کراچی : محکمہ ریلوے نے کراچی میں ٹرینوں کے تصادم کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، وزیر ریلوے نے انکوائری باہتر گھنٹے میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہیں، گزشتہ روز ٹرین حادثے میں بائیس افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی ٹرین حادثے میں بائیس انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دارکون؟حادثہ کیسے اور کیوں پیش آیا، غلطی ڈرائیور کی ہے یا کسی اور کی، تحقیقات کے لئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹرآف ریلویز میاں ارشد کی سربراہی میں کمیٹی آج سے کام شروع کرے گی، انکوائری چار روز تک جاری رہے گی، ٹرین کے زخمی ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور سے بھی معلومات حاصل کی جائیں گی۔
عینی شاہدین بھی اپنے بیانات ڈویژنل سپریٹنڈنٹ ریلوے کراچی آفس میں قلمبند کرواسکتے ہیں۔
کمیٹی باہتر گھنٹے میں حادثے کی ابتدائی رپورٹ مکمل کرکے وزارت ریلوے کو پیش کرے گی، حادثے کی تفصیلی رپورٹ آٹھ روز میں مکمل کرلی جائے گی ۔
یاد رہے گزشتہ روز لانڈھی میں فرید ایکسپریس اور زکریا ایکسپریس میں تصادم ہوا، تصادم کے نتیجے میں 22 افراد جاں بحق اور 60 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق دونوں ٹرینیں پنجاب سے کراچی آرہی تھیں جبکہ زکریا ایکسپریس نے فرید ایکسپریس کو پیچھے سے ٹکر ماری، حادثے کے نتیجے میں ٹرین کی تین بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں اور ٹرین کا ملبہ پٹری کے اطراف بکھرگیا جبکہ فرید ایکسپریس کا انجن تباہ ہوا۔
کراچی : لانڈھی میں فرید ایکسپریس اور زکریا ایکسپریس میں تصادم ہوا، تصادم کے نتیجے میں 22 افراد جاں بحق اور 60 افراد زخمی ہوگئے امدادی کاروائی مکمل کرلی گئی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں لانڈھی کے علاقے قذافی ٹاؤن کے قریب فرید ایکسپریس اور زکریا ایکسپریس آپس میں ٹکرا گئیں، جس کے باعث 22 افرادجاں بحق جبکہ 60 افراد زخمی ہوئے، زخمی اور جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں جبکہ زخمیوں اور لاشوں کو جناح اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، جناح اسپتال انتظامیہ نے خون کے عطیات کی اپیل کی ہے۔
حادثے کی کوئی وجہ سامنے نہیں آسکی جبکہ زخمیوں کو لوگ اپنی مدد آپ کے تحت بھی ہسپتال منتقل کررہے ہیں، رینجرز ، پولیس اور پاک فوج کے جوان امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق دونوں ٹرینیں پنجاب سے کراچی آرہی تھیں جبکہ زکریا ایکسپریس نے فرید ایکسپریس کو پیچھے سے ٹکر ماری، حادثے کے نتیجے میں ٹرین کی تین بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں اور ٹرین کا ملبہ پٹری کے اطراف بکھرگیا جبکہ فرید ایکسپریس کا انجن تباہ ہوا۔
حادثے میں زکریا ایکسپرس کا انجن متاثر ہوا جبکہ فرید ایکسپریس کی 4 سے 5 بوگیاں شدید متاثر ہوئیں، بوگیوں کو ہٹانے کیلئے کرینیں پہنچ گئیں ہیں بوگیوں کو کاٹ کر زخمیوں کو نکالا جارہا ہے۔
ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ 60 زخمیوں کو جناح اسپتال لایا گیا ، جن میں سے پانچ کی حالت تشویشناک ہیں۔جناح اسپتال کے ایم ایل او کے مطابق جناح اسپتال میں 20 افراد کی لاشیں لائی گئیں تاہم 2 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو نکالا گیا، حکومت کی جانب سے کوئی مشینری نہیں بھیجی گئی۔
رسیکیو اہلکار کاکہنا ہے کہ لوگ اپنے گھروں سے اوزار لائے، وقت پر حکومتی نمائندے ایکشن میں آجاتے تو قیمتی جانوں کا ضیاع کم ہوتا۔
ریسکیو آپریشن مکمل ہونے تک کراچی سے اندرون ملک جانے والی ٹرینوں کو آمدورفت روک دی گئی ہے۔
ڈی سی او ریلوے ناصر عزیز کا کہنا ہے کہ پہلی ترجیح ریسکیو آپریشن اور ٹریک کی بحالی ہے، حادثے کی وجوہات کا تعین بعد میں کیا جائے گا، کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے، پہلی اطلاع پر عملہ واقعے کی جگہ پر پہنچ گیا اور دو کوچز کو نقصان ہوا، حادثہ کیسے پیش آیا، تحقیقات کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے لانڈھی ٹرین حادثے میں جانی نقصان پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے جناح اسپتال کی انتظامیہ کو ہداہت کردی ہے۔
