Tag: کراچی

کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور تجارتی مرکز ہے۔ کراچی شہر کی ساری خبریں اس پیج پر دیکھیں

Karachi News Urduکراچی

  • کراچی : شہری کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرکے فرار ہونے والے ڈاکو شہریوں کے ہتھے چڑھ گئے

    کراچی : شہری کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرکے فرار ہونے والے ڈاکو شہریوں کے ہتھے چڑھ گئے

    کراچی: کورنگی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری کو قتل کردیا گیا تاہم موقع پر موجود عوام کے ڈاکوؤں پر تشدد ایک ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔

    کراچی کے علاقے کورنگی ڈیڑھ نمبر میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر ملزمان کی فائرنگ سے ایک شہری جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس نے بتایا کہ مقتول کی شناخت غلام محمد کے نام سے ہوئی ہے، جس کی دو ماہ بعد شادی ہونا طے تھی، المناک واقعے کے بعد مقتول کے گھر میں کہرام مچ گیا۔

    عینی شاہدین نے بتایا کہ واردات کے بعد ملزمان فرار ہونے لگے تو موقع پر موجود شہریوں نے پیچھا کرکے دو ڈاکوؤں کو پکڑ لیا اور تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک ڈاکو موقع پر ہلاک جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان نے ڈکیتی مزاحمت پر شہری پرفائرنگ کےبعدفرارہونےکی کوشش کی لیکن علاقہ مکینوں نےدونوں ڈاکوؤں کوپکڑکرتشددکانشانہ بنایا، تاہم پولیس نے حراست میں لے کر اسپتال منتقل کردیا جبکہ تیسرا ڈاکو موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق شہری کورنگی ڈیڑھ نمبرکارہائشی تھا اور 3 بھائیوں میں سب سےچھوٹا تھا تاہم واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر 4 بچوں کے باپ کا قتل

    گذشتہ روز بھی شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر 4 بچوں کے باپ کو قتل کردیا گیا ، ملزمان موٹرسائیکل پر سوار تھے جس پر پولیس کی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی۔

    مقتول کی شناخت جمیل کے نام سے ہوئی، جو 4 بچوں کا باپ اور منی ایکسچینج کمپنی میں ملازم تھا۔

    اہل خانہ نے بتایا تھا کہ جمیل نے حال ہی میں پلاٹ خریدا تھا اور اس کی ادائیگی کے لیے 45 لاکھ روپے لے کر آیا تھا، رقم دو تھیلوں میں رکھی گئی تھی جن میں سے ایک تھیلا، جس میں 28 لاکھ روپے تھے، مقتول کی لاش کے نیچے دب گیا جبکہ 17 لاکھ روپے والا تھیلا ملزمان لے کر فرار ہوگئے۔

  • ایوی ایشن صنعت کی رپورٹنگ سے وابستہ صحافیوں نے تنظیم بنا لی

    ایوی ایشن صنعت کی رپورٹنگ سے وابستہ صحافیوں نے تنظیم بنا لی

    کراچی (12 اگست 2025): ایوی ایشن صنعت کی رپورٹنگ سے وابستہ صحافیوں نے تنظیم بنا لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایوی ایشن صنعت کی رپورٹنگ سے وابستہ صحافیوں نے اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ اور مسائل کے حل کے لیے ’پاکستان ایوی ایشن رپورٹرز ایسوسی ایشن‘ کے قیام کا اعلان کر دیا ہے۔

    ایسوسی ایشن کے قیام کا اعلان پیر کو ایوی ایشن رپورٹرز کے کراچی میں ہونے والے ایک تعارفی اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں جاوید اصغر چوہدری، محمد صلاح الدین، آفتاب خان، افضل ندیم ڈوگر، ایوب جان سرہندی، رانا خالد محمود، عبدالرحمن، ثمر عباس، سید وسیم، خورشید رحمانی، رضوان احد خان، ارشاد سنجرانی، زاہد غنی کھوکھر اور صلاح الدین علی شریک ہوئے۔


    پیرس میں طیارہ گراؤنڈ ہونے سے پی آئی اے کو ہزاروں ڈالر کے نقصان کا سامنا


    اجلاس میں طے کیا گیا کہ پاکستان ایوی ایشن رپورٹرز ایسوسی ایشن ( پارا) کو باضابطہ طور پر رجسٹرڈ کرایا جائے گا، ایوی ایشن تنظیم کے ڈھانچے کی تشکیل، آئین سازی اور دیگر امور کے لیے ایک ایڈہاک کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، جس میں ایوب جان سرہندی، افضل ندیم ڈوگر، آفتاب خان، ارشاد سنجرانی، صلاح الدین، سید وسیم، رانا خالد، ثمر عباس، عبدالرحمن اور زاہد کھوکھر شامل ہوں گے۔

