Tag: karachi university

  • کراچی: کل ہونے والے امتحانات ملتوی

    کراچی: کل ہونے والے امتحانات ملتوی

    کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت کل ہونے والے انٹرمیڈیٹ کے تمام گروپس کے امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں۔

     ناظم امتحانات اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ عمران چشتی کے مطابق امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ طلبہ و طالبات کی پریشانی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    وفاقی اردو یونیورسٹی کے تحت بھی کل ہونیو الے تمام امتحانات منسوخ کردیے گئے ہیں، یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق امتحانات کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    جبکہ جامعہ کراچی کے تحت بھی کل ہونیو الے تمام امتحانات منسوخ کردیے گئے ہیں۔ ترجمان جامعہ کراچی کا کہنا تھا کہ امتحانات کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

  • کراچی: کل ہونے والے امتحانات ملتوی

    کراچی: کل ہونے والے امتحانات ملتوی

     کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت کل ہونے والے انٹرمیڈیٹ کے تمام گروپس کے امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں، ملتوی پرچے 21 مئی کو لیے جائیں گے۔

     ناظم امتحانات اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ عمران چشتی کے مطابق امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ طلبہ و طالبا ت کی پریشانی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے جبکہ انٹر بورڈ کے ملتوی شدہ پرچے اکیس مئی کو لیے جائیں گے ۔

    وفاقی اردو یونیورسٹی کے تحت بھی کل ہونیو الے تمام امتحانات منسوخ کردیے گئے ہیں، یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق امتحانات کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    جبکہ جامعہ کراچی کے تحت بھی کل ہونیو الے تمام امتحانات منسوخ کردیے گئے ہیں۔

    تاہم دوسری جانب صوبائی وزیر تعلیم نثار کھوڑو کے ترجمان شکیل میمن کے مطابق کل سندھ بھر میں تمام تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے رہیں گے ۔

     صوبائی وزیر تعلیم نثار کھوڑو کاکہنا ہے کہ حالات کیسے بھی ہوں تعلیم کا عمل جاری رہنا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ قلم اور تعلیم سے کیا جائے گا، وزیرتعلیم نے اس امید کا مظاہرہ کیا کہ کوئی بھی فرد تعلیمی سرگرمیوں میں خلل نہیں ڈالے گا۔

  • اسسٹنٹ پروفیسر وحیدالرحمان کے قاتل کا خاکہ جاری

    اسسٹنٹ پروفیسر وحیدالرحمان کے قاتل کا خاکہ جاری

    کراچی : گزشتہ روزقتل کیےگئےڈاکٹروحیدالرحمان کے ملزمان کا خاکہ جاری کر دیا گیا ہے، ڈاکٹر وحیدالرحمان المعروف یاسررضوی کو دستگیر میں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا، جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر وحید الرحمان کو دن دہاڑے قتل  کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    ڈاکٹر وحید الرحمن قتل کیس میں پولیس نے ایک ملزم کا خاکہ جاری کردیا، پولیس تفتیش کے مطابق ملزم کی عمر تیس سے پینتیس سال قد پانچ فٹ اور رنگت گہری سانولی ہے۔

    شفیق استاد اورعلم دوست شخصیت ڈاکٹر وحیدالرحمان بدھ کی صبح جامعہ کراچی جانے کے لئے نکلے ہی تھے کہ گھات لگائے قاتلوں نے فیڈرل بی ایریا میں ان کی گاڑی پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔

    پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے شفیق استاد کی گاڑی پر نائن ایم ایم پستول کی آٹھ گولیاں برسائی۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر وحید کو بازو، سر،گردن، کاندھے اور پیٹ میں ایک ایک گولی لگی جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

    ڈاکٹر وحید الرحمان جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ میں اسسٹنٹ پروفیسر تھے، اس سے قبل وہ وفاقی اردو یونیورسٹی میں بھی معلم تھے۔

    کراچی شعبہ ابلاغ عامہ کے اسسٹنٹ پروفیسروحید الرحمان کے قتل کیخلاف جامعہ کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہوگئی تھی جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا تھا۔

    انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے رہنما پروفیسر مطاہر نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہے حکومت اساتذہ کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔

