Tag: karachi school

  • کراچی، اسکول میں خواتین اساتذہ پر تشدد اور ہراسانی کا معاملہ، ایک ملزم گرفتار

    کراچی، اسکول میں خواتین اساتذہ پر تشدد اور ہراسانی کا معاملہ، ایک ملزم گرفتار

    کراچی کے نجی اسکول میں خواتین اساتذہ پر تشدد اور ہراسانی کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس نے واقعے میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار شخص اسکول کی طالبہ کا والد اور مقدمے میں نامزد ہے، مقدمے میں نامزد پولیس اہلکار ہیڈ کانسٹیبل حفیظ تاحال گرفتار نہیں ہوسکا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ہیڈ کانسٹیبل حفیظ فرانزک میں تعینات اور زیر تربیت ہے، پولیس اہلکار کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز بھی کردیاگیا، گرفتاری کی کوششیں بھی جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس اہلکار نے رشتے داروں کیساتھ ملکرنجی اسکول کی اساتذہ پر تشدد کیا تھا، جمشید کوارٹر پولیس نے گزشتہ روز واقعے کا مقدمہ درج کرلیا تھا۔

    مبینہ پولیس اہلکار عبدالحفیظ نے اپنی بچی کے معاملے پر اسکول میں داخل ہوکر ایک خاتون ٹیچر کو تھپڑ مارے تھے، ان کا نقاب پھاڑا اور بدترین تشدد کانشانہ بنایا تھا، واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی تھی۔

    کراچی کے نجی اسکول کی انتظامیہ نے خاتون ٹیچر پر تشدد کیخلاف قانونی کارروائی کے لئے پولیس کو درخواست جمع کرادی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ اسکول طالبہ اپنی والدہ، والد اور ماموں کے ساتھ اسکول آئی، پولیس اہلکار عبدالحفیظ پستول کے زور پر زبردستی اسکول میں داخل ہوا۔

    درخواست کے مطابق پولیس اہلکار عبدالحفیظ نے اسکول کی دیگر ٹیچرز کو تشدد کا نشانہ بنایا، اسکول انتظامیہ نے پرامن طریقے سے اسے سمجھانے کی کوشش بھی کی مگر وہ نہ مانا۔

    درخواست ملنے کے بعد اعلیٰ پولیس افسران نے واقعے کا نوٹس لے کر معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا تھا۔

  • کراچی: نجی اسکول میں ڈکیتی، ملزمان کمپیوٹرز، اے سی  سمیت دیگر سامان لوٹ کر فرار

    کراچی: نجی اسکول میں ڈکیتی، ملزمان کمپیوٹرز، اے سی سمیت دیگر سامان لوٹ کر فرار

    کراچی : کلفٹن میں واقع نجی اسکول میں ڈکیتی کی واردارت کے دوران ملزمان کمپیوٹرز ، اے سی اور جنریٹر سمیت دیگر سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن میں نجی اسکول میں ڈکیتی کی واردارت پیش آئی ، جہاں ملزمان نے رات گئے نجی اسکول میں گھس کر چوکیدار کو یرغمال بنایا اور اسلحے کے زور پر تشدد کیا۔

    ملزمان نے چوکیدار کو کلاس روم میں بند کرکے اسلحہ بھی چھین لیا اور 7کمپیوٹر، اے سی اور جنریٹر لے کر فرار ہوگئے۔

    بعد ازاں زخمی چوکیدار کو اسپتال منتقل کردیا گیا اور اسکول انتظامیہ کی جانب سے پولیس کو اندراج مقدمہ کی درخواست دے دی گئی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ نیو کراچی دو منٹ چورنگی کے قریب چار ملزمان نے نجی بینک میں داخل ہو کر اسلحے کے زور پر بینک اسٹاف اور سیکیورٹی عملے کو یرغمال بنایا اور نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔

    اس موقع پر دو سیکیورٹی گارڈز نے مزاحمت کی کوشش کی تو ملزمان نے رائفل کے بٹ مار کر انھیں زخمی کردیا تھا۔

  • کراچی  : اسکول کے پہلے ہی دن نویں جماعت کی طالبہ سیڑھیوں سے گر کر جاں بحق

    کراچی : اسکول کے پہلے ہی دن نویں جماعت کی طالبہ سیڑھیوں سے گر کر جاں بحق

    کراچی : نجی اسکول کی نویں جماعت کی طالبہ مبینہ طورپر سیڑھیوں سے گر کر جاں بحق ہوگئی، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی پرائیویٹ اسکولزمنصوب صدیقی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقےگلبرگ میں نجی اسکول کی نویں جماعت کی طالبہ مبینہ طورپر سیڑھیوں سے گر کر جاں بحق ہوگئی، ،ایس ایس پی سینٹرل عارف اسلم راؤ کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کر رہےہیں، واقعہ کب اور کیسے پیش آیا ،معلومات لے رہےہیں۔

