Tag: karachi university

  • بی کام  کے سالانہ امتحانات کب سے شروع ہوں گے؟   طلبا کیلئے اہم خبر آگئی

    بی کام کے سالانہ امتحانات کب سے شروع ہوں گے؟ طلبا کیلئے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : بی کام سال اول دوئم کے سالانہ امتحانات 15جون سے شروع ہوں گے اور 3جولائی کو اختتام پذیر ہوں گے، ایڈمٹ کارڈ اور شیڈول فراہم کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی نے بی کام سال اول دوئم کے سالانہ امتحانات2021کاشیڈول جاری کردیا ہے ، بی کام کے امتحانات 15جون سے بزنس کمیونی کیشن کے پرچے سے ہوگا اور امتحانات3جولائی کو اختتام پذیر ہوں گے۔

    ناظم امتحانات جامعہ کراچی کا کہنا ہے کہ ایڈمٹ کارڈاورشیڈول فراہم کردیا گیا ہے ، تمام پرچوں کاانعقاددوپہرکی شفٹ میں کیاگیا ہے۔

    یاد رہے مارچ میں کراچی بورڈ آف اسٹڈیز آف کامرس نے اساتذہ کی درخواست پر آٰئندہ سال بی- کام کے سالانہ امتحانات میں نصاب کو کم کرنے کا حکم دیا تھا۔ بورڈ کا اجلاس انچارج ڈپاڑٹمنٹ آف کامرس ڈاکٹر زعیم اسرار کی زیر صدارات ہوا۔

    انچارج ڈپاڑٹمنٹ آف کامرس ڈاکٹر زعیم اسرار کی زیر صدارات اجلاس میں بتایا گیا تھا کہ منسلک کالجوں کے اساتذہ اور طلباء نے نصاب میں کمی کی درخواست دی ہے کہ کرونا کا اثر تعلیم پر ہو رہا ہے۔

    اس سے پہلے 16 فروری کووائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے بی- اے اور بی – ایس- سی کے نصاب میں کمی کا اعلان کیا تھا۔

  • جامعہ کراچی میں بجلی کا سنگین بحران، آن لائن کلاسز متاثر

    جامعہ کراچی میں بجلی کا سنگین بحران، آن لائن کلاسز متاثر

    کراچی : جامعہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے باعث آن لائن کلاسزمتاثر ہے جبکہ سمسٹرامتحانات سے قبل کورسز کی تکمیل مشکل ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں بجلی کا بحران سنگین ہوگیا ، جس سے آن لائن کلاسزمتاثر ہے ، کئی کئی گھنٹےلوڈ شیڈنگ سے لیب میں کیمیکلز  اور دیگرسامان خراب ہورہا ہے اور سمسٹرامتحانات سے قبل کورسز کی تکمیل مشکل ہوگئی ہے۔

    جامعہ کراچی کوکے الیکٹرک نےلوڈ شیڈنگ سےمستثنیٰ قراردیاتھا لیکن جامعہ کراچی میں روز 8 سے 10 گھنٹےکی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

    صدرانجمن اساتذہ نے وفاقی وزیرپانی و بجلی سے جامعہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کانوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیٖٖڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ، رات گئے شہر کے بیشترعلاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل رہی ، جس سے علاقہ مکینوں کو پریشانی کا سامنا رہا ۔

    متاثرہ علاقوں میں ناظم آباد کے مختلف بلاکس ، پی آئی بی کالونی، ایف سی ایریا ، نصرت بھٹوکالونی، خواجہ اجمیرنگری، یوسف گوٹھ، بلدیہ ، اتحادکالونی اوراطراف ، گلشن اقبال اورگلستان جوہرکے کئی بلاکس شامل ہیں۔

    لیاقت آبادمیں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے پورا علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا جبکہ لانڈھی36 بی میں بجلی غائب ہونے سے گرمی میں شہری پریشان رہے۔

