Tag: karachi school attack

  • کراچی:گلشن اقبال اسکول حملہ کیس میں پیشررفت، 5مشتبہ افراد گرفتار

    کراچی:گلشن اقبال اسکول حملہ کیس میں پیشررفت، 5مشتبہ افراد گرفتار

    کراچی : شہرِقائد میں گلشن اقبال اسکول پر کریکر حملہ کرنے والے ملزمان کی گرفتاری کے لئے پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے مارے، پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے 5مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

    آئی جی سندھ کی جانب سے گلشن اقبال میں اسکول پر ہونے والے کریکر حملے کی تحقیقات کے لئے پولیس افسران پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی تھی، جس نے رات گئے گلشن اقبال،ابوالحسن اصفہانی روڈ،سہراب گوٹھ ،گبول ٹاؤن اور دیگر مقامات پر کاروائی کر کے پانچ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق کریکر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کا سراغ لگالیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی نے گلشن اقبال میں گذشتہ روز دستی بم حملوں سے متاثر ہونے والے اسکولو ں کا دورہ کیا اور سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا،

    انہوں نے کہا کہ اسکولوں کی سیکیورٹی مزید بہتر بنا رہے ہیں جبکہ اسکول انتظامیہ سے بھی درخواست ہے کہ سی سی ٹی وی کیمرے بہتر بنائیں، انہوں نے بتایا کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہے۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک سیون میں صبح سویرے دو نجی اسکولز پر نامعلوم افراد نے کریکر حملے کیے، کریکر حملے کے وقت اسکولز بند ہونے کی وجہ سے کوئی بچہ موجود نہیں تھا، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    حملے کے بعد دہشت گردوں کی جانب سے اسکول کے اطراف میں دھمکی آمیز پمفلٹ بھی تقسیم کیے گئے، جس میں حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پھانسیاں بند کرو ورنہ مزید حملے بھی کیے جائیں گے۔

  • تعلیم دشمن عناصر ملک کا مستقبل تاریک کرنا چاہتے ہیں، الطاف حسین

    تعلیم دشمن عناصر ملک کا مستقبل تاریک کرنا چاہتے ہیں، الطاف حسین

    لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کراچی میں اسکولوں پر کریکر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم دشمن عناصر ملک کا مستقبل تاریک کرنا چاہتے ہیں۔

    قائدالطاف حسین نے کراچی میں گلشن اقبال بلاک 7 میں واقع اسکولوں بیکن ہائی اسکول اوربیکن لائٹ اسکول پر دہشت گردوں کی جانب سے دستی بموں کے حملوں کی شدید مذمت کی ہے، الطاف حسین نے کہا کہ پشاورمیں آرمی پبلک اسکول پر طالبان دہشت گردوں کے سفاکانہ حملے اورمعصوم بچوں کے قتلِ عام کے بعد دہشت گردوں کی جانب سے کراچی میں بھی اسکولوں پر دہشت گردوں کے حملوں کا خطرہ تھا لیکن اس کے باوجود بھی صوبائی حکومت کی جانب سے کراچی کے اسکولوں کے تحفظ اور کراچی کے اسکولوں کے معصوم بچوں کو دہشت گردوں کے حملوں سے محفوظ رکھنے کیلئے مناسب اقدامات نہیں کئے گئے اور آج درندہ صفت دہشت گردوں نے گلشن اقبال بلاک 7میں اسکولوں پر دستی بم پھینکے اور باآسانی فرار ہوگئے۔

    الطاف حسین نے اسکولوں پر ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جو سفاک دہشت گرد اسلام کے نام پر اسکولوں کے معصوم بچوں کو اپنی دہشت گردی کانشانہ بنارہے ہیں وہ نہ اسلام کے دوست ہیں اورنہ ہی مسلمانوں کے بلکہ یہ سفاک عناصر انسانیت کے کھلے دشمن ہیں اوریہ عناصر کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

    الطاف حسین نے کہا کہ میڈیا پر آنے والی اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں نے وہاں داعش کے ہینڈ بل بھی پھینکے ہیں، جوچیخ چیخ کر کراچی میں داعش کی موجودگی کاپتہ دے رہے ہیں لیکن ہمارے حکمران اب بھی حالتِ انکار میں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر خدانخواستہ کراچی کے کسی بھی اسکول پر آرمی پبلک اسکول حملے جیسا کوئی واقعہ ہوا تو حکمراں اس کے ذمہ دارہوں گے، الطاف حسین نے ایک بار پھر حکومت اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں اسکولوں کے تحفظ کیلئے فی الفوراقدامات کئے جائیں، اسکولوں کے اساتذہ کو فی الفوراسلحہ کے لائسنس دیئے جائیں اور ریاستی وسائل کو بروئے کار لاکر ان دہشت گردوں کا قلع قمع کیاجائے۔

    الطاف حسین نے بیکن ہائی اسکول اوربیکن لائٹ اسکول اوردیگرقریبی اسکولوں میں زیرتعلیم بچوں ، ان کے والدین اوران اسکولوں کی انتظامیہ سے ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، میں اور میرے ساتھی ان کے ساتھ ہیں۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ دہشتگردوں کی جانب سے اسکولوں پر حملے نے کراچی کے شہریوں کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے وزیرِاعظم نواز شریف اور وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار سے مطالبہ کیا کہ وہ اسکولوں پر کریکر حملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور کراچی سمیت ملک بھر میں اسکولوں، کالجوں ، یونیورسٹیوں اور دیگر تعلیمی اداروں کے طلبہ کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنائیں۔

  • کراچی: گلشن اقبال کے 2اسکولوں پر دستی بم حملے

    کراچی: گلشن اقبال کے 2اسکولوں پر دستی بم حملے

    کراچی: صبح سویرے شہرِقائد  میں گلشن اقبال کے دو نجی اسکولز میں نامعلوم افراد کریکر پھینک کر فرار ہوگئے، اسکول بند ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک سیون میں صبح سویرے دو نجی اسکولز پر نامعلوم افراد نے کریکر حملے کیے، کریکر حملے کے وقت اسکولز بند ہونے کی وجہ سے کوئی بچہ موجود نہیں تھا، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    حملے کے بعد دہشت گردوں کی جانب سے اسکول کے اطراف میں دھمکی آمیز پمفلٹ بھی تقسیم کیے گئے، جس میں حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پھانسیاں بند کرو ورنہ مزید حملے بھی کیے جائیں گے۔

    کریکر حملوں کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری متاثرہ اسکولز پہنچ گئی، ڈی جی رینجرزمیجرجنرل بلال اکبر نے بھی اسکول کا دورہ کیا، ڈی جی رینجرز نے دونوں اسکولوں کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا، والدین سے ملاقات کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔

    ڈی آئی جی پولیس منیر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ دستی بم حملہ بظاہر اسکول پر نہیں کیا گیا تھا بلکہ ایک ہی اسکول کے 2 سیکشنز کی درمیانی سڑک پر دھماکا ہوا، سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد ملزمان کا تعین کرلیا جائے گا۔

    وزیرِ تعلیم سندھ نثار کھوڑو نے اسکولز پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    یاد رہے کہ کراچی میں آج صبح سویرے 2 ملزمان اعظم اور عطااللہ کو پھانسی دی گئی ہے جن کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    واضح رہے کہ وزیرِاعظم نے سانحہ پشاور کے بعد پھانسی پر عائد پابندی ختم کر دی تھی، جس کے بعد سے اب تک کئی خطرناک مجرموں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔

    گزشتہ روز 16 دسمبر کو پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گرد حملے میں 130 سے زائد بچوں سمیت 150 افراد شہید ہوگئے تھے۔