Tag: Karachi port

  • کراچی پورٹ : تولیے کی آڑ میں اسمگلنگ کی کوشش ڈرامائی انداز میں ناکام

    کراچی پورٹ : تولیے کی آڑ میں اسمگلنگ کی کوشش ڈرامائی انداز میں ناکام

    کراچی پورٹ پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اےاین ایف) کے عملے نے تولیے کی آڑ میں نشہ آور گولیوں کی بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اے این ایف پورٹ کنٹرول یونٹ نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بھاری مقدار میں نشہ آور گولیاں اسمگل کرنے کی کوشش کو ناکام بنادیا۔

    کارروائی کے دوران 3بین الاقوامی اسمگلرز کو گرفتار کرلیا گیا، اےاین ایف کے مطابق برآمد شدہ گولیوں کی قیمت بین الاقوامی منڈی میں کروڑوں روپے ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان اےاین ایف نے بتایا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے کارروائی کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل پر کی گئی، جہاں دبئی جانے والے کنٹینر کو روکا گیا تھا۔

    تولیہ کٹ پیس ایکسپورٹ کے نام پر ایک کنٹینر کو بک کیا گیا تھا، پورٹ کنٹرول یونٹ کی جانب سے کنٹینرکی تلاشی لی گئی، اس دوران بھاری مقدار میں 3لاکھ نشہ آور گولیاں ملیں۔

    برآمد کیے گئےسامان میں 20کاٹن مشتبہ آئی ڈراپس کے بھی ہیں، گولیوں کو کپڑوں کے اندر مہارت سے چھپایا گیا تھا۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس کے مطابق برآمد ہونے والی آئی ڈراپس کا لیبارٹری سے ٹیسٹ کروا رہے ہیں، گرفتار اسمگلرز کیخلاف کلفٹن پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/ice-heroin-recovered-from-passengers-harmonium/

  • کراچی بندرگاہ پر افغان تاجروں کے ٹرانزٹ مسائل کے حل کے لیے افغان وزیر متحرک

    کراچی بندرگاہ پر افغان تاجروں کے ٹرانزٹ مسائل کے حل کے لیے افغان وزیر متحرک

    کابل: افغان وزیر صنعت و تجارت نے پاکستانی سفیر سے کراچی بندرگاہ پر افغان تاجروں کے ٹرانزٹ مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان وزیر صنعت و تجارت نورالدین عزیزی نے کابل میں پاکستانی سفیر عبیدالرحمن نظامانی سے ملاقات میں پاکستانی حکام سے کہا ہے کہ وہ کراچی بندرگاہ پر افغان تاجروں کے ٹرانزٹ مسائل حل کریں۔

    وزارت صنعت و تجارت کے پریس آفس نے بتایا کہ وزیر صنعت و تجارت نورالدین عزیزی نے کابل میں پاکستانی سفیر عبیدالرحمٰن نظامانی سے ملاقات کی اور کراچی بندرگاہ پر افغان تاجروں کے مسائل اور تحفظات سے انھیں آگاہ کیا۔

    انھوں نے افغان تاجروں کے ٹرانزٹ سامان کے بارے میں بات کی جو کہ پاکستان کی حساس فہرست میں شامل ہیں، اور کراچی کی بندرگاہ پر تاخیر کا شکار ہیں، انھوں نے پاکستانی سفیر سے کہا کہ وہ اس مسئلے کو پاکستان کے اعلی حکام تک پہنچائے۔

    سفیر عبیدالرحمن نظامانی نے افغان وزیر کو یقین دلایا کہ وہ افغان حکام اور اس ملک کے تاجروں کے تحفظات کو جلد از جلد پاکستانی حکام سے شیئر کریں گے تاکہ اس کا حل نکالا جا سکے، اور وزیر صنعت و تجارت اس معاملے پر پاکستان کی وزارت تجارت کے حکام سے بھی بات چیت کریں گے۔

