Tag: karachi university

  • جامعہ کراچی واقعے کی تفتیش میں پیش رفت کیسے ممکن ہوئی؟

    جامعہ کراچی واقعے کی تفتیش میں پیش رفت کیسے ممکن ہوئی؟

    کراچی: جامعہ کراچی میں 26 اپریل کو ایک وین پر خود کش حملے کے واقعے کے سلسلے میں سابق کیمپس سیکیورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر معیز خان نے یونیورسٹی میں نصب کیمروں کی تفصیلی رپورٹ وائس چانسلر کو جمع کرا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حادثے سے متعلق ہونے والی پیش رفت ان کیمروں ہی کی بدولت ممکن ہوئی ہے، یہ رپورٹ گزشتہ روز قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ خاتون کوجمع کرائی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق جامعہ کراچی میں گزشتہ چند سالوں سے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب میں بتدریج اضافہ کیا جا رہا ہے، جس کے تحت پہلے مرحلے میں تمام داخلی اور خارجی دروازوں پر کیمروں کی تنصیب کی گئی۔

    جامعہ کراچی خود کُش حملہ: لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل

    جامعہ کراچی میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی آمد و رفت کے لیے 4 دروازے مختص ہیں، جن میں سلور جوبلی گیٹ، شیخ زید اسلامک سینٹر، مسکن اور میٹروول گیٹ شامل ہیں، جب کہ ایوب گوٹھ کی طرف سے صرف ایک گیٹ ہے، جو صرف پیدل آمد و رفت کے لیے ہے، ان تمام گیٹس پر چار چار کیمرے نصب ہیں جو مکمل طور پر فعال ہیں۔

    جامعہ کی مرکزی سڑکوں اور سڑکوں سے متصل شعبہ جات پر بھی جگہ جگہ کیمرے نصب ہیں، جن کے ذریعے سڑکوں کی کوریج کی جاتی ہے، مسکن گیٹ پر 4 کیمرے، اس کے ساتھ ساتھ آئی بی اے بوائز ہاسٹل، کراچی یونیورسٹی بزنس اسکول، کنفیوشس انسٹیٹیوٹ، آئی بی اے کے مرکزی دروازے پر اور گیٹ نمبر ایک پر بھی کیمرے نصب ہیں۔

    فارمیسی چوک پر 4 کیمرے نصب ہیں، شعبہ ٹرانسپورٹ، ایچ ای جے، فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، مسجد ابراہیم، سردار یاسین ملک پروفیشنل ڈیولپمنٹ سینٹر، کراچی یونیورسٹی کلینک، سیکیورٹی آفس، مجید ہوٹل، گرلز ہاسٹل، آزادی چوک، یو بی ایل بینک، مائیکرو بائیولوجی، فارمیسی، ماس کمیونیکیشن اور میٹروول گیٹ پر کیمرے نصب ہیں اور حادثے والے دن یہ تمام کیمرے فعال تھے، ماسوائے فارمیسی چوک کے 4 کیمروں کے۔

    جامعہ کراچی دھماکا: خصوصی ویڈیوز اور تصاویر دیکھیں

    واضح رہے کہ ان تمام کیمروں کا الگ سے کوئی کنٹرول روم نہیں بلکہ ہر جگہ کا ریکارڈنگ سسٹم وہیں نصب ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ جامعہ کا طویل رقبہ ہے، مسکن گیٹ سے شیخ زید تک 3 کلو میٹر کا طویل راستہ ہے، اگر اتنی لمبی تاروں کا سسٹم ڈالا جائے تو اس میں آئے دن خامیاں آتی رہیں گی، جس کی وجہ سے مختلف مقامات پر ریکارڈنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیمروں کے فعال نہ ہونے اور کیمروں کی عدم تنصیب کے حوالے سے مختلف ذرائع ابلاغ پر چلنے والا پروپیگنڈا خلاف حقیقت اور مبنی بر قیاس ہے، جو قابل مذمت ہے۔

  • سوشل میڈیا پر کراچی حملے کے حامی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    سوشل میڈیا پر کراچی حملے کے حامی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی: سوشل میڈیا پر جامعہ کراچی میں‌ وین پر بلوچ خاتون کے خود کش حملے کے حامی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے سوشل میڈیا پر جامعہ کراچی حملے کے حامی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے، اس خود کش حملے میں حملہ آور خاتون اور چینی اساتذہ سمیت 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

