Tag: karachi police

  • غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے پولیس نے پوسٹر لگا دیے، مساجد سے اعلانات

    غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے پولیس نے پوسٹر لگا دیے، مساجد سے اعلانات

    کراچی: غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے کراچی میں پولیس نے پوسٹر لگا دیے ہیں، اور مساجد سے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو دیے گئے الٹی میٹم میں 3 روز باقی ہیں، کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس کی جانب سے اس حوالے سے بینرز بھی لگا دیے گئے ہیں، جب کہ کئی علاقوں میں مساجد سے اعلانات کروانے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

    ڈسٹرکٹ ساؤتھ صدر پولیس نے بھی مہم تیز کر دی ہے، پولیس کی جانب سے آویزاں کیے جانے والے پوسٹر پر شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر آپ کے علاقے میں کوئی ایسا افغان موجود ہو جسے آپ جانتے ہوں، اور جس کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ ہو تو فوراً پولیس کو مطلع کر دیں۔

    پولیس کے مطابق کسی غیر ملکی کے لیے پاکستانی شناختی کارڈ رکھنا قانوناً جرم ہے، اس سلسلے میں اطلاع دینے والے کا نام خفیہ رکھا جائے گا۔

    پولیس کی جانب سے پیغام میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی افغان باشندوں کو گھر، دکان یا فلیٹ دینا قانوناً جرم ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ یکم نومبر سے غیر قانونی مقیم تمام غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

  • مولانا ضیاالرحمان کیس کے مرکزی ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپا، ملزمان فرار

    مولانا ضیاالرحمان کیس کے مرکزی ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپا، ملزمان فرار

    کراچی: کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے مولانا ضیاالرحمان قتل کیس کے مرکزی ملزم ذوالفقار بنگش کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپا مارا، تاہم ملزمان فرار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر، پہلوان گوٹھ میں سی ٹی ڈی نے چھاپا مارا، جس پر ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے، چھاپا ذوالفقار بنگش نامی ملزم کی موجودگی پر مارا گیا تھا۔

    انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمرخطاب کے مطابق ذوالفقار بنگش کے ساتھیوں نے سی ٹی ڈی کی ٹیم پر فائرنگ کی، ذوالفقار مقتول مولانا ضیاالرحمان کیس کا مرکزی ملزم ہے۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق شان محسود اور ذوالفقار بنگش ٹارگٹ کلنگ اور ڈکیتیوں میں ملوث ہیں، جب کہ شان محسود پولیس اہلکار کا بیٹا ہے۔ ملزمان کے فرار کے بعد علاقے کی ناکہ بندی کر کے پولیس کی مزید نفری طلب کی گئی، فرار ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

    کراچی میں عالم دین کے قتل کی تحقیقات ، اہم انکشاف سامنے آگیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے کہا تھا کہ گلستان جوہر میں 12 ستمبر کی شب عالم دین مولانا ضیاالرحمان کے قتل میں ملوث گرفتار 4 ملزمان نے تفتیش میں سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں، ملزمان میں گل شیر ولد نور خان گوپانگ، حق نواز گوپانگ ولد عاشق حسین، عمیر ولد محمد ماجد اور یاسین ولد زر زمین شامل ہیں، پولیس کے مطابق یہ عادی جرائم پیشہ ہیں جو کراچی کے مختلف علاقوں میں اسٹریٹ کرائم کی سیکڑوں وارداتوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ ڈی آئی جی کے مطابق مولانا ضیا الرحمان کا قتل بھی ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر کیا گیا تھا۔