    جامعہ کراچی میں آج بھی تدریسی عمل معطل ہے۔

  • حکومت میں شامل ہونا ایم کیوایم کاآپشن نہیں، خالد مقبول صدیقی

    حکومت میں شامل ہونا ایم کیوایم کاآپشن نہیں، خالد مقبول صدیقی

    کراچی: ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت میں جانے کا کوئی آپشن زیر غور نہیں ہے۔

    آل پا کستان متحدہ اسٹوڈیٹنس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام جامعہ کراچی ولیکا گراؤنڈ میں تیرہواں پیغا م امن کرکٹ ٹورنامنٹ آج سے شروع ہوگیا،ٹورنامنٹ میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے جوائنٹ انچارج ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی ۔

     افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کاکہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر موجود ہے ضرورت پڑنے پر سندھ اسمبلی میں اپنا اپوزیشن لیڈر لائیں گے، انہوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم سینیٹ کی چار نشستیں جیت لے گی۔

    کرکٹ کے حوالے سے خالد مقبول صدیقی کاکہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کے ساتھ ناانصافیوں کا تسلسل جاری ہے، جامعہ کراچی کے ساتھ ساتھ کھیل کے میدان کو بھی نہیں چھوڑا گیا اور تعصب برتا جارہا ہے جبکہ ورلڈ کپ میں جن کھلاڑیوں کو ہونا چاہئے تھا وہ آج یہاں موجود ہیں ۔

     انہوں نے کہا کہ پاکستان کا استحکام اور سالمیت زیادہ سے زیادہ علم کے حصول میں پنہاں ہے اور علم کے ذریعے دہشت گردی کا مقابلہ کرکے ملک کو اس سے مستقل نجات دلائی جاسکتی ہے ۔

     اس موقع پر ممتاز کرکٹر فواد عالم کاکہنا تھا کہ ٹیم کی پرفارمنس سے مطمئن ہوں، میچ میں ایک ٹیم ہارتی ہے اور ایک ٹیم جیتی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم کو کوارٹر فائنل میں کوالیفائے ہوتا دیکھ رہا ہوں۔

  • پروفیسرسبط جعفر، پروفیسرشکیل اوج کے قاتل کو پکڑلیا ہے، کراچی پولیس چیف

    پروفیسرسبط جعفر، پروفیسرشکیل اوج کے قاتل کو پکڑلیا ہے، کراچی پولیس چیف

    کراچی: صاحب علم شخصیات ڈاکٹر شکیل اوج اور پروفیسر سبط جعفر کو قتل کرنے والے گروہ کا ایک رکن گرفتار کرلیا گیا۔

    کراچی پولیس ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس کے دوران غلام قادر تھیبو کاکہنا تھا کہ پروفیسر سبط جعفر اور ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل میں شریک ٹارگٹ کلرز کے گروہ کا ایک رکن منصور گرفتار کرلیا ہے،کراچی پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے دونوں صاحب علم افراد کو قتل کرنے میں منصور شامل تھا، ملزم منصور سندھ گورمنٹ اسپتال لیاقت آباد میں ملازمت کرتا ہے

     کراچی پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ملزم منصور کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے جس نے انیس سو ترانوے میں مخالف سیاسی جماعت کے کارکنوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ ملزم نے رینجرز اہلکاروں پر فائرنگ اور لوٹ مار کی متعدد وارداتوں کا بھی اعتراف کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ دیگر قاتل بھی جلد گرفتار کرلیے جائیں گے ۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس کی کوششوں سے ٹارگٹ کلنگ میں پچھلے سال کی نسبت کمی آئی اور صرف انتیس افراد اس ماہ قتل کیئے گئے، کراچی پولیس چیف نے ایک بار پھر کہا کہ سیاسی جماعتوںمیں جرائم پیشہ افراد موجود ہیں۔

  • جامعہ کراچی دنیا کی  200بہترین جامعات میں شامل

    جامعہ کراچی دنیا کی 200بہترین جامعات میں شامل

    کراچی : جامعہ کراچی دنیا کی دو سو ٹاپ یونیورسٹیز کی صف میں شامل ہوگئی ہے۔ رینکنگ میں جامعہ کراچی ایک سو اکاون ویں نمبرپر ہے۔

