Tag: karachi police

  • بچے کی گرفتاری کی کوشش، پولیس اہلکار اور خواتین کے درمیان ہاتھا پائی کی ویڈیو کی اصل کہانی

    بچے کی گرفتاری کی کوشش، پولیس اہلکار اور خواتین کے درمیان ہاتھا پائی کی ویڈیو کی اصل کہانی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سرجانی میں پولیس ایک بچے کو منشیات کے الزام میں گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی تھی کہ خواتین نے جھگڑا کر کے انھیں ناکام بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرجانی پولیس کے اہلکار اور خواتین کے درمیان ہاتھا پائی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جسے خواتین نے الگ رنگ دینے کی کوشش کی، تاہم اصل معاملہ اب سامنے آ گیا ہے۔

    علاقہ گشت پر مامور پولیس اہلکاروں نے ایک کم عمر منشیات فروش ملزم سعود کو ویڈیو میں نظر آنے والی ہیروئن پاؤڈر کے ساتھ گرفتار کر کے لے جانے کی کوشش کی تھی۔

    ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس دوران بچے کی والدہ اور دیگر لوگوں نے آ کر بچے کی گرفتاری میں رکاوٹ ڈالی، اور پولیس اہلکاروں سے ہاتھا پائی کرتے ہوئے پروپیگنڈا ویڈیو ریکارڈ کر لی۔


    سرکاری لائن سے آئل چوری کے معاملے میں بڑی پیش رفت، ایک اور ٹینکر پکڑا گیا


    ایس ایس پی ویسٹ طارق الہٰی مستوئی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی منگھوپیر ڈویژن کو انکوائری کا حکم دے دیا ہے، انکوائری افسر کی جامع رپورٹ موصول ہونے پر واقعے کے متعلق مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • کراچی پولیس نے شہریوں کی سہولت کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    کراچی پولیس نے شہریوں کی سہولت کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    سندھ پولیس اور کراچی پولیس نے عوام کی آگاہی کے لیے نئی ویب سائٹ کا آغاز کردیا ہے جس سے شہری تھانوں کی حدود کا تعین اور پتہ معلوم کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کراچی پولیس کی جانب سے عوام کی آگاہی کے لیے بنائی گئی نئی ویب سائٹ پر تھانوں کی معلومات بھی فراہم کی گئی ہیں، شہری ٹریفک سیکشن  سے متعلق بھی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

    نئی ویب سائٹ سے شہری پولیس کے مختلف یونٹس کی معلومات اور فون نمبرز بھی حاصل کرسکتے ہیں ساتھ ہی واٹس ایپ کے ذریعے شکایات بھی درج کی جاسکتی ہیں۔

    ویب سائٹ پر پولیس ویری فکیشن کا بھی آپشن موجود ہے اس کے علاوہ شہری ویمن اینڈ چائلڈ پروٹیکشن سے متعلق بھی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

     ویب سائٹ سے خصوصی برانچ اور ڈرائیونگ لائسنس کی بھی تصدیق کی جاسکے گی اور ڈرائیونگ لائسنس، فیس اسٹرکچر سے متعلق معلومات بھی فراہم کی گئی ہیں، نئی ویب سائٹ پر ایمرجنسی سروسز سے متعلق نمبرز بھی فراہم کیے گئے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Sindh Police (@policesindh)

  • ’’پولیس اہلکاروں نے کہا خرچہ دو ورنہ بکری چوری کے کیس میں بند کروا دیں گے‘‘ ویڈیو وائرل

    ’’پولیس اہلکاروں نے کہا خرچہ دو ورنہ بکری چوری کے کیس میں بند کروا دیں گے‘‘ ویڈیو وائرل

    کراچی: شہر قائد کی مستعد پولیس نے ’عیدی مہم‘ شروع کر دی، سائٹ سپر ہائی وے پر ایک شہری سے رشوت طلب کرنے کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سائٹ سپر ہائی وے، لیبر اسکوائر ناکے پر پولیس اور شہری کی تلخ کلامی کا واقعہ پیش آیا ہے، شہری نے الزام لگایا ہے کہ پولیس اہلکار رشوت مانگ رہے ہیں، جب کہ ایک شہری نے واقعے کی ویڈیو بنا کر وائرل کر دی۔

