Tag: karachi police

  • کراچی میں شہریوں پر پولیس کا مبینہ تشدد، ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی میں شہریوں پر پولیس کا مبینہ تشدد، ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سعود آباد میں شہریوں پر پولیس اہلکار کے مبینہ تشدد کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سعود آباد میں پولیس کی مبینہ رشوت خوری پر شہریوں سے مڈ بھیڑ ہوئی، ویڈیو بنانے پر پولیس اہلکار مشتاق نے شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ سعود آباد کے پولیس اہلکاروں نے پیسے مانگے، پیسے نہ دینے پر تشدد کیا گیا۔

    سعود آباد تھانے کی پولیس نے ویڈیو میں نظر آنے والے اہلکاروں کو شناخت کرلیا، پولیس کا کہنا ہے کہ فوٹیج میں نظر آنے والے اہلکار صبح کی ڈیوٹی پر تعینات ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والے اہلکاروں کی شناخت نوید، ندیم اور مشتاق کے ناموں سے ہوئی ہے، الزامات ثابت ہونے پر اہلکاروں کے خلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد ایس ایس پی کورنگی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی سعود آباد کو تین دن میں انکوائری رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں کراچی کے علاقے پنجاب کالونی میں جنید نامی نوجوان کو پولیس اہلکار نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، نوجوان پر تشدد اور فائرنگ کے الزام میں پولیس اہلکار فہد کو گرفتار کرکے 2 مقدمات درج کرلیے گئے تھے۔

  • کراچی بڑی تباہی سے بچ گیا، مکان سے بڑی تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد

    کراچی بڑی تباہی سے بچ گیا، مکان سے بڑی تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد

    کراچی: شہر قائد میں دہشت گردی کی کوشش ناکام بنادی گئی، پولیس نے دستگیر میں مکان پر چھاپہ مار کر بڑی تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی ناکام بنادی گئی، پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے دستگیر کے مکان سے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا، مکان پر چھاپہ چند روز پہلے گرفتار ملزم کی نشاندہی پر مارا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم شاہد عرف کے ڈی اے واٹر بورڈ کا ملازم ہے، جس مکان سے اسلحہ ملا وہ ملزم شاہد کی ملکیت ہے، گرفتاری کے بعد سے ملزم کے اہلخانہ گھر سے غائب ہیں۔

    پولیس کے مطابق مکان سے برآمد اسلحہ میں 38 ایس ایم جی، 9 آر پی جی راکٹ، 60 دستی بم شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی پولیس کی کارروائی، 3 رکنی ڈکیت گینگ گرفتار

    پولیس کا کہنا ہے کہ برآمد اسلحے میں10 ڈیٹونیٹر، مارٹر گولے، اسلحے سے بھرے 53 باکس، سیٹلائٹ فون اور 2 پاسپورٹس بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلحے کی کھیپ جوہر آباد تھانے کی حدود بلاک 15 کے مکان سے برآمد ہوئی ہے، ملزم کو چند روز پہلے قانون نافذ کرنے والے ادارے نے حراست میں لیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی پولیس نے کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے متعدد علاقوں سے گرفتار ملزمان کی نشاندہی سے اسلحہ و مسروقہ سامان برآمد کیا تھا۔

  • کراچی، مومن آباد میں مبینہ پولیس مقابلہ، 2 ڈاکو ہلاک

    کراچی، مومن آباد میں مبینہ پولیس مقابلہ، 2 ڈاکو ہلاک

    کراچی: شہر قائد کے علاقے مومن آباد میں مبینہ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے مومن آباد میں مبینہ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ہلاک ڈاکوؤں کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فرید کالونی میں عبداللہ الیکٹرانکس پر ڈاکو واردات کے لیے آئے تھے، مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے عبداللہ الیکٹرانکس کے مالک کو زخمی کیا۔

    پولیس کا دعویٰ ہے کہ قریب ہی موجود پولیس کا موٹر سائیکل اسکواڈ موقع پر پہنچا اور دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں دونوں ڈاکو مارے گئے۔

    مزید پڑھیں: کراچی پولیس مقابلہ، مقتول طالبہ نمرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی

    ادھر کورنگی ناصر جمپ کے قریب ٹریفک حادثے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔

    واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل مومن آباد میں مبینہ پولیس مقابلے میں 2 دہشت گرد مارے گئے تھے، ملزمان سے اسلحہ اور چھینی ہوئی گاڑی اور ہینڈ گرینیڈ برآمد کرلیا گیا تھا۔

  • کراچی، باپ کے نہ ملنے پر ملزمان نے کمسن بچے کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    کراچی، باپ کے نہ ملنے پر ملزمان نے کمسن بچے کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سہراب گوٹھ میں ذاتی دشمنی کی بنا پر ملزمان نے فائرنگ کرکے کمسن بچے کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ جمالی پل کے قریب غریب آباد گوٹھ میں ذاتی دشمنی کی بنا پر ملزمان نے باپ کے نہ ملنے پر فائرنگ کرکے کمسن بچے کو موت کے گھاٹ اتار دیا، فائرنگ سے ایک اور کمسن بچہ اور خاتون زخمی ہوگئیں۔

    جاں بحق ہونے والے بچے کی شناخت 5 سالہ ماجد کے نام سے ہوئی ہے، زخمیوں میں 4 سالہ یاسمین اور 22 سالہ خاتون شازیہ شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے زخمی ہونے والی بچی یاسمین کی حالت تشویش ناک ہے۔

    عینی شاہد خاتون مومل نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواب اور دلدار نامی رشتے داروں نےفائرنگ کی، ملزمان شہداد کوٹ سے آئے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان صبح گھر پر پہنچے، انڈا پراٹھے کا ناشتہ بنوایا اور ناشتہ کرنے کے بعد پہلے گھر پر موجود شازیہ کو گولیاں ماریں اس کے بعد باہر گلی میں کھیلتے ماجد اور یاسین کو پکڑ کر سر اور منہ پر گولیاں برسا دیں۔

    ایس ایس پی ضلع شرقی تنویر عالم کا کہنا ہے کہ ملزم نواب اور دلدار کی جاں بحق اور زخمی بچے کے باپ تاج محمد سے پرانی دشمنی تھی اور ملزمان تاج محمد کو قتل کرنے آئے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلیے گئے ہیں، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

  • کراچی، یوسف پلازہ میں کیش وین لوٹنے والا ایک ملزم گرفتار

    کراچی، یوسف پلازہ میں کیش وین لوٹنے والا ایک ملزم گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے یوسف پلازہ سے کیش وین لوٹنے والے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے یوسف پلازہ میں کیش وین لوٹنے والے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم کو عباسی شہید اسپتال سے گرفتار کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج تھا، ملزم سیف اللہ نے چند روز پہلے ساتھی کے ہمراہ کیش وین لوٹی تھی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزمان نے واردات میں 20 لاکھ روپے سے زائد کی ڈکیتی کی تھی، واقعے کا مقدمہ یوسف پلازہ تھانے میں درج ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی، ڈاکو کیش وین سے 20 لاکھ روپے لوٹ کر فرار

    واضح رہے کہ 4 جنوری کو یوسف پلازہ پر ڈاکو کیش وین سے 20 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے تھے، سیکیورٹی گارڈ کا کہنا تھا کہ 2 تھیلوں میں 29 لاکھ رقم منتقل کررہے تھے، ملزمان نے فائرنگ کردی اور ایک تھیلا لے جانے میں کامیاب ہوگئے۔

    سیکیورٹی گارڈ کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان کیش وین کے ساتھ گلی میں داخل ہوئے، کیش وین کا دروازہ کھلتے ہی فائرنگ کی اور رقم کا تھیلہ چھین کر فرار ہوگئے۔

    ایس ایس پی سینٹرل کا کہنا تھا کہ ڈکیتوں کی فائرنگ سے 2 گارڈ اور ایک شہری زخمی ہوا، واقعہ یوسف پلازہ تھانے کی حدود میں رپورٹ ہوا تھا۔

