Tag: Karbala

  • کربلا کے قریب مزار پر لینڈ سلائیڈنگ، متعدد زائرین جاں بحق

    کربلا کے قریب مزار پر لینڈ سلائیڈنگ، متعدد زائرین جاں بحق

    عراق کے شہر کربلا میں ایک مزار کی عمارت پر مٹی کا تودہ گرنے سے اب تک 7 زائرین جاں بحق ہوگئے جبکہ ملبے تلے دب جانے والوں کی تلاش جاری ہے۔

    عراق کے محکمہ شہری دفاع کے مطابق ہفتے کے دن سے جاری امدادی کارروائیوں میں ملبے تلے دبے 8 افراد کو نکال لیا گیا ہے، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔

    محکمے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہہ سے منسوب ایک مزار قطارۃ الامام علی کے مقام پر پیش آیا۔

    مزار کربلا شہر سے 25 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے، ہفتے کے روز پیش آنے والا واقعہ ریت کے ٹیلے اور چٹانوں کے گرنے کی وجہ سے پیش آیا۔

    عراقی محکمہ شہری دفاع کے میڈیا انچارج بریگیڈیئر عبدالرحمٰن جدوت کا کہنا ہے کہ ملبے سے چار لاشیں ملی ہیں، 6 افراد کو زخمی حالت میں نکالا گیا ہے۔

    ملبے میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے ایسی مشینیں استعمال کی جا رہی ہیں جن سے ممکنہ طور پر پھنسے ہوئے لوگوں کو نقصان نہ پہنچے۔

    ہفتے اور اتوار کی رات ریسکیو ٹیمیں فلڈ لائٹس کی مدد سے رات بھر ان افراد کو نکالنے کی کوشش اور ملبے کے درمیان موجود خلا سے انہیں آکسیجن، خوراک و پانی پہنچاتے رہے۔

  • ملک بھر میں یوم عاشور آج مذہبی عقیدت واحترام سےمنایا جارہا ہے

    ملک بھر میں یوم عاشور آج مذہبی عقیدت واحترام سےمنایا جارہا ہے

    کربلا میں حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے دی گئی عظیم قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے ملک بھر میں یوم عاشور دس محرم الحرام آج مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔

    اسلامی تاریخ میں واقعہ کربلا سے پہلے یا بعد کوئی ایسا دل سوز واقعہ نہیں گزرا جسے برسوں یاد رکھا گیا ہو واقعات رونما ہوتے ہیں اور کچھ عرصہ بعد تاریخ کے اوراق میں گم ہو جاتے ہیں، یہ امتیاز صرف واقعہ کربلا کو حاصل ہےکہ دنیا بھر میں نواسہ رسول امام حسین علیہ اسلام کی اس عظیم قربانی کی یاد منائی جاتی ہے۔

    واقعہ کربلا حق و باطل کے درمیان امتیاز کی علامت ہے ظلم اور بربریت کے خلاف اس کی مثال رہتی دنیا تک دی جاتی رہے گی۔

    اسی مناسبت سے ملک کے تمام شہروں اور قصبوں میں ماتمی جلوس برآمد ہوں گے، کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ماتمی جلوسوں کے لئے احتیاطی تدابیر بھی جاری کی گئی ہیں، علمائے کرام اور ذاکرین حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تعلیمات اور سانحہ کربلا کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالیں گے۔

     ملک کے مختلف علاقوں میں سخت سیکیورٹی میں ماتمی جلوس نکالے جائیں گے جس میں عزاداران ماتم اور نوحہ خوانی کرتے ہوئے شہدائے کربلا پر ڈھائے گئے مظالم کو یاد کرینگے، جلوسوں کے راستوں میں بڑی تعداد میں نذر و نیاز کا سلسلہ بھی ہوگا۔

     یوم عاشور کے جلوسوں کی حفاظت کے لیے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، متعدد شہروں میں جلوس کی گزرگاہوں میں موبائل فون سروس بند کی بندش ہوگی اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    کراچی میں دس محرم الحرام عاشورہ کی مرکزی مجلس جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوگا، شرکا نماز ظہرین تبت سینٹر پرادا کرینگے، بعدازاں جلوس اپنے مقررہ راستوں نمائش چورنگی، سی بریز، ایمپریس مارکیٹ، ریگل چوک، تبت سینٹر، ریڈیو پاکستان، بولٹن مارکیٹ، لائٹ ہاوس کھارادر سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگا۔

    کراچی میں سندھ رینجرز اور پولیس نے یوم عاشور کے جلوسوں اور مجالس کے لئے فول پروف انتظامات کررکھے ہیں، جلوس کے روٹ پر آنے والی بلند عمارتوں اور مرکزی جلوس کے اطراف اور گزرگاہوں پر اسنائپرز بھی تعینات کئے گئے اور جلوس کے راستوں کی فضائی نگرانی بھی کی جائے گی۔

    راولپنڈی اسلام آباد کا مرکزی جلوس، ذوالجناح و علم امام بارگاہ عاشق حسین تیلی محلہ سے صبح 11 بجے برآمد ہوگا۔

