Tag: karachi press club

  • دلاسے نہیں چاہئیں، فاروق ستار، سید کی دعا قبول ہوتی ہے، خورشید شاہ

    دلاسے نہیں چاہئیں، فاروق ستار، سید کی دعا قبول ہوتی ہے، خورشید شاہ

    کراچی: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ملک بنانے اور اس کو بچانے کی خاطر ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دیں اب ہم سب نے مل کر یہیں رہنا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیوایم کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے دورے کے موقع پر کیا، متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کارکنان کی گرفتاریوں اور چھاپے کے خلاف کراچی پریس کلب پر تادمِ مرگ بھوک ہڑتال آج دوسرے روز میں داخل ہوگئی۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور پی پی رہنماء نوید قمر نے بھوک ہڑتال کیمپ کا دورہ کیا اور وہاں موجود بھوک ہڑتالیوں سے اُن کے تحفظات کے بارے میں دریافت کیا۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں کارکنان کی گرفتاریوں اور دفاتر پر چھاپے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ بعد ازاں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’نوید قمر اور میرا یہاں آنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں لاکھ اختلافات ہون لیکن ریاست کی بقاء کےلیے ہم سب ایک ہیں‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’ ملک کی چوتھی بڑی جماعت کی جانب سے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کوئی مزاق نہیں میں بھوک ہڑتالیوں سے ملا ہوں اور ان سے اتنا ہی کہہ سکا کہ جو ممکن ہوسکا ضرور کروں گا‘‘، اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’حکومت سندھ سے کہتا ہوں جو بھی تحفظات ہیں انہیں دور کیا جائے‘‘۔

    پڑھیں:   متحدو قومی موومنٹ کے رہنماؤں کی تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ’’آج ریاست میں وہ سکت نہیں کہ ہم دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن سکیں، پیپلزپارٹی کسی بھی سیاسی جماعت کو تنہاء نہیں چھوڑنا چاہتی اس لیے عمران خان کو بھی مشورہ دیا ہے کہ کنٹرنیر پر نہیں بلکہ ایوان میں آکر بات کریں‘‘۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے اپوزیشن لیڈر اور نوید قمر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’کراچی آپریشن کا قبلہ درست ہونا چاہیے اور آئین و قانون کے تحت اسے جاری رہنا چاہیے، ہم ڈھائی سال سے ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں ہمیں کسی فورم پر سنجیدہ نہیں لیا گیا‘‘۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ ’’اب یہ معمہ حل ہوجانا چاہیے کہ اچانک ایم کیو ایم کے غیر مطلوب  کارکن کیسے مطلوب ہوجاتے ہیں اور پھر اُن کا اچانک لاپتہ ہوجانا یہ سب کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان ہیں ‘‘۔

    رہنماء ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ’‘ہمارے 64 کارکنان کسی ادارے کی تحویل میں ماورائے عدالت قتل کیے جاچکے ہیں ہم اُن کے قاتلوں کو تختہ دار پر دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارے 130 کے قریب کارکنان آج تک لاپتہ ہیں مگر قانون نافذ کرنے والے ادارے عدالت میں کہتے ہیں کہ ہمیں علم نہیں تاہم یہی کارکنان مخالف جماعت کے سیکریٹریٹ سے برآمد ہوتے ہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے اپوزیشن لیڈر کو مخاطب کر کے کہا کہ ’’ایم کیو ایم کو گزشتہ تین سال سے دلاسے دئیے جارہے ہیں مگر ہمیں دلاسوں کی ضرورت نہیں ہے، اب وقت ہے کہ ناانصافیوں کا خاتمہ ہونا چاہیے اور کراچی آپریشن کو صیح سمت میں لایا جانا چاہیے‘‘۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کے شکوے پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ’’میں سید ہوں اور آپ کے لیے  اس امید کے ساتھ دعا کرسکتا ہوں کہ سید کی دعا ہر صورت قبول ہوتی ہے‘‘۔

     

  • کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف ایم کیو ایم کی تادمِ مرگ بھوک ہڑتال

    کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف ایم کیو ایم کی تادمِ مرگ بھوک ہڑتال