  • زیورات سے بھری تجوری چرانے والے دو ملزمان گرفتار، سونا برآمد

    زیورات سے بھری تجوری چرانے والے دو ملزمان گرفتار، سونا برآمد

    کراچی : سونے کے زیورات سے بھری تجوری چرانے والے گروہ کے دو کارندوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا، ملزمان کے قبضے سے سوا کروڑ مالیت کا سونا برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سعود آباد کی لیاقت سنار مارکیٹ میں کروڑوں روپے کی نقب زنی کی واردات میں ملوث بین الصوبائی گروہ کے دو کارندوں کو پولیس نے گرفتارکرلیا۔

    اس حوالے سے ترجمان کورنگی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے قبضےسے سوا کروڑ مالیت کا سونا بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔

    گرفتار ملزمان میں لیاقت اور آصف شامل ہیں، واردات مجموعی طور پر4ملزمان نے مل کر کی تھی، جبکہ ملزمان کے دو ساتھی تاحال مفرور ہیں جن کی تلاش میں چھاپہ مارے جارہے ہیں۔

    پولیس کے مطابق گزشتہ سال2019کے دسمبر میں نقب زنی کی بڑی واردات ہوئی تھی جس میں ڈکیت سونے سے بھری تجوری منی ٹرک میں رکھ کر لے گئے تھے اور چلتے ٹرک میں ملزمان تجوری توڑتے رہے۔

    ملزمان نے تجوری خالی کرنے کے بعد سرجانی ٹاؤن کے علاقے میں پھینکی۔ ملزمان تجوری کیسے لے کرگئے؟ اس منظر کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    ترجمان پولیس نے مزید بتایا کہ گرفتارملزمان کے قبضےسے کلاشنکوف نما 30بور ہتھیاربھی برآمد ہوا ہے، گرفتار ملزمان اس سے قبل کریم آباد، لیاقت آباد اور اورنگی ٹاؤن میں بھی سنار کی کئی دکانیں لوٹ چکے ہیں۔

    اس کے علاوہ ملزمان نے نیوکراچی، واٹرپمپ، گول مارکیٹ،ڈرگ روڈ پر بھی سناروں سے لوٹ مار کی وارداتیں کیں۔

    پولیس کے مطابق ملزمان کراچی کے علاوہ میرپورخاص، حیدرآباد، لطیف آباد میں بھی سونے کی دکانیں لوٹ چکے ہیں۔

  • کراچی، جعلی پولیس اہلکار بن کر لوٹ مار کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی، جعلی پولیس اہلکار بن کر لوٹ مار کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں جعلی پولیس اہلکار بن لوٹ مار کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جعلی پولیس اہلکار بن کر لوٹ مار کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم ریٹائرڈ پولیس افسر کا بیٹا ہے، شہریوں پر داعش کا ساتھی ہونے کا الزام لگا کر لوٹ مار کرتا تھا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزم حمزہ نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ 29 نومبر کو ملیر میں شہریوں کو داعش کی اطلاعات موصول ہونے کا کہہ کر روکا اور لوٹ مار کی۔

    ملزم حمزہ نے انکشاف کیا کہ واردات سے قبل دوست نے کار میں موجود پولیس کیپ پہننے کو کہا، دوران لوٹ مار ایک شہری نے خود کو رینجرز اہلکار ظاہر کیا تو ہم نے فائرنگ کردی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے کار سوار شہریوں سے غیرملکی کرنسی سمیت دیگر سامان لوٹا ہے، گرفتارملزمان میں ایک ریٹائرڈ پولیس اہلکار کا بیٹا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزمان کا بنیادی ہدف زیادہ تر وہ لوگ ہوتے تھے جو بیرون ملک سے پاکستان آرہے ہوتے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈکیتی کا نشانہ بننے والے شہری کی جانب سے ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی جس کے بعد کارروائی کی گئی اور ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا گیا۔

  • کراچی، 2 سال میں 15 شہری پولیس گردی کا شکار

    کراچی، 2 سال میں 15 شہری پولیس گردی کا شکار

    کراچی: کراچی پولیس شہریوں کی جان کی دشمن بن گئی، دو سال میں 15 شہری پولیس گردی کا نشانہ بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دو سال کے دوران 15 شہری پولیس اہلکاروں کی غفلت اور لاپرواہی کی بھینٹ چڑھ گئے تاہم یہ سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا اور آج ایک اور نوجوان نبیل پولیس کی گولی کا نشانہ بن گیا۔