    عارف اسلم راؤ نے کہا والدین بچی کو پہلے ایک اسپتال پھر دوسرے اسپتال لیکر گئے، جب تک والدین سےملاقات نہ ہومکمل تفصیلات نہیں بتاسکتے۔

    ایس ایچ او گلبرگ کا کہنا ہے کہ 15سال کی اریبہ آصف نویں جماعت کی طالبہ تھی۔

    نجی اسکول مالک محمد آصف خان نے اپنے بیان میں کہا طالبہ اریبہ سیڑھیاں چڑھتے ہوئے گر گئی تھی،طالبہ کوفوراً نجی اسپتال منتقل کیاگیا تھا ، نجی اسپتال کے ڈاکٹر نےبتایا بچی انتقال کرگئی۔

    محمد آصف خان نے بتایا کہ طالبہ اریبہ صبح پونے 8بجے اسکول آئی تھی،کورونا کے باعث بچوں کی تعداد انتہائی کم تھی، بچی جس سیڑھی سے گری وہ 6اسٹیپس پرمشتمل ہے، بچی کے والدین کو بھی فوری بلایا گیاتھا۔

    پولیس نے اسکول انتظامیہ کے ایک شخص کوحراست میں لے لیا جبکہ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے نجی اسکول کی سیڑھیوں سے گرکر طالبہ کی موت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی پرائیویٹ اسکولزمنصوب صدیقی سے فوری واقعےکی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    وزیرتعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ تحقیقات کی جائیں واقعہ کیسے پیش آیا، اسکول انتظامیہ نےفوری طور پر بچی کواسپتال کیوں نہ پہنچایا۔

    ڈی جی پرائیویٹ اسکول منصوب صدیقی نے کہا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹرز پر مشتمل 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹرزاسکول پہنچ گئے ،حقائق کی تحقیقات کررہے ہیں۔

  • طالب علم کی ہلاکت، پولیس کا جائے وقوعہ کا جائزہ، اسکول اسٹاف کا بیان قلم بند

    طالب علم کی ہلاکت، پولیس کا جائے وقوعہ کا جائزہ، اسکول اسٹاف کا بیان قلم بند

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے سمن آباد میں ایک اسکول میں حبیب اللہ نامی بچے کی موت کا معمہ دو دن بعد بھی حل نہ ہو سکا، ایس پی لیاقت آباد نے جائے حادثہ کا دورہ کر کے دھکا دیے جانے کے خیال کو مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سمن آباد کے میٹرو پولس اسکول میں بچے کی موت کو دو دن گزر گئے ہیں لیکن حادثہ کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی، ایس پی لیاقت آباد شبیر بلوچ نے دعویٰ کیا ہے کہ اتنی اونچی دیوار سے دھکا دینا بچوں کا کام نہیں۔

    [bs-quote quote=”پولیس نے اسکول کے چوکیدار، ٹیچرز اور دیگر اسٹاف کے بیانات بھی قلم بند کر لیے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پولیس نے اسکول کے چوکیدار، ٹیچرز اور دیگر اسٹاف کے بیانات بھی قلم بند کر لیے۔ ایس پی شبیر بلوچ نے کہا کہ بچے نے خود چھلانگ لگائی یا اس کا پاؤں پھسلا۔

    اسکول ٹیچر نے انکشاف کیا کہ گیارہ سال کا حبیب اللہ ایپی لیپسی کا مریض تھا، اکثر صبح میں طبیعت بگڑ جاتی تھی، اسکول پرنسپل نے کہا کہ اگر بچے کی موت کے وہ قصور وار نکلیں تو انھیں بھی یہاں سے دھکا دے دیا جائے۔

    قبل ازیں ایس پی لیاقت آباد شبیر بلوچ جب میٹرو پولس اسکول پہنچے تو انھوں نے طالبِ علم حبیب اللہ کی کلاس سے چھت تک کا جائزہ لیا اور دعویٰ کیا کہ حبیب اللہ نے خود چھلانگ لگائی۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: اسکول کی چھت سے گر کر جاں بحق ہونے والے بچے کی موت معمہ بن گئی


    دوسری طرف اسکول انتظامیہ نے بھی اب تک سی سی ٹی وی دی نہ اہلِ خانہ نے واقعے کی ایف آر درج کرائی ہے، پوسٹ مارٹم کے بغیر ہی بچے کی تدفین بھی سوالیہ نشان ہے۔

    پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے بھی پوری کوشش کی جا رہی ہے کہ گیارہ سالہ بچے کی موت کو خود کشی قرار دے دیا جائے۔

  • کورنگی میں کے ڈی اے نے نجی اسکول کی عمارت مسمار کردی

    کورنگی میں کے ڈی اے نے نجی اسکول کی عمارت مسمار کردی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں نجی اسکول کی عمارت ڈھا دی گئی۔ اسکول میں زیر تعلیم بچے سراپا احتجاج بن گئے اور انصاف کا مطالبہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں قائم نجی اسکول آئیڈیل پبلک اسکول کی عمارت کو ڈھا دیا گیا۔ اسکول گرانے کے خلاف طلبہ و طالبات نے احتجاج شروع کردیا۔

    school-4

    احتجاجی طلبا کا کہنا تھا کہ اسکول بلا جواز گرایا گیا ہے۔ وزیر تعلیم سندھ صورتحال کا نوٹس لیں۔

    کوئی اسکول موجود نہیں

    اس بارے میں جب اے آر وائی نیوز نے ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ جمیل احمد بلوچ سے گفتگو کی تو انہوں نے بتایا کہ یہاں کوئی اسکول ہی موجود نہیں۔ ’یہ ڈمی اسکول ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوٹس پر ہم علاقے میں گئے۔ اہل علاقہ سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی اسکول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈمی لوگوں کے ڈمی بچے ہیں جنہیں یونیفارم پہنا کر کھڑا کر دیا گیا ہے۔

    جمیل احمد کا کہنا تھا کہ اسکول سے متعلق ہمارے پاس کوئی کاغذات نہیں پہنچے۔ ہم نے نوٹس دیا، جس پر ہمیں جعلی کاغذات دکھائے گئے، اس کے بعد ہم نے کارروائی کی۔ جب ہم وہاں گئے تو کوئی بچہ موجود نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ انکوائری میں ساری صورتحال واضح ہوجائے گی۔ اسکول کے معاملات دیکھنے والی انتظامیہ صورتحال کا نوٹس لے۔

    اسکول کی رجسٹریشن کا عمل جاری

    دوسری جانب اسکول کی پرنسپل نورین کا مؤقف ہے کہ انہوں نے زمین خرید کر اسکول بنایا تھا۔ ان کے مطابق انہیں کے ڈی اے کی جانب سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ ’کے ڈی اے نوٹس بھیجتا تو ہم دستاویزات دکھاتے‘۔

    انہوں نے بتایا کہ اسکول کو گزشتہ رات گرایا گیا۔ صبح جب وہ اسکول پہنچے تو انہیں واقعے کا علم ہوا۔

    school-3

    پرنسپل نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اسکول کی رجسٹریشن نہیں ہوئی تاہم ان کے مطابق رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔

    انہوں نے حکومت سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی:پرائیوٹ اسکولوں کیلئے11نکاتی سیکیورٹی پلان تشکیل

    کراچی:پرائیوٹ اسکولوں کیلئے11نکاتی سیکیورٹی پلان تشکیل

    کراچی: پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن نے گیارہ نکاتی سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا ہے۔

    سانحۂ پشاور کے بعد ملک بھر کے تعلیمی اداروں کے سیکیورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں، مختلف شہروں میں سیکیورٹی انتظامات کئے جارہے ہیں کیوں کہ صرف دو دن باقی چھٹیاں ختم ہونے میں رہ گئے ہیں ۔

    کراچی میں بھی پرائیوٹ اسکولوں کیلئے گیارہ نکاتی سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے، چیئرمین آل پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن سندھ نے کہا کہ طلبہ و طالبات کو فوری طور پر اسکول کارڈ جاری کئے جائیں، مالی طور پر مستحکم نجی تعلیمی ادارے اپنے طور پر بھی سیکیورٹی کے موثر انتظامات کریں گے۔

    سید خالد شاہ کا کہنا تھا کہ تمام اسکولوں کے اطراف سے پارکنگ اورکھانے پینے کے اسٹال ختم کردیئے جائیں، کسی بھی ہنگامی صورتحال میں متعلقہ پولیس اسٹیشن میں اطلاع دی جائے، اسکول کے اندر جانے کی کسی کو اجازت نہیں ہوگی۔

    معلومات کے حصول کیلئے کاونٹر بنائے جائیں، تمام معلومات کھڑکی کاونٹر سے حاصل کی جائیں، طلبہ و طالبات کسی بھی غیر متعلقہ فرد سے گفتگو سے گریز کریں جبکہ پک اینڈ ڈراپ سروس کے نظام کو بھی موثر بنایا جائے۔