Tag: karachi university

  • سندھ حکومت اور انجمن اساتذہ جامعہ کراچی میں ڈیڈلاک برقرار

    سندھ حکومت اور انجمن اساتذہ جامعہ کراچی میں ڈیڈلاک برقرار

    کراچی: سندھ کی سب سے بڑی تعلیمی درسگاہ جامعہ کراچی میں اساتذہ اور سندھ حکومت کا تنازعہ مزید طول پکڑ گیا ہے۔

    اے آروائی نیوز کے مطابق جامعہ کراچی میں کلاسز اور امتحانات کےبائیکاٹ کا آج ساتواں روز ہے، سندھ حکومت اور انجمن اساتذہ جامعہ کراچی میں ڈیڈلاک برقرار ہے۔

    ڈیڈ لاک کی وجہ انجمن اساتذہ کی جانب سے سیکریٹری یونیورسٹی اینڈبورڈ کی برطرفی کامطالبہ ہے، جسے سندھ حکومت پورا کرنے کو تیار نہیں ہے، کراچی یونیورسٹی کی انجمن اساتذہ نےمطالبات کی منظوری تک احتجاج کا اعلان کررکھاہے، ان کا دوسرا بڑا مطالبہ ہے کہ شام کی کلاسز کے اساتذہ کی تنخواہ بھی فوری طور پر ادا کی جائے۔

    استاتذہ کے بائیکاٹ کے باعث نئے تعلیمی سال میں پہلی مرتبہ تعلیمی عمل معطل رہا، اور ہزاروں طلبہ تدریسی عمل سے محروم رہے۔

    یکم فروری کو اساتذہ کی جانب سے جامعہ کراچی میں ریلی بھی نکالی گئی اور زبردست احتجاج کیا گیا، اس دوران جامعہ کراچی کے تمام شعبہ جات بند رہے، سائنس، آرٹس، اور کامرس فکیلٹیز کے تمام کوریڈورز میں ویرانی چھائی رہی اور کلاسیں خالی تھیں۔

  • پاکستان کی سب بڑی یونیورسٹی میں کلاسوں کی بندش کا معاملہ سنگین ہو گیا

    پاکستان کی سب بڑی یونیورسٹی میں کلاسوں کی بندش کا معاملہ سنگین ہو گیا

    کراچی: پاکستان کی سب بڑی یونیورسٹی میں کلاسوں کی بندش کا معاملہ سنگین ہو گیا ہے، سندھ حکومت اور انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، انجمن اساتذہ نے غیر میعنہ مدت تک کلاسوں اور امتحانات کے بائیکایٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جامعہ کراچی میں گزشتہ 3 دنوں سے اساتذہ کی جانب سے کلاسز کا بائیکاٹ جاری ہے، ہزاروں طلبہ تدریسی عمل سے محروم ہیں۔

    انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے جنرل باڈی اجلاس نے آج جمعرات کو یونیورسٹی میں تدریسی عمل کا بائیکاٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے، کل چوتھے روز بھی تدریس معطل رہے گی۔

    فیصلے کے مطابق کل صبح اور شام کی کلاسوں کا بھی بائیکاٹ جاری رہے گا، اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈ کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹایا جائے، اور جامعہ کراچی میں مستقل وائس چانسلر کا تقرر کیا جائے۔ انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ سال کووِڈ کے دوران شام کی کلاسیں لینے والے اساتذہ کی تنخواہیں فوری ادا کی جائیں۔

    واضح رہے کہ جامعہ کراچی کے اساتذہ نے یکم فروری کو حکومت سندھ کے سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈز کی جانب سے جامعہ کراچی کے سلیکشن بورڈ کے اجلاس کو منسوخ کیے جانے کے خلاف کلاسوں کا بائیکاٹ شروع کیا ہے، جس کی وجہ سے نئے تعلیمی سال میں پہلی مرتبہ تعلیمی عمل معطل رہا، اور ہزاروں طلبہ تدریسی عمل سے محروم رہے۔