ٹرین حادثہ، وزیراعظم نواز شریف اور صدر ممنون حسین کا اظہارِ افسوس
وزیر اعظم نواز شریف اور صدر ممنون حسین نے ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے، وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کراچی ٹرین حادثے کی تحقیقات کا حکم
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے 10 روز میں سانحے کی تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے جاں بحق افراد کے ورثا کے لیے 15 لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کے لیے ساڑھے 3 لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا ہے۔
خواجہ سعد رفیق حادثے کے بعد کراچی آنے کے بجائے پاناما کیس کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ چلے گئے۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حادثہ انسانی غفلت کے باعث پیش آیا۔ پیچھے سے آنے والی ٹرین کے ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور نے سنگلز کو نظر انداز کیا جس کے باعث ہولناک حادثہ ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور تاحال لا پتہ ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔ انہوں نے دوپہر تک کراچی پہنچنے کا عندیہ بھی دیا۔
جب تک آپریشن مکمل نہیں ہوتا میں یہی موجود ہو،کمشنر کراچی
کمشنر کراچی اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ جب تک آپریشن مکمل نہیں ہوتا میں یہی موجود ہو، امدادی کاروائی میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی، آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے رواں سال ستمبر میں ملتان میں بچھ ریلوے اسٹیشن پر مسافر ٹرین مال گاڑی سے ٹکرا گئی تھی، حادثے میں 5 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے، حادثے کا شکار ٹرین پشاور سے کراچی جارہی تھی۔
اسلام آباد : حکومت نے ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کے ورثاء کو 15 لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو 3 لاکھ روپے فی کس امداد دینے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق نے ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کے ورثاء کو 15 لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو 3،3 لاکھ روپے فی کس امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
Pakistan Railways announced 1.5 million PKR in compensation to families of departed soul in Khi Accident and 3 lac for injured ones.
خواجہ سعدرفیق کا کہنا ہے کہ حادثہ کی ابتدائی تحقیقات 72 گھنٹے اور تفصیلی تحقیقات 10 روز میں مکمل کرلی جائیں گی، ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور تاحال لا پتہ ہیں، ریڈ سگنل پر رکنے کی بجائے زکریا ایکسپریس کے ڈرائیور نے پہلے سے کھڑی فرید ایکسپریس کو ہٹ کیا، ڈرائیور تجربہ کار تھا سگنل کیوں نظر انداز کیے گیے جلد معلوم ہو جائے گا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ٹرین حادثہ پر دل رنج و الم میں ڈوب گیا ہے، ہم غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، کچھ غیر ذمہ دار اہلکاروں کی غفلت قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور محکمہ کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا عمران خان کچھ سکون لیں اور لوگوں کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے دیں، عمران اینڈ کمپنی اور پنڈی کا جوکر دھرنے دینگے تو کیس پر اثرانداز ہونے کی کوشش کریں گے۔
یاد رہے آج صبح کراچی میں لانڈھی کے علاقے قذافی ٹاؤن کے قریب فرید ایکسپریس اور زکریا ایکسپریس آپس میں ٹکرا گئیں، جس کے باعث 18 افرادجاں بحق جبکہ 45 افراد زخمی ہوئے، زخمی اور جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
حادثے کے نتیجے میں ٹرین کی تین بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں جبکہ فرید ایکسپریس کا انجن تباہ ہوا۔