Tag: Karachi Load shedding

  • کراچی : مختلف علاقوں میں 12 گھنٹے سے زائد بجلی بند، شہری بےحال

    کراچی : مختلف علاقوں میں 12 گھنٹے سے زائد بجلی بند، شہری بےحال

    کراچی : شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ12گھنٹے سے زائد ہوگیا، شدید گرمی میں شہریوں کا جینا محال ہوگیا۔

    کراچی کے شہریوں کو شدید گرمی میں مزید اذیت میں مبتلا کردیا گیا، کے الیکٹرک نے بجلی کے شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے شہریوں کو کہیں کا نہیں چھوڑا۔

    شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کجا آنا جانا مسلسل جاری ہے، عوام کا کہنا ہے کہ بجلی دو گھنٹے کیلیے آتی ہے اور پھر دو گھنٹے کیلئے غائب ہوجاتی ہے۔

    کراچی کے علاقے صفورا چورنگی اور گلستان جوہر میں گزشتہ رات 3سے4گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی گئی سخت گرمی اور حبس میں شہریوں نے رات جاگ کر گزاری۔

    لوڈشیڈنگ کے باعث لاکھوں طلبہ و طالبات کو امتحانات کی تیاریوں میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اس کےعلاوہ کراچی سمیت سندھ کے دیگراضلاع میں بھی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

  • کراچی میں بد ترین لوڈشیڈنگ : شہری دہری اذیت میں مبتلا

    کراچی میں بد ترین لوڈشیڈنگ : شہری دہری اذیت میں مبتلا

    کراچی : شہر قائد میں شدید گرمی میں بجلی کی بدترین غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، کے الیکٹرک نے شہریوں کا سکون چھین لیا۔ سوشل میڈیا پر فری کراچی فرام کے الیکٹرک کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا۔

    کراچی میں سورج کی جان لیوا تپش کے عالم میں لوگ گھروں میں بھی اذیت برداشت کررہے ہیں، مختلف علاقوں میں رات گئے بجلی کی عدم فراہمی پرشہری بلبلااٹھے۔

    اہلیان کراچی اس شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ کا عذاب جھیلنے پر مجبور ہیں، ڈیفنس، لیاری، بلدیہ، کیماڑی، اورنگی،گلشن اقبال اورگلستان جوہر لیاقت آباد ہو یا گارڈن،ملیر، صفورا، شہر قائد کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نہ کی جارہی ہو۔

    بجلی کی آنکھ مچولی پر شہریوں کی ہمت جواب دے گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ لائٹ آتی ایک گھنٹہ ہے اور جاتی تین تین گھنٹے تک ہے۔
    کوئی ہے جو کے الیکٹرک سے سوال کرے؟ شہریوں کی کہیں شنوائی نہ ہوئی تو سوشل میڈیا پرہی دہائیاں دینے لگے۔

    ٹوئٹر پر کراچی کو کے الیکٹرک سے آزاد کرو کے ہیش ٹیگ کا ٹرینڈ چل گیا۔ سوشل میڈیا پر لوڈشیڈنگ کےخلاف عوام نے خوب احتجاج کیا اس کے علاوہ بجلی کی طویل بندش پر مختلف علاقوں میں رات گئے شہری سڑکوں پر نکل آئے اور کے الیکٹرک کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔

  • کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ اچانک بڑھا دیا گیا

    کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ اچانک بڑھا دیا گیا

    کراچی : شہر قائد کے مختلف رہائشی علاقوں میں ہونے والی بجلی کی غیراعلانیہ اور بد ترین لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے، نیپرا کی سماعت کے باوجود کے الیکٹرک اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا کی سماعت کے باوجود شہر قائد میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ ہوگیا ہے، لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں رات گئے بجلی نہ ہونے سے علاقہ مکین اذیت میں مبتلا رہے۔

    کےالیکٹرک کو اضافی فرنس آئل اور گیس کی فراہمی کے باوجود لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھ گیا، کراچی کے بیشترعلاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا مجموعی دورانیہ12گھنٹے تک کردیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں رات گئے ایف بی ایریا، گڈاپ کاٹھور،کاظم آباد،ماڈل کالونی میں بجلی کی فراہمی معطل رہی۔