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کارکنان کی گرفتاریوں اور چھاپوں کے خلاف پریس کلب کے باہر تادمِ بھوک ہڑتال کا آغاز کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے مشترکہ اجلاس میں کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں اور چھاپوں کے خلاف تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا گیا، بھوک ہڑتال کے پہلے مرحلے میں رابطہ کمیٹی کے رکن اسلم آفریدی کی سربراہی میں مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران ، ٹاؤن اور یوسی کے ذمہ داران، اسمبلی اراکین اور بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے امیدواران سمیت ہمدرد حصہ لے رہے ہیں۔

    MQM-3

    علاوہ ازیں بھوک ہڑتالی کیمپ کے پہلے روز ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے سنیئر ڈپٹی کنونیر ڈاکٹر فاروق ستار، ڈپٹی کنونیئرز بھی بھوک ہڑتالی کیمپ پر موجود ہیں، بھوک ہڑتال میں بیٹھے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جن پر ایم کیو ایم اورمہاجروں کے خلاف ہونے والے مظالم، کارکنان کو لاپتہ کرنے اور پارٹی قائد کے خطاب پر عائد پابندی کے حوالے سے نعرے درج ہیں۔

    MQM-1

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء کا کہنا تھا کہ ’’اس سے قبل بھی ہم نے دو روزہ بھوک ہڑتال کی مگر کسی ادارے یا جماعت نے ہم سے اُس کی وجہ نہیں پوچھی، اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’جب تک مہاجروں کے خلاف ظلم، جبرو ناانصافی کا سلسلہ جاری رہے گا ہم اسی طرح بھوک ہڑتال پر بیٹھے رہیں گے‘‘۔

    MQM-2

    ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنان کی جانب سے اسلم آفریدی سمیت دیگر بھوک ہڑتال میں بیٹھنے والے کارکنان و رہنماؤں کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے مشترکہ اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفی دینے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا ہے، قبل ازیں ایم کیو ایم نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں پانامہ لیکس کے حوالے سے بننے والی ٹی اور آر کمیٹی سے علیحدگی کا بھی اعلان کیا ہے۔

     

  • گرفتاریوں اور جبری گمشدگیوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے، عامر خان

    گرفتاریوں اور جبری گمشدگیوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے، عامر خان

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما عامرخان کہتے ہیں کہ سانحہ 12 مئی کا ملبہ ایک بار پھر ایم کیو ایم پر ڈالنے کی سازش کی جارہی ہے اگرسانحہ 12 مئی کی تحقیقات کرنی ہے تو اس تحقیقات میں تمام اداروں اور اُس وقت کے سربراہوں سے بھی تحقیقات کی جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتال کے اختتام کے موقع پر میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے کیا، عامر خان کا مزید کہنا تھا کہ جب کسی بات پر بس نہ چلا تو متحدہ سے نکالے گئے افراد کو لاکر نئی جماعت بنادی گئی اور 80 کے دہائی کے الزامات کو ایم کیو ایم سے منسوب کرنے کی کوشیشں کی گئیں۔

    protest-post-3
    پریس کلب پر ایم کیو ایم کی خواتین کارکنان

     

    رہنماء ایم کیوایم نے مزید کہا کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے تحفظات دور کیے جائیں مگر ہمارے تحفظات کو دور نہیں کیا جاتا اُس کے بدلے ہمارے کارکنان کو لاپتہ کر کے مخالف جماعت کے ہیڈ آفس پہنچا دیا جاتا ہے۔ کراچی آپریشن میں ہمارے 130 کارکنان کو  کسی ادارے نے بازیاب نہیں کرایا گیا اور سب نے اُن کی موجودگی کا انکار کیا گیا، جن لاپتہ افراد کو کوئی بازیاب نہیں کرواسکا وہ پی ایس پی کے دفتر سے بازیاب ہوئے۔

    protest-post-2
    لاپتہ کارکن کی والدہ

     

    عامر خان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اگر حکومت کو تحقیقات کرنی ہیں تو ماضی میں قتل ہونے والے 185 پولیس اہلکاروں کے علاوہ 1985 سے 2016 تک ہونے والے تمام قتل عام تحقیقات ہونی چاہیں اور اس میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق کڑی سزا دی جائے‘‘۔