    جامعہ کراچی میں حکومت سندھ کے افسر کے رویے کے خلاف یوم سیاہ، کلاسز کا بائیکاٹ

    سیکریٹری انجمن اساتذہ محسن علی کے مطابق کلاسز کا بائیکاٹ سیکریٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹی کے رویے کے خلاف کیا جا رہا ہے، سیکریٹری نے سلیکشن بورڈ کے دوران جامعہ کے قوانین ماننے سے انکار کیا، اور سلیکشن بورڈ منعقد ہونے نہیں دیا، 6 ماہ بعد ہونے سلیکشن بوررڈ کے اجلاس کو قواعد کے برعکس سیکریٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹی نے منسوخ کر دیا۔

    ان کا مؤقف ہے کہ سیکریٹری بورڈز نے اساتذہ کے ساتھ نامناسب رویہ بھی اختیار کیا، حکومت سندھ جامعہ کے اختیارات ختم کرنا چاہتی ہے، تاہم اختیارات پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

  • جامعہ کراچی میں حکومت سندھ کے افسر کے رویے کے خلاف یوم سیاہ، کلاسز کا بائیکاٹ

    جامعہ کراچی میں حکومت سندھ کے افسر کے رویے کے خلاف یوم سیاہ، کلاسز کا بائیکاٹ

    کراچی: جامعہ کراچی میں صورت حال سنگین ہو گئی ہے، احتجاج کرنے والے اساتذہ نے مستقل وائس چانسلر کی تقرری کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جامعہ کراچی کے اساتذہ نے حکومت سندھ کے سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈز کی جانب سے جامعہ کراچی کے سلیکشن بورڈ کے اجلاس کو منسوخ کیے جانے کے خلاف کلاسوں کا بائیکاٹ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے نئے تعلیمی سال میں پہلی مرتبہ تعلیمی عمل معطل رہا، اور ہزاروں طلبہ تدریسی عمل سے محروم رہے۔

    انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کی جانب سے یونیورسٹی میں آج یوم سیاہ منایا گیا، صبح کی کلاسز کے بعد جامعہ کراچی میں آج شام کی کلاسیں بھی معطل رہیں گی، اساتذہ نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو برطرف کیا جائے۔

    آج اساتذہ کی جانب سے جامعہ کراچی میں ریلی بھی نکالی گئی اور زبردست احتجاج کیا گیا، اس دوران جامعہ کراچی کے تمام شعبہ جات بند رہے، سائنس، آرٹس، اور کامرس فکیلٹیز کے تمام کوریڈورز میں ویرانی چھائی رہی اور کلاسیں خالی تھیں۔

    انجمن اساتذہ کی جانب سے 3 فروری کو جنرل باڈی اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

    سیکریٹری انجمن اساتذہ محسن علی کے مطابق یونیورسٹی میں یوم سیاہ سیکریٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹی کے رویے کے خلاف منایا جا رہا ہے، سیکریٹری نے سلیکشن بورڈ کے دوران جامعہ کے قوانین ماننے سے انکار کیا، اور سلیکشن بورڈ منعقد ہونے نہیں دیا، 6 ماہ بعد ہونے سلیکشن بوررڈ کے اجلاس کو قواعد کے برعکس سیکریٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹی نے منسوخ کر دیا۔

    ان کا مؤقف ہے کہ سیکریٹری بورڈز نے اساتذہ کے ساتھ نامناسب رویہ بھی اختیار کیا، حکومت سندھ جامعہ کے اختیارات ختم کرنا چاہتی ہے، تاہم اختیارات پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

    انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر نے پریس کانفرنس میں کہا سلیکشن بورڈ کو جس طرح روکا گیا وہ وائس چانسلر اور اساتذہ کی تضحیک کے مترادف ہے، اگر سیکریٹری کو کوئی اعتراض تھا تو وہ تحریری طور پر لکھ دے سکتے تھے، سندھ بھر کی جامعات میں ایکٹنگ وائس چانسلر کا ناٹک ختم ہونا چاہیے، وزیر اعلیٰ سندھ فوری نوٹس لیں، کیا اب سلیکشن بورڈ کے لیے کیا وزیر اعلی سے اجازت لینی پڑے گی۔