  • طلبا کیلئے اہم خبر،  جامعہ کراچی کا 2 سالہ ڈگری پروگرام سے متعلق بڑا فیصلہ

    طلبا کیلئے اہم خبر، جامعہ کراچی کا 2 سالہ ڈگری پروگرام سے متعلق بڑا فیصلہ

    کراچی : جامعہ کراچی نے 2 سالہ ڈگری پروگرام جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا تاہم پروگرام جاری رکھنے کی منظوری اکیڈمی کونسل سے لی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی نے 2سالہ ڈگری پروگرام  برقرار  رکھنے کا فیصلہ کرلیا ، 2 سالہ ڈگری پروگرام کو برقراررکھنے کی منظوری اکیڈمی کونسل سے لی جائے گی۔

    اس سلسلے میں جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل کااجلاس 12اپریل کوطلب کرلیا ہے ، وائس چانسلرجامعہ کراچی اجلاس کی سربراہی کریں گے۔

    یاد رہے ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 2سالہ ڈگری پروگرام ختم کرنے کااعلان کرتے ہوئے جامعات کو 2سالہ ڈگری پروگرام سےروک دیا تھا اور کہا تھا کہ اب کسی بھی کالج سےبی اے،بی کام، بی ایس ای کی ڈگری نہیں ملےگی۔

    ایچ ای سی نے 2018 کے بعد دو سالہ ڈگری پروگرام غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا 2018 میں پابندی کے باوجود غیرقانونی پروگرام کا اجراتشویشناک ہے، یونیورسٹیاں فوری طورپرایسےپروگرامزمیں داخلےبندکردیں، ایچ ای سی 31دسمبر2018 کے بعد ایسی کسی ڈگری کو تسلیم نہیں کرے گی۔

    بعد ازاں خیبرپختونخوا میں کالجوں سے 2 سالہ بیچلر آف آرٹس(بی اے) اور بیچلر آف سائنس(بی ایس سی) پروگرام ختم کردیا گیا تھا، ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ طلبا اب صرف 4 سالہ بی ایس میں داخلے لیں گے۔

  • جامعہ کراچی: 22 مارچ سے ہونے والے امتحانات ملتوی

    جامعہ کراچی: 22 مارچ سے ہونے والے امتحانات ملتوی

    کراچی: جامعہ کراچی نے 22 مارچ سے ہونے والے امتحانات ملتوی کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر کراچی یونی ورسٹی نے 22 مارچ 2021 سے شروع ہونے والے بی کام ریگولر و پرائیوٹ کے امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔

    ترجمان جامعہ کراچی نے کہا ہے کہ امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے 15 مارچ 2021 کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کی روشنی میں بی کام ریگولر و پرائیوٹ کے 22 مارچ 2021 سے شروع ہونے والے امتحانات تاحکم ثانی ملتوی کردیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ بی کام کے امتحانات میں 30 ہزار کے قریب طلبہ کو شریک ہونا تھا۔

  • پاکستانی کیمیا دان نے کرونا وائرس سے متعلق ہولناک انکشاف کر دیا

    پاکستانی کیمیا دان نے کرونا وائرس سے متعلق ہولناک انکشاف کر دیا

    کراچی: پاکستان کے ممتاز کیمیا دان ڈاکٹر پروفیسر محمد اقبال چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس میں اب تک 122 تبدیلیاں ہو چکی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج کراچی میں کرونا وائرس اور اس کی ویکسین سے متعلق ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں جامعہ کراچی کے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے سربراہ ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کرونا وائرس کی میوٹیشن سے متعلق پریشان کن انکشاف کیا۔

    انھوں نے کہا ابتدا میں بھی لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ آر این اے وائرس ہے لیکن ہماری ریسرچ نے ثابت کیا ہے کہ یہ وائرس تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے، وائرس کی ویری ایشن کو مانیٹر کرنا ضروری ہوتا ہے، اس لیے سندھ حکومت کے تعاون سے ہم نے یہ کام شروع کیا تھا اور بڑی تعداد میں سیمپلز جمع کر کے ریسرچ کرنے لگے۔