    سیکیورٹی اداروں نے حملے کے حامی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تفصیل جمع کرنے کا آغاز کر دیا ہے، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بیش تر اکاؤنٹس بیرون ملک سے آپریٹ کیے جا رہے ہیں۔

    جامعہ کراچی خودکش حملہ : خودکش بمبار شاری بلوچ کے اصل گھر کا سراغ لگا لیا گیا

    ادھر جامعہ کراچی خودکش حملے کی تحقیقات میں مزید پیش رفت ہوئی ہے، تفتیشی ذرائع نے کہا ہے کہ پولیس نے خود کش حملہ آور خاتون کا ایک اور گھر تلاش کر لیا ہے، دہلی کالونی میں بھی خاتون کے شوہر نے ایک گھر کرائے پر لیا تھا جسے حملے سے قبل خالی کیا گیا۔

    کراچی یونیورسٹی حملے میں جاں بحق وین ڈرائیور کی لاش کی شناخت ہوگئی

    ذرائع نے بتایا کہ خود کش حملہ آور خاتون کا شوہر ابتدائی شواہد سے حملے کا اہم کردار لگتا ہے، گلستان جوہر اور دہلی کالونی میں کرائے پر گھر لیےگئے، اسکیم 33 میں واقع والد کا گھر بھی حملے سے کچھ عرصے قبل ہی خالی کیا گیا۔

  • جامعہ کراچی حملہ: خودکش بمبارخاتون کی ایک اور ویڈیو منظر عام پر، بڑا انکٓشاف سامنے آگیا

    جامعہ کراچی حملہ: خودکش بمبارخاتون کی ایک اور ویڈیو منظر عام پر، بڑا انکٓشاف سامنے آگیا

    کراچی : جامعہ کراچی خودکش حملے میں ایک اور خاتون کے ملوث ہونے کا انکشاف سامنے آیا ، دوسری خاتون نے سہولت کاری کی۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں خودکش حملہ آور کی ایک اور ویڈیو سامنے آگئی، جس میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ جامعہ کراچی خودکش حملے میں دوسری خاتون نےسہولت کاری کی۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون خودکش حملہ آور نے ایک دوسری خاتون سے بیگ لیا ، ایک برقعہ پوش جامعہ کے اندرڈیپارٹمنٹ کے گیٹ کے سامنے کھڑی ہے۔

    ویڈیو کے مطابق خودکش حملہ آور خاتون رکشہ سے اترکر کچھ دورکھڑی ہوجاتی ہے ، جس کے بعد سفید اسکارف میں موجود خاتون حملہ آور کے پاس جاکرکچھ بات کرتی ہے ،بات چیت کے بعد حملہ آور خاتون دھماکے کی جگہ پرآجاتی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا گیا کہ حملہ آور خاتون نے تقریباً نو منٹ تک وین کا انتظار کیا۔

  • جامعہ کراچی میں وین میں دھماکا، 3 چینی باشندوں سمیت 5 افراد ہلاک

    جامعہ کراچی میں وین میں دھماکا، 3 چینی باشندوں سمیت 5 افراد ہلاک

    کراچی: جامعہ کراچی میں وین میں دھماکے میں 3 چینی باشندوں سمیت 5 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے قریب وین میں دھماکے سے تین چینی باشندوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے، ترجمان جامعہ کراچی کا کہنا ہے کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں 2 چینی اساتذہ شامل ہیں۔

    ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا ہے کہ دھماکا تخریب کاری کا نتیجہ ہے، دھماکا آئی ای ڈی کا تھا، 3 سے 4 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں چینی اساتذہ کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بتایا کہ دھماکے میں 3 چینی باشندے ہلاک ہوئے ہیں، تینوں لاشیں اسپتال پہنچنے پر شناخت کی جا سکتی ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کے مطابق دھماکے پر بم ڈسپوزل اسکواڈ اپنی رپورٹ تیار کر رہی ہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے بھی واقعے کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کے مطابق دھماکا چینی لینگویج انسٹیٹیوٹ کی وین میں ہوا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کار مزید تفتیش کر رہے ہیں۔