    انھوں نے کہا 2018 میں ایکٹ کے ذریعے سارے کے سارے آفیسر جامعات میں شامل ہو گئے ہیں، جامعات کا اپنا ایکٹ ہوتا ہے، جو لیٹر جاری ہوا اس کو فوری طور پر واپس لیا جائے، یہ سیکریٹریز آتے جاتے رہیں گے اور جامعات قائم رہیں گی۔

    انھوں نے مزید کہا اب احتجاج میں نان ٹیچنگ اسٹاف کو بھی شامل کر رہے ہیں ، کلاسز کا بائیکاٹ جاری رہے گا اور اب فیصلہ گورننگ باڈی کے ہونے والے اجلاس میں ہوگا۔

  • جامعہ کراچی: داخلہ فارم جمع کرانے کی تاریخ میں کل تک توسیع

    جامعہ کراچی: داخلہ فارم جمع کرانے کی تاریخ میں کل تک توسیع

    کراچی: جامعہ کراچی میں اوپن میرٹ اور مخصوص نشستوں کی بنیاد پر ہونے والے داخلوں کے لیے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں ایک دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔

    انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنز جامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ اختر کے مطابق اوپن میرٹ اور مخصوص نشستوں (Reserved Seats) کی بنیاد پر ہونے والے داخلوں کے لیے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں ایک دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔

    اب داخلہ فارم 29 دسمبر 2021 تک جمع کرائے جا سکتے ہیں۔

    مخصوص نشستوں میں اسپورٹس، کراچی یونیورسٹی ایمپلائز، معذور افراد (اسپیشل پرسنز)، آرمڈ فورسز، وکلا کے بچے، فاٹا، شمالی علاقہ جات و آزاد جموں کشمیر، اندرون سندھ اور بلوچستان کی نشستیں شامل ہیں۔

    سالانہ جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت

    جامعہ کراچی کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید کے مطابق سالانہ جلسہ تقسیم اسناد 2020-2021 میں شرکت کے لیے رجسٹریشن فارم جمع کرانے کی تاریخ میں 14 جنوری 2022 تک توسیع کر دی گئی ہے۔

    رجسٹریشن کے لیے درخواست فارم جامعہ کراچی کی ویب سائٹ www.uok.edu.pk پر دستیاب ہیں، رجسٹریشن فارم کی متعلقہ شعبہ جات کے صدور، ڈائریکٹرز اور جامعہ کراچی کے سلور جوبلی گیٹ پر واقع ڈپٹی رجسٹرار اکیڈمک کے کاؤنٹر سے تصدیق کرائی جائے گی۔

    جامعہ کراچی کے سلور جوبلی گیٹ پر واقع بینک الفلاح کے برانچ پر 7500 روپے کے فیس واؤچر کی ادائیگی کے بعد یہ رجسٹریشن فارم مع فیس واؤچر، صبح 10 بجے تا دوپہر ایک تک (جمعہ 12:00 بجے تک) اولڈ ایڈمنسٹریشن بلاک فرسٹ فلور ڈپٹی رجسٹرار اکیڈمک آفس میں جمع کرایا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ فیس واؤچر جامعہ کراچی کے سلور جوبلی گیٹ پر واقع بینک الفلاح کے برانچ سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

  • جامعہ کراچی: داخلہ ٹیسٹ کی تاریخ کا اعلان

    جامعہ کراچی: داخلہ ٹیسٹ کی تاریخ کا اعلان

    کراچی: جامعہ کراچی میں تعلیمی سال 2022 کے لیے بی ای، بی ایس اور بی ایڈ (آنرز) کا داخلہ ٹیسٹ 12 دسمبر کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی میں تعلیمی سال 2022 کے ڈاکٹر آف فارمیسی، ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی، بی ای، بی ایس اور بی ایڈ (آنرز) پروگرام کے لیے داخلہ ٹیسٹ اتوار 12 دسمبر 2021 کو منعقد ہوگا۔