    ڈاکٹر پروفیسر محمد اقبال چوہدری، جامعہ کراچی

    پروفیسر اقبال نے کہا ہماری ریسرچ میں معلوم ہوا کہ یہاں وائرس کی انفیکٹیوٹی دوسرے ممالک سے مختلف ہے، جینومک سرویلینس پہلی مرتبہ سندھ حکومت کے تعاون سے ایسی ریسرچ کر رہی ہے، کیوں کہ وائرس کے جین کی تبدیلی کو مانیٹر کرنا بے حد ضروری ہے، اس کے لیے کرونا وائرس کے سیمپلز کوئٹہ، لاہور، کراچی اور پشاور سمیت مختلف علاقوں سے جمع کیے گئے۔

    اقبال چوہدری نے انکشاف کیا کہ کرونا وائرس میں اب تک 122 تبدیلیاں ہو چکی ہیں، اور میوٹیشن میں ہر گزرتے ماہ کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا سندھ میں 2 ویکسینز ٹرائل ہو رہے ہیں، یہ ویکسین 8 دس سال میں ڈویلپ ہوتی ہے، ان میں پہلی ویکسین سائنو فارم ہے جو پاکستان میں تیار ہوگی، دوسری کینسائنو بائیو ویکسین ہے۔

    پریس کانفرنس میں وزیر صحت عذرا پیچوہو نے بتایا کہ کرونا وائرس سے متعلق جامعہ کراچی میں تحقیق کی جا رہی ہے، وائرس کے جین میں تبدیلیاں آ رہی ہیں، جینومک اسٹیڈیز سے متعلق اقبال چوہدری کی ٹیم جامعہ کراچی کے شعبے آئی سی سی بی ایس میں تحقیق کر رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے کئی بار کرونا ویکسین کی دستیابی سے متعلق دریافت کیا گیا لیکن کوئی مناسب جواب نہیں ملا، لگتا یہ ہے کے پاکستان تک ویکسین سب سے آخر میں پہنچے گی۔

  • جامعہ کراچی : دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، کریکر حملے میں رینجرز اہلکار زخمی

    جامعہ کراچی : دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، کریکر حملے میں رینجرز اہلکار زخمی

    کراچی : رینجرز کے اہلکاروں نے شیخ زید اسلامک سینٹر میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا دہشت گرد یونیورسٹی کے اندر  داخل ہونا چاہتے تھے، ناکامی پر کریکر پھینک دیا جس سے رینجرز اہلکار زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک بار پھر شر پسند عناصر سرگرم ہوگئے، شہر قائد میں تخریب کاروں کی جانب سے وارداتوں میں اضافہ ہونے لگا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جامعہ کراچی کے باہر کریکر حملے میں رینجرز کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا ہے، نامعلوم افراد کریکر پھینک کر فرار ہوگئے۔ دہشت گرد یونیورسٹی کے اندر پہنچ کر بڑی واردات کرکے نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔

    اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کا عملہ جائے وقوعہ پر پہنچ گیا، اس موقع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری تعداد نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔ ابتدائی تحقیقات جاری ہیں۔

    پولیس کے مطابق دہشت گرد یونیورسٹی کے اندر داخل ہونا چاہتے تھے، ہاتھوں میں کریکر تھامے دہشت گردوں نے پہلے اندر داخل ہونے کی کوشش کی، سیکیورٹی پر مامور رینجرز اہلکار نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گرد کو باہر کی جانب دھکا دے دیا۔

    مزاحمت ہوتا دیکھ کر دہشت گرد نے کریکر دروازے پر پھینکا اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، پولیس کے مطابق مرکزی دروازہ بند ہونے کی وجہ سے دھماکے کی نوعیت کم ہوگئی تاہم رینجرز اہلکار کو زخم آئے جسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی کے علاقے بلاول چورنگی کے قریب نامعلوم افراد غیر ملکی شخص کی گاڑی پر مشکوک چیز لگا کر فرار ہوگئے تھے، واقعے کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ کو فوری طور پر طلب کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : نامعلوم افراد بلاول چورنگی کے قریب مشکوک چیز پھینک کر فرار