    ڈپٹی کنونیر رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ ’’ہمیں برابر کا شہری سمجھتے ہوئے ہمارے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کو بند کیا جائے اور ایم کیو ایم کے کارکنان کی ہلاکتوں اور لاپتہ ہونے کا نوٹس لیا جائے، عامر خان نے کہا کہ ’’ایم کیو ایم گرفتاریوں، جبری گمشدگیوں کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھے گی کیونکہ ہم پرامن جدو جہد پر یقین رکھتے ہیں‘‘۔

    protest-post-1
    ایم کیو ایم کی جانب سے آویزاں کی گئی لاپتہ کارکنان کی تصاویر

     

    قبل ازیں رکن رابطہ کمیٹی شاہد پاشا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’کراچی آپریشن میں ہونے والی کارروائیوں کو انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیا جائے کراچی آپریشن میں ابھی تک مصدقہ اطلاعات پر کارروائیاں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے کئی بے گناہ شہری بھی اس کی زد میں آئے اور پھر انہیں 90 روز کی حراست میں رکھ کر  رہا کیا گیا جس سے اُن کی ساکھ متاثر ہوئی‘‘۔

    protest-5
    شاہد پاشا ممبران صوبائی اسمبلی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں۔

     

    شاہد پاشا نے مزید کہا کہ ’’کراچی آپریشن سے شہر میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے اور اس کے مثبت نتائج سامنے آئے تاہم اب سندھ کے شہری یہ چاہتے ہیں کہ اس آپریشن کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے رینجرز کو اندرونِ سندھ میں بھی کارروائی کا اختیار دیا جائے تاکہ پورے صوبے میں امن و امان کی فضاء قائم ہو‘‘۔

    protest-post-5
    لاپتہ ہونے والے کارکن کے والد

     

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے اسیر اور لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ نے بھی اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے فریاد کی اور مطالبہ کیا کہ کراچی آپریشن میں صرف ایک مخصوص طبقے کو نشانہ نہ بنایا جائے اور سیاسی پابندیوں کو ختم کیا جائے۔ دو روزہ بھوک ہڑتال میں لاپتہ، اسیروں کے اہل خانہ کے علاوہ ممبران اسمبلی اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    واضح رہے ایم کیو ایم کی جانب سے کارکنان کی گرفتاریوں اور جبری گمشدگیوں کے خلاف دو روزہ بھوک ہڑتال کے بعد اتوار کے روز عائشہ منزل سے نمائش چورنگی تک ریلی نکالنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

  • ایم کیو ایم کی جانب سے دو روزہ بھوک ہڑتال کا اعلان

    ایم کیو ایم کی جانب سے دو روزہ بھوک ہڑتال کا اعلان

    کراچی : ایم کیو ایم نے کارکنان کی گرفتاریوں اور جبری گمشدگیوں کے خلاف کراچی پریس کلب پر دو روزہ 4 اور 5 اگست علامتی بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’دفاترپرمسلسل غیرقانونی چھاپوں، کارکنوں کی بلاجواز گرفتاریوں، جبری گمشدگیوں، ایم کیوایم کی سیاسی سرگرمیوں پر غیراعلانیہ پابندیوں اور قائد ایم کیو ایم کے بیانات  پر میڈیا میں عائد غیر آئینی پابندی کے خلاف 4 اور 5 اگست کو کراچی پریس کلب پر دوپہر ایک بجے سے مغرب تک علامتی بھوک ہڑتال کی جائے گی۔

    پڑھیں : وفاق نے رینجرزکوسندھ میں اختیارات دے دیئے، دو نوٹیفکیشن جاری

    ایم کیو ایم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’دو روزہ علامتی بھوک ہڑتال میں ارکان پارلیمنٹ ، مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ذمہ داران اور شہداء ، اسیر لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ شرکت کریں گے‘‘۔ علامتی بھوک ہڑتال جمعرات کو دوپہرایک بجے سے مغرب تک کی جائے گی تاہم جمعے کے روز بھی یہی سلسلہ جاری رہے گا۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے وکلاء، انسانی حقوق کی تنظیموں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے شرکت کی اپیل کی گئی ہے تاہم ایم کیو ایم نے سماجی تنظمیوں اور صحافی برادری سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس ضمن میں اپنی آواز بلند کرتے ہوئے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔

    مزید پڑھیں : الطاف حسین کی تقریرپرپابندی، ایم کیوایم کی بھوک ہڑتال

    دوسری جانب وفاقی وزارت داخلہ نے رینجرز کے خصوصی اختیارات اور قیام میں توسیع کے حوالے سے سندھ حکومت کے خط کو من وعن تسلیم کرتے ہوئے دو نوٹیفکشن جاری کیے ہیں۔

    جس کے مطابق رینجرز کے قیام میں ایک سال کے قیام کی مدت میں اضافہ کیا گیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ ’’اندرون سندھ میں رینجرز صرف پولیس کی معاونت کے لیے موجود رہے گی‘‘ تاہم دوسرے نوٹیفکشن میں کہا گیا ہےکہ  رینجرز کراچی کے کسی بھی علاقے میں سیاسی اور سرکاری دفاتر میں کارروائی کی مجاز ہوگی اور گرفتار کیے گیے ملزمان کو 90 روز رکھنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

     

  • رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف ایم کیو ایم کا پریس کلب پراحتجاجی مظاہرہ

    رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف ایم کیو ایم کا پریس کلب پراحتجاجی مظاہرہ

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) نے نامزد مئیر وسیم اختر اور رؤف صدیقی کی گرفتاری کے خلاف پریس کلب کے باہراحتجاجی مظاہرہ کیا۔ مطاہرے میں مرد و خواتین کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔

    MQM1

    اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے سوال کیا کہ آئین کی خلاف ورزی پر سوموٹو کیوں نہیں لیا جارہا، انہوں نے کہا کہ وسیم اختر کو مئیرکی نامزدگی سے دستبردار نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے سامنے نامزد مئیر وسیم اختر اور ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی کی گرفتاری کے خلاف ایم کیو ایم نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    MQM2

    مظاہرے میں گرفتاررہنماؤں کے اہل خانہ، منتخب بلدیاتی نمائندوں، رہنماؤں اور کارکنان نے بینرز اٹھائے رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

    ایم کیو ایم رہنماؤں نے اپنے خطاب میں وسیم اختر اور رؤف صدیقی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر وسیم اختر کو رہا نہ کیا گیا تو ایم کیو ایم اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کی ضمانت کے لیے اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کر لیا ہے۔ نامزد ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ نے کہا کہ ہمیں عدالتوں پر اعتماد ہے، دونوں رہنما جلد عوام کے درمیان ہوں گے۔

    MQM3

    اس موقع پر رؤف صدیقی کی صاحبزادیوں اور دیگراہل خانہ نے بھی ارباب اختیار سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اگر رہنماؤں کی رہائی نہ ہوئی تو ایم کیو ایم احتجاج کے دائرے کو وسیع کردے گی۔

     

  • وحید الزمان کرپشن میں ملوث تھے، چیئرمین اے پی ایم ایس او سرفرازصدیقی

    وحید الزمان کرپشن میں ملوث تھے، چیئرمین اے پی ایم ایس او سرفرازصدیقی

    کراچی : اے پی ایم ایس او نے سابق چیئرمین وحید الزماں پر کرپشن کا الزام لگادیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین اے پی ایم ایس او سرفراز صدیقی نے کہا ہے کہ پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کرنے والے اے پی ایم ایس او کے سابق چیئرمین وحید الزمان اختیارات کے ناجائز استعمال اورکرپشن میں ملوث تھے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی پریس کلب میں اے پی ایم ایس او کی مرکزی کابینہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    سرفراز صدیقی نے کا کہنا تھا کہ وحید الزماں کی کرپشن کے باعث متحدہ قومی موومنٹ نے اے پی ایم ایس او کی پوری کابینہ کو تحلیل کیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وحید الزماں جس ٹولے میں گئے ہیں وہاں انہیں رسوائی کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا۔

     

  • کراچی پریس کلب پرنامعلوم افراد کا جاگ ٹی وی کی گاڑی پر حملہ

    کراچی پریس کلب پرنامعلوم افراد کا جاگ ٹی وی کی گاڑی پر حملہ

    کراچی : نامعلوم افراد نے کراچی پریس کلب پر جاگ ٹی وی کی گاڑی پر حملہ کرکے پتھراوٴ کیا اور جاگ ٹی وی کی گاڑی کو آگ لگا دی، مشتعل افراد کیمرہ بھی چھین کر لے گئے۔

