Tag: karachi opeartion

  • کراچی آپریشن جاری رہے گا، ڈاکٹرعشرت العباد خان

    کراچی آپریشن جاری رہے گا، ڈاکٹرعشرت العباد خان

    کراچی : گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن جاری رہے گا، مجرم صرف مجرم ہوتا ہے وہ کسی سیاسی یا گروہی جماعت کا شیلٹر حاصل کرے گا تو قانون اس کے پیچھے بھی جائے گا۔

    Governor2

    وہ جامعہ کراچی میں سینٹر فارنسک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اویس شاہ کی بازیابی پر قانون نا فذ کرنے والے ادارے خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

    Governor3

    انہوں نے کہا کہ فارنسک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینٹر کے قیام سے جرائم کے ثبوتوں کی سائنسی انداز میں دستیابی ہو سکے گی ،ثبوتوں کی عدم دستیابی کے باعث مجرمان کی رہائی کے واقعات کو کم کیا جاسکے گا۔

    Governor4

    انہوں نے کہا کہ انصاف تک رسائی ہر شخص کا بنیادی حق ہے، سینٹر کے قیام سے انہیں اس حق کی فراہمی میں مدد ملے گی۔

    سینٹر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کو جدید تربیت کی فراہمی میں بھی مدد دے گا ، گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ سینٹر کے ذریعہ عدلیہ کو بھی فیصلے میں آسانی ہو گی۔

    Governor5

    ڈیجیٹل ثبوتوں کی فراہمی کے لئے بھی سینٹر کا کردار نہایت اہم ہو گا، سینٹر کی ترقی اسے ایک ڈیجیٹل فارنسک سائنس کا جدید ترین مرکز بنانے کے لئے حکومت ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

    سینٹر کے لئے اعلیٰ تربیت ماہرین کا انتخاب کیا گیا ہے جن میں ڈیجیٹل فارنسک ماہرین بھی شامل ہیں ۔ گورنر سندھ نے کہاکہ سینٹر جامعہ کراچی کی درخشندہ روایت کا امین ہو گا۔

    سینٹر کے قیام پر جامعہ کراچی کے شیخ الجامعہ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، جامعہ کراچی شہر قائد کی پہچان ہے۔

     

  • کراچی آپریشن سے جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے، ڈاکٹرعشرت العباد

    کراچی آپریشن سے جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے، ڈاکٹرعشرت العباد

    کراچی : گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے کہا ہے کہ کراچی میں جنگل کا قانون تھا، کراچی آپریشن سے جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے۔ جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ملک میں میرا سلطان ڈرامہ بند ہونا چاہئیے، کراچی آپریشن پر نہ وزیر اعلی کی مانیٹرنگ کمیٹی بنی نہ ہی شکایتی ازالہ کمیٹی نے کام کرنا شروع کیا۔

    ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں آزادی اظہار رائے کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ ناراضگیاں اور غلط فہمیاں ہوتی ہیں لیکن جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن جاری رہے گا، ان کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن بلا تفریق کیا جارہا ہے۔

    کراچی مستحکم ہوگا تو پاکستان مستحکم ہوگا۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس آنے کے بعد را کے ایجنٹ کو سب بھول گئے۔

    میڈیا کے مارننگ شوز دیکھو تو معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں سب اچھا ہے اور ٹاک شوز سے یہ تاثر ملتا ہے کہ آج پاکستان کا وجود ختم ہوجائے گا۔

    تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سندھ میں میرا سلطان ڈرامے کے کردار خزینہ سلطان اور پنجاب میں سنبل آغا کی حکومت قائم ہے،نیشنل ایکشن پلان پر کوئی مانیٹرنگ کمیٹی نہیں بنائی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آفتاب احمد کی ہلاکت جمہوری دور کے منہ پر طمانچہ ہے،ہر کسی کو بری خبر کی تلاش ہے، میں روز روز آفتاب احمد کہاں سے لاؤں۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ایک سو پنسٹھ کارکنان لاپتہ جبکہ ستاون کو ماورائے عدالت قتل کیا جاچکا ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ صوبہ سندھ میں گزشتہ آٹھ سال سے مردم شماری نہیں کروائی گئی،، اگر صیح مردم شماری ہوجائے تو شہری سندھ سے وزیر اعلیٰ منتخب ہوجائے گا۔

     

  • قانون نافذ کرنے والے اداروں کوکسی سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، شرجیل میمن

    قانون نافذ کرنے والے اداروں کوکسی سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، شرجیل میمن

    کراچی : سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کسی سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، ٹارگٹڈ آپریشن کسی جماعت کے خلاف نہیں۔

    سندھ اسمبلی اجلاس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کراچی کے دھرنے کامیاب مذاکرات کے ذریعہ ختم کرائے گئے ، ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ مسائل کا حل مذاکرات میں ہی ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ زہرہ شاہد کا کیس کافی عرصہ سے قانون نافذ کرنے والے ادارے حل کرنے کی کوشش کررہے تھے، گذشتہ روز ان کے قاتل گرفتار کرلیے گئے ہیں، ان کا تعلق کس جماعت سے ہے نام نہیں لوں گا۔

    انہوں نے کہا ہے کہ ٹارگٹڈ آپریشن کسی جماعت کے خلاف نہیں ہورہا، اگردیکھا جائے تو سب سے زیادہ پیپلزپارٹی کے قلعہ لیاری میں ٹارگٹڈ آپریشن ہوا ہے، تحفظات کے باوجود شہرمیں قیام امن کے لیے سب کچھ برداشت کررہے ہیں۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ کی تقسیم کے خلاف ایوان کی جانب سے قرارداد منظورکرنے کے بعد نئے صوبے کے مطالبات کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