    بعد ازاں غیر ملکی گاڑی پر لگی ڈیوائس کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ناکارہ بنادیا، حکام کے مطابق ریموٹ کنٹرول ڈیوائس مقناطیس کی مدد سے گاڑی پرچپکائی گئی تھی، میگنیٹ ڈیوائس لگانے والے ملزمان ممکنہ طور پر موٹر سائیکل پر سوار تھے، جو ڈیوائس گاڑی پر لگانے کے بعد فرار ہوگئے۔

  • کراچی یونیورسٹی میں لڑکی کو ہراساں کرنے کا واقعہ، 6 لڑکے گرفتار ، مقدمہ درج

    کراچی یونیورسٹی میں لڑکی کو ہراساں کرنے کا واقعہ، 6 لڑکے گرفتار ، مقدمہ درج

    کراچی : کراچی یونیورسٹی میں لڑکی کو ہراساں کرنے کے واقعے میں پولیس نے 6 لڑکوں کو گرفتار کرکے آئی بی اے طالب علم شہیر کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی انتظامیہ نے لڑکی کو ہراساں کرنے پر 6 لڑکوں کو پولیس کے حوالے کر دیا، پولیس کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی نشاندہی کے بعد لڑکوں کی گرفتاری لی گئی، آئی بی اے کا ایک طالبعلم اپنی دوست کو کراچی یونیورسٹی ڈراپ کرنے آیا تھا ، طالبعلم کی گاڑی میں 2 لڑکیاں تھیں جس میں سےایک کو ڈراپ کیا۔

    واپسی پر یونیورسٹی کے رہائشی کچھ لڑکوں نے پیچھا کیا ، گاڑی کوراستےمیں روکنے کی کوشش کی اورغلط الفاظ کہے لیکن طالبعلم گاڑی تیزی سے بھگاتا ہوا وہاں سے نکل گیا۔

    پولیس نے حراست میں لیے گئے 6لڑکوں کا ابتدائی بیان لے لیا ، زیرحراست ملزمان میں ذاکر،عمیر،عبدالرحمان، فیضان، زوار، حماد شامل ہیں اور 6 افراد کراچی یونیورسٹی کے رہائشی ہیں۔

    بعد ازاں آئی بی اے طالب علم شہیر کی مدعیت میں کراچی یونیورسٹی میں لڑکی کو ہراساں کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ مبینہ ٹاؤن تھانے میں درج کیا گیا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ لڑکی کو جامعہ کے احاطے میں ہراساں کیا گیا جبکہ مقدمے میں راستے میں رکاوٹ، ہراساں اور نازیبا الفاظ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہے۔

    خیال رہے 7 تاریخ کو سوشل میڈیا پر طالبعلم کی جانب سے پوسٹ لگائی گئی تھی۔

  • جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں انوکھی چوری

    جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں انوکھی چوری

    کراچی : جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں چور امتحانی نتائج ، اٹینڈنس شیٹس، مقالہ جات ، ملٹی میڈیا اور پروجیکٹ لے اڑے، سربراہ شعبہ کرمنالوجی کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں انوکھی چوری کا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں چور شعبہ انچارج کے دفتر سے اہم دستاویزات لے کر فرار ہوگئے ، اہم دستاویزات میں مقالہ جات،ملٹی میڈیا، پروجیکٹ اور امتحانی نتائج اور اٹینڈنس شیٹ شامل ہیں۔

    سربراہ شعبہ کرمنالوجی غلام محمد برفت نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ افسوسناک واقعہ 8 جولائی کو پیش آیا تھا ، اس حوالے سے تحقیقات جاری ہے ، اس سے قبل بھی شعبے میں ایسے واقعات ہوئے تھے تاہم وہ حل ہوگئے تھے ، لیکن اب دو دن ہو گئے ہیں ، میرے آفس کے دروازے اور تالے ٹوٹے ہوئے ہیں۔