    پولیس کے مطابق جاگ ٹی وی کاعملہ اور ڈی ایس این جی وین کے ہمراہ پریس کلب کے باہر اپنی صحافتی ذمہ داریاں اداکررہا تھا کہ چند نامعلوم مشتعل افراد نے عملے اوروین پرحملہ کردیااورنہ صرف وین موجودعملے کو تشددکانشانہ بنایابلکہ وین کوشدیدنقصان پہنچایا۔

    نامعلوم افراد نے کراچی پریس کلب پر حملہ کیا اور شدید پتھراؤ بھی کیا جس سے پریس کلب کے اندر موجود صحافی بھی زخمی ہوگئے۔ نامعلوم افراد کوریج کرنے پرکیمرہ مین سے کیمرہ بھی چھین کر فرار ہوگئے۔

    واقعے کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر ہوائی فائرنگ کی جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں، ملوث عناصر کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی پر یس کلب کے باہرمشتعل افرادکی جانب سے جاگ ٹی وی کی ڈی ایس این جی وین اورعملے پرحملے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے اوراسے آزادی صحافت کے منافی قراردیاہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ میڈیاہاؤسز،صحافیوں اوران کے آلات کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت اورانتظامیہ کی ہے تاہم ایسامحسوس ہوتاہے کہ حکومت اورانتظامیہ اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ونااہل ثابت ہوئے ہیں جس کے باعث صحافیوں میں شدیدمایوسی عدم تحفظ پیداہورہاہے۔

     

  • جارج گیلوے کا الطاف حسین کے خلاف بیان پر ایم کیوایم کا احتجاج

    جارج گیلوے کا الطاف حسین کے خلاف بیان پر ایم کیوایم کا احتجاج

    کراچی: برطانوی رکن پارلیمنٹ جارج گیلوے کی جانب سے الطاف حسین کے خلاف بیان پرایم کیوایم نے شدید احتجاج کیا ہے۔

    برطانوی رکن پارلیمنٹ جارج گیلوے کا الطاف حسین کے خلاف بیان ایم کیوایم کے رہنماوں کے لیے برہمی کا سبب بن گیا۔

     ایم کیوایم کے رہنما کراچی پریس کلب پہنچے  اور جارج گیلوے کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہارکیا، حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا جارج گیلوے کے تمام الزامات جھوٹے ہیں۔

    ایم کیوایم کے رہنما قمر منصور نے اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا جارج گیلوے برطانیہ میں جماعت اسلامی طرز کی سیاست کر رہے ہیں۔

    ایم کیوایم رہنماوں کا کہنا تھا ماضی میں بھی ایم کیوایم پر بغاوت کے الزامات لگے اور غداری کے سرٹیفیکیٹس دیئے گئےلیکن سب جھوٹ ثابت ہوا۔

  • کراچی: پریس کلب کے سامنے مذہبی تنظیموں میں تصادم

    کراچی: پریس کلب کے سامنے مذہبی تنظیموں میں تصادم

    کراچی:فرانسیسی میگزین میں چھپنے والے توہین آمیزخاکوں کی اشاعت پراحتجاج کرتی دو مذہبی تنظیمیں کراچی پریس کلب کے سامنے آپس میں لڑپڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق لڑائی ایک مذہبی سیاسی جماعت اورایک مذہبی طلبہ تنظیم کے کارکنوں کے درمیان لڑائی ہوئی جس کے نتیجے میں دو کارکن زخمی ہوئے، زخمی کارکنوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پرپولیس اہلکار بھی موجود تھے لیکن صورتحال پرقابو پانے کے لئے ان کی جانب سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔

    جھگڑے کی وجہ آپس میں تلخ جملوں کا تبادلہ بتائی جارہی ہے۔

    اس موقع پردونوں جماعتوں کے کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی اورصورتحال کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے پریس کلب کے سینئر اراکین اور دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے مداخلت کرکے معاملہ رفع دفع کرایا۔

    بعد ازاں ایک جماعت اپنے کارکنوں کے ہمراہ موقع سے روانہ ہوگئی جس سے جائے وقوعہ پرپھیلا اشتعال ختم ہوگیا۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی میگزین’چارلی ہیبڈو‘میں توہین آمیزخاکوں کی اشاعت کے خلاف ملک بھرمیں مظاہرے کیے جارہے ہیں۔