  • خام تیل سے لدا ایک اور روسی جہاز کراچی پورٹ پہنچ گیا

    خام تیل سے لدا ایک اور روسی جہاز کراچی پورٹ پہنچ گیا

    کراچی: خام تیل سے لدا ایک اور روسی جہاز کلائیڈ نوبل کراچی پورٹ پہنچ گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق روسی جہاز آؤٹر اینکرایج میں لنگر انداز ہے جو کراچی پورٹ کی حدود کہلاتی ہے، جہاز آؤٹر اینکریج پر پہنچتے ہیں جہاں سے کے پی ٹی پائلٹ جہاز کو پورٹ چینل میں لاکر برتھنگ کراتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ برتھنگ پلان فائنل ہوتے ہی جہاز کو آئل پیئر پر لانے کے کام کا آغاز شروع ہوجائے گا۔

    روسی خام تیل لانے والا بحری جہاز تیل منتقلی کے بعد کراچی پورٹ سے روانہ

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایک روسی خام تیل بردار جہاز کراچی پہنچا تھا، 183 میٹر لمبے روسی جہاز پیور پوائنٹ میں تقریباً 45 ہزار میٹرک ٹن تیل لدا تھا۔

  • کراچی بندرگاہ پر روسی جہاز سے تیل کی منتقلی مکمل

    کراچی بندرگاہ پر روسی جہاز سے تیل کی منتقلی مکمل

    کراچی: روسی جہاز سے تیل کی منتقلی کراچی بندرگاہ پر مکمل ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی بندرگاہ پر روسی جہاز سے تیل کی منتقلی مکمل ہو گئی، 45 ہزار میٹرک ٹن تیل سے لدا جہاز اتوار کو کراچی پہنچا تھا۔

    پیور پوائنٹ نامی جہاز میں 45 ہزار 142 میٹرک ٹن تیل تھا، روسی آئل ٹینکر پیور پوائنٹ کو او پی ٹو پر برتھ کیا گیا تھا، دوسرا تیل بردار جہاز آئندہ ہفتے روس سے کراچی کی بندرگاہ پہنچے گا۔

    واضح رہے کہ اس تیل کی آمد اس ریجنل کنیکٹویٹی سے جڑا ایک قدم ہے جو گزشتہ کچھ عرصے میں ہونے والے اسی سسلسلے کے قابل ذکر اقدامات میں سے ایک ہے۔

    11 جون 2023 کو کُل ایک لاکھ ٹن روسی خام تیل میں سے 45 ہزار ٹن کراچی بندرگاہ پر پہنچا، جس کی درآمدی ادائیگی چینی یوآن میں کی گئی، 12 جون کو روسی ایل پی جی گیس کے 10 کنٹینرز طور خم کے مقام پر پاک افغان سرحد کے راستے پاکستان پہنچے، جس کی درآمدی ادائیگی چینی یوآن میں کی گئی۔

    7 جون کو این ایل سی نے افغانستان کے راستے ازبکستان، قازقستان برآمدی سامان پہنچایا، یہ پہلا موقع ہے جہاں دونوں ملکوں کے ساتھ برآمدات کے لیے زمینی راستہ استعمال کیا گیا ہے، 4 مئی کو چمن بارڈر کے ذریعے زمینی راستے سے ترکمانستان سے سستی ایل پی جی 160 ٹن درآمد کی گئی۔

    22 مئی 2023 کو پاک ایران بارڈر پر مند پشین بارڈر سسٹیننس مارکیٹ پلیس کو فعال کر دیا گیا، یہ تعمیر ہونے والی کل 6 سرحدی مارکیٹوں میں سے پہلی ہے، یہ انتہائی خوش آئند خبر ہے کہ پاکستان بتدریج علاقائی روابط کے مرکز کے طورپر پوزیشن کو محفوظ کر رہا ہے، پاکستان مستقبل میں بھی معاشی بہتری اور ریجنل کنیکٹویٹی کے لیے مسلسل اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

  • پیاز، ادرک، لہسن کے سیکڑوں کنٹینرز بندرگاہ پر پھنس گئے

    پیاز، ادرک، لہسن کے سیکڑوں کنٹینرز بندرگاہ پر پھنس گئے

    کراچی: سویا بین اور کنولہ بیج کے درآمدی جہازوں کی کلیئرنس میں رکاوٹ کے بعد سبزیوں کے درآمدی کنٹینرز بھی روک لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کمرشل بینکوں نے پیاز، ادرک اور لہسن کے درآمدی کنٹینرز کی کلیئرنس کے لیے دستاویزات کی فراہمی سے انکار کر دیا ہے، جس کی وجہ سے کراچی کی بندرگاہ پر درآمدی پیاز، ادرک اور لہسن کے سیکڑوں کنٹینرز پھنس گئے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ کمرشل بینک زرمبادلہ نہ ہونے کو جواز بنا کر دستاویزات کلیئر نہیں کر رہے ہیں، اس وقت بندرگاہوں پر پیاز کے 250، لہسن کے 104، ادرک کے 63 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔

    پیاز، ادرک، لہسن کے کنٹینرز میں موجود شپمنٹس کی مجموعی مالیت 55 لاکھ ڈالر کے لگ بھگ ہے، درآمدی پیاز، لہسن، ادرک بازاروں تک نہ پہنچی تو قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

    پیاز کی قیمت پہلے ہی 175 روپے کلو ہے، کنٹینرز بروقت ریلیز نہ ہوئے تو تھوک قیمت میں 50 سے 80 روپے کلو تک اضافے کا خدشہ ہے ۔

    پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایسوسی ایشن نے وفاقی وزارت تجارت سے اس سلسلے میں مدد مانگ لی ہے، ان کا کہنا ہے کہ پیاز، ادرک، لہسن کے کنٹینرز ریلیز نہ ہوئے تو مہنگائی کا شکار عام طبقہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

    ویجیٹیبل امپورٹرز نے وزارت تجارت کو تحفظات سے متعلق خط تحریر کر دیا ہے، پی ایف وی اے کے سرپرست وحید احمد نے مطالبہ کیا کہ کنٹینرز ریلیز کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک سے فوری اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

    امپورٹرز کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد ملک میں پیاز، ادرک اور لہسن کی فصلیں تباہ ہونے کے بعد درآمد کیے جا رہے ہیں، ان سبزیوں کے درآمدی کنٹینرز کی کلیئرنس کے لیے بینکوں کو ڈالر فراہم کرنے سے وہ معذور ہیں۔ انھوں نے کہا پیاز، ادرک اور لہسن کے درآمدی کنٹینرز کلیئر نہیں کیے گئے تو تاجروں کے نقصان کے ساتھ قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔

    ادھر امپورٹرز کا کہنا ہے کہ درآمد شدہ سویابین اور کنولہ کے کلیئر نہ ہونے کہ وجہ سے مرغیوں، انڈوں اور دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔

  • چین میں تیار کی گئی جدید بوگیوں کی کھیپ کراچی پورٹ پہنچ گئی

    چین میں تیار کی گئی جدید بوگیوں کی کھیپ کراچی پورٹ پہنچ گئی

    کراچی: چین میں تیار کی گئی جدید بوگیوں کی کھیپ کراچی پورٹ پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلویز نے بہترین سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے چین سے نئی کوچز منگوا لی ہیں، پاکستان چین سے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز رفتار ریلوے ٹرین کے لیے ٹیکنالوجی بھی برآمد کرے گا۔

    پاکستان ریلوے کی جدید سہولتوں سے آراستہ 46 بوگیاں ڈا این نامی بحری جہاز سے کراچی پورٹ پہنچ گئیں، ایم وی ڈا این نامی جہاز کراچی پورٹ کی برتھ نمبر 24 اور 25 پر لنگر انداز ہے۔

    چین مزید 184 بوگیوں کے پرزے اسمبلنگ کے لیے پاکستان کو فراہم کرے گا، چین سے 46 نئی جدید کوچز آنے سے ٹرین آپریشن مزید بہتر ہوگا، چین سے آنے والے کوچز میں اکنامی۔پارلر کار اور اے سی اسٹینڈرڈ کوچز شامل ہوں گی۔

     

    اکنامی اور اے سی اسٹینڈرڈ کوچز میں آرام دہ برتھیں، نائٹ لیمپس اور موبائل چارجر بھی لگائے گئے ہیں، پارلر کار کوچز میں بھی آرام دہ نشستیں، ایل ای ڈی، موبائل چارجر اور دیگر سہولتیں شامل ہیں۔

    محکمہ ریلوے نے نئی کوچز کی رنگوں کی اسکیم بھی تبدیل کر دی ہے، چین سے آنے والی نئی کوچز کا رنگ سبز اور پیلی لائن درمیان میں ہوگی۔