    شہری نے شکایت میں بتایا ’’میں اپنی بکری لے کر جا رہا تھا کہ پولیس نے ناکے پر روک لیا، پولیس اہلکاروں نے کہا کہ خرچہ دو ورنہ بکری چوری کے کیس میں بند کروا دیں گے۔‘‘

    تلخ کلامی کے دوران پولیس اہلکار نے ویڈیو بنانے والے شہری پر تشدد کیا، اور ویڈیو ریکارڈنگ بند کروا دی۔

    اس واقعے پر پولیس کا مؤقف بھی سامنے آ گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والے اہلکاروں کے مطابق تلخ کلامی ہوئی تھی، لیکن رشوت نہیں لی گئی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی انکوائری کی جا رہی ہے، اگر کسی اہلکار کی غفلت ہوئی تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

     

  • کراچی : ٹریفک حادثے میں موٹر سائیکل سوار طالب علم جاں بحق

    کراچی : ٹریفک حادثے میں موٹر سائیکل سوار طالب علم جاں بحق

    کراچی : شہر قائد میں ایک اور نوجوان ٹریفک حادثے میں چل بسا، پاور ہاؤس چورنگی پر تیز رفتار کار کی ٹکر سے 15 سالہ طالب علم جاں بحق ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاور ہاؤس چورنگی پر موٹر سائیکل سوار نوجوان کے جاں بحق ہونے کا واقعہ پیش آیا ہے، متوفی میٹک کا طالب علم تھا۔

    پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت 15سالہ سید وہاج علی کے نام سے ہوئی ہے، حادثے کے بعد پولیس اور ریسکیو ادارے کے عملے نے نوجوان کی لاش قانونی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کی۔

    متوفی وہاج علی کے ماموں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹریفک حادثے سے متعلق بتایا کہ ایک تیز رفتار کار نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری تھی۔

    کار کی ٹکر سے میرا بھانجا چلتی موٹر سائیکل سے گرا اور اس کا سر فٹ پاتھ سے ٹکرا گیا،انہوں نے بتایا کہ وہاج میٹرک کا طالب علم تھا اور دوستوں کے ساتھ شادی کی تقریب میں جارہا تھا۔

    متوفی کے ماموں نے بتایا کہ وہاج گھر میں سب سے بڑا بھائی تھا، اس کے والد کا بچپن میں انتقال ہوگیا تھا،ایک چھوٹا بھائی ہے۔

  • کراچی سے لاپتہ ہونے والے نوجوان کے حوالے سے بڑی پیشرفت

    کراچی سے لاپتہ ہونے والے نوجوان کے حوالے سے بڑی پیشرفت

    کراچی : ڈیفنس فیز 5 سے لاپتہ ہونے والے نوجوان اویس اکبر سے متعلق پولیس کو بڑی کامیابی مل گئی، مذکورہ نوجوان حیدرآباد سے بازیاب کرلیا گیا۔

    اس حوالے سے ساؤتھ زون پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 سے لاپتہ ہونے والا نوجوان اویس اکبر حیدرآباد سے مل گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ نوجوان کے والد نےگزشتہ ہفتے 6 فروری کو درخشاں پولیس اسٹیشن میں بیٹے کے اغوا کی ایف آئی آر درج کروائی تھی۔

    پولیس کو دیئے گئے والد کے بیان کے مطابق اویس اکبر ڈپریشن کا شکار اور یکم فروری سے لاپتہ تھا، ایف آئی آر کے اندراج کے بعد مختلف سی سی ٹی وی فوٹیجز کی جانچ پڑتال کی گئی، اسپتالوں، مزارات اور دیگر مقامات پر بھی تلاش کیا گیا۔

    بعد ازاں پولیس کو حیدرآباد سے ایک اطلاع موصول ہوئی کہ مذکورہ نوجوان اویس اکبر کو وہاں دیکھا گیا ہے، جس کے بعد کراچی پولیس بھی حرکت میں آگئی۔

    تھانہ درخشاں کی ایک ٹیم نے فوری طور پر حیدرآباد روانہ ہوکر نوجوان کو بازیاب کیا، نوجوان اویس اکبر کو کراچی لاکر اس کے اہلخانہ کے حوالے کردیا گیا، مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    مزید پڑھیں : لاپتہ ہونے والا 20 سالہ نوجوان تشدد کے بعد قتل