  • ڈبلیو ایچ او کے نمائندے کی پاکستان کے معروف تحقیقاتی ادارے کی تعریف

    ڈبلیو ایچ او کے نمائندے کی پاکستان کے معروف تحقیقاتی ادارے کی تعریف

    کراچی: عالمی ادارۂ صحت کے نمائندے نے پاکستان کے معروف تحقیقاتی ادارے آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کا دورہ کیا، اور بین الاقوامی مرکز کی سائنسی و تحقیقی سرگرمیوں کو قابلِ تعریف قرار دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں نمائندے ڈاکٹر پلیتھا گوناراتھنا ماہی پالا نے جمعہ کو پاکستان کے معروف تحقیقی ادارے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کا دورہ کیا، اور ادارے کے انفرا اسٹرکچر اور یہاں کی سائنسی اور تحقیقی سرگرمیوں کی تعریف کی۔

    ادارے کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے نمائندے کو صحت کی نگہداشت کے شعبے میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیوں کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    پروفیسر عطا الرحمن اور پروفیسر اقبال چوہدری نے ڈبلیو ایچ او پاکستان کو تجویز پیش کی کہ ادارے کے ساتھ مل کر صحت سے متعلق مشترکہ تحقیقی، تعلیمی اور تربیتی پروگرام منعقد کیے جائیں، جن میں مریضوں کی حفاظت، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ون ہیلتھ اور صحت کی نگہداشت سے متعلق فنانسنگ پر سرٹیفیکٹ اور ڈپلومہ کورسز بھی شامل ہوں۔

    ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا نے اس تجویز کو سراہا اور جِلدی مرض کوٹینیس لشمینیسس کی روک تھام اور علاج کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر دل چسپی ظاہر کی۔ واضح رہے کہ کوٹینیس لشمینیسس دنیا میں لشمینیسس کی سب سے عام قسم ہے، جو پروٹوزون پیراسائٹ لشمینیسس کی 15 انواع کے سبب سے ہوتا ہے، جب کہ اس کا پھیلاؤ متاثرہ سینڈ فلائی سے ہوتا ہے، یہ مرض دنیا کے کئی ممالک میں بہت سنجیدہ مسئلہ تصور کیا جاتا ہے۔

    اجلاس میں یہ طے ہوا کہ ڈبلیو ایچ او اور بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی مشترکہ طور پر لشمینیسس کے موضوع پر سالانہ اجلاس منعقد کریں گے۔

  • جامعہ کراچی کے طلباء کیلئے 69 سال بعد ڈگریوں سے متعلق بڑی خبر

    جامعہ کراچی کے طلباء کیلئے 69 سال بعد ڈگریوں سے متعلق بڑی خبر

    کراچی : جامعہ کراچی میں 69سال بعد پہلی باراسناد کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کی منظوری دے دی گئی، جس کے تحت اب اسناد میں موجود اردو میں کتابت کے بجائے اردو کمپوزنگ فونٹ استعمال کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی شعبہ امتحانات کا اہم فیصلہ سامنے آگیا، 58سال بعد جامعہ کراچی میں پہلی مرتبہ اسناد کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    جامعہ کراچی کے سینڈیکیٹ نے کمپیوٹرائزڈ اسناد جاری کرنے کی منظوری دی ہے، جس کے تحت اب اسناد میں موجود اردو میں کتابت کے بجائے اردو کمپوزنگ فونٹ استعمال کئے جائیں گے۔

    اس حوالے سے ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین نے کہا کہ طالبعلموں اور شعبہ جات کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ناظم امتحانات کا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی نے اپنے قیام کے بعد پہلی مرتبہ اسناد کی اردو کتابت میں تبدیل کا فیصلہ کیا ہے آئندہ چند روز میں جو ڈگریاں جاری ہوں گی وہ اسی کے مطابق ہوں گی۔ .

