Tag: karachi university

  • بجلی کے بھاری بلز: جامعہ کراچی کی انتظامیہ کا سولر انرجی سسٹم کے استعمال کا فیصلہ

    بجلی کے بھاری بلز: جامعہ کراچی کی انتظامیہ کا سولر انرجی سسٹم کے استعمال کا فیصلہ

    کراچی : جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے مالی اخراجات کنٹرول کرنے کیلئے سولر انرجی سسٹم کے استعمال کا فیصلہ کر لیا، جامعہ کراچی کا بجلی کا بل تین کروڑ سے تجاوز کر گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے، اس سلسلے میں انتظامیہ نے مالی اخراجات کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جامعہ کراچی نے مالی مشکلات کے پیش نظر سولر انرجی سسٹم کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ جامعہ کراچی کے دو ریسرچ سینٹرز میں سولر انرجی کا استعمال جاری ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ بتدریح جامعہ کراچی کے بیشتر شعبہ جات اور انتظامی بلاک میں بھی سولر انرجی کے استعمال پر کام شروع کیا جاِئے گا۔ سولر سسٹم کے بعد سے جامعہ کراچی کو مالی بحران کم کرنے میں مدد ملے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جامعہ کراچی کے شعبہ اپلائیڈ کیمسٹری اینڈ کیمیکل ٹیکنالوجی میں یونیورسٹی آف کراچی المنائی ایسوسی ایشن واشنگٹن ڈی سی بالٹی مور ایریا کی جانب سے لگائے جانے والے سولر پاورسسٹم کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔

    جس سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ شمسی توانائی سے استفادہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

    عصر حاضر کے جدید دور میں توانائی کی عدم موجودگی میں ترقی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، توانائی معیشت کی ترقی کی اہم کنجی ہے، جامعہ کراچی ماہانہ تقریباً تین کروڑ روپے بجلی کے بل کی مد میں اداکرتی ہے۔

    اگر تمام شعبہ جات سولر انرجی سسٹم پر چلے جائیں تو بجلی کی مد میں ادا کی جانے والی رقم طلبہ کومزید بہتر سے بہتر سہولیات اور اسکالر شپ فراہم کرنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

  • سندھ میں 2 ہفتوں میں ڈی این اے لیب کا قیام ممکن نہیں: جامعہ کراچی

    سندھ میں 2 ہفتوں میں ڈی این اے لیب کا قیام ممکن نہیں: جامعہ کراچی

    کراچی: جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ سندھ میں 2 ہفتوں میں ڈی این اے لیب کا قیام ممکن نہیں، فنڈز ملنے کے بعد لیب کے قیام میں 6 سے 8 ماہ درکار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں فرانزک لیب کے قیام کا معاملہ الجھ گیا، سندھ حکومت نے فرانزک لیب کے لیے نیا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

    [bs-quote quote=”جامعہ کراچی کے سینٹر میں فوڈ اور بیالوجی سیمپل کے ٹیسٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    حکومت نے پہلے جامعہ کراچی کے سینٹر کو ڈی این اے فوڈ کیمیکل ٹیسٹ لیبارٹری قرار دیا تھا، اب نئے نوٹی فکیشن میں سینٹر کو صرف فرانزک ڈی این اے، سیرولوجی لیبارٹری قرار دے دیا ہے۔

    دوسری طرف جامعہ کراچی کے سینٹر میں فوڈ اور بیالوجی سیمپل کے ٹیسٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈی این اے اور سیرولوجی کے لیے کنٹرول لیب قائم ہوگا جس میں بین الاقوامی معیار کے تمام آلات نصب ہوں گے۔

    جامعہ کراچی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جدید اور مہنگے آلات کی خریداری کے لیے ٹینڈر جاری کیا جائے گا، لیب کے قیام میں 6 سے 8 ماہ درکار ہوں گے، عدالتی حکم آیا تو عجلت میں ریسرچ سینٹر کو لیبارٹری قرار دے کر نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  سپریم کورٹ کا سندھ میں دو ہفتے میں فرانزک لیب بنانے کا حکم


    خیال رہے کہ چار دن قبل سپریم کورٹ نے سندھ میں دو ہفتے میں فرانزک لیب بنانے کا حکم دیا تھا، فرانزک لیب کے سلسلے میں کراچی رجسٹری میں اہم اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔

    اجلاس میں ہوم سیکریٹری، سیکریٹری صحت سیمی جمالی اور جامعہ کراچی کے نمائندے شریک ہوئے۔

    سندھ میں لیب نہ بننے پر قائم مقام چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ لیب کے قیام میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔

  • جامعہ کراچی: میرٹ کی بنیاد پربیچلرزاورماسٹرزپروگرام میں داخلوں کا آغا ز

    جامعہ کراچی: میرٹ کی بنیاد پربیچلرزاورماسٹرزپروگرام میں داخلوں کا آغا ز

    جامعہ کراچی میں بیچلرزاور ماسٹرز (مارننگ پروگرام ) میں اوپن میرٹ کی بنیاد پر ہونے والے سال 2019 ء کے داخلوں کا آغاز ہوگیا ہے، طلبہ تمام معلومات ،داخلہ فارم اور پراسپیکٹس آن لائن حاصل کرسکتے ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی نے اپنے مارننگ پروگرام میں آئندہ سال کے لیے داخلے شروع کردیے ہیں۔ خواہشمند طلبہ 27 نومبر2018 ء تک داخلہ فارم جامعہ کراچی کی ویب سائٹ سے آن لائن حاصل کرسکتے ہیں اور جمع بھی کراسکتے ہیں۔ ویب سائٹ پر داخلے کا معلوماتی کتابچہ اور دیگر تمام معلومات موجودہیں۔

    بیچلرزپروگرام میں ایکچوریل سائنس اینڈ رسک مینجمنٹ، ایگریکلچر اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ،عربی ،بنگالی ،بائیوکیمسٹری ،باٹنی ،کیمسٹری ،کرمنالوجی ،اکنامکس ،فائ نینشل میتھمیٹکس، جنرل ہسٹری ،جغرافیہ ،جیولوجی ،ہیلتھ فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس سائنسز،اسلامک ہسٹری،اسلامک لرننگ،لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنس،میرین سائنس،میتھمیٹکس، مائیکروبائیولوجی،پرشین،فلاسفی،فزکس، فزیالوجی،پولیٹیکل سائنس،سائیکولوجی،قرآن وسنہ،اسکول آف لاء (بی اے ایل ایل بی پانچ سالہ)،سندھی، سوشل ورک،سوشیالوجی،اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، اسٹیٹسٹکس،اُردو،اصول الدین،ویمن اسٹڈیزاور زولوجی میں اوپن میرٹ کی بنیاد پر داخلے دیئے جائیں گے۔

    ماسٹرز پروگرام میں اپلائیڈ کیمسٹری اینڈ کیمیکل ٹیکنالوجی ،اپلائیڈ فزکس ،عربی ،بنگالی ،بائیوکیمسٹری ،بائیوٹیکنالوجی ،باٹنی ،کیمسٹری ،کمپیوٹر سائنس،کرمنالوجی،اکنامکس،اکنامک اینڈ فنانس(ایم ای ایف)، جنرل ہسٹری،جنیٹکس،جغرافیہ،جیولوجی،ہیلتھ فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس سائنسز،انڈسٹریل اینڈ بزنس میتھمیٹکس،انٹرنیشنل ریلیشنز،اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس،اسلامک ہسٹری،اسلامک لرننگ،لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنسز،میرین سائنس،میتھ، مائیکروبائیولوجی،پاکستان اسٹڈیز،پرشین،پیٹرولیم ٹیکنالوجی،فارماکو لوجی(ایم ایس)،فلاسفی، فزکس،فزیالوجی، پولیٹیکل سائنس،سائیکولوجی،پبلک پالیسی،قرآن وسنہ،اسکول آف لاء(ایل ایل بی تین سالہ)، سندھی،سوشل ورک، سوشیالوجی،اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی،اسپیشل ایجوکیشن،اسٹیٹسٹکس،اُردو،اُردو(ایم اے اِن اقبالیات)،اصول الدین،ویمن اسٹڈیزاور زولوجی میں اوپن میرٹ کی بنیاد پر داخلے دیئے جائیں گے۔

