Tag: karachi police

  • کراچی : بیوی نے گولی مار کر شوہر کو قتل کردیا

    کراچی : بیوی نے گولی مار کر شوہر کو قتل کردیا

    کراچی : شہر قائد میں قتل کا اندوہناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں بیوی نے اپنے ہی خاوند کو گولی مار کر اس کی زندگی کا خاتمہ کردیا، پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گولیمار کھجی گراؤنڈ میں بیوی نے فائرنگ کرکے شوہر کو قتل کردیا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول کی شناخت45سالہ ضیاءاللہ کے نام سے ہوئی ہے، جس کی لاش تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق اطلاع ملتے ہی دوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمہ ماہم کو گرفتار کرلیا گیا اور اس کے قبضے سے واردات میں استعمال کیا جانے والا اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔

    گھریلو جھگڑے کے دوران ہونے والا واقعہ رضویہ تھانے کی حدود میں پیش آیا، واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

  • بلیک کرولا گروہ کا اہم کارندہ گرفتار

    بلیک کرولا گروہ کا اہم کارندہ گرفتار

    کراچی: سولجر بازار پولیس نے بین الصوبائی بلیک کرولا گروہ کا اہم کارندے کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزم سے اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سولجر بازار پولیس نے خفیہ اطلاع پر گارڈن میں کارروائی کرتے ہوئے بین الصوبائی بلیک کرولا گروہ کے اہم کارندہ کو گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی عرفان بہاد نے کہا کہ گروہ ملک بھر میں انٹرنیشنل برگر چینز میں لوٹ مار کرتا تھا جبکہ بلیک کرولا گروہ کراچی میں درجن سے زائد وارداتیں کرچکا ہے۔

    ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزم شہزاد اندرون سندھ  بھی متعدد وارداتوں میں مطلوب تھا ملزمکو پنجاب میں 35 سے زائد بار گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    ایس ایس پی عرفان بہادر نے مزید بتایا کہ ملزم سے واردات کے پیسوں سےخریدی گئی کاربھی برآمد کی گئی  اس کے دیگر3 ساتھی پنجاب میں گرفتار، ایک فرار  ہوچکا ہے۔

  • ڈاکوؤں نے 36 چراغ گُل کر دیے، پولیس افسران نئی حکومت کے بعد ٹرانسفر پوسٹنگز میں مصروف

    ڈاکوؤں نے 36 چراغ گُل کر دیے، پولیس افسران نئی حکومت کے بعد ٹرانسفر پوسٹنگز میں مصروف

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں رواں سال اب تک ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

    ملک میں عام انتخابات کے نتیجے میں نئی حکومت آنے کے بعد کراچی میں تعینات پولیس افسران کی توجہ امن و امان کے قیام سے زیادہ ممکنہ ٹرانسفر پوسٹنگز پرمرکوز ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جن افسران کا ممکنہ طور پر ٹرانسفر ہونے والا ہے وہ دفاتر میں بھی کم آتے ہیں، یا چھٹیوں پر چلے گئے ہیں، اور نچلی سطح کے افسران پر اعلیٰ افسران کا چیک اینڈ بیلنس کم ہو گیا ہے۔

    اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لیے روایتی حکمت عملی بھی نظر نہیں آ رہی، شہر میں مختلف اوقات میں اسنیپ چیکنگ اور ٹارگٹڈ آپریشنز کا سلسلہ بھی رک گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پوسٹنگ کے منتظر افسران کسی بھی جگہ پوسٹنگ حاصل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، جو افسران پہلے سے پوسٹنگ پر ہیں وہ اس سے بھی زیادہ بہتر پوسٹنگ کے لیے سفارشیں کروانے میں مصروف ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بھی تاحال اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لیے ماتحت افسران کو کوئی جامع حکمت عملی نہیں دی ہے۔

  • منشیات فروش نے پیسے نہ دینے پر منشیات فروش سے منشیات فروش کو قتل کروا دیا

    منشیات فروش نے پیسے نہ دینے پر منشیات فروش سے منشیات فروش کو قتل کروا دیا

    کراچی: پولیس نے شہر قائد کے علاقے بغدادی شاہ بیگ لین میں چار روز قبل منشیات فروش کی ہلاکت میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا۔ مبینہ مرکزی ملزم اور منشیات فروش خالد نے بدنام زمانہ منشیات فروش ریاست سے سپاری لے کر منشیات فروش زاہد کی ٹارگٹ کلنگ کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو بغدادی شاہ بیگ لین میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک، اور رکشہ ڈرائیور زخمی ہوا تھا، معلوم ہوا کہ ہلاک شخص منشیات فروش تھا، جسے گینگ کے ساتھی خالد نے قتل کروایا تھا۔

