Tag: karachi opration

  • محرم الحرام کے جلوسوں کی نگرانی کی جائے گی، ترجمان رینجرز سندھ

    محرم الحرام کے جلوسوں کی نگرانی کی جائے گی، ترجمان رینجرز سندھ

    کراچی: ڈی جی رینجرز کی زیر صدارت رینجرز افسران اہم اجلاس ہوا جس میں محرم میں سیکیورٹی، محرم الحرام کی سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا، پولیس نے بھی محرم کی سیکیورٹی کے لیے پلان تشکیل دے دیا ۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق محرم الحرام کی آمد سے قبل کراچی اور سندھ میں سیکیورٹی کے معاملات پر ڈی جی رینجرز کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں محرم میں سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے مربوط لائحہ عمل وضع کیا گیا، محرم میں سیکیورٹی کیلیے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت فوری کارروائی کی جائے گا۔

    14483553_10211039870218610_1742261351_n

    رینجرز کراچی اور اندرون سندھ جلوسوں کی نگرانی کرے گی، اجلاس میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اینٹی ٹیریرسٹ ایکٹ کے تحت فوری اور سخت کارروائی کا کا فیصلہ کیا گیا ، اس ضمن میں شر انگیز تقاریر کرنے ، مواد چھاپنے یا نشر کرنے پر مکمل پابندی ہوگی، اس کے علاوہ ہوائی فائرنگ اور کسی بھی قسم کے اسحلے کی نمائش پر پابندی ہوگی۔

    محرم کیلئے پولیس نے بھی سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا، آئی جی سندھ کی زیرصدارت اجلاس میں سیکیورٹی فول پروف بنانے کی ہدایت کردی گئی۔

    ترجمان سندھ پولیس کے مطابق پولیس کی نفری کے علاوہ اضافی نفری کے طور پر 3400 افسران اور جوان فراہم کیئے جائیں گے، اضافی نفری میں ایس آر پی کے 1800 ,آرآرایف کے 600 ,ایس ایس یو کے 500اورٹریننگ برانچ کے 500 افسران اور جوان شامل ہیں ۔

  • رینجرز آپریشن : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اہم اجلاس کل کراچی میں ہوگا

    رینجرز آپریشن : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اہم اجلاس کل کراچی میں ہوگا

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس 23 ستمبر کو کراچی میں ہو گا۔ کمیٹی اجلاس کے لیے نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔ کمیٹی اجلاس چیف سیکرٹری سندھ کے دفتر میں ہو گا۔

    اجلاس میں ڈی جی رینجرز سندھ کراچی آپریشن میں گرفتار کیے گئے 6 ہزارافراد اور تفتیش کے بعد ان کی رہائی سے متعلق کمیٹی ارکان کو بریفنگ دیں گے۔

    اجلاس میں آفتاب احمد کی رینجرز حراست کے دوران ہلاکت اور تفتیش سے متعلق پیش رفت سے بھی ارکان کو آگاہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں ساؤتھ ایشین ہیومن رائٹس کمیشن کی ویب سائٹ حوالہ بھی دیا جائے گا، جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ کراچی میں رینجرز کی جانب سے انسانی حقوق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی.

    اجلاس میں لاپتہ افراد کے حوالے سے بھی کمیٹی ارکان کو آگاہ کیا جائے گا۔ کمیٹی میں نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کی جانب سے گجر نالہ کے اطراف سے بے گھر افراد کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا جبکہ انسانی حقوق کی کمیٹی اجلاس میں دیگر امور بھی زیرغورآئیں گے.