    داخلہ ٹیسٹ میں 15 ہزار سے زائد امیدوار شریک ہوں گے، تمام امیدواروں کو ایڈمٹ کارڈ جاری کر دیے گئے ہیں جس پر رپورٹنگ ٹائم امتحانی مرکز اور کمرۂ امتحان کا نمبر درج ہے۔

    داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کرنے والے امیدواروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صبح 10:00 بجے اپنے اصل شناختی کارڈ اور ایڈمٹ کارڈ کے ساتھ اپنے متعلقہ امتحانی مرکز پر حاضری کو یقینی بنائیں۔

    شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی ہدایت پر تمام امتحانی مراکز پر سینیٹائزر، فیس ماسک اور تھرمل گن کی موجودگی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

    تھرمل گن سے ٹمپریچر چیک کرنے کے بعد طلبہ کو کمرہ امتحان میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے گی۔

    طلبہ و طالبات اور ان کے والدین کی سہولت کے پیش نظر جامعہ کراچی کے سلور جوبلی اور مسکن گیٹس پر پوائنٹس (بسوں) کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے گا۔

  • بھارت اورنیوزی لینڈ کے خلاف شاندار فتح ، جامعہ کراچی کی قومی  کھلاڑیوں کو بڑی پیشکش

    بھارت اورنیوزی لینڈ کے خلاف شاندار فتح ، جامعہ کراچی کی قومی کھلاڑیوں کو بڑی پیشکش

    کراچی: بھارت اور نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار کامیابی پر جامعہ کراچی نے کپتان بابر اعظم سمیت تمام کھلاڑیوں کو سو فیصد فری اسکالر شپ کی پیشکش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت اور نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار کامیابی پر قومی کھلاڑیوں کو 100فیصد فری اسکالرشپ کی پیشکش کردی۔

    وائس چانسلرکراچی یونیورسٹی پروفیسرخالدعراقی نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹیم نےقوم کوبڑی خوشخبری دی ، پاکستانی کرکٹرز کھیل کے میدان کی طرح تعلیمی میدان میں بھی کامیابی سمیٹیں۔

    پروفیسرخالدعراقی کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کوجامعہ کراچی کے دورے کی دعوت دی جاِئے گی، قومی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کا جامع تعلیمی پیکج بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے اپنے دونوں میچز میں فتح حاصل کی ، پہلے میچ میں بھارت جبکہ دوسرے میچ میں نیوزی لینڈ کو شکست سے دوچارکیا ہے۔

  • ڈگری پروگرام : جامعہ کراچی کا طلبا کیلئے اہم اعلان

    ڈگری پروگرام : جامعہ کراچی کا طلبا کیلئے اہم اعلان

    کراچی : جامعہ کراچی نے ڈگری پروگرام کے تحت نشستوں کی تعداد میں پچیس فیصد اضافے کی منظوری دے دی ، اطلاق جامعہ کراچی سے منسلک تمام کالجز پر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی نے ڈگری پروگرام میں 25 فیصد نشستوں کے اضافے کا فیصلہ کرلیا ، یونیورسٹی انتظامیہ نے نشستوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات کے مطابق فیصلہ طلبہ و طالبات کی تعداد میں اضافے پر کیا گیا ہے۔

    یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ گذشتہ تعلیمی سال کےدوران کورونا کے باعث اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے امتحانات میں تمام طلبا کو پاس کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا،جس کی وجہ سے نشستوں میں اضافہ بھی ضروری ہوگیا تھا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق   اطلاق جامعہ کراچی سےمنسلک تمام کالجز پر ہوگا۔

