Tag: karachi zoo

  • کراچی چڑیا گھر میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر ہلاک

    کراچی چڑیا گھر میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر ہلاک

    کراچی: چڑیا گھر میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر ہلاک ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی زو میں موجود نایاب نسل کا سفید شیر 13 دن بیمار رہنے کے بعد آخر کار مر گیا، زو انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شیر نمونیا کا شکار تھا، اور نہایت کمزور ہونے کے باعث دوران علاج مر گیا۔

    چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق نایاب نسل کے اس سفید شیر کو افریقا سے 2012 میں درآمد کیا گیا تھا، شیر کو اُس وقت ایک کروڑ روپے کی خطیر رقم ادا کر کے لایا گیا تھا، شیر کی عمر 14 سے 15 سال تھی۔

    ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی کا کہنا ہے کہ سفید شیر کو ٹی بی کا مرض لاحق تھا، اور اس کے پھیپھڑوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا، شیر کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے، رپورٹ سامنے آنے پر موت کی وجہ سامنے لائی جائے گی۔

    دوسری طرف ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کراچی چڑیا گھر میں سفید شیر کے مرنے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل کراچی زو میں جانوروں کو کھانا فراہم کرنے والے ٹھیکیدار نے بقایہ جات ادا نہ ہونے کی وجہ سے جانوروں کو کھانا دینا بند کر دیا تھا، جس کے باعث تین روز تک چڑیا گھر کے جانوروں نے کچھ نہیں کھایا۔

    کراچی، چڑیا گھر کے جانور لاغر ہوگئے؟ انتظامیہ نے ویڈیو شیئر کردی

    تاہم ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی نے تردید کرتے ہوئے کہا چڑیا گھر میں جانوروں کی خوراک سے متعلق خبریں حقائق کے منافی ہیں، کے ایم سی افسران کے دورے میں یہ بات سامنے آئی کہ چڑیاگھر میں موجود جانوروں کے لیے ایک ہفتےکی خوراک موجود ہے، اور چڑیا گھر اور سفاری پارک کے تمام جانور صحت مند ہیں۔

  • بقایاجات کی عدم ادائیگی ، کراچی چڑیا گھر کے جانوروں کا کھانا بند کردیا گیا

    بقایاجات کی عدم ادائیگی ، کراچی چڑیا گھر کے جانوروں کا کھانا بند کردیا گیا

    کراچی: ٹھیکے دار نے بقایاجات کی عدم ادائیگی پر کراچی کے چڑیا گھر کے جانوروں کا کھانا بند کر کے نوٹس چسپاں کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے چڑیا گھر میں جانوروں کا کھانا فراہم کرنے والے ٹھیکے دار نے بقایا جات کی ادائیگی نہ ہونے پر خوراک کی فراہمی بند کردی۔

    کے ایم سی کے محکمہ فنانس نے ٹھیکے دار کو فروری سے خوراک فراہمی کے بلز کی ادائیگی نہیں کی ، ٹھیکدار نے آج سے خوراک بند کرکے نوٹس چسپاں کردیا پے۔

    جس میں کہا ہے کہ بقایا جات کی ادائیگی کرو ورنہ جانوروں کا کھانا فراہم نہیں کیا جائے گا۔

    چڑیا گھر کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ چڑیا گھر کے راشن گوڈائون میں جانوروں کے لیے صرف چند دنوں کا کھانا موجود ہے ، خوراک کی فراہمی بند ہو جانے کے باعث سینکڑوں جانوروں کو خوراک کے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صورتحال یہ رہی تو جانوروں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب اور میونسپل کمشنر افضل زیدی تمام صورتحال سے بے خبر ہے۔

    ڈائر یکٹر چڑیا گھر خالد ہاشمی نے کہا ہے کہ متعدد ایسے جانور ہے جن کو گوشت کی ضرورت ہوتی ان کے لئے مسائل ہوسکتے ہیں ، جانوروں کے لئے چند دنوں کی خوراک موجود ہے۔

  • سندھ ہائی کورٹ نے بیمار ہاتھیوں کے باقاعدہ علاج کا حکم دے دیا

    سندھ ہائی کورٹ نے بیمار ہاتھیوں کے باقاعدہ علاج کا حکم دے دیا

    کراچی : عدالت کو سفاری پارک اور چڑیا گھر کے بیمار ہاتھیوں کی حالت زار پر رحم آگیا، غیر ملکی ڈاکٹر سے طبی معائنہ کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سفاری پارک اور چڑیا گھر میں موجود چار ہاتھیوں کی ابتر حالت کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