    پاکستان کی شان  جس کا نام دنیا بھر میں ہے، جامعہ کراچی کو دنیا کی دو سو ٹاپ یونیورسٹیز کی رینکنگ میں شامل ہونے کا اعزاز ملا ہے، رینکنگ کی دوڑ میں جامعہ ایک سو اکاون ویں نمبر پر ہے۔

    جامعہ کراچی کی فیکلٹی آف فارمیسی اور فارماکولوجی کو ایڈوانس اسٹڈیز اور ریسرچ کے لئے موزوں ترین اور فعال قرار دیتے دنیا بھر کے طلبہ کو جامعہ کراچی سے پوسٹ گریجویٹ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    جامعہ کو حاصل اس اعزاز سے اساتذہ سابق اور موجودہ طلبہ و طالبات بھی  بہت خوش ہیں۔

  • کل سے تدریسی عمل بحال کردیا جائے گا، جامعہ کراچی

    کل سے تدریسی عمل بحال کردیا جائے گا، جامعہ کراچی

    کراچی: انجمنِ اساتذہ جامعہ کراچی نے کل سے تدریسی عمل معمول کے مطابق بحال کرنے کا اعلان کردیا ہے،، جامعہ کے استاد اور شعبہ ِ تعلیماتِ اسلامی کے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے کے خلاف گزشتہ پانچ روز سے تدریسی عمل تعطل کا شکارتھا۔

    جامعہ کراچی میں انجمنِ اساتذہ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ڈاکٹرشکیل اوج کے قتل پر احتجاجی لائحہٗ عمل سے متعلق مشاورت کی گئی، انجمنِ اساتذہ نے اجلاس میں باہمی مشاورت سے یہ فیصلہ کیا کہ جامعہ کراچی میں تدریسی عمل بدھ سے بحال کردیا جائے گا۔

    تاہم جامعہ کراچی سمیت تمام کالجزمیں احتجاج کا سلسلہ بدستورجاری رہے گا۔

    جامعہ کراچی کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے ڈین ڈاکٹرشکیل اوج کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف گزشتہ پانچ روز سے جامعہ میں تدریسی عمل معطل تھا، انجمنِ اساتذہ نے اعلان کیا تھا کہ ڈاکٹرشکیل اوج کے قاتلوں کی گرفتاری تک تدریسی عمل معطل رہے گا۔

  • ڈاکٹر شکیل اوج قتل کیس: اہم شواہد ملے ہیں، پولیس حکام

    ڈاکٹر شکیل اوج قتل کیس: اہم شواہد ملے ہیں، پولیس حکام

    کراچی: ڈی آئی جی ایسٹ منیر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ  ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل کیس میں اہم شواہد ملے ہیں، اسلامک اسٹڈی کے عملے اور استاتذہ کو شاملِ تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ڈی آئی جی ایسٹ منیر احمد شیخ اور ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ نے وائس چانسلر جامعہ کراچی سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران ڈی آئی جی ایسٹ منیر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل اوج کے واقعہ میں اہم شواہد ملے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کو چند تلخ فیصلے کرنے ہونگے، تلخ فیصلوں سے متعلق جامعہ کراچی کی انتظامیہ کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

      ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل اوج کے اہلِ خانہ سے معلومات ملی ہیں، اسلامک اسٹڈی کے عملے اور استانذہ کو شاملِ تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ ان کابس چلے تو قاتلوں کو ابھی گرفتار کرلیں، ڈی آئی جی شرقی کے خیال میں تدریسی عمل روکنا پریشان کن ہے، تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ معاملہ جلد حل کرلیں گے۔

    یاد رہے کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع بیت المکرم مسجد کے قریب نامعلوم افراد نے ڈاکٹر شکیل اوج کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا، جس میں وہ جانبر نہ ہوسکے تھے۔

  • کراچی:موت کا رقص،پروفیسرشکیل سمیت9افراد جاں بحق

    کراچی:موت کا رقص،پروفیسرشکیل سمیت9افراد جاں بحق

    کراچی:شہر قائد کےمختلف علاقوں میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات کےدوران جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹرشکیل اوج سمیت نو افراد جاں بحق ہوگئے۔

     کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں بیت المکرم مسجد کےقریب کارمیں سوار ڈاکٹر شکیل اوج کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا،ڈاکرشکیل اوج کی کنپٹی پرلگنے والی گولی جان لیوا ثابت ہوئی۔

    سرجانی ٹاؤن میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تین افراد نشانہ بنے جس سے ایک شخص موقعے پردم توڑ گیا جبکہ دوافراد اسپتال میں دوران علاج جاں بحق ہوگئے ،پولیس کے مطابق جاں بحق افراد کاتعلق سیاسی جماعت سے ہے شفیق موڑ کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے محمد معراج نامی شخص کو قتل کردیا، گبول ٹاون میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ندیم احمد جان کی بازی ہار گیا،جس کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے تھا،اورنگی ٹاون میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے محمد ریاض کو قتل کردیا،لیاری سے ایک شخص کی لاش ملی۔

    گزشتہ روز سہراب گوٹھ میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے ایک شخص نے اسپتال میں دوران علاج دم توڑ دیا،۔گلستان جوہر میں پولیس نےکاروائی کرتے ہوئے چالیس سے زائد وارداتوں میں مطلوب ملزم کو گرفتا کرلیا۔

  • کراچی فائرنگ، جامعہ کراچی اسلامک اسٹڈیز کے ڈین جاں بحق

    کراچی فائرنگ، جامعہ کراچی اسلامک اسٹڈیز کے ڈین جاں بحق

    کراچی : گلشن اقبال میں فائرنگ سے جامعہ کراچی اسلامک اسٹڈیز کے ڈین ڈاکٹر شکیل اوج جاں بحق ہوگئے۔

    کراچی میں ٹارگٹڈ کارروائیوں کے باوجود قتل وغارت گری کا بازار گرم ہے، کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں میں واقع بیت المکرم مسجد کے قریب موٹر سائیکل پر سوار 2 نامعلوم افراد نے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں  جامعہ کراچی اسلامک اسٹڈیز کے ڈین ڈاکٹرشکیل اوج زخمی ہوئے، جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

    ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ نے ڈاکٹر شکیل اوج کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ ملزمان نے انھیں باقاعدہ ریکی کر کے ٹارگٹ کیا، پروفیسر شکیل اوج کو قریب سے سر میں گولی ماری گئی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی تک نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی شناخت کرکے ان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جائیں گے

     ڈاکٹرشکیل کے ہمراہ ان کی صاحبزادی پروفیسرآمنہ اور ایک ساتھی پروفیسر بھی تھے، واقعے میں پروفیسر آمنہ کو بھی ایک گولی لگی ،جن کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ واقعے کے وقت تمام افراد ایرانی سفارتخانے کی ایک تقریب میں شرکت کیلئے جارہے تھے۔

    ڈی آئی جی منیرشیخ کے مطابق  ڈاکٹرشکیل نے تھانہ مبینہ ٹاؤن میں یونیورسٹی کے ایک ساتھی کےخلاف درخواست دے رکھی تھی تاہم مختلف پہلوؤں کاجائزہ لینے کیلئے پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

    کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو نے پروفیسر شکیل اوج کے قتل میں ملوث ملزمان کی نشاندہی پر 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے، پروفیسر شکیل اوج کے جاں بحق ہونے کے بعد جامعہ کراچی سمیت سندھ بھر کی جامعات میں تدریسی عمل معطل کر دیا گیا جب کہ جامعہ کراچی میں ہونے والے تمام پرچے بھی ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔

    دوسری جانب گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے پروفیسر شکیل اوج کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر قیصر کا کہنا ہے کہ پروفیسر شکیل اوج کی شہادت سے نہ صرف جامعہ کراچی بلکہ پورے ملک کا نقصان ہے، وہ ایک بہت قابل انسان تھے، وہ بہت سی کتابوں کے مصنف بھی تھے، ان کی تعلیمی خدمات کے پیشِ نظر حال ہی میں حکومت کی جانب سے انھیں ستارہ امتیاز کے لئے نامزد بھی کیا گیا تھا۔

    ڈاکٹر قیصر کا کہنا تھا کہ جان بوجھ کر ایک منظم سازش کے تحت ملک کے پڑھے لکھے افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس میں ڈاکٹرز، پروفیسرز اور وکلاء  شامل  ہیں۔