    یاد رہے جامعہ کراچی نے 2 سالہ ڈگری پروگرام جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پروگرام جاری رکھنے کی منظوری اکیڈمی کونسل سے لی جائے گی۔

  • ریسرچ جرنلز سے متعلق ایچ ای سی کے رویے پر اعتراضات اٹھنے لگے

    ریسرچ جرنلز سے متعلق ایچ ای سی کے رویے پر اعتراضات اٹھنے لگے

    کراچی: تحقیقات جریدوں سے متعلق ہایئر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی پالیسیوں پر سوالیہ نشان لگ گیا، جامعہ کراچی نے ایچ ای سی کے نمائندے کو طلب کر کے معاملہ واضح کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ریسرچ جرنلز سے متعلق ایچ ای سی کے رویے پر اعتراضات اٹھنے لگے، کراچی یونیورسٹی کے ریسرچ جرنلز کے مدیران نے شکایت کی ہے کہ ایچ ای سی کی ریسرچ جرنلز سے متعلق حالیہ پالیسیاں غیر واضح ہیں جس پر عمل درآمد مشکل ہے۔

    اس سلسلے میں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر سیکریٹریٹ میں گزشتہ روز شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی زیر صدارت ریسرچ جرنلز سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں جامعہ کراچی کے تمام ریسرچ جرنلز کے مدیران نے شرکت کی اور درپیش مسائل پر سیر حاصل گفتگو کی۔

    پروفیسر ڈاکٹر فرح اقبال نے شیخ الجامعہ اور مدیران کو بتایا کہ ایچ ای سی کی ریسرچ جرنلز سے متعلق حالیہ پالیسیوں کے غیر واضح ہونے کی وجہ سے ان پر عمل درآمد پر کافی مسائل ہیں، اور اگر ایچ ای سی پالیسیوں پر عمل درآمد نہ ہو تو ایچ ای سی ان جرنلز کی منظوری بھی واپس لے سکتا ہے۔

    جرنلز کے مدیران نے شیخ الجامعہ سے درخواست کی کہ ایچ ای سی کے نمائندے کو کراچی یونیورسٹی دعوت دے کر ان کی ملاقات کرائی جائے تاکہ ان سے ان مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے، انھوں نے کہا چند جرنلز ایچ ای سی کی تمام شرائط کی مکمل پابندی کر رہے ہیں مگر اس کے باوجود ان کی تسلیم شدہ حیثیت منسوخ کر دی گئی ہے، جامعہ کراچی کے شعبہ فارمیسی کا جنرل بین الاقوامی طور پر مستند اور امپیکٹ فیکٹر میں ہے، مگر ایچ ای سی نے اس کی درجہ بندی کم کر دی ہے اور ابھی تک اس کا کوئی جواز پیش نہیں کیا۔

    مدیران نے بتایا کہ ایچ ای سی نے جامعہ کراچی کے مدیران کو مطلع کیے بغیر ان کے جرنلز کو تسلیم شدہ جرنلز کی فہرست سے خارج کر دیا ہے جو انتہائی غلط ہے، اس پر شیخ الجامعہ نے اعلان کیا کہ جامعہ کراچی جلد ایچ ای سی کے نمائندے کو جامعہ کراچی بلا کر مدیران کے مسائل سے آگاہ کرے گی۔

    اجلاس کے دوران ڈاکٹر عمار ظفر نے بتایا کہ جامعہ کراچی نے ڈی او آئی سروس خرید لی ہے اور تمام جرنلز کو مفت فراہم کی جائے گی، اس کے علاوہ وائس چانسلر نے اعلان کیا کہ شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن کے زیر اہتمام گلوبل جرنل آف مینجمنٹ اینڈ ایڈمنسٹریٹر یٹو سائنسز کو ایچ ای سی نے تسلیم کر لیا ہے اور اسے وائی کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔

  • جامعہ کراچی میں طلبا کی کورونا ویکسینیشن کا آغاز

    جامعہ کراچی میں طلبا کی کورونا ویکسینیشن کا آغاز

    کراچی : وائس چانسلر جامعہ ڈاکٹر خالد عراقی اور ڈایریکٹر صحت ڈاکٹر اکرم سلطان نے جامعہ کراچی میں کورونا ویکسینیشن سینٹر کا افتتاح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں کورونا ویکسینیشن کاآغاز کردیا گیا، وائس چانسلر جامعہ ڈاکٹر خالد عراقی اور ڈایریکٹر صحت ڈاکٹر اکرم سلطان نے ویکیسشن سینٹر کاآفتتاح کیا۔

    اس موقع پر وائس چانسلر جامعہ ڈاکٹر خالد عراقی نے سندھ حکومت اور ڈاکٹر اکرم سلطان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہمارا ایک ویکسینیشن سینٹر اسٹاف کے لئے ہے، اب طلبا کی ویکسینیشن کا بھی آغاز کررہے ہیں ، ہماری کوشش ہے کہ اس بارے میں آگاہی دی جائے

    ڈائریکٹرہیلتھ ڈاکٹر اکرم سلطان نے بتایا کہ سندھ اور کراچی کے لوگوں جو مبارکباد دیتا ہوں ، کراچی یونیورسٹی ایک بہترین یونیورسٹی ہے ، یہاں ایک صحتمندانہ ماحول ہے ، مارننگ شفٹ میں دو ٹیمیں کام کریں گی، شام کی شفٹ میں ایک ٹیم کام کرے گی۔

    ڈاکٹر اکرم سلطان کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو موبائل ویکسینیشن کا بھی آغاز کریں گے ، پردے کا مسئلہ ہوتا ہے اس لئے ہر ٹیم میں ایک خاتون بھی ہوں گی ، ہم سو فیصد ویکسنیشن چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر صحت عذرا پیچوہو کی خصوصی ہدایت پر یہاں آیا ہوں ، کوشش ہے کہ تمام سرکاری اور نجی جامعات میں ویکسینیشن سینٹر بنائے جائیں۔

  • جامعہ کراچی: ایم فل کا ٹیسٹ مذاق بن گیا

    جامعہ کراچی: ایم فل کا ٹیسٹ مذاق بن گیا

    کراچی: شہر قائد کی سب سے بڑی سرکاری یونیورسٹی میں ایم فل کے داخلہ ٹیسٹ میں سنگین انتظامی غلطیاں سامنے آئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج یونیورسٹی آف کراچی کی جانب سے ایم فل میں داخلے کے خواہش مند طلبا کے لئے انٹری ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا، انتظامیہ کی جانب سے شعبہ جرمیات کے انٹری ٹیسٹ میں فاش غلطی کی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اعلیٰ ڈگری کے حامل انٹری ٹیسٹ میں سوالات اور جوابات ساتھ ساتھ دے دئیے گئے، یہی نہیں جوابات کو بولڈ فونٹ میں نمایاں بھی کیا گیا۔

    اس دوران ٹیسٹ دینے والے امیدواروں کی جانب سے نشاندہی کے بعد انتظامیہ کو ہوش آیا اور ٹیسٹ شروع ہونے کے آدھے گھنٹے بعد پرچہ تبدیل کیا گیا، امیدواروں کا شکوہ تھا کہ عجلت میں تیار کیا گیا امتحانی پرچہ نصاب سے ہٹ کر تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں انوکھی چوری کا واقعہ پیش آیا تھا، جہاں چور شعبہ انچارج کے دفتر سے اہم دستاویزات لے کر فرار ہوگئے ، اہم دستاویزات میں مقالہ جات،ملٹی میڈیا، پروجیکٹ اور امتحانی نتائج اور اٹینڈنس شیٹ شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں انوکھی چوری

    بعد ازاں رینجرز نے جامعہ کراچی کے شعبہ کرمنالوجی میں چوری کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا، ملزم کراچی یونیورسٹی کا سابق طالب علم تھا۔