    درخواست گزار کے وکیل عباس لغاری اور کے ایم سی کے وکیل پیش ہوئے کےایم سی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ درخواست ملکی مفادات کے خلاف ہے لہٰذا اسے مسترد کیا جائے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست ذاتی مفاد کیلئے نہیں بلکہ ہاتھیوں کی خراب حالت پر عدالت سے رجوع کیا گیا ہے،

    وکیل ن ےعدالت سے استدعا کی کہ بیمار ہاتھیوں کا جانوروں کے کسی اچھے ڈاکٹر سےمعائنہ کرایا جائے، جس پر عدالت نے حکم جاری کیا کہ جرمن ڈاکٹرفرینک گڈز سے ہاتھیوں کا معائنہ کرایا جائے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کے اخراجات کے ایم سی اور درخواست گزار مشترکہ طور پر ادا کریں گے، جس پر کےایم سی کے وکیل نے غیرملکی ڈاکٹر سے ہاتھیوں کا طبی معائنہ کرانے کی مخالفت کی۔

    عدالت نے وکیل کے ایم سی سے استفسار کیا کہ آپ کیوں غیر ملکی ڈاکٹر سے طبی معائنے کی مخالفت کر رہے ہیں؟ مطلب یہ ہے کہ ہاتھیوں کی صحت اچھی نہیں ہے،اس لئےآپ ڈر رہےہیں؟؟

    جس کے جواب میں کے ایم سی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی ڈر نہیں ہاتھی بہتر حالت میں ہیں اخراجات بھی ہم خود ادا کریں گے۔

    عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جانوروں کے ڈاکٹرز بیرون ملک سے ہوں گے اور اخراجات بھی مشترکہ ہونگے، آپ چاہیں تواس حکم نامے کو سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کرسکتے ہیں، بعد ازاں عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 28 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ پاکستان اینیمل ویلفئیر سوسائٹی و دیگر کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملیکہ، سونو، نور جہاں اور مدھو بالا کی صحت خطرے میں ہے۔

    ملیکہ اور سونو کو سفاری پارک پنجرے میں رکھا گیا ہے، نور جہاں اور مدھو بالا کراچی چڑیا گھر میں قید ہیں،14 سے 15 گھنٹے پاؤں میں زنجیریں ڈال کر کھڑا رکھنا جان لیوا ہوسکتا ہے۔

    گندگی اور غلاظت سے ہاتھیوں کے پاؤں میں بیماری پیدا ہوتی ہے، ہاتھیوں میں پاؤں کی بیماری موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

    چڑیا گھر اور سفاری پارک میں جانوروں کے لیے بدترین ماحول ہے خاص کر ملیکہ کو فوری میڈیکل ٹریٹمنٹ کی ضرورت ہے، ہاتھیوں کو پنجروں سے نکال کر کھلے ماحول میں رکھا جائے۔

  • پاکستانی فنکار کراچی چڑیا گھر میں موجود ننھے بھالو کی آواز بن گئے

    پاکستانی فنکار کراچی چڑیا گھر میں موجود ننھے بھالو کی آواز بن گئے

    کراچی: پاکستانی فنکار کراچی کے چڑیا گھر میں موجود بھالو کے بدحال بچے کی آواز بن گئے، معصوم بچے کی اذیت میں مبتلا ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے فنکاروں نے حکام کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے چڑیا گھر میں موجود ایک ریچھ کے بچے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی تھیں۔ بھالو کا بچہ نہایت لاغر اور پریشان کن حالت میں موجود ہے اور چڑیا گھر انتظامیہ کی غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مختلف فنکاروں نے بھی معصوم بچے کے لیے اپنی آواز بلند کی۔

    معروف اداکارہ مشال خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر ننھے بھالو کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دکھ کا اظہار کیا۔

    انہوں نے لکھا کہ میں کراچی چڑیا گھر میں ریچھ کے بچے کو دیکھ کر سخت پریشان ہوں، واضح طور پر یہ مناسب کھانے، پانی اور دیکھ بھال سے محروم ہے۔

    مشال نے لکھا کہ اس کی آنکھوں میں مدد کے لیے پکار صاف لکھی ہے۔ یہ بہت ظالمانہ ہے، اس سلسلے کو بند ہونا چاہیئے، کراچی چڑیا گھر کو بند کردینا چاہیئے۔

