Tag: karachi university professor killing

  • جامعہ کراچی کے پروفیسر کا قتل، تدریسی عمل دوسرے روز بھی معطل

    جامعہ کراچی کے پروفیسر کا قتل، تدریسی عمل دوسرے روز بھی معطل

    کراچی : جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسرکے قتل کے خلاف یونیورسٹی میں تدریسی عمل آج بھی معطل ہے۔

    روشنیوں کے شہر کراچی کو علم وادب کی نامور شخصیات سے محروم کرنے کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغِ عامہ سے وابستہ اسسٹنٹ پروفیسرسید وحیدالرحمان المعروف یاسر رضوی کے بہیمانہ قتل کے بعد جامعہ کی فضا سوگ میں ڈوبی ہوئی ہے۔

    جہاں علم کی لو جلتی تھی وہاں آج دُکھ کے گہرے سائے ہیں۔

    مرحوم کو گزشتہ شب آہوں اورسسکیوں میں یاسینِ آباد قبرستان میں سُپردِخاک کردیا گیا،علم کی روشن شمع بجھنے پر ہر آنکھ اشکبار ہے، ہر دل درد سے بوجھل ہے اور سوگ میں جامعہ کراچی میں تدریسی عمل آج دوسرے روز بھی معطل ہے، آج بھی جامعہ کراچی میں احتجاج کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک سولہ میں نامعلوم افراد نے کار پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر وحید الرحمان جاں بحق ہوگئے۔

    جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر کو دستگیر کے علاقے میں رہائش گاہ سے یونیورسٹی جاتے ہوئے دہشتگردوں نے نشانہ بنایا، ڈاکٹر وحیدالرحمان کو سر اور سینے میں پانچ گولیاں لگیں، جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے ۔

  • کل سے تدریسی عمل بحال کردیا جائے گا، جامعہ کراچی

    کل سے تدریسی عمل بحال کردیا جائے گا، جامعہ کراچی

    کراچی: انجمنِ اساتذہ جامعہ کراچی نے کل سے تدریسی عمل معمول کے مطابق بحال کرنے کا اعلان کردیا ہے،، جامعہ کے استاد اور شعبہ ِ تعلیماتِ اسلامی کے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے کے خلاف گزشتہ پانچ روز سے تدریسی عمل تعطل کا شکارتھا۔

    جامعہ کراچی میں انجمنِ اساتذہ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ڈاکٹرشکیل اوج کے قتل پر احتجاجی لائحہٗ عمل سے متعلق مشاورت کی گئی، انجمنِ اساتذہ نے اجلاس میں باہمی مشاورت سے یہ فیصلہ کیا کہ جامعہ کراچی میں تدریسی عمل بدھ سے بحال کردیا جائے گا۔

    تاہم جامعہ کراچی سمیت تمام کالجزمیں احتجاج کا سلسلہ بدستورجاری رہے گا۔

    جامعہ کراچی کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے ڈین ڈاکٹرشکیل اوج کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف گزشتہ پانچ روز سے جامعہ میں تدریسی عمل معطل تھا، انجمنِ اساتذہ نے اعلان کیا تھا کہ ڈاکٹرشکیل اوج کے قاتلوں کی گرفتاری تک تدریسی عمل معطل رہے گا۔

  • ڈاکٹرشکیل اوج کا قتل، جامعہ کراچی میں تین روزہ سوگ

    ڈاکٹرشکیل اوج کا قتل، جامعہ کراچی میں تین روزہ سوگ

    کراچی : ڈاکٹرشکیل اوچ کے قتل کیخلاف جامعہ کراچی میں تدریسی عمل معطل ہے اور آج ہونے والے تمام پرچے معطل کردیئے گئے ہیں۔

    جامعہ کراچی کےشعبہ اسلامک اسٹڈیز کےڈین ڈاکٹرشکیل اوج کے قتل کیخلاف جامعہ کراچی میں تدریسی عمل آج سے تین روز کے لیےمعطل ہے اور تمام پرچے بھی ملتوی کردیئے گئے ہیں۔

    اساتذہ کی تنظیم نے گزشتہ روز ہنگامی اجلاس میں تین دن کے سوگ اور تدریسی عمل بند کرنے کا اعلان کیا تھا، ٹارگٹ کلنگ کی واردات کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک بار پھر لکیر پیٹتے رہ گئے۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوج دیگردو پروفیسرز کے ہمراہ ایرانی سفارتخانے میں اپنے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے میں شرکت کے لئے جارہے تھے کہ نامعلوم افراد نے بیت المکرم مسجد کے قریب ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی، جس سے ڈاکٹر شکیل اوج شدید زخمی ہوگئے۔