     

  • لاڑکانہ اور کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

    لاڑکانہ اور کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

    شکار پور: سندھ حکومت نے آپریشن کا دائرہ کار اندرون سندھ تک پھیلانے کا فیصلہ کرلیا۔ گرینڈ آپریشن پولیس کرے گی ضرورت پڑنے پر فوج کی مدد لی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا دائرہ صوبے کے دیگرعلاقوں تک بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    شکارپور میں شہید اہلکار کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکھر اورلاڑکانہ کے کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن ہوگا،اورجرائم پیشہ افراد سے سختی سے نمٹا جائے گا۔


    Decision to extend circle of operation in Sindh by arynews

    گرینڈ آپریشن کی منظوری سندھ کابینہ کے اجلاس میں دی گئی جس کا احوال مولا بخش چانڈیو نے میڈیا کو سنایا، صوبائی وزیر اطلاعات نے میڈیا کو بتایا کہ گرینڈ آپریشن پولیس کرے گی تاہم اس میں رینجرز کا تعاون بھی شامل ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق گرینڈ آپریشن کا آغاز لاڑکانہ اور سکھر کےکچے کےعلاقوں سےہوگا۔ دریا میں پانی کی روانی کم ہوتے ہی ڈاکوؤں، دہشت گردوں اوران کے سہولت کاروں کےخلاف کارروائی شروع کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق آپریشن کےدوران ضرورت پڑنے پر فوج بھی طلب کی جاسکتی ہے۔

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے شکارپورمیں عید کے اجتماع کو خودکش دھماکے سے اڑانے کی کوشش ناکام بنانے اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے پولیس کانسٹیبل محمد رفیق کی بیوہ کو پچاس لاکھ روپے امداد اور بیٹے کو پولیس میں نوکری دینے کا اعلان کیا ہے۔

     

  • کراچی آپریشن کسی خاص جماعت یا گروہ کیخلاف نہیں، ترجمان رینجرزکی وضاحت

    کراچی آپریشن کسی خاص جماعت یا گروہ کیخلاف نہیں، ترجمان رینجرزکی وضاحت

    کراچی : سندھ رینجرز کے ترجمان نے ایک سیاسی جماعت کے رہنما کے بیان کو حقائق کے منافی قرار دے دیا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی آپریشن کا مقصد کراچی میں دیرپا امن قائم کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز نے وضاحت کی ہے کہ کراچی آپریشن کسی مخصوص جماعت یا گروہ کیخلاف نہیں، قانون کو مد نظر رکھتے ہوئے کراچی آپریشن کیا جارہا ہے۔

    ترجمان رینجرز نے اپنے بیان مٰں کہا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے رہنما نے ڈی جی رینجرز کو مخاطب کرکے یہ منفی تاثر دینے کی کوشش کی کہ کراچی آپریشن کا ہدف کوئی خاص فرد یا سیاسی جماعت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رینجرز سندھ میں قانون کی بالادستی کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی خاص جماعت یا گروہ سے مبرا جرائم پیشہ اور دہشت گردی میں ملوث عناصر کے خلاف آپریشن کررہی ہے، کراچی آپریشن کا مقصد شہر میں دیرپا امن کا قیام ہے۔

     

  • کراچی آپریشن سیاسی کردیا گیا ہے، سابق کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان

    کراچی آپریشن سیاسی کردیا گیا ہے، سابق کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان

    اسلام آباد : پاک فوج کی سینٹرل کمانڈ کے سابق کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی وجہ سے کراچی آپریشن سیاسی ہو گیا، اسے پنجاب پر بھی فوکس کرنا چاہیئے، دہشت گردی پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

    لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے کہا کہ کراچی آپریشن سیاسی ہونے سے رینجرز کی کارکردگی پر اثر پڑے گا۔

    کراچی میں رینجرزآپریشن سے متعلق وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں کھنچاؤ پرانہوں نے کہا کہ پپلزپارٹی اسے اپنے خلاف سمجھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی پی یہ سمجھتی ہے آپریشن ان کے خلاف ہے اور ن لیگ کو فوج کے ساتھ مسائل کا سامنا رہا ہے، صرف سندھ نہیں پنجاب پر بھی فوکس کرنا چاہئیے۔ ایسا لگ رہا تھا کہ پنجاب میں بھی رینجرز کو آپریشن کے احکامات ملیں گے تاہم ایسا نہ ہوا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج بھی جمہوریت کی حمایت کرتی ہے، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اپنا کام خوش اسلوبی سے کررہے ہیں، جمہوریت کو اتنی سپورٹ دینے والی فوج اس سے قبل نہیں دیکھی۔