    ایک اور اداکارہ انعم تنویر نے چڑیا گھر انتظامیہ کو سخت سست سناتے ہوئے کہا کہ کراچی کا چڑیا گھر جانوروں کے لیے ایک محفوظ گھر بننے کے بجائے ان کے لیے جہنم بن گیا ہے۔

    انہوں نے لکھا کہ بہت سے جانوروں کی جانوں سے کھیلنے کے بعد اب چڑیا گھر کی انتظامیہ اس معصوم جانور کو بھی کھو دے گی۔

    انعم کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو کوئی خوف خدا نہیں ہے اور یہ جانوروں کے ساتھ کسی بے جان اشیا کے جیسا سلوک کر رہے ہیں۔

    معروف اداکارہ انوشے اشرف نے بھی اس حوالے سے لکھا کہ ہم سندھ ہائی کورٹ میں درخوست دائر کرنے جارہے ہیں کہ اس بدحال ریچھ کے بچے کو یہاں سے نکالا جائے، اسے یہاں نہایت غلیظ اور تکلیف دہ ماحول میں رکھا گیا ہے۔

    انوشے نے لکھا کہ ہم عدالت سے درخواست کریں گے کہ اس بچے کو یہاں سے نکال کر واپس اسکردو اس کے قدرتی ماحول میں بھیجا جائے۔

    انہوں نے لکھا کہ علاوہ ازیں ہم یہ استدعا بھی کریں گے کہ عدالت حکام کو کراچی چڑیا گھر کی درست دیکھ بھال کرنے اور جانوروں کا خیال رکھنے کا حکم دے۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر مرغزار چڑیا گھر سے تمام جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے، مرغزار چڑیا گھر میں موجود 36 سالہ ہاتھی کاون کو بھی کمبوڈیا بھیجا جارہا ہے۔

    کاون کو سنہ 1985 میں سری لنکن حکومت کی جانب سے بطور تحفہ دیا گیا تھا اور تب سے اب تک وہ چڑیا گھر میں تنہا زندگی گزار رہا تھا، کاون کو بھی سوشل میڈیا ہی کی بدولت اس قید تنہائی سے نجات ملی ہے۔

  • کراچی، چڑیا گھر میں شیر نے ملازم پر حملہ کردیا

    کراچی، چڑیا گھر میں شیر نے ملازم پر حملہ کردیا

    کراچی: شہر قائد کے چڑیا گھر میں شیر نے ملازم پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ملازم زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے چڑیا گھر میں شیر نے ملازم پر حملہ کردیا، زخمی ملازم پیر دتہ کو سول اسپتال ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چڑیا گھر کا ملازم 50 سالہ پیر دتہ شیر کو کھانا ڈال رہا ہے جبکہ شیر نے بازو جبڑے میں دبوچنے کے بعد اس کو چھوڑا تو وہ پیچھے کی جانب گر گیا۔

    واقعے کے بعد چڑیا گھر میں موجود لوگ خوف زدہ ہوگئے، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پیر دتہ کی حالت خطرے سے باہر ہے انہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر اسلام آباد کے چڑیا گھر کی وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں اسلام آباد کے چڑیا گھر میں ایک بیمار ریچھ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس پر صارفین نے چڑیا گھر انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا بعدازاں وہ ویڈیو جعلی نکلی تھی۔

    سوزی (ریچھ ) کو بہتر خوراک اور گرمی سے بچاؤ کے لیے برف کی سیلیں بھی رکھی ہوئی تھیں جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد بھی سوزی کو دیکھنے کے لیے موجود تھی۔

    ایک شہری کا کہنا تھا کہ ہم بھی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوزی کو دیکھنے آئے تھے لیکن شکر ہے کہ یہ تو بالکل ٹھیک حالت میں ہے اور برف کے سلیپس بھی رکھے ہوئے ہیں۔

  • چڑیا گھرمیں پیتل کے شیرلوٹ آئے

    چڑیا گھرمیں پیتل کے شیرلوٹ آئے

    کراچی: شہرِ قائد کے چڑیا گھر سے کئی سال قبل غائب ہوئے پیتل کے شیر ایک بار پھر اپنی جگہ پر واپس آگئے ہیں، ان کی بحالی کا کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی زو کی ملکیت پیتل کے شیروں کی یہ جوڑی میٹروپولیٹن کمشنر سیف الرحمن نے مہوتا پیلس سے واپس لے کر چڑیا گھر کے حوالے کی ہے۔

    پیتل کے شیروں کی یہ جوڑی ملکہ برطانیہ نے کراچی زو کو تحفے میں دی تھی اور اس کی خاص بات یہ ہے کہ ایسی جوڑیاں دنیا میں صرف دو ہیں، ایک کراچی زو کی ملکیت ہے جبکہ دوسری لندن میں موجود ہے۔

