Tag: کراچی

کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور تجارتی مرکز ہے۔ کراچی شہر کی ساری خبریں اس پیج پر دیکھیں

Karachi News Urduکراچی

  • کراچی: اے وی ایل سی اہلکاروں پر ڈکیتی اور بزرگ شہری کے شارٹ ٹرم اغوا کا الزام

    کراچی: اے وی ایل سی اہلکاروں پر ڈکیتی اور بزرگ شہری کے شارٹ ٹرم اغوا کا الزام

    کراچی: لائنز ایریا کے رہائشی اور طالب علم بلاول نے اے وی ایل سی اہلکاروں پر ڈکیتی اور بزرگ والد کے اغوا کا الزام لگاتے ہوئے آئی جی سندھ سے انصاف کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اے وی ایل سی (اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل) اہلکاروں پر ڈکیتی اور ایک بزرگ شہری کے شارٹ ٹرم اغوا کا سنگین الزام سامنے آیا ہے، لائنز ایریا کے رہائشی اور طالب علم بلاول نے آئی جی سندھ سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

    طالب علم بلاول نے بتایا یہ واقعہ 19 اگست کی رات پیش آیا، جب سی آئی اے کی دو موبائلیں ان کی دکان پر پہنچیں اور اہلکاروں نے ان کے والد نور احمد کو ہراساں کرتے ہوئے جنرل اسٹور کی تلاشی شروع کردی۔

    لائنز ایریا کے رہائشی کا کہنا تھا کہ اہلکار مبینہ طور پر اسٹور کے دوسرے حصے کا تالا توڑ کر اندر داخل ہوئے اور وہاں رکھے گئے 11 لاکھ 9 ہزار روپے اپنے ساتھ لے گئے۔

    بلاول نے الزام لگایا کہ اہلکار نقدی لوٹنے کے بعد دکان میں نصب کیمرے بھی اکھاڑ کر ساتھ لے گئے۔

    طالب علم نے بیان میں کہا کہ اہلکار والد نور احمد کو پولیس موبائل میں بٹھا کر ساتھ لے گئے، جس کے بعد دو سے تین روز تک ان کا کوئی پتہ نہیں چلا، اہلخانہ والد کو تلاش کرتے رہے لیکن تیسرے دن رات کو انہیں اجمیر نگری تھانے بلا کر واپس کیا گیا۔

    لائنز ایریا کے رہائشی کا کہنا تھا کہ اہلکاروں نے اسٹور میں موجود کاغذات واپس کردیئے تاہم لوٹی گئی رقم واپس نہیں کی۔ جب رقم کا مطالبہ کیا گیا تو اہلکاروں نے گالیاں دیں اور دھمکیاں دیں۔

    طالب علم نے آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کرکے ذمہ دار اہلکاروں کو کڑی سزا دی جائے اور لوٹی گئی رقم واپس دلوائی جائے۔

  • کراچی میں بجلی کی بندش نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے

    کراچی میں بجلی کی بندش نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے

    کراچی : شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی بندش نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، بارش کےکئی دن بعد بھی مختلف علاقوں کی بجلی بحال نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں حالیہ بارش کے کئی دن گزرنے کے باوجود کے الیکٹرک کا ترسیلی نظام مکمل طور پر بحال نہ ہوسکا، شہر کے مختلف علاقوں میں گھنٹوں بجلی بند رہنے سے شہری شدید مشکلات میں مبتلا ہیں۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ نیپرا کو دی جانے والی یقین دہانی کے باوجود صورتحال جوں کی توں ہے اور متعدد فیڈر، پی ایم ٹیز اور زیر زمین کیبل فالٹس کے باعث بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی بندش نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، معین آباد، ماڈل کالونی، گلستان جوہر، گلشن اقبال، نارتھ ناظم آباد، سرجانی، اسکیم 33 اور گڈاپ سمیت کئی علاقوں میں گھنٹوں بجلی بند رہتی ہے۔

    مزید پڑھیں : بجلی کی طویل بندش : شہریوں کا کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر ڈھول کی تھاپ پر رقص

    ماڈل کالونی، معین آباد، امیرآباد اور صدیق آباد میں پانچ روز بعد بحال ہونے والی بجلی ایک بار پھر بند ہوگئی، شہریوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات بارہ بجے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جس سے معمولاتِ زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں۔