    یاد رہے کہ کراچی میں 3 فروری کو لاپتہ ہونے والے 20 سالہ نوجوان کو تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔

    کراچی پولیس کے مطابق 3 فروری کو لاپتہ ہونے والا 20 سالہ الیاس نوجوان دو روز قبل بے ہوشی حالت میں ملا تھا جس کے بعد دوران علاج دم توڑ دیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ دو روز قبل الیاس کلفٹن کے قریب بیہوشی کی حالت میں ملا تھا، گزشتہ روز 20 سالہ الیاس نے جناح اسپتال میں دوران علاج دم توڑا ہے۔

  • پولیس اہلکار بن کر لوٹ مارکر کرنے والے 3 جعلی کانسٹیبلز گرفتار

    پولیس اہلکار بن کر لوٹ مارکر کرنے والے 3 جعلی کانسٹیبلز گرفتار

    کراچی: عیدگاہ پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے پولیس اہلکار بن کر لوٹ مارکر کرنے والے 3 جعلی کانسٹیبلز کو حراست میں لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان ساؤتھ زون پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان پولیس اہلکاربن کر لوٹ مار کرتے تھے، ملزمان کے قبضے سے جعلی پولیس کارڈ، ایک پولیس کیپ، بیرٹ اور موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی ہے۔

    ترجمان کے مطابق جعلی کانسٹیبلز کراچی کے مختلف علاقوں میں جعلی گشت کرتے تھے، دوران پیٹرولنگ روکے جانے پر ملزمان نے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کیا۔

    ترجمان ساؤتھ زون پولیس کے مطابق شک کی بنیاد پر تھانے منتقل کرکے بعدازاں گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کا مجرمانہ ریکارڈ بھی موجود ہے۔

    دوسری جانب دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی جرائم کی سرکوبی کیلیے سراغ رساں کتوں کی صلاحیت سے استفادہ لیا جاتا ہے، جس کیلیے انہیں خصوصی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔

    دہشت گردی کا واقعہ ہو، منشیات تلاش کرنی ہو یا کسی لاپتہ شخص کو ڈھونڈنا ہو اس کیلیے پولیس کی جانب سے سراغ رساں کتوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    اس سلسے میں سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ ان کتوں کو خصوصی تربیت دیتی ہے، کراچی میں کے نائن نامی یونٹ سندھ پولیس کا خصوصی یونٹ ہے جس میں سراغ رساں کتوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

    اس حوالے سے کے نائن یونٹ کے ٹرینر نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اس وقت ہمارے پاس 40 سراغ رساں کتے ہیں جن میں لیبرا ڈار، روڈ ویلر جرمن شیفرڈ اور دیگر نسلوں کے قیمتی کتے شامل ہیں۔

    ان کتوں کو تربیت دینے کیلیے مختلف مراحل سے گزارا جاتا ہے اگر کتے کو صرف نارکوٹکس پر ہی لگا دیا جائے تو وہ صرف منشیات کی ہی کٹیگری میں کام کرے گا۔

    یہ کتے انتہائی تربیت یافتہ ہوتے ہیں اور صورت حال کے سے حساب مختلف قسم کی خدمات انجام دیتے ہیں جن میں منشیات کی تلاش، دھماکہ خیز مواد کا پتہ چلانا، گم شدہ یا اغوا شدہ افراد تک رسائی، جبکہ ایسے مقامات تک پہنچنا جہاں کوئی جرم ہوا وغیرہ شامل ہیں۔

    ڈیوٹی کے دوران وہ اپنے ہینڈلر کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں اور احکامات کے مطابق کارروائی کرتے ہیں۔ وہ اپنے ہینڈلر یا مالک کی آواز کے علاہ محض اشارے سے ہی سمجھ جاتے ہیں کہ ان کو کیا کرنے کا کہا جا رہا ہے۔

    ان کتوں کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہ کبھی عام لوگوں کو تنگ نہیں کرتے، کسی بھی رش کے مقام پر کتنے ہی لوگ پھر رہے ہوں لیکن یہ کسی پر نہیں بھونکتے نہ ہی ان کے پیچھے بھاگتے ہیں تاوقتیکہ ان میں کوئی ایسا شخص نہ ہو جس کے پاس کوئی غیرقانونی چیز نہ ہو یا پھر کوئی جرم کرکے آ رہا ہو۔