    ایڈہاک کمیٹی کے کنوینر جاوید اصغر چوہدری ہوں گے، ایڈہاک کمیٹی جلد انتخابات کا اعلان کرے گی، اور تنظیم کا آئندہ اجلاس 18 اگست کو منعقد ہوگا۔

  • لیاری میں قاتلوں نے پیچھے سے آواز دے کر ڈاکٹر شمبو لعل کو گولیاں مار دیں

    لیاری میں قاتلوں نے پیچھے سے آواز دے کر ڈاکٹر شمبو لعل کو گولیاں مار دیں

    کراچی (12 اگست 2025): شہر قائد کے علاقے لیاری میں قاتلوں نے تعاقب کر کے ڈاکٹر شمبو لعل کو گولیاں مار دیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لیاری میں دن دہاڑے ڈاکٹر کی ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، کلینک سے نکل کر واک پر جانے والے ڈاکٹر شمبو لعل کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔

    فائرنگ کا واقعہ لیاری کے علاقے بکرا پیڑی کے قریب پیش آیا، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی اور مالی تنازع کا شاخسانہ لگتا ہے، واقعے کا مقدمہ قتل کی دفعہ کے تحت 3 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقتول کے بیٹے دیپک لعل کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ مقتول کو تعاقب میں آنے والے ملزمان نے نشانہ بنایا، وہ حسب معمول لیاری ایکسپریس وے کے ٹریک پر واک کے لیے جا رہے تھے، پولیس رپورٹ کے مطابق قاتلوں نے ڈاکٹر شمبو لعل کو نام سے پکارا تو انھوں نے بھاگنے کی کوشش کی، تاہم ملزمان نے عقب سے ڈاکٹر پر فائرنگ کی اور وہ 2 گولیاں لگنے سے دم توڑ گئے۔


    خواتین کے کانوں سے بالیاں نوچنے والا ڈاکو مقابلے میں ساتھی سمیت مارا گیا


    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول ڈاکٹر کا کچھ افراد سے رقم کا تنازع چل رہا تھا، انھوں نے کراچی اور بلوچستان میں مختلف مقدمات بھی درج کرائے تھے۔

    ایس ایس پی سٹی عارف عزیز کے مطابق مقتول ڈاکٹر شمبو لعل گارڈن کے رہائشی تھے اور عرصہ دراز سے کلا کوٹ پولیس اسٹیشن کے قریب واقع کلینک چلا رہے تھے۔ پولیس کو جائے واردات سے نائن ایم ایم کی گولیوں کے 3 خول ملے ہیں۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم ہو گئی

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم ہو گئی

    کراچی (12 اگست 2025): پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم ہو گئی ہے، اسٹاک مارکیٹ 1 لاکھ 46 ہزار 929 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔

    اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز کاروبار کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1547 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا، اور پہلی بار ٹریڈںگ کے دوران انڈیکس 1 لاکھ 47 ہزار کی نفسیاتی حد بھی عبور کر گیا۔

    مارکیٹ میں 43 ارب روپے مالیت کے 61 کروڑ حصص کے سودے ہوئے، اور مجموعی طور پر 479 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا، 242 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور 209 میں کمی ہوئی۔


    پاکستان میں سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی


    یاد رہے کہ گزشتہ جمعہ کو انڈیکس 145,382 پوائنٹس پر بند ہوا تھا، ماہرین کا کہنا ہے کہ کارپوریٹ سیکٹر کے مضبوط نتائج اور پاور سیکٹر میں اصلاحات نے اسٹاک مارکیٹ کی اس تیزی کو فروغ دیا ہے، اور بینکنگ اور دیگر شعبوں میں استحکام اور لیکویڈٹی کی دستیابی پر سرمایہ کاری بڑھی ہے۔