    رپورٹ کے مطابق رواں سال 6 اپریل کو قائد آباد میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، فائرنگ سے 12 سالہ سجاد جاں بحق اور 10 سالہ عمر زخمی ہوا۔

    رواں سال 16 اپریل کو سچل میں پولیس فائرنگ سے ڈیڑھ سالہ احسن جاں بحق ہوا، 22 فروری کو نارتھ کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں میڈیکل کی طالبہ نمرہ جاں بحق ہوئی۔

    مزید پڑھیں: پولیس کے ہاتھوں قتل کروڑ پتی کا مقدمہ درج، اے آر وائی نیوز نے اصل کہانی معلوم کرلی

    جنوری 2018 کو شارع فیصل پر پولیس اور ڈاکوؤں کے مقابلے میں شہری مقصود قتل ہوا، جنوری میں ہی مبینہ پولیس مقابلے میں نقیب اللہ محسود کو تین افراد سمیت قتل کردیا گیا۔

    تیرہ جنوری 2018 کو ڈیفنس میں پولیس نے فائرنگ کرکے نوجوان انتظارکو قتل کیا، گزشتہ سال اگست میں گڈاپ میں مبینہ مقابلے میں راہگیر نوجوان بلال جاں بحق ہوا۔

    اسی طرح گزشتہ سال اگست میں ڈیفنس میں پولیس مقابلے میں کار میں سوار بچی امل جان سے گئی، یکم اگست 2018 کو نارتھ کراچی میں مبینہ پولیس فائرنگ سے رکشہ ڈرائیور جاں بحق ہوا۔

    گلشن ٹاؤن مبینہ ٹاؤن تھانے کی حدود میں جون 2018 میں پولیس اسکواڈ نے ڈاکوؤں پر فائرنگ کی جس میں زد میں آکر شہری زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

  • پولیس کے ہاتھوں قتل کروڑ پتی کا مقدمہ درج، اے آر وائی نیوز نے اصل کہانی معلوم کرلی

    پولیس کے ہاتھوں قتل کروڑ پتی کا مقدمہ درج، اے آر وائی نیوز نے اصل کہانی معلوم کرلی

    کراچی: کینٹ اسٹیشن کے قریب پولیس گردی کے نتیجے میں جان سے ہاتھ دھونے والے کروڑ پتی نوجوان نبیل کے قتل کا مقدمہ زخمی رضا امام کی مدعیت میں درج کر لیا گیا، دوسری طرف اے آر وائی نیوز نے واقعے کی اصل کہانی حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بئیر کین پکڑے جانے کا خوف کروڑ پتی نوجوان کی جان لے گیا، چیکنگ کے دوران گاڑی بھگانے پر پولیس نے نوجوان کی جان ہی لے لی، دوران تفتیش زخمی امام رضا نے اہم راز سے پردہ اٹھا دیا، گذری پولیس نے دونوں دوستوں کو چیکنگ کے لیے روکا تھا، پولیس نے گاڑی کی تلاشی لینا چاہی تو انھوں نے گاڑی بھگا دی۔

    ایس ایس پی شیراز نذیر نے اے آر وائی نیوز کے نمایندے کو بتایا کہ پولیس کی جانب سے ہوائی فائر بھی کیا گیا، دونوں نے اپنے گھر کے قریب پہنچ کر گاڑی روک دی، ہوائی فائرنگ کرتے اہل کاروں نے قریب پہنچ کر براہ راست فائرنگ کر دی، جس سے ایک گولی نبیل کے گلے سے پار ہو گئی، ساتھی رضا امام زخمی ہوا، پولیس بجائے زخمیوں کو بچانے کے وہاں سے فرار ہو گئی، پولیس نے کنٹرول لائن پر بھی اطلاع نہیں دی۔

    ایس ایس پی کے مطابق زخمی نے دوست کو اطلاع دی جس پر متعلقہ تھانے کی موبائل پہنچی، پولیس پہنچنے سے پہلے یہ اسپتال جا چکے تھے، امام رضا کے مطابق نبیل کے پاس ایک بئیر کا کین تھا، ان کے پاس اسلحہ تھا نہ بدتمیزی کی، فائرنگ اور نہ ہی مزاحمت کی، دونوں پولیس سے ڈر گئے تھے اس لیے فرار ہوئے، پولیس نہ صرف موقع سے فرار ہوئی بلکہ کسی کو اطلاع بھی نہیں دی۔