    آرمی چیف کی تقرری کےبارے میں پوچھے گئے سوال پر جنرل طارق نے کہا کہ وزیراعظم ایک ہی خصوصیت دیکھیں گے۔

    جنرل (ر) طارق خان نے کہا کہ فوج تو کسی بھی ملک کو انٹرنیشنل پالیسی بنا کر نہیں دیتی، ریاست جو حکم دیتی ہے فوج وہی کرتی ہے۔

    حکومت اور فوج کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں، آرمی چیف جب بھی ملک سے باہر جاتے ہیں حکومت سے پوچھ کرجاتے ہیں، پاک فوج فعال ہے اسے کوئی پریشانی نہیں۔

    ان کا کہناتھا کہ پاکستان میں ایک ہی ادارہ ہے جو اب تک مستحکم ہے، ہماری فوج کا بجٹ خطے کی دوسری افواج کی بہ نسبت کم ہے، انہوں نے کہا کہ بجلی کے میٹر لگانا، بند اور نہروں کی صفائی کرنا فوج کا کام نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس اس وقت وزارت خارجہ کی کرسی پر کوئی نہیں ہے جس کی وجہ سے حکومت فوج کو آگے کر دیتی ہے، فوج قومی سلامتی کا اہم ستون ہے۔

    ، نیشنل ایکشن پلان کے سوال پران کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان آئین کے تحت ہی تشکیل دیا گیا ہے، یہ صرف آئین پر ہی عمل درآمد کا نام ہے، نیشنل ایکشن پلان میں کوئی نئی چیز شامل نہیں کی گئی۔

    آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کا ایک فیز مکمل ہوگیا ہے، وزیرستان میں بحالی کا کام تیز رفتاری سے نہیں ہورہا، وزیرستان کے متاثرین کو کیمپوں میں ٹھہرایا گیا، آئی ڈی پیز کی ہرلحاظ سے مدد کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت سے تعلقات کی پالیسی اور نیشنل سیکیورٹی پر پالیسی بنانا حکومت کا کام ہے، نریندر مودی کو پاکستان آنے سے کسی نے نہیں روکا۔

    ایک سوال کے جواب میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ایک مولانا دندناتا پھر رہا ہے، یہ مولانا علی الاعلان داعش سے وابستگی کا اظہار بھی کرچکا ہے۔ اسلام آباد میں مولانا کے خلاف کارروائی حکومت کا کام ہے۔

     

  • متحدہ قومی موومنٹ کا وہائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

    متحدہ قومی موومنٹ کا وہائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

    واشنگٹن : متحدہ قومی موومنٹ امریکہ کے زیرا ہتمام واشنگٹن ڈی سی میں پنسلوانیا اسٹریٹ، وہائٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔

    مظاہرے کے شرکاء نے کراچی میں جاری آپریشن کے دوران غیر قانونی چھاپوں، گرفتاریوں، سرکاری عقوبت خانوں میں وحشیانہ تشدد، سیاسی وفاداریوں کی تبدیلی کے لئے دباؤ اورایم کیو ایم کے خلاف جاری مجرمانہ متعصبانہ آپریشن کے خلاف اپناپرامن اور شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ۔

    MQM1

    مظاہرے میں ایم کیو ایم کے کنوینر ندیم نصرت، ایم کیو ایم امریکہ کے سینٹرل آرگنائزر متین یوسف، اراکین سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی شمیم صدیقی، عارف صدیقی، کامران حیدر محفوط حیدری، جنید فہمی، گل محمد، عدنان نقوی اور فرحین رضوی، کمیونیکیشن اینڈ میڈیا سیل سمیت امریکہ کی بیس سے زائدریاستوں کے مختلف شہروں سے کارکنان وذمہ داران سمیت واشنگٹن کے قرب وجوار کی ریاستوں سے ہمدردوں بشمول بزرگ، خواتین اور بچوں نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔ٓ

    MQM4

    مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز تھامے ہوئے تھے جس پر ماورائے عدالت ہلاکتوں، مہاجر کارکنان کی جبری گمشدگیوں، ایم کیو ایم کے قائد کی تقریر و بیانات پر پابندی کے خلاف نعرے درج تھے۔

    MQM3

    مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ندیم نصرت نے کہا کہ جب جب ایم کیو ایم پر برا وقت آیا کارکنان نے ہی تحریکی جدوجہد کو جاری رکھا ہے اور اپنی جانیں بھی قربان کردیں ہیں۔

    انہوں نے کہاکہ وائٹ ہاؤس کے سامنے عظیم الشان مظاہرے نے ثابت کردیا ہے کہ قوم نے اپنا واضح فیصلہ کرلیا ہے اور وہ حق پرستانہ جدوجہد کی راہ میں آنے والی ہر مشکل سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔

    MQM5

    مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سینٹرل آرگنائزر متین یوسف نے کہا کہ پاکستان اور اسکے وسائل پر قابض قوتوں نے اپنی ذاتی منفعت کیلئے پاکستان کے مفاد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی مخصوص پالیسیوں سے پاکستان کو تباہ و برباد کردیا ہے۔

    MQM6

    انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی واحد حقیقی سیکولر، لبرل اور ترقی پسند جماعت ہے جو پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح کا حقیقی پاکستان بنانا چاہتی ہے۔

     

  • متحدہ قومی موومنٹ آج وہائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریگی

    متحدہ قومی موومنٹ آج وہائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریگی

    واشنگٹن : کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف آج امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں وہائٹ ہاؤس کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جاری آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے کارکنان کی گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل اور ایم کیو ایم کے قائد کی تقریر و بیانات پرپابندی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آج امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں وہائٹ ہاؤس کے سامنے ایم کیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

    مظاہرے سے ایم کیوایم کے دیگررہنماوٴں کے علاوہ قائد ایم کیوایم بھی لندن سے بذریعہ ٹیلیفون خطاب کریں گے۔

    احتجاجی مظاہرہ امریکہ کے ایسٹرن ٹائم کے مطابق دوپہربارہ بجے اور پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے ہوگا۔ احتجاجی مظاہرے میں واشنگٹن کے علاوہ امریکہ کی دیگرریاستوں اورشہروں سے تعلق رکھنے والے ایم کیوایم کے کارکنان بھی شرکت کریں گے۔

    واضح رہے کہ واشنگٹن میں ایم کیوایم امریکہ کاتین روزہ سالانہ کنونشن جاری ہے اورآج کنونشن کادوسرا روز ہے۔

    ذرائع کے مطابق قائد ایم کیوایم ستمبر میں امریکا کا دورہ بھی کریں گے، واضح رہے کہ واشنگٹن میں ایم کیوایم امریکہ کاتین روزہ سالانہ کنونشن جاری ہے اورآج کنونشن کادوسرا روز ہے۔

     

  • کراچی آپریشن ایم کیوایم کرش آپریشن کی شکل اختیارکرچکا ہے، ایم کیو ایم

    کراچی آپریشن ایم کیوایم کرش آپریشن کی شکل اختیارکرچکا ہے، ایم کیو ایم

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پاک کالونی اورشاہ فیصل کالونی میں ایم کیوایم کے چار کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیام امن کے نام پر جاری آپریشن مکمل طورپرایم کیوایم کرش آپریشن کی شکل اختیارکرچکا ہے۔

    اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ آج صبح پاک کالونی کے علاقے میں بھی رینجرزنے ایم کیوایم کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور پاک کالونی یوسی 6 سے تعلق رکھنے والے تین کارکنوں حیدرعلی ولد ہاشم علی ، عابد شیخ ولد معین الدین اورعمران عزیز ولد عزیزاحمد کو ان کے گھروں سے گرفتارکرلیا۔

    تینوں گرفتار شدگان کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے اوران کے اہل خانہ کو کچھ نہیں بتایا جارہا ہے کہ انہیں کیوں گرفتارکیا گیا ہے اورکہاں رکھا گیا ہے۔