  • کراچی میں رواں برس ہیوی ٹریفک 168 افراد کی جانیں نگل چکا

    کراچی میں رواں برس ہیوی ٹریفک 168 افراد کی جانیں نگل چکا

    کراچی (11 اگست 2025): شہر قائد میں ڈمپر ٹینکر ٹریلر رواں برس میں اب تک 168 افراد کی جانیں لے چکے ہیں لیکن حادثات کا سلسلہ تھم نہیں رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں ڈمپر، ٹینکر اور ٹریلر پر مشتمل ہیوی ٹریفک شہریوں کا قاتل بن چکا ہے اور ہر روز کوئی نہ کوئی انسانی جان اس کے پہیوں تلے روندی جا رہی ہے۔

    دو روز قبل گلشن اقبال راشد منہاس روڈ پر ڈمپر نے موٹر سائیکل سواروں کو کچل ڈالا، جس کے نتیجے میں بہن اور بھائی موقع پر ہی دم توڑ گئے جب کہ ان کا والد شدید زخمی ہو گیا۔

    جس لڑکی کی اس واقعہ میں موت ہوئی، اس کی ایک ماہ بعد شادی ہونے والی تھی اور گھر والے اس کی شادی کی تیاریوں میں مصروف تھے۔

    تاہم یہ پہلا دلخراش حادثہ نہیں بلکہ کراچی کی سڑکوں پر بے قابو ہیوی ٹریفک حادثے میں روز کوئی نیا سانحہ اور ہولناک داستان رونما ہوتی ہے۔

    چند ماہ قبل گلستان جوہر کے قریب ہیوی ٹریفک نے میاں بیوی کو کچل ڈالا تھا جس میں دونوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی تھی۔ خاتون حاملہ تھی اور چند دن میں اس کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع تھی۔

    یہ جوڑا چیک اپ کے لیے اسپتال جا رہا تھا کہ راستے میں ڈمپر آ گیا۔ اس حادثے کا سب سے ہولناک پہلو یہ تھا کہ ڈمپر کے پہیے نے خاتون کو اس بری طرح کچلا کہ اس کا پیٹ پھٹ گیا اور بچہ باہر آ گیا تھا جو کچھ دیر بعد اپنے ماں باپ کے پاس ہی چلا گیا تھا۔

    اس کے علاوہ بھی حادثات میں جو جاں بحق ہوئے۔ ان میں کوئی گھر کا واحد کفیل تھا تو کئی والدین کی اکلوتی اولاد تھے۔

    آئے روز کے حادثات کے بعد کمشنر کراچی نے شہر میں صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک ہیوی ٹریفک کے داخلے پر مکمل پابندی بھی عائد کی، جب کہ سندھ حکومت نے ہیوی ٹریفک کے لیے حد اسپیڈ 30 کلومیٹر مقرر کی، لیکن اکثر حادثات دن کے اوقات میں ہوئے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ انتظامیہ پابندی پر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہی۔

    آئے روز ہیوی ٹریفک حادثات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر مشتعل افراد متعدد بار ٹینکر اور ڈمپر جلا ڈالے لیکن حادثات تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔

    ریسکیو حکام نے رواں برس یکم جنوری سے 10 اگست تک شہر قائد میں ہیوی ٹریفک سے ہونے والے جانی نقصان کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ رواں برس کے 7 ماہ 10 دن کے دوران ہیوی ٹریفک نے 168 زندگیوں کے چراغ گل کیے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ اموات ٹریلر کی ٹکر سے ہوئیں اور 62 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ واٹر ٹینکر نے 37 افراد کی جانیں لیں تو ڈمپر نے 34 افراد کو روند کر زندگی سے آزاد کر دیا۔

    اس کے علاوہ بسوں کی ٹکر سے 20 اور منی ٹرک کی وجہ سے 15 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

  • کراچی میں  ڈکیتی مزاحمت پر  4 بچوں کے باپ کا قتل

    کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر 4 بچوں کے باپ کا قتل

    کراچی : شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر 4 بچوں کے باپ کو قتل کردیا گیا ، ملزمان موٹرسائیکل پر سوار تھے جس پر پولیس کی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ماڑی پور گریکس میں گزشتہ روز ڈکیتی مزاحمت کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق ہوگیا۔ مقتول کی شناخت جمیل کے نام سے ہوئی، جو 4 بچوں کا باپ اور منی ایکسچینج کمپنی میں ملازم تھا۔

