ٹنڈوالہ یار اور نوابشاہ سمیت دیگر شہر بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، ٹنڈوالہ یار میں گرمی سے جاں بحق افراد کی تعداد چار ہوگئی جبکہ سکھر میں جھلسا دینے والی گرمی کی لہر نے ایک بچے سمیت چار افراد کی زندگیاں نگل لی، ادھر نوابشاہ، دادو،عمر کوٹ اور مٹھی میں بھی گرمی کی لہر برقرار ہے اور لو لگنے سےمتعدد افراد بے ہوش ہوگئے جنہیں مقامی اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

  • گرمی میں ہنسی مذاق کی تلاش، پاکستانیوں کا ٹوئٹر پر ” گرمی بچاؤ ٹوٹکے” کا ٹرینڈ

    گرمی میں ہنسی مذاق کی تلاش، پاکستانیوں کا ٹوئٹر پر ” گرمی بچاؤ ٹوٹکے” کا ٹرینڈ

    کراچی میں جاری گرمی کی لہر سے 750 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں لیکن پاکستانی گرمی کو شکست دینے کیلئے ٹوئٹر پر گرمی سے بچنے کیلئے مزاحیہ ٹوٹکے ٹوئٹ کر رہے ہیں۔

  • شدیدگرمی اور لوڈشیڈنگ، آج سندھ بھر میں عام تعطیل

    شدیدگرمی اور لوڈشیڈنگ، آج سندھ بھر میں عام تعطیل

    کراچی : سندھ حکومت نے شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باعث آج صوبے بھرمیں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

    کراچی میں شعلے برساتی گرمی نے کئی جانیں نگل لیں، سات سو پچاس سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد سندھ حکومت کو ہوش آیا تو سندھ بھر میں عام تعطیل کا اعلان کردیا۔

    وزیرِاطلاعات سندھ شرجیل میمن کے مطابق سندھ میں گرمی کی شدت میں اضافے اور شدید لوڈشیڈنگ کے باعث آج عام تعطیل ہے اور سرکاری دفاتر بند ہیں ۔ تاہم عدالتی امور سرانجام دیئےجا رہے ہیں۔

    طلباء کی مشکلات کے پیشِ نظر جامعہ کراچی اور وفاقی اردو یونیورسٹی میں امتحانات بھی منسوخ کردیئے گئے ہیں۔

  • ملک ریاض کا گرمی سے جاں بحق افرادکے لئے5لاکھ روپے امدادکااعلان

    ملک ریاض کا گرمی سے جاں بحق افرادکے لئے5لاکھ روپے امدادکااعلان

    کراچی : بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض نے کراچی میں گرمی سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے لئے پانچ لاکھ روپے فی کس کا اعلان  کردیا۔

    بحریہ ٹاؤن امدادی اور فلاحی کاموں میں پیش پیش ہے، بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض نے کراچی میں شدید گرمی سے ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے لئے پانچ لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔

    گرمی سے جاں بحق ہونے والے اہلخانہ کو پانچ لاکھ روپے فی کس امداد دی جائے گی، گرمی سے جاں بحق افراد کے لواحقین امداد کے حصول کے لئے اس پر رابطہ کرسکتے ہیں۔

    [email protected]

  • کراچی :  قیامت خیزگرمی، 250 افراد جان سے گئے

    کراچی : قیامت خیزگرمی، 250 افراد جان سے گئے

    کراچی: شدید گرمی نے قیامت ڈھا دی ہے، ڈھائی سو افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، سورج کی ٹارگٹ کلنگ سے جاں بحق افراد کی لاشیں ایدھی سرد خانے منتقل کر دی گئیں۔

    شہر قائد میں کئی روز سے جاری گرمی کی شدت نے دوسو پچاس افراد کو موت کی نیند سلادیا، جناح اسپتال میں سو افراد شدید گرمی کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے اور دو سو سے زائد افراد بے ہوش ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق جناح اسپتال میں پانی کی فراہمی چوبیس گھنٹے سے بند ہے، جس سے صورتحال مزید گمبھیر ہوگئی ہے، لیاری جنرل اسپتال میں نو افراد دم توڑ گئے تو عباسی شہید اسپتال میں اکتیس افراد موت کے منہ میں چلے گئے جبکہ سول اسپتال میں بھی چھ افراد شدید گرمی سے متاثر ہو کرلائے گئے لیکن جانبرنہ ہوسکے۔

    ہلاکتوں کی وجہ ہیٹ اسٹروک ، ڈی ہائیڈریشن اور دل کا دورہ بنا جاں بحق افراد میں بچے بوڑھے اور خواتین بڑی تعداد میں شامل ہیں، موت کی نیند سوئے افراد کی لاشوں کو محفوظ بنانے کے لیے ایدھی سرد خانے منتقل کیا گیا کیونکہ لاشوں کے خراب ہونے کا خدشہ تھا۔

    شہر میں حبس اور گرمی کی لہر برقرار ہے، محکمہ صحت نے گرمی کے پیش نذر شہریوں کو زیادہ پانی پینے اور دھوپ سے بچنے کی ہدایت کی ہیں۔

    دوسری جانب ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے گرمی اورلوڈشیڈنگ سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پراظہار افسوس کرتے ہوئے ہنگامی صورتحال کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔

    لندن سے جاری بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کراچی میں گرمی ، لوڈشیڈنگ اور پانی کے بحران کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کرسکی ،حکومت نے کراچی کے شہریوں کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت شہریوں کو شدید گرمی اور لوڈ شیڈنگ سے انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لئے ہنگامی صورتحال نافذ کرے۔

    دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق پاک آرمی اور سندھ رینجرز کی جانب سے قائم ہیٹ اسٹروک سینٹرزمیں مفت طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کیلئے قائم سینٹرز میں ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف اورادویات کا مکمل انتظام موجود ہیں۔۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ ہیٹ اسٹروک لگنے والوں کو فوری طور پر قریبی سینٹر منتقل کریں۔

    ذرائع کے مطابق جناح اسپتال میں گرمی اور حبس سے مذید 4 مریض دم توڑ گئے، صبح سے اب تک جناح اسپتال میں 57 جبکہ عباسی شہید اسپتال میں 29 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں ۔

    زرائع کے مطابق 24 گھنٹے میں  1500 مریض لائے گئے ہیں جن میں سے 139 افراد گرمی اور حبس کے باعث لقمہ اجل بن گئے۔