    اس موقع پر ان تربیت یافتہ کتوں کی صلاحیت کا امتحان لینے کیلیے ایک ڈیمو بھی کیا گیا جس میں ایک گاڑی کے خفیہ مقام پر منشیات کو چھپایا گیا جسے کتے نے چند منٹوں میں ہی کھوج لیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان آرمی کے زیراہتمام راولپنڈی میں کتوں کی تربیت کیلیے ایک باقاعدہ ٹریننگ سنٹر اور اسکول بھی ہے جس کو 1952 میں قائم کیا گیا تھا۔

  • ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں تعینات 7 پولیس افسران و اہلکار معطل

    ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں تعینات 7 پولیس افسران و اہلکار معطل

    کراچی: ڈرائیونگ لائسنس برانچ سعود آباد میں مبینہ کرپشن اور فرائض میں غفلت پر آئی جی سندھ نے نوٹس لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سعود آباد کے ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں تعینات 7 پولیس افسران و اہلکاروں کو مبینہ کرپشن اور غفلت برتنے پر معطل کر کے بی کمپنی بھیج دیا گیا۔

    معطل کیے گئے افسران میں انسپکٹر اشرف علی سومرو اور انسپکٹر سعید محمد شاہ شامل ہیں، سب انسپکٹر محمد صدیق میمن کے خلاف بھی محکمانہ کارروائی کی گئی ہے۔

    سینئر کلرک محمد آصف علی، اے ایس آئی محمد پناہ، اے ایس آئی شاہد علی، اور ہیڈ کانسٹبل شہزاد گل کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ ان تمام معطل کیے گئے افسران و اہلکاروں کو بی کمپنی پولیس ہیڈ کوارٹر گارڈن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    منظم جرائم چلانے والوں اور اسپیشل برانچ اہلکاروں میں گٹھ جوڑ کا انکشاف

    ادھر کراچی میں اسپیشل برانچ پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف متحرک ہو گئی ہے، منظم جرائم چلانے والوں اور اسپیشل برانچ اہلکاروں میں گٹھ جوڑ کا انکشاف ہوا ہے۔ تاہم پولیس کے اعلیٰ حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ منظم جرائم میں ملوث ملزمان کو پکڑنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف مسلسل مبینہ طور پر جھوٹی آئی آرز (انفارمیشن رپورٹ) بھی نکلنے لگی ہیں۔

  • منظم جرائم چلانے والوں اور اسپیشل برانچ اہلکاروں میں گٹھ جوڑ کا انکشاف

    منظم جرائم چلانے والوں اور اسپیشل برانچ اہلکاروں میں گٹھ جوڑ کا انکشاف

    کراچی: کراچی میں اسپیشل برانچ پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف متحرک ہو گئی، منظم جرائم چلانے والوں اور اسپیشل برانچ اہلکاروں میں گٹھ جوڑ کا انکشاف ہوا ہے۔

    دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ منظم جرائم میں ملوث ملزمان کو پکڑنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف مسلسل مبینہ طور پر جھوٹی آئی آرز (انفارمیشن رپورٹ) بھی نکلنے لگی ہیں۔

    کراچی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے تصدیق کی کہ جو حالیہ آئی آرز نکلی تھیں جب ان پر انکوائری کی گئی تو زیادہ تر درست نہیں نکلیں، ان کا کہنا تھا کہ کوئی اچھا پولیس افسر منظم جرائم کے خلاف کارروائی کرے تو اس کے خلاف آئی آرز نکل جاتی ہیں، یہ ایک تشویش ناک بات ہے۔

    تاہم اعلیٰ پولیس حکام کے مطابق اسپیشل برانچ کے افسران اور اہلکاروں کی منظم جرائم پیشہ افراد سے گٹھ جوڑ کی شکایات بھی سامنے آ چکی ہیں، اس سلسلے میں جب اسپیشل برانچ کے افسران سے بات ہوئی تو انھوں نے بتایا کہ آئی آرز خفیہ معلومات کی بنیاد پر نکالی جاتی ہیں، اور اس پر فوری ایکشن نہیں لیا جاتا بلکہ انکوائری کی جاتی ہے۔