    اہل خانہ نے بتایا کہ جمیل نے حال ہی میں پلاٹ خریدا تھا اور اس کی ادائیگی کے لیے 45 لاکھ روپے لے کر آیا تھا، رقم دو تھیلوں میں رکھی گئی تھی جن میں سے ایک تھیلا، جس میں 28 لاکھ روپے تھے، مقتول کی لاش کے نیچے دب گیا جبکہ 17 لاکھ روپے والا تھیلا ملزمان لے کر فرار ہوگئے۔

    مزید پڑھیں : کراچی: گلستان جوہر میں فائرنگ سے بچی سمیت 6 افراد زخمی

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ملزمان موٹرسائیکل پر سوار تھے جس پر پولیس کی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی، ایک ملزم نے پولیس جیسا یونیفارم پہن رکھا تھا اور اس کے پستول پر سائلنسر بھی نصب تھا۔

    واردات کے بعد ملزمان موقع پر موٹرسائیکل چھوڑ کر فرار ہوگئے تاہم پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں تاکہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جا سکے۔

  • کراچی :  راشد منہاس روڈ حادثہ : ٹریفک پولیس کے خصوصی یونٹ کی  رپورٹ میں بڑا انکشاف

    کراچی : راشد منہاس روڈ حادثہ : ٹریفک پولیس کے خصوصی یونٹ کی رپورٹ میں بڑا انکشاف

    کراچی : راشد منہاس روڈ حادثے پر ٹریفک پولیس کے خصوصی یونٹ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ڈمپر کا نہ فٹنس سرٹیفکیٹ ہے اور نہ ہی حادثے سے بچاؤ کیلئے حفاظتی رکاوٹ لگی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں راشد منہاس روڈ پر پیش آنے والے ہولناک ٹریفک حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ ٹریفک پولیس کے خصوصی یونٹ "کراچی روڈ ایکسیڈنٹ تجزیاتی ٹیم” نے جاری کر دی۔

    جس میں بتایا حادثہ 10 اگست کی صبح 3 بج کر 15 منٹ پر پیش آیا، حادثہ موٹر سائیکل کے سلپ ہونے کے بعد پیش آیا جب ایک ڈمپر ڈرائیور نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری، جس کے نتیجے میں سوار نوجوان احمد رضا اور ماہ نور ڈمپر کے پچھلے ٹائروں کے نیچے آ کر جاں بحق ہو گئے۔

    کراچی روڈایکسڈنٹ تجزیاتی ٹیم نے انکشاف کیا کہ ڈمپر میں حادثات سے بچاؤ کے لیے کسی قسم کی حفاظتی رکاوٹ نصب نہیں تھی۔ مزید برآں، گاڑی کا فٹنس سرٹیفکیٹ بھی موجود نہیں تھا، جبکہ ڈمپر میں اسپیڈ ٹریکنگ ڈیوائس اور ٹریکر سسٹم بھی نصب نہیں تھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈمپر ڈرائیور مغرب کی سمت سے گاڑی چلا رہا تھا اور یہ اس کا تیسرہ چکر تھا۔ حادثہ گلبرگ ٹریفک سیکشن اور تھانہ یوسف پلازہ کی حدود میں پیش آیا۔ اس وقت ڈمپر خالی تھا۔

    تجزیاتی ٹیم نے مزید بتایا گیا کہ اس حادثے میں شامل ڈمپر ان ہی ڈمپرز میں سے تھا جنہیں حالیہ احتجاج کے دوران نذرِ آتش کیا گیا تھا، اور ان میں سے کسی بھی ڈمپر میں حفاظتی یا مانیٹرنگ سسٹم موجود نہیں تھا۔

  • سندھ بھر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ

    سندھ بھر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ

    کراچی(11 اگست 2025): 14 اگست کے موقع پر سندھ بھر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آزادی خوشی کاموقع ہے اس موقع پر فائرنگ کرنا غلط عمل ہے۔

    ضیاالحسن لنجار کا کہنا تھا کہ خوشی کے موقع پر شہری فائرنگ سے گریز کریں، 2 دن کیلئے دفعہ 144 بھی نافذ کی جائے گی تاکہ خوشیوں کو منایا جا سکے۔

    ضیا لنجار نے مزید کہا کہ سندھ حکومت یوم آزادی کو بھرپور طریقے سے منا رہی ہے، مختلف شہروں میں سرکاری اور غیر سرکاری تقریبات جاری ہیں۔