  • اب ایس ایچ اوز کو شیشہ کیفے، مساج سینٹرز سے متعلق سرٹیفکیٹ دینا ہوگا

    اب ایس ایچ اوز کو شیشہ کیفے، مساج سینٹرز سے متعلق سرٹیفکیٹ دینا ہوگا

    کراچی: شہر قائد کے ضلع جنوبی میں اب ایس ایچ اوز کو شیشہ کیفے، مساج سینٹرز اور گیسٹ ہاؤسز سے متعلق سرٹیفکیٹ دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں شیشہ کیفے، مساج سینٹرز اور گیسٹ ہاؤسز کا منظم غیر قانونی کاروبار چل رہا ہے، جس پر ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے ایس ایس پی کو خط لکھ کر غیر قانونی دھندے فوری بند کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    یہ ایکشن نگراں وزیر داخلہ سندھ کے احکامات کے بعد لیا جا رہا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ مصدقہ ذرائع سے غیر قانونی کام چلنے کی اطلاع ملی ہے، کئی شیشہ کیفے، مساج سینٹر اور گیسٹ ہاؤسز چل رہے ہیں جہاں منشیات اور شراب نوشی کی جاتی ہے، اور نوجوانوں میں منشیات کی لت لگ رہی ہے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ نے ایس ایس پی کو ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی شیشہ کیفے، مساج سینٹرز اور گیسٹ ہاؤس بند کرائیں، اور اس سلسلے میں متعلقہ ایس ایچ اوز سے سرٹیفکیٹ حاصل کریں، ایس ایچ او سند دے کہ ایسا کوئی غیر قانونی کاروبار نہیں چل رہا، اور تمام ایس ایچ اوز 7 روز میں سرٹیفکیٹ جمع کروائیں گے۔

    ادھر پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بااثر ایس ایچ او ہر شیشہ کیفے سے 40 ہزار ہفتہ لیتا ہے، گلستان جوہر میں کئی سال سے ڈیپوٹیشن پر تعینات افسر شیشہ چلاتا ہے، اور شارع فیصل پر چلنے والا شیشہ کیفے آج تک کراچی پولیس بند نہ کرا سکی۔

  • پولیس کے ہاتھوں مارا گیا ملزم لیاری گینگ وار کا شوٹر نکلا

    پولیس کے ہاتھوں مارا گیا ملزم لیاری گینگ وار کا شوٹر نکلا

    کراچی: شہر قائد میں ناتھا خان پل کے نیچے مبینہ مقابلے میں ہلاک ہونے والا ملزم لیاری گینگ وار کا شوٹر نکلا۔

    تفصیلات کے مطابق ناتھا خان پل کے نیچے پولیس کے ہاتھوں مارا گیا ملزم نوروز ایرانی بلوچ لیاری گینگ وار کا شوٹر نکلا، ایس ایس پی ایسٹ عرفان بہادر کا کہنا ہے کہ نوروز گینگ وار کا اہم کارندہ تھا۔

    ہلاک ملزم کا تعلق جمیل چھانگا گروپ سے تھا، ملزم قتل، اقدام قتل، منشیات فروشی میں ملوث تھا، اور اس نے بھتہ خوری اور جرائم کی متعدد وارداتیں کیں۔

    ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق نوروز ایرانی لیاری ایکسپریس وے پر شہروز کے قتل میں ملوث تھا، اس نے انور پٹھان اور ویسٹ میں طاہر جدگال کو بھی قتل کیا، سولجر بازار میں زیر تعمیر عمارت کے چوکیدار کو بھی اسی نے مارا۔

    ایسٹ پولیس نے ہلاک ملزم کا مجرمانہ ریکارڈ بھی جاری کر دیا ہے۔

    ادھر اے وی ایل سی نے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے کار، موٹر سائیکل لفٹنگ، اور اسنیچنگ کی وارداتوں میں ملوث 10 ملزمان گرفتار کر لیے ہیں، اور ان کے قبضے سے ایک کار، 2 سوزوکی پک اپ، ایک رکشہ، 6 موٹر سائیکلیں برآمد ہوئی ہیں۔

    ایس ایس پی اے وی ایل سی کلیم ملک کے مطابق گرفتار ملزمان میں سمیر، صادق، وقار، مزمل اور عاشر، عامر، علی نواز، وقار، شرافت اور عثمان شامل ہیں۔