    انھوں نے کہا انکوائری میں آئی آر غلط ثابت ہونے پر اسپیشل برانچ کو آگاہ کر دیا جاتا ہے، ہمیشہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف آئی آرز نکالی جانی چاہیے، اسپیشل برانچ کا مؤقف ہے کہ پولیس انکوائری میں کوئی آئی آر غلط ثابت ہوتی ہے تو غلط آئی آر نکالنے والوں کو سزا دی جاتی ہے۔

    اسپیشل برانچ حکام کا کہنا ہے کہ منظم جرائم کی سرپرستی کرنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف آئی آرز معمول کے مطابق نکال رہے ہیں، ہمارا کام خفیہ معلومات کی بنیاد پر آئی آرز نکالنا ہے، تحقیقات اپریشن پولیس کے افسران کا کام ہے۔

    انھوں نے کہا مسلسل جھوٹی آئی آرز بھی نکل رہی ہیں جس کی وجہ سے کراچی پولیس کے متعدد ایس ایچ اوز اور اہلکاروں کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی تکمیل میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • کراچی : لڑکی کے سر میں دو گولیاں مار کر قتل کردیا

    کراچی : لڑکی کے سر میں دو گولیاں مار کر قتل کردیا

    کراچی : اورنگی ٹاؤن 5نمبر کے قریب فائرنگ سے لڑکی کے بہیمانہ قتل کا واقعہ پیش آیا ہے, ملزمان نے لڑکی کے سر پر دو گولیاں ماریں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی ویسٹ کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن 5نمبر کے قریب 2ملزمان لڑکی کو موٹرسائیکل پر ساتھ لے کر آئے تھے۔

    موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ سے پہلے لڑکی سے کچھ دیر بات کی، ملزمان نے لڑکی کو موٹر سائیکل سے اتارا اور اس کے سر پر2گولیاں مار دیں، جائے وقوعہ سے گولیوں کے دو خول بھی مل گئے ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق لڑکی سے کوئی چیز چھینی نہیں گئی، مقتولہ کی عمر 18 سے 20 سال کے درمیان ہے، لاش کو پوسٹ مارٹم کیلیے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، لڑکی کی شناخت کا عمل بھی جاری ہے۔

  • کراچی پولیس کی پُھرتی : چھینی گئی کار چند گھنٹوں میں کیسے ملی؟

    کراچی پولیس کی پُھرتی : چھینی گئی کار چند گھنٹوں میں کیسے ملی؟

    کراچی : پولیس نے تیموریہ کے علاقے سے چھینی گئی گاڑی چند گھنٹوں بعد ہی اورنگی ٹاؤن سے برآمد کرلی، ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے شہری کی بروقت اطلاع پر کارروائی کرکے ٹریکر کی مدد سے اس کی گاڑی کا تعاقب شروع کیا۔

    پولیس کے مطابق ملزمان مذکورہ چھینی گئی گاڑی کو منگھوپیر کے بعد اورنگی ٹاؤن لے کر پہنچے، ملزمان پولیس کو دیکھتے ہی تنگ گلیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔پولیس حکام کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کیلئے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

    اس حوالے سے متاثرہ شہری نے پولیس کو بیان دیا کہ میں شاپنگ مال کے پاس کھڑا تھا کہ اس دوران دو مسلح افراد نے اسلحہ کے زور پر مجھے یرغمال بنالیا۔

    متاثرہ شہری نے بتایا کہ ملزمان مجھے اپنے ساتھ لے جانا چاہتے تھے لیکن موقع پاتے ہی میں جان بچا کر بھاگ گیا، جس کے بعد ملزمان میری گاڑی لے کر فرار ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی کو اس میں لگے ٹریکر کی مدد سے برآمد کیا گیا ہے، ملزمان نے ٹریکر نکالنے کی بھی کوشش کی تھی۔

    اگر ملزمان تک پہنچنے میں مزید کچھ دیر اور ہوجاتی تو ملزمان کار سے ٹریکر نکال کر فرار ہوچکے ہوتے، شہری نے اپنی چھینی گئی گاڑی ملنے پر ڈسٹرکٹ سینٹرل اور کراچی پولیس کا شکریہ ادا کیا ہے۔