    سی سی ٹی سی کیمرو کی مدد سے چوروں کی نشاندہی کے سوال پر غلام محمد برفت نے کہا ہمارے شعبے میں کیمرے نہیں لگے، تو ہمیں نہیں پتہ چل سکا تاہم واقعے کی تحقیقات جاری ہے، میں نے متعلقہ اتھارٹی کو اس حوالے سے درخواست دے دی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر واقعے کی صحیح طرح سے تحقیقات کی جائے تو ملزمان آسانی سے پکڑے جاسکتے ہیں۔

    سربراہ شعبہ کرمنالوجی نے انکشاف کیا کہ پہلے بھی گروپ کی جانب سے دھمکیاں دی جاتی رہی ہے ، ان لوگوں کے اپنے کچھ مقاصد ہوتے ہیں، یہ لوگ تشدد ، دہشت گردی اور کرپشن کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں اور نہیں چاہتے کہ لوگوں کو اس حوالے سے آگاہی دی جائے۔

    غلام محمد برفت نے مزید کہا کہ کرمنالوجی شعبے کا بنیادی مقصد ہی تشدد کو ختم کرنا، اس بارے میں آگاہی دینا اور لوگوں کو کرپشن اور کرائم کے ‌‌حوالے سے باخبر رکھنا ہے۔

    خیال ر رہے کہ جامعہ کراچی کے تمام شعبہ جات کرونا وائرس کے پیش نظر بند ہیں۔

  • سندھ کی بڑی یونی ورسٹی میں چینی زبان پر ڈگری پروگرام کا معاہدہ ہو گیا

    سندھ کی بڑی یونی ورسٹی میں چینی زبان پر ڈگری پروگرام کا معاہدہ ہو گیا

    کراچی: جامعہ کراچی میں چینی زبان اور ثقافت پر مبنی 4 سالہ ڈگری پروگرام شروع کرنے کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی یونی ورسٹی میں ڈگری پروگرام کے لیے پہلے 2 سال کلاسز جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان جب کہ آخری 2 سال کی کلاسز سچوان نارمل یونی ورسٹی چین میں ہوں گی۔

    یہ پروگرام جامعہ کراچی اور چین کی سچوان نارمل یونی ورسٹی کے اشتراک اور سینٹر آف لینگویج ایجوکیشن اینڈ کوآپریشن (چین) کے تعاون سے شروع کیا جا رہا ہے، جامعہ کراچی میں چینی زبان اور ثقافت پر مبنی چار سالہ ڈگری پروگرام شروع کرنے کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب بدھ کے روز وائس چانسلر سیکریٹریٹ جامعہ کراچی میں منعقد ہوئی۔

    جامعہ کراچی کی جانب سے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے جب کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان کے چینی ڈائریکٹر شاؤپنگ نے معاہدے پر دستخط کیے، دستخط کے سلسلے میں ڈائریکٹر شاؤپنگ نے سچوان نارمل یونی ورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر وانگ مینگی (Professor Dr Wang Mingyi) اور سینٹر آف لینگویج ایجوکیشن اینڈ کوآپریشن (چین) کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ماجیانفی (Professor Dr Ma Jianfei) کی نمائندگی کی۔

    پاکستان اور چین کے درمیان ایک اور بڑا معاہدہ طے پاگیا

    مفاہمتی یادداشت کے مطابق جامعہ کراچی کے طلبہ پہلے دو سال کی کلاسز جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان جب کہ آخری دو سال کا تدریسی عمل سچوان نارمل یونی ورسٹی چین میں مکمل کریں گے، یہ پروگرام شروع کر کے جامعہ کراچی پاکستان کی پہلی جامعہ بن گئی ہے۔

    اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان کا بنیادی مقصد پاکستانی طلبہ کو چینی زبان اور ثقافت سے روشناس کرانا ہے، عصر حاضر میں چین ایک بڑی عالمی معیشت بن کر ابھرا ہے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی نئے سنگ میل عبور کر رہا ہے اس ضمن میں چینی زبان اور کلچر سے آگاہی انتہائی ناگزیر ہے۔

    انھوں نے کہا اس ضمن میں طلبہ اور اساتذہ کے ایکس چینج پروگرامز اور ریجنل اسٹڈی پروگرامز بھی منعقد کیے جائیں گے، چین میں دوران تدریس سینٹر فار لینگویج ایجوکیشن اینڈ کوآپریشن طلبہ کو اسکالر شپ فراہم کرے گا جس میں ٹیوشن اور رہائش کے اخراجات شامل ہیں۔

    چینی ڈائریکٹر پروفیسر ژانگ شاؤپنگ (Zhang Xiaoping) نے کہا کہ جامعہ کراچی میں قائم کنفیوشش انسٹی ٹیوٹ ملک کا سب سے بڑا انسٹی ٹیوٹ بن چکا ہے جس میں 30 چینی اساتذہ، 2 مقامی اساتذہ اور جامعہ کراچی سمیت 6 ٹیچنگ سائٹز ہیں جس میں 7 ہزارسے زائد طلبہ انرولڈ ہیں۔

    دستخط تقریب میں رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر سلیم شہزاد، کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان کے پاکستانی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ناصر الدین خان، ممبر سنڈیکیٹ جامعہ کراچی صاحب زادہ معظم قریشی، ناظم امتحانات ڈاکٹر سید ظفر حسین، ناظم مالیات طارق کلیم، مشیر امور طلبہ ڈاکٹر سید عاصم علی، فارن اسٹوڈنٹس ایڈوائزر ڈاکٹر شمائلہ شفقت اور چائنیز فیکلٹی ممبران اور دیگر بھی موجود تھے۔

  • جامعہ کراچی میں میں کورونا ٹیسٹ لیبارٹری قائم، روزانہ 800 ٹیسٹ ہوسکیں گے

    جامعہ کراچی میں میں کورونا ٹیسٹ لیبارٹری قائم، روزانہ 800 ٹیسٹ ہوسکیں گے

    کراچی : سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ جامعہ کراچی میں قائم کورونا ٹیسٹ لیبارٹری آج سے کام شروع کرے گی ، جس کے بعد جامعہ کراچی روزانہ800ٹیسٹ ہوسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سندھ حکومت نے جامعہ کراچی میں میں کورونا ٹیسٹ لیبارٹری قائم کردی، لیبارٹری انٹرنیشنل سینٹرفورکیمیکل اینڈبائیولوجیکل ریسرچ سینٹرمیں قائم کی گئی، لیب آج سے کام شروع کرے گی، جس کے بعد روزانہ 800ٹیسٹ ہوسکیں گے۔

    خیال رہے چند روز قبل ہی جناح اسپتال میں پہلی بائیوسیفٹی لیول تھری لیب قائم کی گئی تھی، مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال میں قائم بائیوسیفٹی لیبارٹری نےکام شروع کردیا، لیبارٹری میں یومیہ100کورونا ٹیسٹ ہوں گے ، اگلےمرحلےمیں کوروناٹیسٹ کی استعداد بڑھائی جائے گی۔

    یاد رہے رواں ماہ سندھ حکومت نے کورونا کی وبا پر قابو پانے کے لئے کورونا کے ٹیسٹ کے مراکز کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، اس مقصد کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 58.28 ملین روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دی تھی، جس پر وی سی خالد عراقی نے اظہار تشکر کیا تھا۔

    واضح رہے پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 24 گھنٹوں میں 15 افراد کی موت ہوئی، جس کے بعد پاکستان میں جاں بحق افراد کی تعداد 224 ہوگئی۔

    پنجاب میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 4590 تک پہنچ گئی جبکہ سندھ میں 3373 افراد میں وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