    ایس ایس پی سٹی امجد حیات کے مطابق پولیس نے ملزم ٹارگٹ کلر خالد کو گرفتار کر لیا ہے، وہ لیاری کے ریاست جدگال گینگ کا کارندہ ہے، اور خود بھی منشیات فروشی کے دھندے میں ملوث ہے۔

    ٹارگٹ کلر خالد کا ویڈیو بیان اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا ہے، جس میں اس نے بتایا ’’میں روز 3 لاکھ روپے تک منشیات بیچ کر پیسے ریاست کو دیتا ہوں، مقتول زاہد نے ریاست سے 7 لاکھ کی منشیات خریدی تھی، لیکن پھر پیسے واپس کرنے کی بجائے بدمعاشی کرنے لگا۔‘‘

    خالد نے مزید بتایا ’’میں گولیمار میں ریاست کے اڈے پر کھڑا ہوتا ہوں، زاہد کے قتل کی سپاری بدنام زمانہ منشیات فروش ریاست نے دی تھی، زاہد کو قتل کرنے 3 بندے گئے تھے۔‘‘

    ایس ایس پی سٹی امجد حیات کے مطابق زاہد کی ریکی فہد گجر نے کی تھی، جب کہ اس کا قتل عمر خالو اور خالد نے کیا، جمیل چھانگا ایران سے ریاست جدگال گینگ چلاتا ہے، زاہد کے قتل کی پوری منصوبہ بندی واٹس ایپ پر کی گئی تھی اور تینوں ملزمان کی باتیں آڈیو کی صورت میں مل گئی ہیں۔

  • کراچی میں رات گئے پولیس مقابلے، 14 ڈاکو گرفتار

    کراچی میں رات گئے پولیس مقابلے، 14 ڈاکو گرفتار

    کراچی میں رات گئے چار پولیس مقابلوں میں 14 ڈاکو گرفتار کر لیے گئے جن کے قبضے سے اسلحہ اور مسروقہ سامان برآمد ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں رات گئے پولیس مقابلے میں حکام  نے 14 ڈاکو گرفتار کرلیے جبکہ دو فرار ہو گئے، زمان ٹاؤن میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جہاں سے ایک ڈاکو گرفتار اور اس کا ساتھی فرار ہو گیا، ملزم سے اسلحہ اور چھیننے گئے تین موبائل فون برآمد ہوا۔

    حکام کے مطابق کورنگی نمبر چار غوث پاک روڈ پر شہری کو لوٹتے ہوئے دو ڈاکو رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، زخمی ڈاکو کی شناخت سلمان کے نام سے ہوئی ہے، نشتر روڈ کے قریب مبینہ مقابلے میں 3 ملزم گرفتار کر کے اسلحہ اور موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی۔

    ،حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کی شناخت فیضان، عمار، حارث کے نام سے ہوئی، اس کے علاوہ منظور کالونی گولڈ لائن پلازہ کے قریب پولیس مقابلہ میں 2 ملزم کو گرفتار کیا گیا جس سے اسلحہ، موبائل فون، چوری کی موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی، ملزمان کی شناخت محمد مبین اور ایاز اقبال کے نام سے ہوئی ہے۔

    اس کے علاوہ گارڈن پولیس نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد لیاری گینگ وار ارسلان پٹنی گروپ کے دو کارندے کاشان پٹنی، ثاقب عرف چنگاری کو گرفتار کیا، ان سے دو پستول اور چوری کی موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی۔

    لانڈھی میں پولیس نے ایک زخمی سمیت دو ملزم گرفتار کر کے دو پستول، موبائل فون اور موٹر سائیکل برآمد ہوا ہے۔

