Tag: karachi press club

  • پاکستان کا پہلا پریس کلب جہاں مفت ڈینٹل کلینک قائم کیا گیا

    پاکستان کا پہلا پریس کلب جہاں مفت ڈینٹل کلینک قائم کیا گیا

    کراچی: کے پی سی ملک کا واحد پریس کلب بن گیا ہے جہاں مفت ڈینٹل کلینک کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی جانب سے کراچی پریس کلب میں ڈینٹل کلینک قائم کیا گیا ہے، جس کا افتتاح نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے کیا۔ ڈینٹل کیلنک کو مرحوم لیڈی ہیلتھ رپورٹر شبانہ شفیق کے نام سے موسوم کیا گیا ہے، کلینک کے ساتھ لیبارٹری کلکشن پوائنٹ بھی قائم کیا گیا ہے۔

    افتتاحی تقریب سے قبل کراچی پریس کلب اور جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کیے گیے، معاہدے کے تحت ڈینٹل کلینک میں جے ایس ایم یو کے تحت مفت ڈینٹل سروسز اور تشخیصی ٹیسٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں گی، جب کہ سیکنڈری میڈیکل سروسز کی قیمتوں پر 40 فی صد رعایت دی جائے گی۔

    افتتاحی تقریب سے خطاب میں نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے کراچی پریس کلب میں صحافیوں کے مفت ہیپاٹئٹس کی اسکریننگ کیمپ کے انعقاد کا بھی اعلان کیا۔ ڈاکٹر سعد خالد نے کہا کہ پاکستان کا پہلا نہیں یہ شاید دنیا کا پہلا پریس کلب ہے جہاں ڈینٹل کلینک بن گیا ہے، آپ گوگل پر بھی اسے سرچ کر کے دیکھ سکتے ہیں، اس طرح کے مزید اقدامات بھی ہونے چاہیئں، میں نے صحافیوں کے لیے ابتدائی طور پر جناح، سول اور این آئی سی وی ڈی میں ایک ہیلپ ڈیسک بنانے کی بھی درخواست کی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب میں ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی اور اگر مزید کسی چیز کی ضرورت ہوئی تو 8 فروری کے بعد میں ذاتی طور پر مدد ضرور کروں گا۔ وائس چانسلر جے ایس ایم یو امجد سراج میمن نے کہا کہ میرے والد صحافی تھے، میں بچپن سے کراچی پریس کلب آتا رہا ہوں، وزیر صحت سندھ کی درخواست پر 40 کی بجائے لیب کی سہولیات میں 50 فی صد رعایت دی جائے گی، جب کہ شوگر اور کولیسٹرول کے تشخیصی ٹیسٹ بھی مفت ہوں گے۔

    انھوں نے اعلان کیا کہ ایم بی بی ایس کے اوپن میرٹ پر اگر کسی صحافی کا بچہ سیلیکٹ ہوتا ہے تو ان کے 5 سال کے اخراجات جے ایس ایم یو برداشت کرے گی، اور ہر سال ایک ایسے بچے کو لیا جائے گا، جب کہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف اورل ہیلتھ میں بی ڈی ایس کے 50 فی صد اخراجات برداشت کیے جائیں گے۔

     

  • مریم اورنگزیب کو صحافیوں کے سخت سوالات کا سامنا

    مریم اورنگزیب کو صحافیوں کے سخت سوالات کا سامنا

    وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جب تک قانون پر تحفظات پورے نہیں ہوتے پیمرا ترمیمی بل پاس نہیں ہوگا۔

    کراچی پریس کلب میں مریم اورنگزیب کو پیمرا ترمیمی بل کے حوالے سے صحافیوں کی جانب سے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات نے کہا کہ اسٹیڈنگ کمیٹی میں مشاورت کا عمل جاری ہے جب تک صحافیوں کا اعتراض ختم نہیں ہوگا کوئی قانون پاس نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ 2006کا پیمرا آرڈیننس ایک ڈکٹیٹر نے بنایا تھا، مشرف کا کالا قانون نہیں چاہتے، ہم نے تنقید کو خندہ پیشانی سے قبول کیا، ایسی کوئی پالیسی اختیار نہیں کی جس سے میڈیا پر قدغن لگے، ایسی قانون سازی نہیں کریں گے جس پر صحافیوں کو اعتراض ہو۔

    وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) اجلاس میں تمام سیاسی جماعتیں موجود تھیں، تمام جماعتوں نے مردم شماری کے نتائج منظور کئے ہیں۔

  • کراچی : تحریک انصاف اور ٹی ایل پی کارکنان میں تصادم

    کراچی : تحریک انصاف اور ٹی ایل پی کارکنان میں تصادم

    کراچی پریس کلب کے باہر تحریک لبیک اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں ہاتھا پائی کا واقعہ پیش آیا ہے، اس دوران دونوں جانب سے لاتیں اور گھونسے چل پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کراچی پریس کلب کے باہر مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کی جانب سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    اسی سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف کے زیراہتمام ایک ریلی پریس کلب پہنچی تاہم اس سے قبل وہاں پر تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔

    اچانک کسی بات پر پریس کلب کے باہر تحریک لبیک اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں ہاتھا پائی شروع ہوگئی لیکن پی ٹی آئی رہنماؤں نے بیچ بچاؤ کروایا اور ریلی لے کر واپس چلے گئے۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما راجہ اظہر کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی کی قیادت کیخلاف ریلی پر حملے کا مقدمہ درج کرائیں گے۔

    بعد ازاں پی ٹی آئی کے رہنما راجہ اظہر، عطاءاللہ، بلال غفار، آفتاب جہانگیر تھانے پہنچ گئے اور پولیس کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے پرامن کارکنان پر تحریک لبیک کے کارکنوں نے دھاوا بولا۔

    بلال غفار کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک کے کارکنان نے پہلے پی ٹی آئی ساؤنڈ سسٹم پر حملہ کیا، کشیدگی کے دوران پی ٹی آئی کا ایک کارکن زخمی بھی ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ حالات پُرامن رکھنے کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوتی ہے، تحریک لبیک کے کارکنان نے پی ٹی آئی ورکر کو زخمی کیا۔

  • پاکستان میں آزادی اظہار پرغیراعلانیہ سنسر شپ ہے، بلاول بھٹو زرداری

    پاکستان میں آزادی اظہار پرغیراعلانیہ سنسر شپ ہے، بلاول بھٹو زرداری

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جمہوریت کیلئے آزادی صحافت بہت ضروری ہے، پاکستان میں آزادی اظہار پر غیراعلانیہ دباؤ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب کے کے دورے کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار میں میڈیا کے افراد سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

    آزادی اظہار کا حق تمام حقوق کی ماں ہے، جمہوری قوتوں کیلئے پریس کلب ہمیشہ اہم رہا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں آزادی اظہار پر غیراعلانیہ دباؤ ہے، آزادی اظہار کو دبانے کیلئے بندوق اور مذہب کا استعمال کیا جاتا ہے، بنیادی حقوق ہر پاکستانی کا حق ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے انگریزی میں تقریر تیار کی ہے امید ہے یہاں اعتراض کیلئے کوئی اسد عمر موجود نہیں ہوگا۔

    مزید پڑھیں: آزادی صحافت پر قدغن جمہوریت کو کمزورکرنے کے مترادف ہے،بلاول بھٹو

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ جمہوریت کیلئے آزادی صحافت بہت ضروری ہے جبکہ پاکستان صحافیوں کےلئے غیر محفوظ بن چکا ہے، ماضی میں کئی صحافیوں کو قتل کیا گیا مگر ملزمان نہیں پکڑے جاتے۔

  • پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی کی دھمکیاں، صحافی پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے

    پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی کی دھمکیاں، صحافی پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے

    کراچی : پی ٹی آئی کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی نے میڈیا نمائندوں کو سوالات پوچھنے پر دھمکیاں دیں، پریس کانفرنس کے دوران صحافی اٹھ کر چلے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی پریس کانفرنس کیلئے کراچی پریس کلب پہنچے تو اس دوران صحافیوں نے ان سے سوالات کیے۔