    گریس /کنڈونیشن مارکس یاڈویژن کے حامل طلبہ کے داخلے زیر غور نہیں لائے جائیں گے ۔ایسے طلبہ جو پاکستان کے پبلک سیکٹر بورڈ یاجامعات کے مقابلے میں دیئے جانے والے سرٹیفیکٹ / ڈگری کی بنیاد پر داخلے کے خواہشمند ہیں، انہیں جامعہ کراچی کی ایکویلینس کمیٹی یا آئی بی سی سی کی جانب سے جاری کردہ ایکویلینس سرٹیفیکٹ داخلہ فہرست جاری ہونے سے تین دن قبل تک لازمی جمع کرانا ہوگا۔

  • جامعہ کراچی کا تاریخ سازاقدام

    جامعہ کراچی کا تاریخ سازاقدام

    کراچی: بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی اور کینیڈا کی بروک یونیورسٹی کے درمیان ایک مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے ہیں، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سائنٹفک ریسرچ اور ٹیکنالوجی ڈیویپلمنٹ کے میدان میں تعاون بڑھانا ہے، جبکہ معاہدے میں مشترکہ تجربہ گاہوں کا قیام بھی شامل ہے۔

    آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری اور بروک یونیورسٹی کے ڈین کلیہئ ریاضیات اور سائنس پروفیسر ڈاکٹرایس اعجاز احمد نے معاہدے پر دستخط ڈاکٹر پنجوانی سینٹر فار مالیکولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ جامعہ کراچی میں پیر کو منعقدہ ایک تقریب کے دوران کیے۔

    تقریب میں ایچ ای سی پاکستان کے سابق سربراہ اور سابق وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن سمیت بین الاقوامی مرکز کے دیگرآفیشل اور معروف سماجی کارکن ڈاکٹر شہاب امام بھی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ٹورنٹوکینیڈا میں پاکستانی کونسل جنرل عمران احمد صدیقی اور بروک یونیورسٹی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرگاروین فیئرآن نے بروک یونیورسٹی کمپس میں متعلقہ معاہدے پر دستخط کیے تھے جبکہ متعلقہ معاہدے پر آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ کے دستخط ہونے باقی تھے۔

    اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کا شمارترقی پذیر دنیا کے بہترین حیاتیاتی اور کیمیائی علوم کے اداروں میں ہوتا ہے، انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی مرکز اپنی نوعیت کا واحد پاکستانی تحقیقی ادارہ ہے جونہ صرف آئی ایس او سے سند یافتہ ہے بلکہ ’یونیسکوسینٹر فار ایکسلینس کیٹیگری 2 انسٹی ٹیوٹ‘کے منصب پر بھی فائز ہے۔

    پروفیسر اعجاز احمد نے بین الاقوامی مرکز میں موجود تحقیقی سہولیات کی تعریف کی اور کہا کہ اس معاہدے میں مشترکہ تجربہ گاہوں کا قیام بھی شامل ہے۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان سائنسدانوں اور ٹیکنیشنوں کا باہمی تبادلہ بھی کیا جائیگا، تاکہ ماہرین کو سائنسی، تربیتی اور تحقیقی مواقع فراہم ہوسکیں، دونوں تعلیمی و تحقیقی ادارے ہر سال متعلقہ موضوعات پر مشترکہ ورکشاپ اور سمینار کا انعقاد بھی کریں گے، اس معاہدے کی مدت پانچ سال ہے۔

  • جامعہ کراچی کا وائرل بیماریوں پرتحقیق کےلیے چین کے ساتھ معاہدہ

    جامعہ کراچی کا وائرل بیماریوں پرتحقیق کےلیے چین کے ساتھ معاہدہ

    کراچی: ملک میں وائرولوجی پر تحقیق کا دائرہ مزید بڑھانے کے لیے جامعہ کراچی اور چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے، معاہدے کی مدت پانچ سال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی اورچین کے تحقیقی ادارے وہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، چائنیز اکیڈمی آف سائنسزکے درمیان ایک مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے ہیں، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف’وائرولوجی‘ بلکہ تحقیقی و تعلیمی تعاون کو مزیدبڑھاناہے، ملک میں ’وائرولوجی‘ کا کوئی قومی ادارہ موجود نہیں ہے جبکہ پاکستان وائرل مرض ہیپاٹائٹس میں دنیا میں اول نمبر پر ہے۔

    آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سینئر آفیشل نے کہا ہے کہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان سائنسدانوں اور ٹیکنیشنوں کا باہمی تبادلہ بھی کیا جائیگا تاکہ ماہرین کو سائنسی، تربیتی اور تحقیقی مواقع فراہم ہوسکیں، دونوں تعلیمی و تحقیقی ادارے ہر سال متعلقہ موضوعات پر مشترکہ ورکشاپ اور سیمینار کا انعقاد بھی کریں گے، اس معاہدے کی مدت پانچ سال ہے۔

    سینئر آفیشل کے مطابق آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری جبکہ چینی ادارے وہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر چن زنوین نے وہان انسٹی ٹیوٹ آفوائرولوجی کے کیمپس میں حال ہی میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب کے دوران اس معاہدے پر دستخط کیے۔

    اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوھدری نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں ’وائرولوجی‘ کا کوئی قومی ادارہ موجود نہیں ہے جبکہ پاکستان وائرل مرض ہیپاٹائٹس میں دنیا میں اول نمبر پر ہے، اس کے علاوہ دیگر وائرل امراض میں ڈینگی، زیکا، کانگو بخار، اور چکن گونیا بھی شامل ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کا شمارترقی پذیر دنیا کے بہترین حیاتیاتی اور کیمیائی علوم کے اداروں میں ہوتا ہے جہاں دنیا بھر سے سائنسدان سائنسی و تحقیقی تربیت کے لئے پاکستان آتے ہیں، اس میں، ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری، لطیف ابراہیم جمال (ایل ای جے) نیشنل سائنس انفارمیشن سینٹر اور ڈاکٹر پنجوانی سینٹرفار مالیکیولر میڈیسن ا ینڈ ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جیسے معرف ادارے بھی شامل ہیں جبکہ مزید دس عمارتیں بھی جہاں جدید تجربہ گاہیں سرگرم ہیں ان تحقیقی اداروں کا حصہ ہیں۔

    پروفیسر ڈاکٹر چن زنوین نے کہا بین الاقوامی تعاون دراصل تحقیقی منصوبہ بندی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے، انھوں نے کہا دونوں تحقیقی ادارے سائنس اور ٹیکنالوجی میں پیش رفت کرنے کے لیے یکساں مقاصد رکھتے ہیں۔

  • جامعہ کراچی میں بھینسوں کے باڑے قائم، 5 باڑے مسمار

    جامعہ کراچی میں بھینسوں کے باڑے قائم، 5 باڑے مسمار

    کراچی: شہرِ قائد کی مادرِ علمی میں بے حسی کی انتہا ہو گئی، سندھ کی بڑی جامعہ میں ملازمین نے بھینسوں کے باڑے قائم کر لیے، انتظامیہ بے بس ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے اندر بھینسوں کے باڑے قائم کر کے جامعہ کے ملازمین نے بے حسی کی ایک نئی مثال قائم کر دی، انتظامیہ باڑے قائم کرنے سے نہ روک سکی۔

    [bs-quote quote=”آپریشن کے باوجود یونیورسٹی میں کئی باڑے اب بھی قائم ہیں۔ باڑے جامعہ کے ملازمین نے قائم کیے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    بھینسوں کے باڑوں کے خلاف جامعہ کراچی میں آپریشن کرنا پڑ گیا، مادرِ علمی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پانچ باڑے مسمار کر دیے گئے۔

    بھینسوں کے باڑے جامعہ کراچی کی حدود میں جامعہ ہی کے ملازمین نے قائم کیے تھے، ملازمین نے جامعہ کی نرسری کی زمین پر بھی قبضہ جما لیا تھا، تجاوزات کے خلاف آپریشن میں نرسری کی زمین بھی واگزار کرا لی گئی۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی : شاہراہ قائدین پر تجاوزات کیخلاف گرینڈ آپریشن، کیبن اور پتھارے ضبط


    جامعہ کراچی میں قائم بھینسوں کے باڑوں کے خلاف آپریشن کے باوجود تا حال جامعہ میں بھینسوں کے کئی باڑے قائم ہیں، آپریشن میں صرف پانچ باڑے مسمار کیے گئے ہیں۔ کراچی یونی ورسٹی میں پہلے بھی عجیب واقعات ہوتے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ کراچی میں مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے، دو ہفتے قبل محکمہ انسدادِ تجاوزات کی ٹیم نے شاہراہِ قائدین پر بھی گرینڈ آپریشن کرکے فٹ پاتھ پر موجود کیبن اور پتھارے ضبط کرلیے تھے اور کئی فٹ باہر نکلے شیڈز کو گرا دیا گیا تھا۔