  • ’’پولیس کو ماتحت کر دیں، پھر دیکھتا ہوں موٹر سائیکل یا فون کیسے چِھنتے ہیں‘‘

    ’’پولیس کو ماتحت کر دیں، پھر دیکھتا ہوں موٹر سائیکل یا فون کیسے چِھنتے ہیں‘‘

    کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے شہر میں موٹر سائیکلیں اور موبائل فونز چِھننے کے واقعات پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پولیس کو ان کے ماتحت کر دیا جائے، تو پھر وہ دیکھیں گے کہ کسی سے موٹرسائیکل یا فون کیسے چِھنتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے گزشتہ رات میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں سے موٹر سائیکلیں اور موبائل فونز چِھننے پر سخت رد عمل ظاہر کیا، انھوں نے کہا حکومت سندھ اور وزیر داخلہ کی ذمے داری ہے کہ وہ عوام کی موٹر سائیکلیں اور فون بازیاب کرائیں۔

    انھوں نے کہا ’’کیا مجھے نہیں پتا کہ موٹر سائیکل کہاں کھل کر بکتی ہیں، کیا مجھے نہیں معلوم کہ چوری کے موبائل فون کہاں خریدے اور بیچے جاتے ہیں۔‘‘

    کامران ٹیسوری نے کہا ’’میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ پولیس کو میرے ماتحت کر دیں، اس کے بعد دیکھتا ہوں کہ کیسے کوئی موٹر سائیکل یا موبائل فون چِھن جائے۔‘‘

    گورنر سندھ نے سخت لہجے میں کہا کہ تھانہ ایس ایچ اوز کا کام عوام کی خدمت اور سیکیورٹی ہے، ان کو میں انسان کا بچہ بناؤں گا۔

  • لکڑی خریدنے نکلے تاجر کو پولیس اہلکاروں نے لیاری ایکسپریس وے پر لے جا کر لوٹ لیا

    لکڑی خریدنے نکلے تاجر کو پولیس اہلکاروں نے لیاری ایکسپریس وے پر لے جا کر لوٹ لیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاری میں پولیس اہلکار ڈاکو بن گئے، ایک تاجر کو پکڑ کر لیاری ایکسپریس وے پر لے جا کر ان سے 2 لاکھ سے زائد کی رقم لوٹ لی۔

    تفصیلات کے مطابق لکڑی خریدنے نکلے تاجر کو پولیس اہلکاروں نے لیاری ایکسپریس وے پر لے جا کر لوٹ لیا، اور ان سے دو لاکھ سے زائد روپے چھین لیے، واقعے کا مقدمہ تھانہ نیپئر میں درج کر لیا گیا ہے۔

    تاجر حسان نفیس کی مدعیت میں درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ وہ لیاقت آباد سے موٹر سائیکل پر لکڑی خریدنے ٹمبر مارکیٹ آ رہے تھے کہ لیاری میں جمیلہ اسٹریٹ پر 2 پولیس اہلکاروں نے انھیں روک لیا۔

    انھوں نے بتایا کہ موٹر سائیکل کے کاغذات نہ ہونے پر ایک اہلکار ان کے ساتھ موٹر سائیکل پر بیٹھ گیا اور دوسرے اہلکار نے ان کے ملازم کو اپنی موٹر سائیکل پر بٹھا لیا، اور پھر لیاری ایکسپریس وے لے جا کر اہلکاروں نے ان کی جیب سے ایک لاکھ 70 ہزار روپے اور ملازم کی جیب سے 63 ہزار روپے نکال لیے۔

    تاجر کے مطابق جب پولیس اہلکاروں سے پیسے واپس مانگے گئے تو انھوں نے اسلحہ دکھا کر تاجر کو دھمکی دی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں ملوث اہلکاروں کی نشان دہی ابھی نہیں ہوئی ہے، تاہم اس سلسلے میں تفتیش جاری ہے۔

  • بااثر افراد کا ڈی ایس پی کے بیٹے پر مبینہ تشدد، ساحل تھانے کا مقدمہ درج کرنے سے انکار

    بااثر افراد کا ڈی ایس پی کے بیٹے پر مبینہ تشدد، ساحل تھانے کا مقدمہ درج کرنے سے انکار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں ایک مرتبہ پھر با اثرا افراد نے پولیس کی رٹ کو چیلنج کر دیا ہے، اور حاضر سروس ڈی ایس پی کمبوہ خان کے بیٹے کو پولیس موبائل سے مماثلت رکھنے والی گاڑی میں موجود 5 مسلح افراد نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس میں پولیس ایک مرتبہ پھر وڈیرانہ نظام کے آگے بے بس نظر آتی ہے، بظاہر ریاست کے اندر ریاست قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پہلے ساحل تھانے میں تعینات اہلکار کی ٹانگیں اور ہاتھ توڑ دیے گئے اس کا مقدمہ درج نہیں ہو رہا تھا، اب حاضر سروس ڈی ایس پی کمبوہ خان کے بیٹے عمیر مری پر مبینہ تشدد کیا گیا ہے، جس پر مقدمہ تو دور کی بات ایس ایچ او ساحل نے درخواست وصول کرنے سے بھی مبینہ طور پر انکار کر دیا ہے۔

