کراچی: پرانا حاجی کیمپ کے قریب سومرو گلی میں لکڑی کے گودام میں رات 1 بجے کے قریب لگنے والی آگ بالاخر بجھ گئی، آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری ٹمبرمارکیٹ اور قریبی عمارتوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ فائربریگیڈ حکام نے گودام میں لگنے والی آگ کو تیسرے درجے کی قرار دیکرشہر بھر سے فائر ٹینڈرز کو طلب کئے اورپوری رات آگ بجھانے میں مصروف رہے۔
دوسری جانب آگ سے متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ فائرٹینڈرکی نا اہلی کی وجہ سے پیش آیا، اگر فائر ٹینڈرز بروقت کارروائی کرتے تو اتنا زیادہ نقصان نہ ہوتا، گھنٹوں سے لگی آگ کے باعث کروڑوں کی لکڑی اور دیگر سامان جل کر راکھ ہو گئی ہے۔
چیف فائر آفسیر احتشام الدین کا کہنا ہے کہ یہ کہنا غلط ہے کہ فائر ٹئنڈر دیر سے پہنچے تھے، فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر موجود تھیں اور آگ بجھانے میں مصروف تھیں لیکن آگ اتنے بڑے پیمانے پر لگی کہ ہماری گاڑیاں نہ ہونے کے برابر محسوس ہو رہی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 11 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پرقابو پالیا گیا ہے تاہم کولنگ کا عمل جاری ہے جس میں 2 سے 3 گھنٹے لگ جائیں گے۔
ڈپٹی چیف فائر آفیسر سید امتیاز افضل کا کہنا ہے کہ پرانا حاجی کیمپ میں لکڑی کے گوداموں اوررہائشی عمارتوں پر لگنے والی آگ پرقابو پالیا گیا ہےجبکہ کولنگ کا عمل جاری ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پرٹمبرمارکیٹ میں آتشزدگی کےحوالےسے تحقیقاتی کمیٹی کمشنرکراچی اورایڈمنسٹریٹرکراچی پرمشتمل ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ کمیٹی فوری طور پر آگ سے ہونیوالے نقصان کا تخمینہ لگائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ٹمبر مارکیٹ میں ہونے والے نقصان کا زیادہ سے زیادہ ازالہ کرے گی۔