    آج سے چودہ سال قبل مہوتا پیلس کی انتظامیہ نے برطانوی دور کے حوالے سے منعقدہ ایک نمائش کے لیے یہ جوڑی مستعار لی تھی۔ کے ایم سی اور کراچی زو کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ شیر محض 15 دن کے لیے دیئے گئے تھے ، تاہم مہوتا پیلس کا دعویٰ ہے کہ یہ شیر غیر معینہ مدت تک کے لیے مہوتا پیلس منتقل کیے گئے تھے۔

    مہوتا پیلس نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ شیر وہاں منتقل کرنے سے انہیں نقصان نہیں ہوا بلکہ پیلس انتظامیہ نے انہیں محفوظ کیا ہے ، حقیقت یہ ہے کہ مہوتا پیلس میں قیام کےد وران یہ شیر چمکتے سنہری رنگ کے بجائے سیاہ رنگ میں تبدیل کردیے گئے تھے ۔

    میٹروپولیٹن کمشنر سیف الرحمن نے اپنی نگرانی میں شیروں کے ان مجسموں کو ان کی قدیمی جگہ نصب کروایا ہے اور اب ان کی اصل اور قدیمی حالت میں بحالی کا کام جاری ہے، انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی ، شہر کے تمام تر تاریخی ورثے کو بحال کررہی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیتل کے شیروں کی یہ جوڑی کراچی کے بچوں کی امانت تھی جو کہ اب انہیں واپس کردی گئی ہے ، یاد رہے کہ بچے شیروں کی اس جوڑی کو ہمیشہ سے پسند کرتے آئے ہیں اور ماضی میں چڑیا گھر جانےوا لے ہر شخص کی یادوں میں شیروں کی یہ جوڑی محفوظ تھی۔

    ماضی میں ان شیروں سے محظوظ ہونے والے بچے جو اب بڑے ہوچکے ہیں ، وہ جب اپنے بچوں کو چڑیا گھر لے کر جاتے تھے تو پیتل کے شیر پر سوار ہونے کے اپنے بچپن کے اس سنسنی خیز تجربے کو یاد کیا کرتے تھے ۔

  • ایمپریس مارکیٹ کے بعد کراچی چڑیا گھر کے اطراف تجاوزات کے خاتمے کا فیصلہ

    ایمپریس مارکیٹ کے بعد کراچی چڑیا گھر کے اطراف تجاوزات کے خاتمے کا فیصلہ

    کراچی: کے ایم سی نے ایمپریس مارکیٹ کے بعد ایک اور گرینڈ آپریشن کی تیاری کرلی، چڑیاگھر کے اطراف قائم400دکانیں بھی تجاوزات قرار دے کر گرادی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) نے ایمپریس مارکیٹ میں کامیاب کارروائی کے بعد اب کراچی کے

    سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ میئرکراچی وسیم اختر نے ایک ہنگامی اجلاس میں ایم اے جناح روڈ پر واقع لنڈا بازار ( لائٹ ہاؤس ) نشتر روڈ پر واقع کراچی کے قدیم چڑیا گھر کی چار دیواری کے اطراف بنائی گئی دکانوں، رہائش گاہوں اور دفاتر کو بھی فوری ختم کرنے کی ہدایت کی ہےمشہور چڑیا گھر کے اطراف قائم تجاوزات کے خاتمے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس حوالے سے کے ایم سی ذرائع کا کہنا ہے کہ400دکانوں اور ان کےاوپر دفاتر اور رہائش گاہوں کو مسمارکیا جائے گا، یہ تجاوزات چڑیا گھر کی سرکاری زمین پرقائم کی گئی ہیں، تجاوزات کو گرا کر وہاں گرل لگائی جائے گی،تجاوزات کے خاتمے کے بعد چڑیا گھر کےپاس سے گزرنے والے لوگ اپنی گاڑیوں سے بھی جانوروں کو دیکھ سکیں گے۔

    اس کے علاوہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ قدیمی ایمپریس بلڈنگ کے اندر موجود دکانوں کیخلاف بھی آپریشن کل سے شروع ہوگا، تاریخی عمارت میں قائم 200دکانیں مسمار کرکے وہاں آرٹ گیلری قائم کی جائے گی، دکانداروں نے سامان کی منتقلی کا کام شروع کردیا ہے۔