    ڈاکٹر سید ظفر حسین نے مزید بتایا کہ یومیہ بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات کی جانب سے ڈگری کے حصول کیلئے فارم جمع کرائے جاتے ہیں جبکہ اردو کتابت کے ذریعے یومیہ 300ڈگریوں کا اجراء ممکن ہوتا ہے۔

    جامعہ کراچی کے بجٹ دستاویزات کے مطابق کتابت کی صرف دو اسامیاں ہیں، جس پر دو کاتب یہ فرائض انجام دیتے ہیں۔.

    ناظم امتحانات کے مطابق جامعہ کراچی کے اسناد میں پروفیشنل اور پی ایچ ڈی کی اسناد پراردو کتابت کا سلسلہ برقرار رہے گا،جامعہ کراچی 1952سے اردو کتابت اسناد میں استعمال کرتی ہے۔

  • یوٹیوب، فیس بک پر روزانہ کتنی ویڈیوز شیئر ہوتی ہیں؟

    یوٹیوب، فیس بک پر روزانہ کتنی ویڈیوز شیئر ہوتی ہیں؟

    کراچی: امریکی اسکالر پروفیسر ڈاکٹر لی آرٹز کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں 4 ارب افراد سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں، روزانہ 50 لاکھ ٹوئٹس پوسٹ جب کہ یوٹیوب پر ایک ارب اور فیس بک پر 10 ارب ویڈیوز روانہ کی بنیاد پر شیئر کی جاتی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے آج منگل کو شعبہ ابلاغ عامہ جامعہ کراچی کے زیر اہتمام اور سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن،گرین وچ یونیورسٹی اور انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے اشتراک سے منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی میڈیا کانفرنس بعنوان: ”میڈیا میں سچائی اور موجودہ رجحانات“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    ڈاکٹر لی آرٹز نے مزید کہا کہ ایک جھوٹی خبر نے عراق جیسے ملک کے خلاف جنگ چھیڑی اور تحقیق کیے بغیر ایک جھوٹی خبر کی اشاعت اور تشہیر نے ایک ملک کو جنگ میں جھونک دیا، غلط معلومات اور جھوٹ کو سیاسی ہتھیاروں کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

    امریکی اسکالر کہا جھوٹی خبریں لوگوں کو گمراہ کرتی ہیں، اور سوشل میڈیا اس میں سرفہرست ہے، جس کے تدارک کے لیے کوششیں ناگزیر ہو چکی ہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے معلومات کی فراہمی تیز ہو چکی ہے، مگر اس کی سچائی کی تصدیق مشکل ہے۔

    جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ معاشرے کو سنوارنے میں ذرائع ابلاغ کا کلیدی کردار ہوتا ہے، لیکن اگر یہ مثبت کی جگہ منفی اور بے بنیاد خبروں کی اشاعت شروع کر دے تو پورا معاشرہ بگاڑ کا شکار ہو سکتا ہے۔

    انھوں‌ نے کہا پاکستان میں میڈیا انڈسٹری ایک دباؤ کا شکار ہے اور اسے پریس فریڈم جیسے چیلنجز کا بھی سامنا ہے، جامعہ کراچی کے شعبہ صحافت نے ملک کو بہترین صحافی اور میڈیا پرسنز دیے، اور ملک میں صحافتی شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

    رئیسہ کلیہ فنون و سماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر نصرت ادریس نے کہا کہ سوشل میڈیا کی آمد اور حیران کن طور پر تیزی سے پھیلنے سے میڈیا کے عام صارف کے لیے سچ اور جھوٹ میں فرق کرنا مشکل ہو گیا ہے، میڈیا میں دکھائے جانے والے آدھے سچ اور جھوٹ سے سچائی کو تلاش کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔

    گرین وچ یونیورسٹی کی وائس چانسلر سیما مغل نے کہا کہ جعلی خبریں آج ہم سب کو متاثر کر رہی ہیں، یہاں تک کہ سب سے زیادہ مشہور جمہوریتوں میں، 2016 کے امریکی انتخابات کو سوشل میڈیا پر غلط معلومات کی مہم کے ذریعے روسی اثر و رسوخ کے الزامات سے متاثر کیا گیا۔

    صدر شعبہ ابلاغ عامہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر فوزیہ ناز نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کانفرنس کے اغراض مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو جھوٹی اور بے بنیاد خبروں کو پھیلانے اور اس کی تشہیر اور اشاعت کے منفی اثرات سے آگاہ کریں۔