    دوسری جانب کراچی پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ کےحوالے سے آگاہی پیغام جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ 14 اگست کے موقع پر ہوائی فائرنگ سے اجتناب کیا جائے، ہوائی فائرنگ پر اقدام قتل کے تحت کارروائی کی جائے گی، اپنی خوشیوں کو غم میں تبدیل نہ کریں۔

    https://urdu.arynews.tv/kpk-section-144-imposed-in-13-districts/

    اس کے علاوہ خیبرپختونخوا کے 13 اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ڈبل سواری اور اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی، اس حوالے سے محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

    جس میں کہا ہے کہ دفعہ 144 کے تحت چہلم حضرت امام حسینؓ کے موقع پر امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر لگائی گئی ہے جس کا اطلاق ایک ہفتے کیلئے ہوگا۔

  • کراچی میں 13 اگست کو عظیم الشان میوزیکل شو کے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی

    کراچی میں 13 اگست کو عظیم الشان میوزیکل شو کے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی

    کراچی : شہر قائد میں یوم آزادی کے موقع پر 13 اگست کوعظیم الشان میوزیکل شو کے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت ڈپٹی کمشنر ایسٹ کے دفتر میں اجلاس منعقد ہوا۔

    جس میں 13 اگست کو کراچی میں منعقد ہونے والے عظیم الشان میوزیکل شو کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی۔

    اجلاس میں تقریب کی تیاریوں اور سیکیورٹی امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ، شرجیل میمن نے ہدایت کی کہ خصوصی بچوں کے لیے خصوصی انتظامات کیے جائیں تاکہ وہ براہِ راست نشستوں تک رسائی حاصل کر سکیں، کیونکہ وہ معاشرے میں خصوصی توجہ کے مستحق ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں خصوصی بچے بھی اس جشن کا حصہ بنیں۔

    اس موقع پر انہوں نے سخت سیکیورٹی انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے رینجرز کی زیادہ سے زیادہ نفری تعینات کرنے اور عوام کو پُرامن ماحول فراہم کرنے پر زور دیا، تاکہ شہری اور دیگر شرکا جشنِ آزادی کی تقریبات سے بھرپور لطف اٹھا سکیں۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ 13 اگست کو ہونے والا گرینڈ شو سندھ حکومت کی جانب سے عوام کے لیے یومِ آزادی کا تحفہ ہے، اور وہ چاہتے ہیں کہ کراچی کے شہری ایک محفوظ، خوشگوار اور یادگار شام گزاریں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ خصوصی بچوں کے لیے تین بسیں مختص کرنے اور انٹری پاسز فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

  • کراچی :  ڈمپرز جلانے میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن، 18 افراد زیرِ حراست

    کراچی : ڈمپرز جلانے میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن، 18 افراد زیرِ حراست

    کراچی : راشد منہاس روڈ پر حادثے کے بعد ڈمپرز جلانے میں ملوث 18 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا، زیر حراست افراد سے آج تفتیش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈمپرز جلانے کے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے مختلف علاقوں سے 18 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    ڈی آئی جی ویسٹ عرفان علی بلوچ نے بتایا کہ زیر حراست افراد سے آج تفتیش کی جائے گی، جو بے قصور ہوا اُسے رہا کردیا جائے گا۔

    عرفان علی بلوچ کا کہنا تھا کہڈمپرزجلانےمیں ملوث افرادکےخلاف قانونی کارروائی کی جائےگی، سی سی ٹی وی کی مدد سے بھی ملزمان کی شناخت کی جا رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کسی بے قصور کو مقدمے میں نامزد نہیں کیا جائے گا اور زیر حراست کسی بھی شخص کی گرفتاری فی الحال ظاہر نہیں کی گئی۔

    مزید پڑھیں : کراچی : راشد منہاس روڈ حادثے کے بعد ڈمپروں کو آگ لگانے کے واقعات ، تحقیقاتی ٹیم تشکیل

    یاد رہے راشد منہاس روڈ پر ڈمپر اور موٹر سائیکل کے خوفناک حادثے کے بعد شر پسندوں کی جانب سے سات ڈمپرز کو اگ لگانے کے واقعے کی تحقیقات کے لئے ایڈیشنل آئی جی کراچی نے چار رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل  دی۔

    ڈی آئی جی ویسٹ زون عرفان علی بلوچ کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی  جس میں ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی، ایس ایس پی ویسٹ طارق الٰہی مستوئی اور ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ ون انعم تجمل شامل ہیں۔

    ٹیم کو ملزمان کی شناخت، گرفتاری اور ٹھوس شواہد جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور تحقیقات کی پیش رفت کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