    عمیر مری کی درخواست کے مطابق 29 دسمبر کو خیابان شجاعت پر 2 گاڑیوں میں نامعلوم افراد نے انھیں روکا، ایک بغیر نمبر پلیٹ پولیس موبائل جیسی گاڑی پر پولیس لائٹیں لگی تھیں، جدید ہتھیاروں سے لیس 5 افراد اترے اور ان پر اسلحہ تان لیا۔ عمیر مری کے مطابق ہتھیاروں کے چیمبر کھینچے اور گولی چلانے کی دھمکیاں دی گئیں، درخواست گزار کے مطابق چند سال پہلے بھی انہی افراد نے ان سے جھگڑا کیا تھا۔

    ڈی ایس پی کمبوہ خان نے رابطے پر بتایا ’’میرے بیٹے کو مسلح ملزمان نے مارا پیٹا اور دھمکیاں دیں، ڈی ایس پی ہونے کے باوجود تھانے درخواست لے کر گیا تو ایس ایچ او ساحل نے وصول نہیں کی، کئی مرتبہ تھانے کے چکر لگا چکا ہوں۔‘‘ ڈی ایس پی کے مطابق ملزمان ڈیفنس میں پولیس موبائل سے مماثلت والی گاڑیاں چلا رہے ہیں، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پرائیویٹ فورس کیا کر رہی ہے، جب کہ وزیر داخلہ سندھ حارث نواز کی جانب سے سادہ لباس میں افراد کے اسلحہ لہرانے پر پابندی عائد ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بظاہر یہ واقعہ روڈ ریج کا نظر آتا ہے، لیکن وزیر داخلہ اور اعلیٰ پولیس حکام کے احکامات کے بعد پرائیویٹ کپڑوں میں جدید ہتھیاروں سے لیس سیکیورٹی خود سیکیورٹی پر سوالیہ نشان ہے، پولیس کے ہوتے ہوئے ڈیفنس میں با اثر افراد کا گشت لمحہ فکریہ ہے۔

    واضح رہے کہ ایس ایچ او ساحل تھانہ، ایس پی کلفٹن، اور ڈی آئی جی ساؤتھ نے واقعے پر مؤقف دینے سے گریز کیا ہے۔

  • پولیس نے بھتے کے لیے تاجروں کو کالیں کرنے والے مزدور کو دھر لیا

    پولیس نے بھتے کے لیے تاجروں کو کالیں کرنے والے مزدور کو دھر لیا

    کراچی: پولیس نے بھتے کے لیے تاجروں کو کالیں کرنے والے ایک مزدور کو پکڑ لیا ہے جس کے قبضے سے موبائل فون اور مختلف سم کارڈز برآمد ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کھارادر میں پولیس نے ایک کارروائی میں تاجروں کو دھمکا کر بھتہ وصولی کرنے والے ملزم فیصل کو گرفتار کر لیا ہے، ملزم سے بھتہ وصولی میں استعمال موبائل فون اور مختلف سم کارڈز برآمد ہوئے۔

    ایس ایس پی امجد حیات نے بتایا کہ ملزم فیصل کا تعلق کسی گینگ وار سے نہیں، ملزم مزدور ہے اور از خود نیٹ ورک چلا رہا تھا، خوف و ہراس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ تاجروں کو دھمکیاں، بھتہ وصولی کی کوشش کر رہا تھا۔

    ایس ایس پی کے مطابق ملزم اب تک 4 سے 5 تاجروں کو بھتہ کے لیے کالز اور میسجز کر چکا ہے، وہ تاجروں کو کال کر کے 10 سے 15 لاکھ روپے بھتہ طلب کرتا تھا، تاجروں کو واٹس ایپ پر قتل سے متعلق ویڈیوز بھیج کر ڈراتا بھی تھا۔