  • جامعہ کراچی: تعلیمی اسناد میں خوبصورت "اردو کتابت” کیسے کی جاتی ہے؟

    جامعہ کراچی: تعلیمی اسناد میں خوبصورت "اردو کتابت” کیسے کی جاتی ہے؟

    کیا آپ کو معلوم ہے جامعہ کراچی کے قیام سے لے کر آج تک جاری کی گئی تعلیمی اسناد میں اردو کتابت کو کس طرح استعمال کیا جاتا ہے اور کاتب کے کون سے فونٹ اسناد کی خوبصورتی میں نکھار پیدا کرتے ہیں۔

    جن طلبا ء و طالبات نے جامعہ کراچی سے ڈگری حاصل کی ہے شاید وہ بھی یہ نا جانتے ہوں کہ ان کی ڈگری پر ان کا نام اس خوبصورتی سے کس نے اور کیسے لکھا ہے؟َ

    آیئے آج ہم آپ کو دکھا تے ہیں کہ جامعہ کی اسناد پر کتابت کرنے والے کاتب تخت پر بیٹھ کر کس مخصوص انداز میں اپنے فن کتابت کے جوہر دکھاتے ہیں۔

    جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات میں ایک ایسا کمرہ بھی ہے جہاں تعلیمی اسناد کے اجراء سے قبل اسناد حتمی مرحلے کتابت اور ٹائپنگ کے عمل سے گزرتی ہیں یہ سارا کام صرف دو کاتب سر انجام دیتے ہیں۔

    جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات سے منسلک کاتب عامرالیاس اور ریحان مصطفیٰ یہ اہم فرائض انجام دے رہے ہیں اب تک جامعہ کراچی سے لاکھوں اسناد کا اجراء ہوچکا ہے اور مجموعی طور پر اب تک سات کاتب یہ فریضہ ادا کرچکے ہیں کیوں کہ ان کی مدت ملازمت تیس سال پر محیط ہوتی ہے۔

    جامعہ کراچی کی اسناد پر کتابت کے جوہر دکھانے کے لئے ایک کمرے میں موجود مخصوص تخت پر بیٹھ کر ایک مخصوص انداز میں اسناد کو پیر پر فولڈ کرکے بایئں ہاتھ سے پکڑا جاتا ہے جبکہ دایئں ہاتھ سے کتابت کی جاتی ہے۔

    کتابت کیلئے جو قلم استعمال کیا جاتا ہے اس کی کاٹ بھی ترچھی ہوتی ہے خاص بات یہ ہے کہ یہ کاتب کرسی یا کسی میز پر بیٹھ کر کام نہیں کرتے۔

    جامعہ کراچی واحد جامعہ ہے جو اپنی اسناد قومی زبان اردو میں جاری کرتی ہے جب کہ ساتھ ہی اسناد کے ایک حصہ میں انگریزی ترجمہ بھی شامل ہوتا ہے جبکہ انگریزی کے لئے ٹائپ رائٹر کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    ناظم امتحانات جامعہ کراچی ظفر حسین کے مطابق ہاتھ سے کتابت کے باعث یومیہ تین سو اسناد تیار ہوتی ہیں اس لئے مستقبل میں اسناد کے ڈیزائن میں تبدیلی کی جائے گی جس کی منظوری جامعہ کراچی کی سنڈیکٹ سے بھی حاصل کی جائے گی۔

    آنے والئے دنوں میں کمپوٹرائزڈ اردو فونٹ بھی استعمال کیا جائے گا تاہم پروفیشنل اسناد جیسے ایم بی بی ایس ،بی ڈی ایس ،ایم فل اور پی ایچ ڈی کی اسناد کتابت کے طریقے کے تحت ہی جاری کی جائیں گی۔

  • کراچی یونیورسٹی کی اہم خبر

    کراچی یونیورسٹی کی اہم خبر

    کراچی: جامعہ کراچی میں کل سے تدریسی عمل بحال ہو جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی کے اساتذہ نے احتجاج ختم کرنے اور کل سے تدریسی عمل بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