    تازہ ترین:  کراچی پولیس فائرنگ سے ایک اور شہری جاں بحق، زخمی شہری کا ابتدائی بیان ریکارڈ

    ادھر زخمی رضا امام کی مدعیت میں تھانے میں درج ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ خیان محافظ پر پولیس کی چیکنگ ہو رہی تھی، پولیس نے چیکنک کے لیے روکا، گاڑی میں بیئر کا کین موجود تھا، پولیس نے پوچھا کہاں رہتے ہو تو ہم نے بتایا کینٹ میں رہتے ہیں، پولیس نے گاڑی کے اندر لائٹ کھولنے کا کہا تو نبیل نے گاڑی بھگا دی۔ پوچھا ایسا کیوں کر رہے ہو تو نبیل نے کہا پولیس کے ساتھ ایسے ہی ڈیل کرتے ہیں۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق گاڑی بھگانے کے بعد پولیس ہمارے پیچھے لگ گئی، ہم گذری کے راستے آ رہے تھے، پولیس نے پنچاب کالونی کے راستے سے پیچھا کیا، پولیس نے ایک ہوائی فائر بھی کیا، ہم کینٹ روڈ سے فاطمہ جناح روڈ پر آئے، پولیس موبائل سے ڈرائیونگ سائیڈ سے فائر ہوا اور وہی گولی مجھے بھی لگی، پولیس والوں نے اتر کر دیکھا اور موبائل لے کر بھاگ گئے، پولیس اہل کاروں کی صورت یاد ہے، سامنے آئے تو پہچان لوں گا۔

    دریں اثنا، کینٹ اسٹیشن کے قریب گاڑی پر فائرنگ کرنے والے اہل کاروں کی تصاویر بھی سامنے آ چکی ہیں، اہل کاروں میں ہیڈ کانسٹیبل آفتاب، سب انسپکٹر عبد الغفار اور کانسٹیبل محمد علی شامل ہیں، ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل نے میڈیا کو بتایا کہ گاڑی پر فائرنگ ہیڈ کانسٹیبل آفتاب نے کی تھی، جس سے ایک شخص جاں بحق دوسرا زخمی ہوا۔

  • کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے 4 سالہ بچی جاں بحق

    کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے 4 سالہ بچی جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں ڈکیتی کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں 4 سال کی بچی جاں بحق ہوگئی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں ڈکیتی کے دوران فائرنگ کی زد میں آکر 4 سالہ بچی سدرہ جاں بحق اور حمید نامی شہری زخمی ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر فائرنگ کا واقعہ ڈکیتی میں مزاحمت پر پیش آیا، شبہ ہے کہ موٹرسائیکل چھیننے کے دوران ملزمان نے فائرنگ کی ہوگی۔

    [bs-quote quote=”سدرہ کے ماموں اسے چیز دلانے لے کر جارہے تھے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”اہلخانہ کا موقف”][/bs-quote]

    پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی نوجوان حمید کا بیان قلمبند ہونے کے بعد حقائق واضح ہوسکیں گے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق سدرہ کے ماموں اسے چیز دلانے لے کر جارہے تھے تین مسلح ملزمان نئی موٹر سائیکل چھیننے کے لیے پیدل آئے اور موٹرسائیکل چھین کر باآسانی فرار ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی تلاش کی جائے گی جبکہ جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول اکٹھے کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر معصوم بچوں کے جاں بحق ہونے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل ملزمان ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ سے بچوں کی ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

    کراچی پولیس اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے مگر تھیلے اور پتھارے ہٹانے میں پیش پیش ہوتی ہے۔

    دوسری جانب سندھ رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 15 ملزمان کو گرفتار کرلیا، کارروائیاں شریف آباد، بغدادی، شارع فیصل اور کورنگی میں کی گئیں۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ الفلاح، ڈاکس اور ناظم آباد میں کارروائیاں کی گئیں اور ملزمان کے قبضے سے اسلحہ و مسروقہ سامان برآمد کرلیا۔