  • کراچی پولیس مزاحمت پر قتل ہونے والے افراد کے اعداد و شمار سے لاعلم نکلی

    کراچی پولیس مزاحمت پر قتل ہونے والے افراد کے اعداد و شمار سے لاعلم نکلی

    کراچی: شہر قائد کی پولیس مزاحمت پر قتل ہونے والے شہریوں کی درست تعداد سے لاعلم نکلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی مزاحمت پر شہریوں کے قتل کا معاملے میں کراچی پولیس درست اعداد و شمار سے لاعلم نکلی ہے۔

    ترجمان کراچی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں سال اب تک 82 شہری ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق ہوئے ہیں، اور 361 شہری زخمی ہوئے۔ جب کہ دوسری طرف پولیس تھانہ جات، اسپتال اور ریسکیو ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ رواں سال اب تک شہر کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی مزاحمت پر 100 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    کراچی پولیس نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران ہونے والے پولیس مقابلوں کے اعداد و شمار بھی جاری کر دیے ہیں، ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند کے مطابق 9 ماہ کے دوران 755 پولیس مقابلے ہوئے، جن میں 123 ملزمان ہلاک ہوئے۔

    جن ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ان کی تعداد 926 ہے، اور دیگر گرفتار ملزمان کی تعداد 5 ہزار 339 ہے۔ اے آئی جی نے اپنے پیغام میں کہا کہ کراچی پولیس شہریوں کے جان و مال کی حفاظت اور امن کے قیام کے لیے مصروف عمل ہے۔

  • 8 ماہ میں کراچی میں 60 ہزار وارداتیں، ڈکیتی مزاحمت پر 90 شہری بے دردی سے قتل

    8 ماہ میں کراچی میں 60 ہزار وارداتیں، ڈکیتی مزاحمت پر 90 شہری بے دردی سے قتل

    کراچی: شہر قائد جرائم پیشہ افراد اور سفاک قاتلوں کے لیے ایک جنت کا روپ دھار چکا ہے، گزشتہ 8 ماہ میں کراچی میں جرائم کی 60 ہزار وارداتیں ہوئیں، اور ڈکیتی مزاحمت پر 90 شہریوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ پولیس کی جانب سے کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتی وارداتوں پر یکم جنوری سے 31 اگست تک کی رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ رواں سال اب تک 243 دنوں میں 60 ہزار کے قریب وارداتیں ہوئیں۔

    رپورٹ کے مطابق آٹھ ماہ کے دوران 90 سے زائد شہری ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہوئے، اور سیکڑوں شہری ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہوئے، جب کہ مختلف دیگر واقعات میں 422 شہریوں کی جان گئی، غیرت کے نام پر بھی قتل کی وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔

    یکم جنوری سے 31 اگست تک 18 ہزار 810 موبائل فون چھینے گئے، شہریوں کی 39 ہزار 215 موٹر سائیکلیں اور 1 ہزار 96 گاڑیاں چوری یا چھینی گئیں، جب کہ 13 تاجروں کو بھتے کی پرچیاں دی گئیں اور 6 کو اغوا کیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے صرف 356 موبائل فون، 2 ہزار 285 کاریں اور موٹر سائیکلیں ریکور کیں۔

  • امریکی شہریت کا معلوم ہوتے ہی کراچی پولیس نے اقدام قتل کے مبینہ ملزم کو چھوڑ دیا

    امریکی شہریت کا معلوم ہوتے ہی کراچی پولیس نے اقدام قتل کے مبینہ ملزم کو چھوڑ دیا

    کراچی: شہر قائد میں پولیس کے دہرے معیار کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، مبینہ طور پر امریکی شہریت کا معلوم ہوتے ہی کراچی پولیس نے اقدام قتل کے ملزم کو چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس میں مقامی اور غیر ملکی شہریت رکھنے والوں کے لیے سزا اور جزا کے معاملے پر دہرا معیار سامنے آ گیا ہے، درخشاں پولیس نے مبینہ اقدام قتل کا ملزم پکڑا، لاک اپ کیا اور پھر چھوڑ دیا۔