    ادھر اسکیم 33 کے میرٹھ سوسائٹی اور شادمان 14-B میں بھی طویل لوڈشیڈنگ جاری ہے، شہریوں نے بجلی کی عدم فراہمی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کے الیکٹرک اور انتظامیہ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • بارش کے دوران یونیورسٹی پوائنٹ میں رات گزارنے والے میڈیکل طلبہ کا شدید احتجاج

    بارش کے دوران یونیورسٹی پوائنٹ میں رات گزارنے والے میڈیکل طلبہ کا شدید احتجاج

    کراچی (23 اگست 2025): بارش کے دوران یونیورسٹی پوائنٹ میں رات گزارنے والے میڈیکل طلبہ نے اگلے دن آن لائن کلاس کے میسجز ملنے پر شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مون سون بارشوں کے دوران کئی گھنٹے سڑکوں پر گزرانے والے طلبہ و طالبات نے احتجاج کیا، اور جناح سندھ میڈیکل کالج کا مرکزی گیٹ بند کر دیا۔

    جناح سندھ میڈیکل کالج کے طلبہ و طالبات کا کہنا تھا کہ موسلا دھار بارش کے دوران انھوں نے رات بھر یونیورسٹی پوائنٹ میں گزاری، صبح گھروں کو پہنچے تو یونیورسٹی سے آن لائن کلاس کا میسج موصول ہوا۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ شہر بھر میں بجلی کی سپلائی بند تھی، اور جہاں لائٹ تھی وہاں انٹرنیٹ سروس متاثر تھی، جب کہ صبح 7 بجے گھروں سے نکلے اگلے دن صبج 6 بجے گھروں کو پہنچے تھے ایسے میں آن لائن کلاس کے لیے طلب کیا جانا نا انصافی تھا۔

    کراچی: جناح اسپتال میں وارڈ کی چھت کا پلستر گرنے سے نرس زخمی

    طلبہ کے مطابق سیشن کا وقت اختتام پذیر ہے، اچانک 80 فی صد لازمی حاضری کے احکامات دیے گئے ہیں، تیز بارش کے باوجود پوائنٹ بھی تاخیر سے چلائے گئے تھے، جس پر احتجاجی طلبہ و طالبات مشتعل ہو گئے ہیں اور انصاف کی فوری فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    احتجاج کے دوران طلبہ اور رجسٹرار جناح سندھ میڈیکل کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے، رجسٹرار کا کہنا ہے کہ طلبہ و طالبات کے مسائل کو توجہ سے سنا گیا ہے، بارش کی شدت بہت زیادہ تھی اور ٹریفک جام کے باعث تاخیر ہوئی، ہم نے پوری ذمہ داری سے طلبہ و طالبات کو گھروں تک پہنچایا۔

    رجسٹرار کا کہنا تھا کہ طلبہ کے مسائل کا انھیں پورا احساس ہے، بارش کے دوران بھی طلبہ و طالبات اور اساتذہ کے درمیان مستقل رابطہ تھا، آئندہ مون سون بارشوں کے حوالے سے اقدامات کریں گے، جب کہ بعض مسائل کی نشان دہی کی گئی ہے جو فوری حل کریں گے۔

  • کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا دہشت گرد نیٹ ورک بے نقاب ، تہلکہ خیز انکشافات

    کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا دہشت گرد نیٹ ورک بے نقاب ، تہلکہ خیز انکشافات

    کراچی : شہر قائد سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا نیٹ ورک پکڑا گیا ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان نے تمام تفصیلات بتادی۔

    تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے وفاقی حساس اداروں کے تعاون سے کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کا ایک بڑا نیٹ ورک بے نقاب کرتے ہوئے متعدد اہم گرفتاریاں کر لی ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان نے پریس لانفرنس کرتے ہوئے کہا 18 مئی کو بدین کے علاقے ماتلی میں مقامی سماجی کارکن عبدالرحمان کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را” براہِ راست ملوث پائی گئی، عبدالرحمان علاقے میں فلاحی کاموں کے باعث جانے جاتے تھے، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں تین ملزمان کو دیکھا گیا تھا، جبکہ واردات کے فوری بعد بھارتی میڈیا نے جھوٹا پروپیگنڈا کیا کہ پاکستان میں بھارتی دشمن کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔

    ماسٹر مائنڈ بیرونِ ملک سے سرگرم

    ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ اس قتل کا ماسٹر مائنڈ خلیجی ریاست میں مقیم "را” کا ایجنٹ سنجے کمار عرف فوجی تھا، سنجے نے بھاری رقم کے عوض شیخوپورہ کے رہائشی سلمان کو ہائر کیا، جو کراچی ایئرپورٹ کے ذریعے پاکستان آیا اور حیدرآباد میں ایک ہوٹل میں قیام پذیر رہا۔ سلمان کے چار ساتھی مریدکے اور شیخوپورہ سے اس کے ساتھ مل گئے، جنہوں نے ماتلی میں پانچ روز تک ریکی کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ واردات کے روز ملزمان شکیل، عبید اور سجاد نے عبدالرحمان کو قتل کیا جبکہ سلمان اور عمیر حیدرآباد کے ہوٹل میں رہ کر کارروائی کو ہینڈل کرتے رہے۔ واردات کے بعد سلمان کراچی سے خلیجی ملک فرار ہوا اور بعدازاں نیپال چلا گیا۔

    اہم گرفتاریاں اور برآمدگیاں

    ایڈیشنل آئی جی کے مطابق ٹیکنیکل بنیاد پر 8 جولائی کو چار ملزمان عمیر اصغر، سجاد، عبید اور شکیل کو گرفتار کیا گیا۔ بعد ازاں 17 اگست کو ارسلان اور 22 اگست کو ایک اور ملزم کو حراست میں لیا گیا۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے قتل میں استعمال ہونے والی پستولیں، موٹر سائیکل اور موبائل فون برآمد کر لیے گئے۔

    "را” کے روابط اور علیحدگی پسند تنظیم کی سہولت کاری

    آزاد خان نے مزید بتایا کہ تحقیقات میں یہ بھی ثابت ہوا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را” نے اس کارروائی کے لیے بھاری رقوم بینکوں اور مختلف ذرائع سے بھیجیں۔ مزید یہ کہ واردات میں سہولت کاری کے لیے ایک علیحدگی پسند تنظیم کا بھی کردار سامنے آیا ہے، جس کی تحقیقات جاری ہیں اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔

    کالعدم تنظیم اور دہشت گردی کے منصوبے

    ایڈیشنل آئی جی کے مطابق گرفتار ملزمان نے نہ صرف "را” کے لیے لوکل ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کا اعتراف کیا بلکہ ان کا تعلق ایک کالعدم تنظیم سے بھی ثابت ہوا ہے۔ ملزمان نے کراچی میں دہشت گردی کے مختلف منصوبوں کا بھی انکشاف کیا ہے۔

    آزاد خان آزاد خان  نے کہا کہ  پاکستانی شہریوں کے قتل میں را کے ملوث ہونے کا معاملہ ہر فورم پر اٹھائیں گے۔

  • کراچی: نوجوان نے پانچویں فلور سے چھلانگ لگا کر مبینہ طور پر خودکشی کرلی

    کراچی: نوجوان نے پانچویں فلور سے چھلانگ لگا کر مبینہ طور پر خودکشی کرلی

    کراچی(23 اگست 2025): کارساز میں نوجوان نے عمارت کے پانچویں فلور سے چھلانگ لگا کر مبینہ خودکشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ کراچی کے علاقہ کارساز میں رہائشی اپارٹمنٹ میں پیش آیا ہے جہاں  پانچویں فلور سے کود کر نوجوان نے مبینہ طور پر کود کشی کرلی۔

    ریسکیو حکام کے مطابق متوفی کی شناخت 22 سالہ شاہویز کے نام سے ہوئی ہے، متوفی کی لاش اسپتال منتقل کردی گئی ہے جبکہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔

    اس سے قبل کورنگی کرسچن ٹاؤن ہندو پاڑے کے قریب گھر سے نوجوان کی گلے میں پھندا لگی لاش ملی تھی جسے چھیپا کے رضا کاروں نے ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچایا تھا۔

    ہیڈ محرر تھانہ زمان ٹاؤن یاسر نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ ہلاک نوجوان کی شناخت 18 سالہ سمیتھ کپور کے نام سے کی گئی جبکہ ابتدائی طور پر اہلخانہ واقعہ گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کا بتا رہے ہیں۔

    پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی اور اس ضمن میں مزید تفتیش کا عمل جاری ہے ۔

  • بم ڈسپوزل یونٹ نے صدر میں پٹاخوں کے گودام میں دھماکے کی رپورٹ تیار کر لی

    بم ڈسپوزل یونٹ نے صدر میں پٹاخوں کے گودام میں دھماکے کی رپورٹ تیار کر لی

    کراچی (23 اگست 2025): بم ڈسپوزل یونٹ نے کراچی کے مرکزی علاقے صدر میں پٹاخوں کے گودام میں دھماکے کی رپورٹ تیار کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بم ڈسپوزل یونٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کراچی کے علاقے صدر میں پٹاخوں کے گودام میں دھماکے میں 500 کلو گرام فائر ورکس کا سامان جل گیا، اس دھماکے کی آواز 5 سے 7 کلو میٹر دور تک سنی گئی تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمارت میں 3 گوداموں میں اب بھی آتش بازی کا سامان بھرا ہوا ہے، اور گودام کے قریبی گراؤنڈ میں 2 کنٹینروں میں بھی آتش بازی کا سامان موجود ہے، اور اس وقت مجموعی طور پر 5 ہزار کلو گرام سامان موجود ہے۔

    بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق ملزم حنیف مختلف شہروں اور بیرون ملک سے بھی سامان منگواتا تھا، اور اسی عمارت کے عقب میں آتش بازی کا سامان تیار بھی کرتا تھا۔ رپورٹ میں تمام تر سامان کو کسی محفوظ مقام پر جلد از جلد تلف کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    شوارما کھانے سے متعدد افراد کی حالت غیر ہو گئی

    یاد رہے کہ تین روز قبل کراچی کے علاقے ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، بعد ازاں پولیس نے گودام کے مالک حنیف پٹاخہ کو گرفتار کیا جو زخمی تھا اور نجی اسپتال میں زیر علاج ہے، حنیف کی صحت ٹھیک نہ ہونے کے باعث ان کا بیان بھی قلم بند نہیں کیا جا سکا ہے۔

    پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ حنیف کا بھائی ایوب گزشتہ رات جناح اسپتال سے فرار ہو گیا تھا، جس کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے، دونوں بھائیوں کو واقعے کی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے، مقدمے میں قتل بالسبب، غفلت و لاپرواہی اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ دھماکے کے نتیجے میں اب تک 6 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، عمارت سے 4 افراد کی لاشیں ملی تھیں، جب کہ 2 زخمی بعد میں دم توڑ گئے تھے۔

  • کراچی میں بارش کا اگلا اسپیل کب انٹری لے گا ؟

    کراچی میں بارش کا اگلا اسپیل کب انٹری لے گا ؟

    کراچی (23 اگست 2025): شہر قائد میں صبح سویرے بوندا باندی اور ہلکی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا، جبکہ شہر میں آئندہ چند روز تک موسم مرطوب رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں مطلع ابر آلود رہنے کے ساتھ سمندری ہوائیں بحال رہیں گی، شہر میں بارش کا اگلا اسپیل 27 اگست سے انٹری لے گا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون کے اگلے اسپیل میں بھی شہر میں اچھی بارشیں متوقع ہیں، رواں برس مون سون بارشوں کا سلسلہ ستمبرکے آخر تک جاری رہے گا۔

    آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔

    ہوامیں نمی کا تناسب 85 فیصد ہے، اس وقت جنوب مغربی سمت سے18 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

    بونیر میں کلاؤڈ برسٹ سے 234 افراد جاں بحق ہوئے، سرکاری رپورٹ:

    خیبرپختونخوا کے علاقے بونیر میں کلاؤڈ برسٹ سے ہونے والی اموات سے متعلق سرکاری رپورٹ جاری کر دی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ بونیر میں 234 افراد جاں بحق ہوئے۔

    بونیر میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ بونیر میں دو سو چونتیس افراد جاں بحق ہوئے، کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے 162 گھر تباہ جب کہ 575 گھر جزوی متاثر ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق سیلاب سے 110 کلو میٹر سڑکیں، پل اور دیگر انفرااسٹرکچر شدید متاثر ہوا ہے، اور 55890 ایکڑ زرعی اراضی سیلاب کی نذر ہو گئی ہے، 825 دکانیں تباہ ہو گئیں، اور 3638 مویشی ہلاک ہوئے۔

    بونیر میں پورے پورے گاؤں دفن، ملبہ اجتماعی قبریں بن گئیں (ویڈیو رپورٹ)

    سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ندی نالے ٹوٹنے سے محکمہ پبلک ہیلتھ کو 19 کروڑ 48 لاکھ کا نقصان ہوا، 29 تعلیمی ادارے متاثر ہوئے، جن میں سے 23 میل تعلی ادارے جزوی طور پر، 1 میل مکمل طور پر، اور 5 فیمیل تعلیمی ادارے جزوی متاثر ہوئے۔

    محکمہ زراعت کی 26142 ایکڑ اراضی برباد ہو گئی، جس پر 25 کروڑ سے زائد نقصان ہوا ہے، ہائی وے اتھارٹی کی 4 کلو میٹر سڑک بہہ گئی، جس سے 32 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