  • رائل عمانی بحریہ کے جہاز الناصر کی امداد لے کر کراچی بندرگاہ آمد

    رائل عمانی بحریہ کے جہاز الناصر کی امداد لے کر کراچی بندرگاہ آمد

    کراچی: عمان کا بحری جہاز سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان لے کر کراچی بندرگاہ پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رائل عمانی بحریہ کا جہاز الناصر کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہو گیا ہے، یہ جہاز حکومت عمان کی طرف سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان لے کر پہنچا ہے۔

    سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان میں کھانے پینے کی اشیا، ادویات، کمبل اور خیمے شامل ہیں، وفاقی وزیر بحری امور فیصل سبزواری نے بحری جہاز کا کراچی بندرگاہ پر استقبال کیا۔

    اس موقع پر کراچی میں عمان کے قونصل جنرل سمیع عبداللہ سلیم الخنجاری، وزارت خارجہ اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے نمائندے بھی بندرگاہ پر موجود تھے۔

    پاکستان کی جانب سے عمان کے امدادی جہاز کا گرم جوشی کے ساتھ خیر مقدم کیا گیا۔ ضرورت کی اس گھڑی میں عمانی امداد دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کا مظہر ہے۔

  • ناقص حکومتی پالیسی، امپورٹرز کا یومیہ 200 ڈالر نقصان

    ناقص حکومتی پالیسی، امپورٹرز کا یومیہ 200 ڈالر نقصان

    کراچی: حکومت کی جانب سے امپورٹڈ سامان پر لگائی گئی پابندی کے باعث، پابندی سے پہلے والا سامان بھی روک لیا گیا، مذکورہ سامان پر کلیئرنس کے لیے 25 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی ناقص پالیسی کے سبب بیرون ملک سے آنے والا پابندی سے پہلے کا سامان بھی بندرگاہوں پر روک لیا گیا، حکومتی فیصلے سے قبل کے روکے گئے سامان پر جرمانہ بھی عائد کردیا گیا۔

    جاری کردہ دستاویز کے مطابق جو سامان روکا گیا اس پر 25 فیصد جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پورٹ امپورٹڈ مال کا گودام بن گئی، سامان کی ترسیل رک جانے سے امپورٹرز پریشان ہیں اور ان کا یومیہ 200 ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔

    جولائی میں امپورٹ روکنے کے لیے کسٹم کلیئرنس روک دی گئی تھی، امپورٹرز سامان کے اجرا کے لیے ڈبل جرمانہ ادا کرنے پر مجبور ہیں، جرمانے اور تاخیر صنعتی اشیا کی لاگت میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔

  • کراچی پورٹ پر مزدوروں کے جاں بحق ہونے کی وجہ سامنے آ گئی

    کراچی پورٹ پر مزدوروں کے جاں بحق ہونے کی وجہ سامنے آ گئی

    کراچی: وفاقی وزیر جہاز رانی و بندرگاہ فیصل سبزواری کراچی پورٹ پر حادثے کے بعد ہنگامی طور پر متاثرہ جہاز پر پہنچے، جہاں چیئرمین کے پی ٹی نادر ممتاز نے وفاقی وزیر کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری کو متاثرہ جہاز پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ جاں بحق ہونے والے مزدور ہیچ میں چلے گئے تھے جہان انھیں نہیں جانا چاہیے تھا، ہیچ میں جانے پر دونوں مزدور دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئے۔

    بد قسمت جاں بحق مزدوروں میں بدین کے حبیب اللہ اور اسلم سمون شامل ہیں، جن میں سے ایک کی لاش ہیچ سے نکال لی گئی ہے۔

    اس دوران فیصل سبزواری نے جہاز سے خود ویڈیو بنائی اور اس میں حادثے کی تفصیل سے آگاہی دی، جہاز پر چیئرمین کے پی ٹی نادر ممتاز اور دیگر اداروں کے حکام بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

    وفاقی وزیر فیصل سبزواری نے ویڈیو میں بتایا کہ یہ درآمدی سویا بین ہے، جسے منتقل کیا جا رہا ہے، ہم یہاں پر موجود ہیں، یہاں کوئی گیس کا ایشو نہیں ہے، سارا عملہ کھڑا ہے، چیئرمین کے پی ٹی بھی موجود ہیں۔