    ملزم کون تھا؟ بغیر قانونی کارروائی کیسے چھوڑ دیا گیا؟ اے آر وائی نیوز نے مصدقہ تفصیلات حاصل کر لی ہیں، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات ڈیفنس خیابان شہباز میں واٹر ٹینکر پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں مبینہ پاکستانی نژاد امریکی شہری نے ٹینکر ڈرائیور پر گولیاں چلائیں۔

    ایک گولی ٹرک کے دروازے اور دوسری ٹائر پر لگی تھی، اور خوش قسمتی سے واقعے میں کوئی زخمی یا جانی نقصان نہیں ہوا، جب ٹرک ڈرائیور کی جانب سے پولیس کو اطلاع دی گئی تو درخشاں پولیس نے با اثر شخصیت دیکھ کر معاملہ ہی دبا دیا۔

    ابتدائی معلومات کے مطابق ملزم کی فیملی امریکی شہریت رکھتی ہے، اور فائرنگ کرنے والے نوجوان کی عمر 22 سال معلوم ہوئی ہے، پولیس نے ملزم کو لاک اپ سے نکال کر پستول بھی حوالے کر دی تھی۔

  • افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 123 گرفتار

    افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 123 گرفتار

    کراچی : شہر قائد میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر افغان باشندوں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ جاری ہے، اب  تک شہر بھر سے 123 افغان شہریوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں غیرقانونی طریقے سے آنے والے افغان باشندوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے کراچی پولیس نے گزشتہ 24گھنٹے کےدوران 123افغان باشندوں کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس حکام کے مطابق کراچی میں کورنگی کے مختلف علاقوں سے 45افغان باشندوں اور ایسٹ پولیس نے18 باشندوں کو گرفتارکرکے ان کیخلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔

    اس کے علاوہ کراچی ویسٹ کے مختلف علاقوں سے 34 افغان باشندے گرفتار جبکہ سٹی پولیس نے9افغان باشدوں کو گرفتارکرلیا۔

    پولیس کے مطابق ملیر میں غیرقانونی طور پر مقیم 14افغان باشندے اور ڈیفنس پولیس نے غیرقانونی مقیم2 افغان باشندے گرفتار کیے، افغان باشندوں میں مشکوک افراد کا کریمنل ریکارڈ بھی حاصل کیا جارہا ہے۔

     

  • بی کمپنی میں سزا پانے والے پولیس اہلکاروں نے نئے آئی جی سندھ کی منت سماجت شروع کر دی

    بی کمپنی میں سزا پانے والے پولیس اہلکاروں نے نئے آئی جی سندھ کی منت سماجت شروع کر دی

    کراچی: بلیک کمپنی میں سزا پانے والے پولیس اہلکاروں نے بحالی کے لیے نئے آئی جی سندھ رفعت مختار کی منت سماجت شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق گارڈن ہیڈ کوارٹر میں بی کمپنی اہلکاروں کی آئی جی سندھ رفعت مختار سے ملاقات کی ویڈیو سامنے آ گئی، آئی جی سندھ سے بی کمپنی اہلکاروں کا سامنا جمعہ کو گارڈن ہیڈ کوارٹر میں شہید اہل کار عادل کی نماز جنازہ کے بعد ہوا تھا۔

    بی کمپنی پولیس افسران اور اہلکار نے آئی جی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ’’ہمارے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں ہم ذلیل ہو چکے ہیں، ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے، ہم یہاں سڑکوں پر سورہے ہیں، اللہ نے اپ کو مسیحا بنا کر بھیجا ہے، ہم آپ کے پاؤں پڑتے ہیں۔‘‘