    ایک صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر کہ کراچی کی ایک کالونی کے مکین آپ کیخلاف عدالت میں گئے ہوئے ہیں، ان کا الزام ہے کہ آپ نے ایک پروجیکٹ شروع کر رکھا ہے جو ماحولیات اور بلڈنگ رولز کی خلاف ورزی ہے۔

    جواب میں فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ اس بات پر میں آپ کیخلاف کیس درج کرادوں تو؟ صحافی کا کہنا تھا کہ آپ شوق سے میرے خلاف مقدمہ درج کروائیں میں سے صرف آپ سے سوال پوچھا ہے جو میرا حق ہے، سوال پوچھنا ہمارا کام ہے، اس کے بعد ماحول کشیدہ ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: عمران خان ہماری حمایت کے بغیر وزیراعظم نہیں بن سکتے، وسیم اختر اور فیصل سبزواری

    بعد ازاں صحافی پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے وہاں سے اٹھ کر چلے گئے، ،شمیم نقوی نے صحافیوں سے شکوہ کیا کہ یہ آپ لوگوں نے اچھا نہیں کیا۔

  • تنخواہوں سے محروم خواتین اساتذہ کا کراچی پریس کلب پر احتجاج

    تنخواہوں سے محروم خواتین اساتذہ کا کراچی پریس کلب پر احتجاج

    کراچی : تین سال سے تنخواہوں سے محروم این ٹی ایس پاس ٹیچرز اپنے بچوں کے ہمراہ پریس کلب پر احتجاج کیا‘خواتین اساتذہ نے وزیراعظم اور صدرِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ان کے خاندانوں کو معاشی بحران سے بچایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی پریس کلب کے باہر این ٹی ایس پاس ٹیچرز نے تنخواہوں کے حصول کے لیے احتجاج کیا‘ ان کا کہنا تھا تقرری کے باوجودگزشتہ تین سال سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔

    احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر کچھ ماہ کی تنخواہ ادا کی گئی تھی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ تقرریاں قوائد کے تحت ہوئی تھی۔

    ٹیچرز کا کہنا تھا کہ تقرریوں کو تین سال مکمل ہوچکےہیں اور ہم ابھی تک تنخواہوں سے محروم ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابق صوبائی وزیرتعلیم پیر مظہر الحق کے دور میں بھرتی ہوئے۔

    خواتین اساتذہ نے یہ بھی کہا کہ این ٹی ایس ،انٹرویو اور میڈیکل ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ملازمتیں قوائد کے مطابق حاصل کی تھی‘ صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر کا موقف غلط ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تنخواہیں نہ ملنےکے سبب شدید مالی بحران کا شکار ہیں‘ وزیراعلیٰ اور گورنر سندھ صورتحال پر توجہ دینےکو تیار نہیں لہذابراہ راست وزیر اعظم اور صدر پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سینکڑوں خاندانوں کو معاشی مشکلات سے بچایا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی پریس کلب پر پی ٹی آئی اور نواز لیگ کے کارکنان کا سامنا، نعرے بازی

    کراچی پریس کلب پر پی ٹی آئی اور نواز لیگ کے کارکنان کا سامنا، نعرے بازی

    کراچی : تحریک انصاف اور مسلم لیگ نواز کے کارکنان آپس میں گتھم گھتا ہو گئے، دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے قائدین کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے کارکن مزار قائد پر ریلی میں شرکت کیلئے رلی کی صورت میں جارہے تھے کہ کراچی پریس کلب پر اس دوران پہلے سے موجود لیگی کارکنوں سے آمنا سامنا ہوگیا اور صورتحال کشیدہ ہوگئی۔

    دونوں جانب سے پارٹی قائدین کیخلاف شدید نعرے لگائے گئے، کشیدہ صورت حال کے پیش نظر پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی۔

    پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنان نے گو نواز گو کا نعرہ لگایا تو جواب میں نون لیگی کارکنان نے رو عمران رو کے زور دار نعرے لگائے۔