    فیصل سبزواری نے کہا یہ سامنے وہ ہیچ ہے جہاں بدقسمتی سے مزدور جاں بحق ہوئے، ہیچ میں جانے کے بعد ڈسٹ پارٹیکلز سانس کے ذریعے اندر جانے سے مزدوروں کا دم گھٹا۔

    کراچی پورٹ پر سویابین کی منتلقی کے دوران حادثہ، 2 مزدور جاں بحق

    وزیر پورٹس اینڈ شپنگ نے کہا کہ انھوں نے واقعے کے سلسلے میں اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی ہدایت دے دی ہے، انکوائری رپورٹ ملتے ہی 24 گھنٹے میں اسے پبلک کر دیا جائے گا۔

  • ماہی گیروں نے کراچی پورٹ چینل سے 2 ہزار سے زائد لانچیں ہٹا دیں

    ماہی گیروں نے کراچی پورٹ چینل سے 2 ہزار سے زائد لانچیں ہٹا دیں

    کراچی: ماہی گیروں نے مذکرات کے بعد 2 ہزار سے زائد لانچیں ہٹا دیں، کراچی پورٹ کا چینل جہازوں کی آمد و رفت کے لیے کھل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت بحری امور اور ماہی گیر تنظیموں کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا، کراچی پورٹ کے چینل سے ماہی گیروں نے لانچیں ہٹا دیں۔

    کراچی پورٹ پر 2 ہزار سے زائد لانچوں نے چینل بلاک کیا ہوا تھا، وزیر اعظم کے مشیر برائے بحری امور محمود مولوی نے کہا کہ ماہی گیروں کی لانچیں ہٹنے کے بعد پورٹ آپریشن بحال ہو گیا، چینل مکمل خالی ہونے کے بعد جلد ہی جہازوں کی آمد و رفت شروع ہو جائے گی۔

    ماہی گیروں اور وزارت بحری امور میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے درمیان مذاکرات کے بعد

    رپورٹ کے مطابق ماہی گیروں نے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی پر چینل کھولا ہے، انھوں نے گزشتہ 28 گھنٹوں سے چینل بند کیا ہوا تھا، جس کی وجہ سے 10 جہازوں کی آمد و رفت مکمل بند ہو گئی تھی، اور کراچی پورٹ سے کسی جہاز کی روانگی اور آؤٹر چینل سے جہاز برتھ ہونے کے لیے نہیں آیا تھا۔

    آئل ٹرمینل کو بزور طاقت آج کھول دیا جائے گا، مشیر وزیراعظم

    وزیر اعظم کے مشیر برائے بحری امور محمود مولوی نے مذاکراتی ٹیم کو ان کے جائز مطالبات متعلقہ اداروں سے حل کرانے کی یقین دہانی کرائی، جس پر ماہی گیر سمندری دھرنا ختم کرنے پر تیار ہوئے۔

    وزارت بحری امور نے آج بڑا فیصلہ کر لیا تھا، محمود مولوی نے کہا تھا کہ ماہی گیروں سے حتمی مذاکرات شروع کر رہے ہیں، اگر انھوں نے مذاکرات کے ذریعے چینل نہ کھولا تو پھر طاقت کے ذریعے آج شام تک چینل کو بحال کر دیا جائے گا۔

    کے پی ٹی ذرائع کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار کراچی پورٹ کا چینل اتنی دیر کے لیے بند ہوا، جس سے ملک کی تمام امپورٹ ایکسپورٹ مکمل طور پر رک گئی، گزشتہ روز سے اب تک 16 جہازوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی، چار ٹینکر، 3 کنٹینر جہاز، 1 گندم، 1 چاول، 3 کلنکر، 1 فرٹیلائز اور سیمنٹ کے جہاز وں کہ آمد و رفت متاثر ہوئی۔

    چینل کی بندش پر چیئرمین کے پی ٹی نادر ممتاز سے بھی اس حوالے سے باز پرس کی گئی کہ جب اطلاعات تھیں تو پہلے سے احتیاطی تدابیر کیوں نہیں کی گئیں۔

    واضح رہے کہ ماہی گیروں نے بلوچستان کے پانیوں میں ماہی گیری پر پابندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کراچی پورٹ کا شپنگ چینل بلاک کیا تھا۔