    جنرل کونسل اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی مقدس، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر محسن علی، ڈاکٹر حارث اور اساتذہ کرام نے شرکت کی۔

    وزیر جامعات اسماعیل راہو نے یقین دہانی کرائی کہ اساتذہ کے پروموشن وقت پر ہوں گے، اور کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں ہوگی، نظام تعلیم میں اساتذہ کا کلیدی کردار ہے، اساتذہ کے بغیر تعلیم اور تدریس کا عمل نا ممکن ہے۔

    سندھ کی تمام جامعات میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    اسماعیل راہو وضاحت کی کہ سیکریٹری جامعات کی جانب سے جو لیٹر جاری ہوا تھا، وہ اُن جامعات کے لیے ہے جنھوں نے ابھی تک بھرتیوں کے قواعد و ضوابط نہیں بنائے۔

    اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی مقدس نے کہا ہم نے جامعہ کراچی میں جاری احتجاج ختم کر دیا ہے، کل سے تدریسی عمل بحال ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر جامعات نے ہمارے جائز مطالبات مان لیے ہیں۔

    یاد رہے کہ سیکریٹری جامعات کے نامناسب رویے کے خلاف احتجاج شروع کرتے ہوئے جامعہ کراچی کے اساتذہ نے یکم فروری سے کلاسز کا بائیکاٹ کر دیا تھا، جامعہ کراچی میں ریلی بھی نکالی گئی تھی۔

  • جامعہ کراچی : کلاسز اور امتحانات کا بائیکاٹ آٹھویں روز بھی جاری

    جامعہ کراچی : کلاسز اور امتحانات کا بائیکاٹ آٹھویں روز بھی جاری

    کراچی : سندھ کی سب سے بڑی تعلیمی درسگاہ جامعہ کراچی میں اساتذہ اپنے مطالبات کے حق میں سراپا احتجاج ہیں، امتحانات کا بائیکاٹ آٹھویں روز بھی جاری ہے۔

    جامعہ کراچی میں اساتذہ اور سندھ حکومت کا تنازعہ مزید طول پکڑتا جارہا ہے، صوبہ سندھ کی سب سے بڑی یونیورسٹی میں کلاسز اور امتحانات کے بائیکاٹ کا آج آٹھواں روز ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری جامعات کے اساتذہ کی تنظیم ’’فپواسا‘‘آج اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، جس کے بعد مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

    دوسری جانب جامعہ کراچی آفیسرز ایسوسی ایشن نے بھی اساتذہ کے مطالبات کی حمایت کردی، اس کے علاوہ جامعہ کراچی ایمپلائز ایسوسی ایشن نے بھی احتجاجی اساتذہ کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    انجمن اساتذہ کی جانب سے سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈ کی برطرفی کا مطالبہ کیا گیا ہے، احتجاج کرنے والے اساتذہ کا پرزور مطالبہ ہے کہ جامعہ کراچی میں مستقل وائس چانسلر کا تقرر کیا جائے،

    انجمن اساتذہ کی جانب سے متعلقہ حکام سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ شام کی کلاسز کےاساتذہ کی تنخواہ بھی فوری ادا کی جائیں۔

    واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں کلاسز اور امتحانات کے بائیکاٹ کے باعث سندھ حکومت اور انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے۔

    ڈیڈ لاک کی وجہ انجمن اساتذہ کی جانب سے سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈ کی برطرفی کامطالبہ ہے، جسےسندھ حکومت پورا کرنے کو تیار نہیں ہے۔

    کراچی یونیورسٹی کی انجمن اساتذہ نےمطالبات کی منظوری تک احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، استاتذہ کے بائیکاٹ کے باعث نئے تعلیمی سال میں پہلی مرتبہ تعلیمی عمل معطل رہا، اور ہزاروں طلبہ تدریسی عمل سے محروم رہے۔

    یکم فروری کو اساتذہ کی جانب سے جامعہ کراچی میں ریلی بھی نکالی گئی اور زبردست احتجاج کیا گیا تھا، اس دوران جامعہ کراچی کے تمام شعبہ جات بند رہے، سائنس، آرٹس، اور کامرس فکیلٹیز کے تمام کوریڈورز میں ویرانی چھائی رہی اور کلاسیں خالی تھیں۔