    ایک موقع پر بات گالم گلوچ کے بعد ہاتھا پائی تک جا پہنچی، تاہم صورتحال پو پولیس نے جلد قابو پالیا اورکسی کارکن کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے، بعد ازاں پی ٹی آئی کی ریلی اپنے مقام کی جانب روانہ ہوگئی۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے کارکنان پرامن تھے،مخالفین کی جانب سے گالم گلوچ کی گئی۔ پی ٹی آئی کے کارکنان کی ریلی لیاری سے آرہی تھی جسے مزار قائد پہنچنا تھا۔

  • دھرنا ختم، مصطفی کمال کا چودہ مئی کو ملین مارچ کا اعلان

    دھرنا ختم، مصطفی کمال کا چودہ مئی کو ملین مارچ کا اعلان

    پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے سندھ حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانو، اس سے پہلے کہ لوگوں کے ہاتھ تمہارے گریبان تک پہنچیں ان کے حقوق دے دو چیئرمین پی ایس پی نے چودہ مئی کو ملین مارچ کا اعلان کردیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب پرپی ایس پی کے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا،
    پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے دھرنا ختم کر کے چودہ مئی کو ملین مارچ کا اعلان کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ دس لاکھ لوگوں کے ساتھ حکمرانوں کے محلوں کے باہر احتجاج کریں گے، پی ایس پی کے دھرنے کے آخری روز شہر بھر سے پی ایس پی کے کارکنان ریلیوں کی شکل میں پریس کلب پہنچے۔

    مصطفیٰ کمال کا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج دھرنے کا آخری روز ہے، یہ لوگ حکمرانوں کےخلاف نعرے لگا کر یہاں سے اٹھ رہے ہیں اور لوگ کسی میڈیا ہاؤس پرحملے کرنے نہیں جارہے، ہم یہاں سے اٹھ کر اگلے مرحلے میں جارہےہیں۔

    مصطفی کمال نے کہا کہ یہ کراچی شہر لاوارث نہیں ہے، اب اس کے وارث آگئے ہیں جبکہ یہاں کے عوام حوصلہ ہار کر یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ 30 سال میں شہر کے حقوق کیلئے کسی نے آواز نہیں اٹھا ئی لیکن ہم لوگوں کے حقوق کےلیے یہاں موجود ہیں۔

    ہم نے کراچی کے ایک ایک گھر کو جگا دیا ہے۔ میں حکمرانوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ آؤ دیکھ لو ہم سب کراچی کے وارث آج سڑکوں پر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم16مطالبات لے کرکراچی کے ایک ایک گھر پرجائیں گے، پی ایس پی غریبوں کی پارٹی ہے، عوام کو ٹرانسپورٹ نہیں دےسکتی۔

    چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے احتجاج کے دوسرے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم دوسرےمرحلے میں کراچی کے عوام کو آواز دینے جا رہے ہیں، 14 مئی کو کراچی میں 10 لاکھ لوگوں کو جمع کرکے بھرپور احتجاج کریں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ لوگوں کے بنیادی مسائل کےحل کیلئے حکمرانوں کے ایوانوں کی طرف مارچ کرینگے، چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اپنے 16 مطالبات سے پیچھےنہیں ہٹ سکتا، ہم پرامن مارچ کریں گے، حقوق سے حقوق سے دست بردار نہیں ہو سکتے۔

    انڈیا اور پاکستان کے چاہنے والےایک ساتھ نکلےہیں، انیس ایڈووکیٹ

    اس سے قبل شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس ایڈووکیٹ نے ایم کیو ایم پاکستان کی ریلی پر شدید تنقید کی۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ انڈیا اور پاکستان کے چاہنے والےایک ساتھ نکلےہیں، ریلی کےبعد یہ لوگ خطاب کریں گےاور پھر گھر جا کر کوکین پیئں گے۔

    لندن میں بانی متحدہ بھی نشے کی حالت میں یہ سب دیکھ رہےہیں، کراچی میں فاروق ستارعرف چھوٹےچیتن کی سیاست ختم ہورہی ہے۔ انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایم کیو ایم انڈیا اور نام نہاد ایم کیو ایم پاکستان ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔

  • ملکی وسائل پر صوبوں کا حق ہے وہ دیا جائے، اخترمینگل

    ملکی وسائل پر صوبوں کا حق ہے وہ دیا جائے، اخترمینگل

    کراچی : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ سردار اخترمینگل نے کہا ہے کہ وسائل پر صوبوں کا حق ہے اورصوبوں کو ان کا حق دیا جائے۔ نریندر مودی بلوچوں کی لاشوں پر اور نواز شریف کشمیریوں کی لاشوں پر رقص کررہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نےکراچی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سردار اختر مینگل نے کہا کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو بلوچستان سے کوئی دلچسپی ہے اور نہ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کو کشمیریوں سے کوئی دلچسپی ہے، نریندر مودی بلوچوں کی لاشوں پر رقص کرتا ہے اور نواز شریف کشمیریوں کی لاشوں پر رقص کرتا ہے۔

    کراچی پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ بلوچستان کے عسکریت پسندوں کے طریقہ کار سے اختلاف ہوسکتا ہے لیکن ہم بلوچستان کی حق خودارادیت سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک بار پھر دو ہزار چھ کی طرف دھکیلا جارہا ہے، جب نواب اکبر بگٹی کی شہادت کے بعد ہم اسمبلیوں سے باہر آئے تھے اور دو ہزار آٹھ کے الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا ہم نے سمجھا تھا کہ ڈکیٹیٹر سے نام نہاد جمہوریت پسند اور لولی لنگڑی جمہوریت بہتر ہے لیکن بلوچوں کیلئے آمریت اور لولی لنگڑی جمہوریت میں کوئی فرق نہیں پڑا ہمیں مجبور کیا جارہا ہے ہم پھر سے اسمبلیوں سے باہر آئیں۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک سمیت ایسا کوئی میگا پروجیکٹ منظور نہیں جس کی وجہ سے بلوچستان میں بلوچ اقلیت میں تبدیل ہوں بوچستان کا مسئلہ حل کرنا ہے تو بلوچوں کو بااختیار کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ برہمداغ بگٹی سے میرا کوئی تعلق نہیں وہ بھارت میں رہتے ہیں یا کسی اور ملک میں رہتے ہیں اس کا جواب وہ خود ہی دے سکتے ہیں لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ اس وقت بلوچستان کے لوگ پارلیمنٹ عدالتوں اور سیاستدانوں سے سخت مایوس ہوچکے ہیں۔

     

  • بھوک ہڑتال سے پاکستان کے ایوان لرز جائیں گے، فاروق ستار، وسیم بادامی سے گفتگو

    بھوک ہڑتال سے پاکستان کے ایوان لرز جائیں گے، فاروق ستار، وسیم بادامی سے گفتگو

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنونیئر فاروق ستار نے کہا ہے کہ تادم مرگ بھوک ہڑتال سے تاج برطانیہ ہل گیا تھا، ہم اسی بھوک ہڑتال سے پاکستان کے ایوان ہلا دیں گے،یہ ایوان انسانی حقوق کے معاملے میں جس قدر بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں آج تک ایسا مظاہرہ تاریخ نے کبھی نہیں دیکھا، یہ پاکستان کی سالمیت کو خطرے سے دوچار کررہے ہیں۔

    Farooq Sattar laments lack of forum to address… by arynews

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور کے میزبان وسیم بادامی نے متحدہ قومی موومنٹ کے کراچی پریس کلب کے باہر لگے بھوک ہڑتالی کیمپ میں پہنچ کر فاروق ستار اور دیگر رہنمائوں سے ان کا موقف دریافت کیا۔

    فاروق ستارکا وسیم بادامی سے کہنا تھا کہ ان کا کہنا تھا کہ پانچ ہزار چھاپوں، چار ہزار گرفتاریوں کے باوجود ہم نے کوئی مزاحمت نہیں کی، ہمارا مطالبہ ہے کہ آپریشن کی سمت درست کی جائے، گرفتار افراد میں سے پانچ فیصد کو بھی عدالتوں میں پیش نہیں کیا گیا،ہمارے جو کارکنان رہا ہور کر آئے ہیں ان کی کہانیاں ہم ابھی نہیں بتارہے، آرمی چیف راحیل شریف ملیں تو ضرور بتائیں گے۔

    ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنونیئر نے کہا کہ ایم کیو ایم کے اندر کرمنل ہیں تو ضرور پکڑیں ایم کیو ایم اس معاملے میں حکومت کے ساتھ ہے، یہ امن مصنوعی ہے، ریاستی جبر کےذریعے امن قائم کیا گیا ہے، ریاست اگر جبر کرے اور خوش فہمی میں ہو کہ امن قائم ہوگیا ہے تو یہ اس کی بھول ہے۔

    انہوں‌ نے کہا کہ ہماری جائز شکایات کو بھی نہیں سنا گیا، وقاص قتل کیس میں ہمارے ہی کارکن کو ملوث کرکے سزائے موت دے دی گئی، دہرا ظلم کیا گیا، ہمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وقاص قتل کیس میں اگر کسی سویلین نے پسٹل سے وقاص کو مارا تو رینجرز نے اسے اسی وقت گرفتار کیوں نہ کیا؟دو ورز بعد کیوں پکڑا؟ حکیم سعید قتل کیس میں سترہ سال تک ہمارے کارکنان جیل میں رہے بعد میں رہا بھی ہوئے تو ان کے سترہ سال کون واپس کرے گا اسی طرح کیا آصف بھی سترہ سال جیل میں رہے گا؟

    انہوں نے کہا کہ نوے فیصد فیصلے ملزمان کے خلاف اور استغاثہ کے حق میں ہورہے ہیں، رینجرز کہتی ہے کہ وقاص کو ہم نے نہیں مارا تو پھر وہ بتائے کہ اسے کس نے مارا؟ وہ ایسے بری الذمہ نہیں ہوسکتی، یہاں ماورائے عدالت قتل ہورہے ہیں انہیں بند کیا جائے۔

    رہنما متحدہ قومی موومنٹ فاروق ستار نے کہا کہ مہاجروں میں بڑھتے ہوئے احساس محرومی کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے، ٹارگٹ کلنگ میں ہمارے شہید کارکنوں کے قاتل آج تک نہیں پکڑے گئے۔

    قومی اسمبلی کے پارلیمانی لیڈر خورشید شاہ کے بھوک ہڑتال کے دورے پر انہوں نے کہا کہ پارلیمانی لیڈر سے ہمارا یہ مطالبہ تھا کہ ہماری شکایات کو سنا جائے جس پر انہوں نے تسلیم کیا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی شکایات کو سنا جائے۔

    فاروق ستار کاکہنا تھاکہ پاکستان کی سیاسی تاریخ جب مرتب کی جائے گی مورخ لکھے گا کہ آخری جماعت جس نے نظریاتی سیاست کی وہ ایم کیو ایم تھی،ہماری شکایات سننے کے لیے ایک فورم تشکیل دیا گیا تاہم فورم نے ابھی تک ہمارے شکایات کا ازالہ ہی نہیں کیا، تادم بھوک ہڑتال سے تو تاج برطانیہ بھی ہل گیا تھا اسی تادم بھوک ہڑتال سے پاکستان کے بھی ایوان ہلیں گے،اگر مانیٹرنگ کمیٹی متحرک ہوجاتی تو یہ دن دیکھنا نہ پڑے۔

    MQM to decide whether to stay in assemblies… by arynews

    سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ میں ایم پی اے ہو کر بے اختیار ہوچکا ہوں، پانی و بجلی گیس دینا دور کی بات ہم تو گرتی ہوئی لاشیں نہیں روک پا رہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن قائم کرنے کے حامی ہیں، کراچی میں امن قائم ہوگا تو سب سے بڑا فائدہ ہمیں ہوگا، ،ہمیں کسی سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ نہیں چاہئے، یہ ہمارا شہر ہے، ہم یہیں بیٹھے ہیں،کراچی میں امن کا مطلب ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن نہیں ہے۔