    معلوم ہوا کہ ملزم فیصل ایرانی نمبر سے بھی بھتے کے لیے کال اور میسجز کر رہا تھا، پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔

  • منصور شیخ کے گھر پر چھاپا کس نے مارا؟ تحقیقات میں ایک اور بڑا انکشاف سامنے آ گیا

    منصور شیخ کے گھر پر چھاپا کس نے مارا؟ تحقیقات میں ایک اور بڑا انکشاف سامنے آ گیا

    کراچی: پولیس تحقیقات میں ایک اور بڑا انکشاف سامنے آیا ہے کہ شہری منصور شیخ کے گھر پر چھاپا کس نے مارا تھا؟ منصور شیخ کو شیریں جناح کالونی چوکی پر غیر قانونی طور حراست میں رکھا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سابق ایس ایس پی عمران قریشی کی اسپیشل ٹیم نے گلشن اور سہراب گوٹھ میں چھاپے مارے تھے، چھاپوں میں عمران قریشی کی ویگو بھی گئی تھی، اور منصور شیخ کو عمران قریشی کے اسکواڈ نے گھر سے اٹھایا تھا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ منصور شیخ کی حرکات و سکنات مشکوک ہونے پر اٹھایا گیا تھا، عمران قریشی کو منصور شیخ سے متعلق ٹپ ملی تھی، بتایا گیا تھا کہ منصور شیخ کے گھر پر بھاری رقم اور ہتھیار ملیں گے۔ ذرائع کے مطابق منصور شیخ خود کو حساس ادارے سے منسلک بتاتا تھا، جب چھاپے میں انھیں اٹھایا گیا تو پھر انھیں بوٹ بیسن تھانے پھر شیریں جناح چوکی منتقل کیا گیا، چوکی پر اعلیٰ پولیس افسران بھی تفتیش کے لیے جاتے رہے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ منصور شیخ نے میڈیا پر غلط بیانی کی اور آدھا سچ بتایا، ان کو پی آئی ڈی سی پر نہیں چھوڑا گیا بلکہ سی ٹی ڈی کے حوالے کیا گیا تھا، سی ٹی ڈی نے منصور شیخ کو مکمل تحقیقات کے بعد چھوڑ دیا۔ ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ کے احکامات کے بعد ڈی آئی جی ساؤتھ اور سی ٹی ڈی اس سلسلے میں تحقیقات کر رہی ہے۔

    واضح رہے کہ گرفتار ڈی ایس پی عمر بجاری کی مزید 2 چھاپا مار وارداتوں کے شواہد اس وقت سامنے آئے جب ڈی ایس پی کے ڈکیتی نما چھاپے کی فوٹیج منظر عام پر آئی، 24 اکتوبر کی رات گلشن اقبال اور سہراب گوٹھ میں ایک شہری کے 2 گھروں میں کارروائی کی گئی تھی، ڈی ایس پی نے 15 سے زائد اہلکاروں کے ساتھ گلشن اقبال 13 ڈی میں غیر قانونی چھاپا مارا تھا۔

    منصور شیخ نامی شہری نے سامنے آ کر ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کے خلاف شکایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ ماہ گلشن اقبال اور سہراب گوٹھ میں ان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تھے، پتا نہیں کس نے پولیس کو بتایا تھا کہ میرے گھر پر 2 کروڑ روپے رکھے ہیں، تو پولیس نے میرے پورے گھر کا سامان بکھیر کر رکھ دیا تھا۔

    منصور شیخ کے مطابق سادہ لباس اہلکار خود کو حساس ادارے کا بتاتے رہے، اور انھیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر پہلے بوٹ بیسن تھانے اور پھر شیریں جناح کالونی لایا گیا، اور کمرے کے اندر کئی روز تک بند رکھا گیا، پھر جب ایس ایچ او ریاض نے جب آنکھوں سے پٹی ہٹائی تو میں اسے پہچان گیا، مجھے بتایا گیا کہ ایس ایس پی ساؤتھ کے احکامات پر یہ کارروائی کی گئی تھی۔

    منصور شیخ نے بتایا کہ وہاں موجود افراد مجھے کہتے رہے یہاں سے نکلنے کا ریٹ 50 لاکھ روپے ہے، میرے گھر والوں نے پٹیشن دائر کر دی تھی، پٹیشن کا پتا چلتے ہی مجھے گاڑی میں بٹھایا گیا اور پی آئی ڈی سی پر اتار کر بھاگ گئے۔