  • جامعہ کراچی کے اساتذہ کا کل سے تمام امتحانات کے بائیکاٹ کا اعلان

    جامعہ کراچی کے اساتذہ کا کل سے تمام امتحانات کے بائیکاٹ کا اعلان

    کراچی: جامعہ کراچی کے اساتذہ نے کل سے تمام امتحانات کے بائیکاٹ کا اعالان کردیا ہے، پیر کو جامعہ کراچی میں اساتذہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے اساتذہ نے کل سے تمام امتحانات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن عملہ ہراساں کررہا ہے، ریٹائرڈ اساتذہ کو بھی الیکشن ڈیوٹی کے لیے طلب کیا جارہا ہے۔

    پروفیسر جمیل کاظمی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو 1920 افراد پر مشتمل عملہ فراہم کرچکے ہیں، اساتذہ کو گرفتار کیا تو جامعہ کراچی کے تمام اساتذہ گرفتاری دیں گے۔

    انجمن اساتذہ جامعہ کراچی پروفیسر جمیل کاظمی نے کہا کہ پیر کو جامعہ کراچی میں اساتذہ کا ہنگامی اجلاس ہوگا، ریٹرننگ افسران کی جانب سے بلاوجواز ہراساں کیا جارہا ہے۔

    پروفیسر جمیل کاظمی کے مطابق صوبائی الیکشن کمشنر تعاون کررہے ہیں، ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت ہراساں کرنے کا نوٹس لے۔

    مزید پڑھیں: انتخابی ڈیوٹی سے انکار پر چار وفاقی اداروں کو نوٹس جاری

    یاد رہے چند دن قبل جامعہ کراچی میں بھی اساتذہ کے انجمن نے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ عام انتخابات میں ڈیوٹی نہیں کی جائے گی، اداروں کی جانب سے انتخابی ڈیوٹی سے اس پہلو تہی کی وجوہ ڈھونڈنے کی تاحال کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ چار وفاقی اداروں کی جانب سے عام انتخابات میں ڈیوٹی سے انکار پر الیکشن کمیشن پاکستان نے ان اداروں سے جواب طلب کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • طالب علم کو پوزیشن ہولڈر ہونے کا قانونی سرٹیفیکٹ جاری کیا جائے گا: جامعہ کراچی

    طالب علم کو پوزیشن ہولڈر ہونے کا قانونی سرٹیفیکٹ جاری کیا جائے گا: جامعہ کراچی

    کراچی: جامعہ کراچی میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے طالب علم کو پوزیشن سے محروم کرنے کے معاملے پر کمیٹی قائم کردی گئی‘ ناظم امتحانات کا کہنا ہے کہ طالب علم کو پوزیشن ہولڈ ر ہونے کا سرٹیفیکٹ جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے پالیٹکل سائنس میں سب سے زیاد ہ نمبر حاصل کرنے والے سید محمد فہد کا نام پوزیشن ہولڈرز کی فہرست میں نہ ہونےکے معاملے پر کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو کہ اپنی رپورٹ شیخ الجامعہ کو پیش کرے گی۔

    اس موقع پر ناظم امتحانات کا کہنا ہے کہ نتائج کے اعلان کے بعد گزٹ نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا جاسکتا‘ تاہم کمیٹی اپنی رپورٹ شیخ الجامعہ کو پیش کرنے کے بعد ان کی منظوری سے قانونی طور پر سید محمد فہد کو پوزیشن ہولڈرہونے کا سرٹیفکیٹ جاری کریگی

    ناظم امتحانات کا کہنا تھا کہطالبعلم نے اسکروٹنی اور ایم اے پریویس کے فارم ایک ساتھ جمع کرائے تھے جس کے باعث صورتحال پیدا ہوئی ۔ڈبل رجسٹریشن کے باعث ٹیبولیشن عملے کو فیصلہ کرنے میں فنی مشکلات کا سامنا رہا جس کی وجہ سے پوزیشن میں شامل نہیں کیا جاسکا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نظام میں موجود خامی کی نمائندگی ہوگئی ہے اور اسے جلد از جلد دور کرلیا جائے گا تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کا سدباب کیا جاسکے۔

    سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والا طالب علم پوزیشن سے محروم

    طالب علم نے اسکروٹنی کے لیے درخواست دائر کی تو اُس میں شعبہ امتخانات کی غلطی سامنے آئی جس کے مطابق مارک شیٹ تیار کرتے وقت اسٹاف ممبر سے ٹائپنگ میں غلطی ہوئی۔

    بعد ازاں کراچی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے فہد نامی طالب علم کو درست مارک شیٹ جاری کی جس کے مطابق اُس نے مجموعی طور پر 673 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی تاہم جب رزلٹ لسٹ سامنے آئی تو طالب علم چکرا کر رہ گیا۔

    متعلقہ شعبے کے ذمہ داران نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ محمد فہد نے اول پوزیشن حاصل کی تاہم اُس کا نام پوزیشن ہولڈر طالب علموں کی فہرست میں موجود نہیں ہے۔

    طالب علم کا کہنا ہے کہ شعبہ امتحانات کی جانب سے غلط نمبروں والی مارک شیٹ جاری کی جس پر میں نے کنٹرولر امتحانات کو اسکروٹنی کی درخواست جمع کروائی اور پھر مجھے تصیح کر کے درست مارک شیٹ جاری کی گئی جس کے مطابق میں نے اول پوزیشن حاصل کی تھی۔

    شعبہ امتحانات کے مطابق ایم اے سیاسیات کے دفتر میں موجود نتائج کے مطابق طلبہ سویرہ یوسف نے 647 نمبر لے کر پہلی جبکہ کوثر 630 لے کر دوسرے اور صبا لطیف 627 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والا طالب علم پوزیشن سے محروم

    سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والا طالب علم پوزیشن سے محروم

    کراچی: شہر قائد کی سب سے بڑی درس گاہ جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات کی سنگین غلطیاں سامنے آئی ہیں، ایم اے شعبہ سیاسیات میں اول پوزیشن حاصل کرنے والا طالبعلم پوزیشن سے ہی محروم کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات کی سنگین غلطی سامنے آئی، سارا سال انتھک محنت کر کے پرچوں میں اول نمبر پر کامیابی حاصل کرنے والا طالب علم پوزیشن سے ہی محروم ہوگیا۔

    جامعہ کراچی کے طالب علم سید محمد فہد نے رول نمبر 322032 کے ساتھ سال 2016 میں ایم اے سیاسیات کے آخری سال کے پرچے دیے اور کامیابی حاصل کی تاہم انتظامیہ کی جانب سے اُسے غلط نمبر کی مارک شیٹ جاری کی گئی۔

    طالب علم نے اسکروٹنی کے لیے درخواست دائر کی تو اُس میں شعبہ امتخانات کی غلطی سامنے آئی جس کے مطابق مارک شیٹ تیار کرتے وقت اسٹاف ممبر سے ٹائپنگ میں غلطی ہوئی۔

    بعد ازاں کراچی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے فہد نامی طالب علم کو درست مارک شیٹ جاری کی جس کے مطابق اُس نے مجموعی طور پر 673 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی تاہم جب رزلٹ لسٹ سامنے آئی تو طالب علم چکرا کر رہ گیا۔

    جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات مسلسل تیسری بار غلطی کرتے ہوئے طالب علم کو پوزیشن ہولڈرز طالب علموں کی فہرست سے نکال دیا اور کم نمبرز حاصل کرنے والی طالبہ کو اول پوزیشن دے دی۔

    متعلقہ شعبے کے ذمہ داران نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ محمد فہد نے اول پوزیشن حاصل کی تاہم اُس کا نام پوزیشن ہولڈر طالب علموں کی فہرست میں موجود نہیں ہے۔

    طالب علم کا کہنا ہے کہ شعبہ امتحانات کی جانب سے غلط نمبروں والی مارک شیٹ جاری کی جس پر میں نے کنٹرولر امتحانات کو اسکروٹنی کی درخواست جمع کروائی اور پھر مجھے تصیح کر کے درست مارک شیٹ جاری کی گئی جس کے مطابق میں نے اول پوزیشن حاصل کی تھی۔