  • بارش میں خاتون سے نازیبا حرکت کرنے والا شخص گرفتار ہو گیا

    بارش میں خاتون سے نازیبا حرکت کرنے والا شخص گرفتار ہو گیا

    کراچی (23 اگست 2025): شہر قائد میں ایک خاتون سے نا زیبا حرکت کرنے والے شخص کو جمشید کوارٹرز پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جمشید کوارٹرز پولیس نے خاتون سے نازیبا حرکت کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا ہے، ملزم کی چند دن قبل بارش میں خاتون سے نا زیبا حرکت کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔

    جمشید کوارٹرز پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو جمشید ٹاؤن میں بنائی گئی تھی، جس سے ملزم کی شناخت واضح ہوئی، ملزم محب اللہ کے خلاف سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ جولائی میں ملتان کے علاقے المصطفیٰ کالونی میں ایک بچی کے ساتھ ہونے والی نازیبا حرکت کا واقعہ مشہور ہوا تھا، عادل ولد غفور نامی مقامی رہائشی نے راہ چلتی چھوٹی لڑکی پر حملہ کر کے جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔

    بچی کیساتھ نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم زخمی حالت میں گرفتار

    واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا، پولیس کا کہنا تھا کہ چھاپے کے وقت ملزم نے پولیس پر فائرنگ کی جس پر جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہوا۔

    گزشتہ ہفتے پندرہ اگست کو پنجاب کے شہر پیر محل میں ایک راہ چلتی لڑکی کے ساتھ نازیبا حرکت کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی، جس کے بعد پولیس نے نوجوان کو تلاش کر کے اسے گرفتار کر لیا تھا، اس واقعے میں دو موٹر سائیکل سواروں نے لڑکی پر حملہ کیا تھا۔

  • این ڈی ایم اے نے کراچی میں ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجادی

    این ڈی ایم اے نے کراچی میں ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجادی

    اسلام آباد : نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجادی، سیلاب اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ بدستور موجود ہے۔

    اس حوالے سے چیئرمین این ڈی ایم اے نے میڈیا کو بتایا ہے کہ صوبہ سندھ، پنجاب اور گلگت بلتستان میں سیلاب کا خطرہ ٹلا نہیں ہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے ان کا کہنا ہے کہ آنے والے دو ہفتے خطرناک ہوں گے، موجودہ اسپیل 23 ستمبر تک ختم ہوجائے گا۔

    یہ اسپیل آنے والے دو ہفتوں میں کراچی پر منڈلاتا رہے گا، پھر دوبارہ پنجاب کے بالائی علاقوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پہنچے گا، جہاں یہ پہلے برسا تھا۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے مزید بتایا کہ دریائے ستلج پر خطرہ بہت زیادہ ہے، اس لیے وہاں سے آبادیوں کا انخلا کرنا بہت ضروری ہے۔

  • کراچی :  صدر  میں پٹاخوں کے گودام  کے بعد سلنڈر دکانیں بڑا خطرہ بن گئیں

    کراچی : صدر میں پٹاخوں کے گودام کے بعد سلنڈر دکانیں بڑا خطرہ بن گئیں

    کراچی: صدر کے رہائشی علاقے میں سلنڈر دکانیں بڑا خطرہ بن گئیں،ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی خاموشی کے باعث یہ کاروبار بلا خوف و خطر جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں صدر کے رہائشی علاقے میں پٹاخوں کے گودام کے بعد اب سلنڈر اور ایل پی جی کی دکانیں بھی شہریوں کے لیے سنگین خطرہ بن گئی ہیں۔

    رہائشی عمارتوں کے نیچے گیس سلنڈر اور ایل پی جی کی دکانیں قائم ہیں، جبکہ کئی مقامات پر دکاندار سلنڈر سڑک پر رکھ کر کام کر رہے ہیں۔

    ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی خاموشی کے باعث یہ کاروبار بلا خوف و خطر جاری ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ماضی میں رہائشی عمارتوں کے نیچے قائم گیس سلنڈر دکانوں میں آگ اور دھماکوں کے متعدد واقعات ہو چکے ہیں، جن میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، تاہم اس کے باوجود متعلقہ ادارے مؤثر کارروائی کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔

    شہریوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو کسی بھی وقت بڑا سانحہ پیش آسکتا ہے۔

    شہریوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ رہائشی عمارتوں کے نیچے سلنڈر اور ایل پی جی دکانوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے تاکہ قیمتی جانوں کو محفوظ بنایا جا سکے.