    اسی طرح شاہ فیصل کالونی میں سادہ لباس میں ملبوس سرکاری اہلکاروں نے یوسی 7 سے تعلق رکھنے والے ایم کیوایم کے کارکن نوید علی بیگ ولد ارشد علی بیگ کواس وقت گرفتار کرلیا جب وہ علاقے میں واقع اللہ والی مسجد سے نماز ادا کرکے باہر نکل رہے تھے۔

    رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم کے کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قیام امن کے نام پر جاری آپریشن مکمل طورپرایم کیوایم کرش آپریشن کی شکل اختیارکرچکا ہے جس کے تحت روزانہ شہرکے مختلف علاقوں سے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کوگرفتارکیا جارہا ہے اورگرفتاری کے بعد اسٹیبلشمنٹ کی کرمنلائزیشن پالیسی کے تحت ایم کیوایم کے تمام گرفتارکارکنوں کو ٹارگٹ کلر، دہشت گرد کے طورپر پیش کیا جارہا ہے اوران کاتعلق عسکری ونگ سے ظاہرکیا جارہا ہے اورانہیں جھوٹے مقدمات میں ملو ث کیا جارہا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر واضح الفاظ میں کہتے ہیں کہ ایم کیوایم میں کسی قسم کاکوئی عسکری ونگ نہیں اوریہ ساراپروپیگنڈہ ایم کیو ایم اوراس کے کارکنوں کو بدنام کرنے اوران کا امیج خراب کرنے کیلئے کیا جارہا ہے جس کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ ایم کیوایم کے کارکنوں کی گرفتاریوں اور ان کی جبری گمشدگیوں کاسلسلہ بند کیا جائے اورگرفتارکارکنوں کو فی الفوررہا کیا جائے۔

     

  • کراچی آپریشن کومزید موثر بنایا جائے گا،چوہدری نثارکا ڈی جی رینجرزکو فون

    کراچی آپریشن کومزید موثر بنایا جائے گا،چوہدری نثارکا ڈی جی رینجرزکو فون

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن کو مزید موثر بنایا جائے گا ،یہ بات ۔انہوں نے ڈی جی رینجرز سندھ بلال اکبر سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    تفصییلات کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ڈی جی رینجرزسندھ کو ٹیلی فون کیا ہے۔ جس میں انہوں نے کراچی آپریشن کو مزید موثر بنانے پر مشاورت کی۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ آئندہ دنوں میں آپریشن مزید بہتر بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کو پورے پاکستان کی حمایت حاصل ہے اور آپریشن کے راستے کی ہر روکاوٹ کو دور کریں گے۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پولیس اور رینجرز کی کاکردگی پر اطمینان کا اظہاربھی کیا۔

  • چوہدری نثار کا ایکشن پلان پوری قوت سے جاری رکھنے کا اعلان

    چوہدری نثار کا ایکشن پلان پوری قوت سے جاری رکھنے کا اعلان

    اسلام آباد: چوہدری نثارنے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔اس پلان پرپوری قوت کےساتھ عمل درآمدجاری رہے گا۔

    وزیر داخلہ نےاسلام آباد میں اہم اجلاس کی صدارت کے بعد وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا ہے نیشنل ایکشن پلان کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے اور یہ پوری قوت سے جاری رہے گا۔

    وزیر داخلہ نے ہدایت کی پلان کے ہر نکتے کی موثر مانیٹرنگ کے لئے صوبائی حکومتوں سے مل کر اقدامات کئے جائیں، کہ نیشنل ایکشن پلان کسی ایک جماعت کے خلاف نہیں۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی بدولت امن وامان کی صورتحال میں واضح بہتری آئی اور دہشت گردی کے عفریت میں گھری قوم کا حوصلہ بھی بلند ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اعداد وشمار اکٹھے کرنے کے عمل کو مزید تیز اور منظم کیا جائے اور پلان کے ہر پہلو کی نگرانی کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اقدامات کیے جائیں جب کہ نکات پر پیش رفت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی درجہ بندی کی جائے۔