    آئی جی سندھ رفعت مختار نے کہا ’’ہم فورس ہیں کبھی بھی کسی کے پاؤں پڑنے کی ضرورت نہیں ہے، اللہ عزت دیتا ہے، تم اگر اپنے آپ کو ذلیل سمجھو گے تو ذلیل ہوگے۔‘‘

    آئی جی سندھ نے اہلکاروں سے سوال کیا کہ اللہ یا آزماتا ہے یا مصیبت میں ڈالتا ہے، تم آزمائش کا سامنا کر رہے یا مصیبت کا؟ جس پر اہلکار نے کہا کہ ہم آزماِئش کا شکار ہیں، آئی جی سندھ نے جواب دیا ’’اللہ آزمائش اپنے خاص بندوں کی کرتا ہے۔‘‘

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ نے بلیک کمپنی کے حوالے سے اعلیٰ پولیس افسران سے تفصیلی بریفنگ مانگ لی ہے، بی کمپنی اہلکاروں کو محکمانہ انکوائری سے گزارا جائے گا، اور انکوائری میں کلیئر اہلکاروں کو بحال کر دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ بی کمپنی میں موجود افسران اور اہلکاروں پر دوران سروس منظم جرائم کی سرپرستی کے الزامات ہیں۔

  • کراچی : دو پیٹرول پمپس سے ڈاکو ایک کروڑ سے زائد رقم چھین کر فرار

    کراچی : دو پیٹرول پمپس سے ڈاکو ایک کروڑ سے زائد رقم چھین کر فرار

    کراچی : شہر قائد میں ڈاکو بے لگام ہوگئے، سائٹ ایریا اور اورنگی میں نامعلوم مسلح ملزمان پیٹرول پمپس کے عملے سے ایک کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد کی رقم لوٹ کر فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے آئی جی سندھ راجہ رفعت مختار کے عہدہ سنبھالتے ہی شہر میں ڈکیتی کی 2 بڑی واردات کے دوران نامعلوم مسلح ملزمان پیٹرول پمپ کے عملے سے دن دیہاڑے ایک کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد کی رقم لوٹ کربا آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے

    شہر قائد میں مجموعی طور پر ڈکیتیوں کی تین بڑی وارداتیں ہوئیں، اورنگی ٹاؤن پاکستان بازار تھانے کی حدود میں ملزمان پیٹرول پمپ کے کیشئر سے 30 لاکھ روپے لوٹ کے فرار ہوگئے اور تھوڑی دیر بعد ایک اور واردات میں سائٹ ایریا میں پیٹرول پمپ کا کیش لے جانے والا عملہ 80 لاکھ روپے گنوا بیٹھا۔

    ابراہیم حیدری میں ملزمان نے ہوٹل کے کیش کاؤنٹر سے چالیس ہزار روپے لوٹے اور مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے ہوٹل مالک کو شدید زخمی کردیا۔

    واقعے کی سی سی ٹی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پٹرول پمپ ملازمین کار سے اترے تو مسلح ڈاکوؤں نے روکنے کی کوشش کی۔ پٹرول پمپ کے ملازم نے بھاگنا چاہا تو کیش سے بھرا تھیلا بینک کے دروازے پر گرگیا جسے ملزمان اٹھا کر ساتھ لے گئے، بینک کا گارڈ پستول لوڈ کرتا ہے لیکن فائر کرنے کے بجائے دروازہ لاک کردیتا ہے۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی کیماڑی فیضان علی کا کہنا ہے کہ واردات مشکوک لگتی ہے۔ پٹرول پمپ کے عملے سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

    ادھر اورنگی ٹاؤن نشان حیدر چوک پر بھی دو ملزمان پٹرول پمپ کے عملے سے تیس لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔ یہاں پر پٹرول پمپ کا عملہ رقم جمع کروانے بینک جارہا تھا۔