Tag: Karachi Teachers Protest

  • کراچی، پروفیسر اور لیکچررز کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج، متعدد گرفتار

    کراچی، پروفیسر اور لیکچررز کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج، متعدد گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں پریس کلب پر پروفیسر اور لیکچررز کی جانب سے مطالبات کی منظوری کے لیے جاری احتجاج پر پولیس ٹوٹ پڑی، متعدد اساتذہ کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پروفیسر اور لیکچررز نے مطالبات کی منظوری کے لیے احتجاج جاری تھا، مظاہرین نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی تو پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش پر متعدد اساتذہ کو گرفتار بھی کرلیا۔

    سپلا رہنما کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے 15 سے زائد اساتذہ کو گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار شدگان میں 8 خواتین لیکچررز بھی شامل ہیں۔

    اساتذہ کا کہنا ہے کہ احتجاج ختم نہیں ہوگا پریس کلب پر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا ہے، اجلاس میں تدریسی عمل معطل کرنے سے متعلق لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن پے اسکیل کے لیے احتجاج کررہی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں بھی سندھ کے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ نے ٹائم اسکیل، ملازمتیں مستقل کرنے اور پروموشن کے سلسلے میں کراچی پریس کلب پر احتجاج کیا تھا۔

  • کراچی: احتجاج کرنے والے اساتذہ پرلاٹھی چارج ،واٹرکینن کا استعمال

    کراچی: احتجاج کرنے والے اساتذہ پرلاٹھی چارج ،واٹرکینن کا استعمال

    کراچی : تخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف بلاول ہاؤس کراچی کے قریب دھرنے پر بیٹھے اساتذہ کو پولیس نے پہلے پانی سے نہلایا اور پھرلاٹھی چارج کیا، ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی نے واقعہ کی مذمت کی ہے۔

    کراچی سمیت سندھ بھرسے آئے اساتذہ گزشتہ کئی روز سے کراچی کےعلاقے بوٹ بیسن پر دھرنا دیئے ببیٹھے تھے، سندھ حکومت کے رویئے سے تنگ آکر اساتذہ نے بلاول چورنگی پر اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا تو پولیس ٹیچرز پر ٹوٹ پڑی اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    پولیس نےمظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پانی کی توپ سے پانی پھینکا اور لاٹھی چارج کیا جبکہ تیس اساتذہ کو گرفتار کرکے مقدمہ قائم کر دیا۔

    پولیس کی کارروائی کے بعد مظاہرین واپس بوٹ بیسن کی طرف لوٹے تو وہاں پربھی پولیس کی بھاری نفری موجود تھی، پولیس نے مظاہرین کی جانب سے بوٹ بیس پرلگایا گیا کیمپ بھی اکھاڑ پھینکا۔

    ایم کیو ایم کے اراکین سندھ اسمبلی نےاستاذہ پر تشدد اور توہین آمیز رویہ کو ناانصافی قرار دیتے ہوئے واقعہ کی شدید مذمت کی۔