    مزید پڑھیں: یونیورسٹی کی سنگین غلطی، سلمان خان کی تصویر والی ڈگری جاری

    شعبہ امتحانات کے مطابق ایم اے سیاسیات کے دفتر میں موجود نتائج کے مطابق طلبہ سویرہ یوسف نے 647 نمبر لے کر پہلی جبکہ کوثر 630 لے کر دوسرے اور  صبا لطیف 627 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

    دوسری جانب یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو آئندہ چند روز میں تمام تر صورتحال کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، بڑے خواب دیکھیں، عمران خان

    نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، بڑے خواب دیکھیں، عمران خان

    کراچی : تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل نوجوان ہیں، اگر آپ کو بڑا آدمی بننا ہے تو بڑے خواب دیکھنے ہوں گے، میں نے کپتان بننے اور ورلڈ کپ جیتنے کا سوچا تو یہ کام کر کے بھی دکھایا۔

    جامعہ کراچی میں منعقدہ انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن (آئی ایس ایف) کے پروگرام میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دنیا میں بڑے کام کرنے والے شخص کی دو خصوصیات ہوتی ہیں، پہلی یہ کہ وہ بڑا انسان بنتا ہے اور دوسرا وہ بڑے خواب دیکھتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ نے کسی بھی امیر آدمی کو یاد نہیں رکھا البتہ انسانیت کے لیے کام اور جدوجہد کرنے والے آج بھی تابندہ ہیں، نیلسن منڈیلا نے 27 سال جیل میں گزارنے کو ترجیح دی مگر اپنے نظریے کا سودا نہیں کیا، اسی طرح قائد اعظم نے بھی اپنی آسائشوں کو بالائے طاق رکھ کر علیحدہ وطن کی جہد جہد کی۔

    عمران خان نے کہا کہ قائد اعظم نے بڑی شخصیت کے حامل تھے اس لیے انہوں نے اپنے لوگوں کے حقوق کی جدوجہد کی اور انہی کے لیے اپنی سیاست کو وقف کیا جس کا نتیجہ پاکستان کی صورت میں سامنے آیا اور آج انہیں ہم یاد بھی رکھتے ہیں۔

    تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ چھوٹے خواب دیکھنے والا انسان صرف اپنا ہی مفاد سوچتا ہے، طلبہ میں سے وہ لوگ ترقی کریں گے جو بڑی سوچ کے حامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھ سے زیادہ اچھے کھلاڑی موجود تھے مگر میں نے اپنے اہداف مقرر کیے ہوئے تھے، ٹیسٹ کرکٹ کے بعد کپتان بننے اور پھر ملک کو ورلڈ کپ دینا کا خواب بھی پورا کر کے دکھایا کیونکہ میں نے شکست تسلیم نہیں کی اور مسلسل لڑ کر دکھایا، مایوسی سے جب سامنا ہوا تو اُسے راستے سے ہٹا دیا۔


    مزید پڑھیں : پاناما سے فارغ ہوگئے اب کراچی سمیت سندھ بھر پر توجہ دیں گے،عمران خان


    ان کا کہنا تھا کہ آج ہماری معیشت تباہ ہوچکی ہے ہم کشکول لے کر دنیا میں بھیک مانگتے پھر رہے ہیں اور سوچتے ہیں کہ لوگ ہماری عزت کریں، جو قومیں بھیک مانگیں اُن کی کوئی عزت نہیں ہوتی۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ بجٹ کو متوازن کرنے کے لیے اداروں میں اصلاحات کی ضرورت ہے، ملک کی معاشی صورتحال اُس وقت بہتر ہوگی جب اقدامات کیے جائیں گے، ہمیں جاپان کی تاریخ سے سبق حاصل کرنا چاہیے کیونکہ وہ تباہ ہونے کے باوجود ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ جب تک طلبہ کو ملکی مسائل کے لیے درد اور اپنے حقوق کے لیے کھڑے نہیں ہوں گے ہماری صورتحال کبھی بہتر نہٰں ہوگی، ہمیں مسلکی یا زبان کی بنیاد پر تقسیم نہیں ہونا بلکہ ایک نظریے پر متحد ہو کر نئے پاکستان کی جدوجہد کرنی ہے کیونکہ اب وقت بہت قریب ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