    احسن آباد ،گلشن معمار، لیاقت آباد ،ناظم آباد کے مختلف علاقوں میں بھی غیر اعلانیہ لوڈیشڈنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    اس کے علاوہ گلشن معمار،سر سید ٹاؤن،کیماڑی کے مختلف علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کا جن بے قابو رہا اور شہریوں نے گرمی اور حبس میں رات جاگ کر گزاری۔

    لانڈھی،کورنگی، نارتھ کراچی کے مختلف علاقوں کے متاثرہ شہریوں نے میڈیا کو بتایا کہ طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ معمول بن گیا ہے اور ہماری شکایات بھی نہیں سنی جاتیں۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے علاقہ مکین سخت اذیت سے دو چار ہیں۔

    شارع پاکستان کے اطراف فیڈرل بی ایریا کے مختلف بلاکس میں بھی رات گئے بجلی کی فراہمی معطل رہی جبکہ گلشن اقبال، ناظم آباد، گلبہار اور گرومندر کے اطراف آباد مکینوں نے بھی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی شکایت کیں۔

  • کراچی : بجلی کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ میں ہوشربا اضافہ

    کراچی : بجلی کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ میں ہوشربا اضافہ

    کراچی : گرمی کا زور بڑھتے ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی بڑھ گئی، کے الیکٹرک نے گیس کی عدم فراہمی کا بہانہ کر کراچی میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی دعوے اوراعلانات دھرے کے دھرے رہ گئے، گرمی بڑھتے ہی بجلی کا بحران بھی بڑھ گیا کے الیکٹرک نے گیس کی عدم فراہمی کو جواز بناتے ہوئے کراچی میں لوڈ شیڈنگ بڑھنے کا سبب قرار دے دیا۔

    نیپرا کی عوامی سماعت کے باوجود شہر قائد میں کے الیکٹرک کی دیدہ دلیری جاری ہے، شہر بھر میں دوبارہ لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ کردیا گیا، مستثنیٰ علاقوں کے صارفین کو ایک بار پھر کےالیکٹرک کے لوڈ شیڈنگ کے پیغامات بھیج دیئے گئے۔

    اضافی گیس ملنے کے باوجود کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈشیڈنگ میں کمی نہیں کی گئی جبکہ سی این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کو گیس بند کرکے کےالیکٹرک کو اضافی گیس فراہم کی گئی۔

    سی ای او کے الیکٹرک نے جمعہ کی شام سے فرنس آئل پہنچنے کی تصدیق بھی کی تھی، نیپرا عوامی سماعت میں فرنس آئل کی دستیابی کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

    کے الیکٹرک نے اپنا دہرا میعار برقرار رکھتے ہوئے فرنس آئل ملنے کے بعد بھی لوڈ شیڈنگ کا عمل جاری رکھا ہو اہے، ہلکی بارش کے بعد بہانے بہانے سے حفاظتی اقدامات کے نام پر لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب کراچی کو بجلی کی فراہمی کے ذمے دار ادارے کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بجلی کی چوری والے علاقوں میں پالیسی کے تحت لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔ ترجمان کے الیکٹرک کا یہ بھی کہنا ہے کہ چوری والے علاقوں میں فالٹس کی شکایت زیادہ ہوتی ہے۔

  • کمپنیوں کی جنگ میں عوام کو نہ پیسا جائے، وزیر اعلیٰ کا جوابی خط

    کمپنیوں کی جنگ میں عوام کو نہ پیسا جائے، وزیر اعلیٰ کا جوابی خط

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کو جوابی خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ یوٹیلٹی کمپنیوں کے تنازعات کے باعث کراچی کےعوام کوسزانہ دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شدید ترین لوڈ شیڈنگ کا معاملہ حکومتی اداروں کے مابین جنگ میں تبدیل ہوگیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم کے بعد وفاقی وزیر توانائی کے خط کے جواب میں بھی ایک خط لکھ دیا ہے۔

    انھوں نے خط میں کہا کہ وفاقی حکومت اس معاملے سے خود کو الگ نہیں رکھ سکتی، جب کے الیکٹرک کی نج کاری ہورہی تھی تو سندھ حکومت کو اس سے دوررکھا گیا۔ وفاقی حکومت نے معاہدے کی کاپی تک سندھ حکومت کونہیں دی۔