  • چڑیا گھر کی بجلی کاٹ دینے پر میئر کراچی کا اظہار تشویش

    چڑیا گھر کی بجلی کاٹ دینے پر میئر کراچی کا اظہار تشویش

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے سفاری پارک اور چڑیا گھر کی بجلی کاٹ دینے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی عدم فراہمی پر نایاب جانوروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے سفاری پارک اور چڑیا گھر کی بجلی کاٹ دینے پر سخت اظہار تشویش کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک اور بلدیہ عظمیٰ کراچی میں بقایا جات کی ادائیگی پر مذاکرات جاری تھے۔ سفاری پارک اور چڑ یا گھرکی بجلی منقطع کردینا دانش مندانہ اقدام نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سفاری پارک اور چڑ یا گھر میں کئی نایاب جانور موجود ہیں۔ بجلی کی عدم فراہمی پر ان قیمتی اور نایاب جانوروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    میئر نے کہا کہ کے الیکٹرک سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ فی الفور سفاری پارک اور چڑیا گھر کی بجلی بحال کرے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک نے کراچی چڑیا گھر اور سفاری پارک کی بجلی منقطع کردی تھی۔

    ذرائع کے مطابق سفاری پارک اور چڑیا گھر پر بجلی کی مد میں 13 کروڑ روپے کے واجبات ہیں۔ دوسری جانب دونوں اداروں کے حکام کا کہنا ہے کہ معاملات طے ہونے کے باوجود بجلی منقطع کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کے الیکٹرک اور چڑیا گھر انتظامیہ کی جنگ میں معصوم جانور پانی سے محروم

    کے الیکٹرک اور چڑیا گھر انتظامیہ کی جنگ میں معصوم جانور پانی سے محروم

    کراچی: چڑیا گھر اور سفاری پارک کی بجلی منقطع ہونے سے سینکڑوں جانور پانی کو ترس گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک نے کراچی چڑیا گھر اور سفاری پارک کی بجلی منقطع کردی۔

    کے ایم سی کا کہنا ہے کہ بجلی کے الیکڑک کی جانب سے منقطع کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سفاری پارک اور چڑیا گھر پر بجلی کی مد میں 13 کروڑ روپے کے واجبات ہیں۔

    دوسری جانب دونوں اداروں کے حکام کا کہنا ہے کہ معاملات طے ہونے کے باوجود بجلی منقطع کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

    سفاری پارک انتظامیہ کے مطابق سفاری پارک میں پانی لائنوں سے فراہم کیا جاتا ہے جو بجلی نہ ہونے کے باعث تعطل کا شکار ہے۔

    سفاری پارک اور چڑیا گھر انتظامیہ اور کے الیکٹرک کے درمیان اس کھینچا تانی میں معصوم جانور پانی کو ترس گئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ’سامبا‘ کی اچانک موت، چڑیا گھر سوگوار، میئر کا نوٹس!

    ’سامبا‘ کی اچانک موت، چڑیا گھر سوگوار، میئر کا نوٹس!

    کراچی: چڑیا گھر میں موجود دس سالہ شیر”سامبا” زندگی کی بازی ہار گیا، میئر کراچی وسیم اختر نے شیر کی موت کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افریقی نسل کا سامبا مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کےباعث جان کی بازی ہار گیا، سامبا سمیت دو شیروں کو اکتوبر 2017 میں انتظامیہ نے ایک غیرقانونی سرکس کے خلاف کارروائی کے دوران تحویل میں لیا تھا اور کراچی چڑیا گھر کے حوالے کر دیا تھا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ڈیڑھ برس میں چڑیا گھر میں کسی شیر کی موت کا یہ دوسرا واقعہ ہے، کچھ عرصہ پہلے افریقی نسل کے دو شیروں کو چڑیا گھر انتظامیہ کے حوالے کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: لاہور چڑیا گھر میں جانوروں کی پراسرار اموات

    ادھر میئر کراچی نے چڑیا گھرمیں شیر کی موت کی رپورٹ طلب کرلی ہے، ترجمان بلدیہ عظمیٰ‌ کے مطابق پوسٹ مارٹم کےبعد ہی شیر کی موت کی وجہ معلوم ہوسکے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مرنے والا شیر تین ماہ سے بیمار تھا اور گذ شتہ ماہ سے اس کا علاج جاری تھا، مگر یہ کوششیں بارآور ثابت نہیں‌ ہوئیں۔

    واضح رہے کہ سامنا افریقی نسل شیر تھا جس کی عمر 13 برس تھی، یہ چڑیا گھر میں‌ کسی شیر کی موت کا دوسرا واقعہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