    ڈاکٹر شکیل اوج کو قریبی نجی اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، فائرنگ کے واقعےمیں گاڑی میں سوار ڈاکٹر آمنہ بھی معمولی زخمی ہوئیں، ڈاکٹر شکیل اوج کی تدفین کراچی یونیورسٹی کے قبرستان میں کردی گئی ہے۔

  • کراچی:موت کا رقص،پروفیسرشکیل سمیت9افراد جاں بحق

    کراچی:موت کا رقص،پروفیسرشکیل سمیت9افراد جاں بحق

    کراچی:شہر قائد کےمختلف علاقوں میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات کےدوران جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹرشکیل اوج سمیت نو افراد جاں بحق ہوگئے۔

     کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں بیت المکرم مسجد کےقریب کارمیں سوار ڈاکٹر شکیل اوج کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا،ڈاکرشکیل اوج کی کنپٹی پرلگنے والی گولی جان لیوا ثابت ہوئی۔

    سرجانی ٹاؤن میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تین افراد نشانہ بنے جس سے ایک شخص موقعے پردم توڑ گیا جبکہ دوافراد اسپتال میں دوران علاج جاں بحق ہوگئے ،پولیس کے مطابق جاں بحق افراد کاتعلق سیاسی جماعت سے ہے شفیق موڑ کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے محمد معراج نامی شخص کو قتل کردیا، گبول ٹاون میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ندیم احمد جان کی بازی ہار گیا،جس کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے تھا،اورنگی ٹاون میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے محمد ریاض کو قتل کردیا،لیاری سے ایک شخص کی لاش ملی۔

    گزشتہ روز سہراب گوٹھ میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے ایک شخص نے اسپتال میں دوران علاج دم توڑ دیا،۔گلستان جوہر میں پولیس نےکاروائی کرتے ہوئے چالیس سے زائد وارداتوں میں مطلوب ملزم کو گرفتا کرلیا۔

  • اساتذہ تنظیموں کا ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل پراظہارِ مذمت

    اساتذہ تنظیموں کا ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل پراظہارِ مذمت

    کراچی: اساتذہ تنظمیوں کی جانب سے ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل پر اظہار مذمت کیا گیا ہے۔

    اساتذہ کی تنظیم سپلا کی جانب سے ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کالجز میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے، جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد فیصل نے مذہبی اسکالر کے قتل پر اظہار افسوس کیا اور کہا ہے کہ جامعہ کراچی ایک ذہین اور باصلاحیت استاد سے محروم ہوگئی ہے۔

    انجمنِ اساتذہ جامعہ کراچی نے پروفیسر کے قتل پر کہا ہے کہ حکومت اساتذہ کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے۔

    سندھ یونیورسٹی جامشورو ٹیچر ایسوسی ایشن کی جانب سے شکیل اوج کے قتل کیخلاف احتجاج میں قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، سندھ پروفیسر لیکچرار ایسوسی ایشن نے ڈین جامعہ کراچی ڈاکٹر شکیل اوج کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور اظہارِ مذمت کیا ہے۔

  • ڈاکٹر شکیل اوج کا قتل، سیاسی رہنماؤں،مذہبی جماعتوں کا اظہارِمذمت

    ڈاکٹر شکیل اوج کا قتل، سیاسی رہنماؤں،مذہبی جماعتوں کا اظہارِمذمت

    کراچی: سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور حکومتی عہدیداران نے جامعہ کراچی کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے ڈین ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل پر اظہار مذمت کیا ہے۔

    گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے جامعہ کراچی کے اسلامک اسٹڈیز کے ڈین شکیل اوج پر فائرنگ کا نوٹس لیا اور مذمت کی ، گورنر سندھ نے آئی جی سندھ کو ملوث عناصر کی گرفتاری کیلئے تمام ذرائع بروئے کار لانےکی ہدایت کی ۔

    ڈین پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد اوج کے بہیمانہ قتل کو ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے قوم کا بڑا نقصان قرار دیا اور کہا کہ واقعہ حکومت کی بے حسی اور مجرمانہ غفلت ہے۔

    وزیراطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے پروفیسر ڈاکٹرشکیل اوج کے قتل کی شدید مذمت کی اور قاتلوں کو فوری گرفتاری کیلئے ہدایت کی، ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن خراب کرنے کی سازش کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

    سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزدہ حامد رضا اور ڈپٹی سیکریٹری جنرل طارق مجیب نے مذہبی اسکالر کے قتل کی شدید مذمت کی ہے، رہنماء شیعہ علماء کونسل علامہ جعفر سبحانی کا کہنا تھا کہ پروفیشنلز پر مسلسل حملے تشویشناک ہے،حکومت سندھ اپنی نااہلیوں پراستعفیٰ دے۔