    انھوں نے مصنوعی توانائی بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ کے الیکٹرک گنجائش کے مطابق بجلی پیدا نہیں کرتا تو یہ نیپرا کی نا اہلی اور اس کے خلاف چارج شیٹ ہے، اس ادارے کو ریگولیٹ کرنے کی ذمہ داری نیپرا ہی کی ہے۔ خیال رہے وفاقی وزیر توانائی نے اپنے خط میں وزیر اعلیٰ سندھ سے بجلی کے واجبات کی بروقت ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے خط میں زائد بلنگ کا معاملہ اٹھاتے ہوئے لکھا کہ صارفین نے کے الیکٹرک کی طرف سے زائد بل وصول کرنے پر نیپرا کے پاس ہزاروں شکایات درج کی ہیں لیکن نیپرا نے اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہ کرکے مجرمانہ غفلت برتی ہے۔

    کراچی میں بجلی بحران کی ذمہ دارکےالیکٹرک ہے‘ اویس احمد لغاری

    انھوں نے لکھا کہ اداروں میں بلنگ اورگیس سپلائی کے تنازعے کو بجلی پیداوار سے منسلک نہ کیا جائے، کے الیکٹرک کو پوری گیس دی جائے تاکہ شہریوں کو لوڈ شیڈنگ سے نجات ملے، وہ صحیح کام نہ کرے تو ایکشن لیا جائے، انھوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ سوئی گیس کمپنی کے ساتھ اس کے تنازعے کے خاتمے کے لیے ٹی او آرز بھی بن چکے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے واٹر بورڈ کے معاملے کو بھی واضح کرتے ہوئے لکھا کہ وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کی نج کاری کے وقت واٹر بورڈ کے واجبات کی ادائیگی کی گارنٹی دی تھی لیکن واٹربورڈ کے وفاقی اداروں پر آج بھی ایک ارب آٹھ کروڑ روپے کے واجبات ہیں، جن کی ادائیگی بار بار کہنے پر بھی نہیں ہوئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی:21گرڈ اسٹیشن بند ،ائیرپورٹ سمیت 60 فیصد شہر تاریکی میں ڈوب گیا

    کراچی:21گرڈ اسٹیشن بند ،ائیرپورٹ سمیت 60 فیصد شہر تاریکی میں ڈوب گیا

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بارش سے کے الیکٹرک کی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہوگئی، نتیجے میں 21 گرڈ اسٹیشن بند ہونے سے 650 فیڈر ٹرپ کرگئے اور شہر کا 60 فیصد علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا ساتھ ہی ایئرپورٹ کی بجلی بھی بند ہوگئی۔

    بارش کراچی کے لیے رحمت بن کر برسی ہے لیکن کے الیکٹرک کے بوسیدہ نظام نے اسے زحمت بنا دیا۔ اے آر وائی نیوز کے نمائندے انجم وہاب کے مطابق  کے الیکٹرک کے 21 گرڈ اسٹیشن بند ہونے سے 650 فیڈر کی بندش اور درجنوں مقامات پر بجلی کے تار ٹوٹنے سے سے 60 فیصد علاقہ اندھیرے میں ڈوب گیا، ساتھ ہی ائیرپورٹ کی بجلی بھی بند ہونے سے کمپیوٹر سسٹم معطل ہو گیا۔

    بجلی کے بریک ڈاؤن کے سبب واٹر بورڈ کے پمپنگ اسٹیشن کی موٹریں بھی بند ہوئیں، پانی کے بیک پریشر سے 72 انچ قطر کی پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی اور شہر کو کروڑوں گیلن پانی کی فراہمی بند ہو گئی۔

    شہر کے مختلف علاقوں میں آٹھ گھنٹے بعد بھی بجلی بحال نہیں کی جاسکی ہے جبکہ کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ بیشتر علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے ۔دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجلی کی عدم فراہمی کا نوٹس لے لیا ہے اور کے الیکٹرک کے ذمہ دار کو فون کرکے جلد بجلی کی بحالی کی ہدایت کردی ہے۔