    لاہور میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نثار حویلی اندرون موچی گیٹ سے برآمد ہوگا اور اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا، اس کے علاوہ پشاور، ملتان، حیدر آباد، سکھر، بنوں اور دیگر شہروں میں بھی محرم الحرام کے جلوس روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہونگے۔

    نو محرم الحرام کےماتمی جلوس اختتام پذیر

    ملک کے کئی شہروں میں نویں محرم الحرام کے ماتمی مرکزی جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے اختتام پزیر ہوئے، نو محرم الحرام کے جلوسوں کےليے سيکيورٹی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

    کراچی، اسلام آباد اور کوئٹہ میں ڈبل سواری پر پابندی رہی جبکہ جلوس کےراستوں پر موبائل فون سروس بند رہی۔

    کراچی میں نو محرم الحرام کا مرکزی جلوس کراچی میں نشترپارک، لاہور کا مرکزی جلوس اسلام پورہ پانڈو اسٹريٹ سے برآمد ہوا، کراچی میں جلوس کے شرکاء نے صبح نو بجے امام بارگاہ مارٹن روڈ سے نکالا، جس کے بعد شرکاء نے نماز کی ادائیگی کی اور پریڈی اسٹریٹ سے ہوتے ہوئے دوبارہ ايم اے جناح روڈ پر آئے، جلوس بولٹن مارکیٹ، بمبئی بازار سے ہوتا ہوا، حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پر اختتام پذير ہوا۔

    کراچی میں جلوس کی نگرانی کیلئے پانچ ہزار سے زائد اہلکاروں سمیت اسپیشل سکیورٹی یونٹ کے ماہر اسنائپرز بھی جلوس کی گزرگاہوں پر تعینات رہے۔

  • پاکستانی اور بہادر کشمیری  پیغام کربلا کو زندہ رکھیں: وزیر اعظم

    پاکستانی اور بہادر کشمیری پیغام کربلا کو زندہ رکھیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ واقعہ کربلا سے ثابت ہوا کہ ظلم کے خلاف جدوجہد ضرور کامیاب ہوتی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے ٹویٹ میں کیا، ان کا کہنا تھا کہ ایسے میں جب یوم عاشورہ اپنے اختتام کو ہے، پاکستانی اور بہادر کشمیری پیغام کربلا کو  زندہ رکھیں.

    وزیراعظم کا اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ کربلا کا پیغام ظلم ونا انصافی کے خلاف اور سچ پر ہمت کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔

    کربلا ظلم، نا انصافی کےخلاف جدوجہد،ہمت سے کھڑے رہنے کا پیغام ہے، قوم اوربہادر کشمیری جدوجہد جاری رکھیں.

    مزید پڑھیں: کربلا کی طرح کشمیر بھی معرکہ حق و باطل کی ایک عظیم مثال ہے: وزیر اعظم

    خیال رہے کہ نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں نے حق کےلیے کربلا  میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے لازوال مثال قائم کی تھی.

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے مسلسل 37 روز  سے کرفیو نافذ کر رکھا ہے، جس کی وجہ سے دنیا اور مقبوضہ وادی کے درمیان آہنی پردہ تن گیا ہے.

    مودی سرکار نے محرم الحرام کے جلوسوں پر  بھی پابندی عائد کر دی تھی، باہر نکلنے پر افراد پر تشدد بھی کیا گیا.

  • کربلا: عاشورہ کے جلوس میں بھگدڑ، 31 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

    کربلا: عاشورہ کے جلوس میں بھگدڑ، 31 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

    بغداد: عراقی شہر کربلا میں پیش آنے والے ایک افسوس ناک واقعے میں 31 افراد زندگی کی بازی ہار گئے.

    تفصیلات کے مطابق عاشورہ کے جلوس کے دوران بھگدڑ مچنے سے 31 جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    عراقی حکومت کے مطابق جلوس کی گزر گاہ کا ایک حصہ منہدم ہونے سے یہ ہول ناک حادثہ پیش آیا، اس واقعے سے بھگدڑ  مچ گئی اور کئی افراد اس کی لپیٹ میں‌ آگئے.

    عراقی وزرات صحت نے تصدیق کی ہے کہ عاشورہ کے جلوس میں ریلے تلے کچلے جانے سے 70 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، جب کہ 31 افراد جہان فانی سے کوچ کر گئے.

    عراقی حکام نے اس ضمن میں جلد مزید تفصیلات اور فہرست جاری کرنے کا اعلان کیا ہے، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے.

    خیال رہے کہ آج کے روز لاکھوں زائرین کربلا میں اکٹھے ہو کر نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسینؓ کے یوم شہادت کا غم مناتے ہیں.

    یاد رہے کہ  شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے پاکستان سمیت دنیا بھر میں مجالس اور جلوس  کا اہتمام کیا جاتا ہے، جہاں عزادار نوحہ خوانی اور ماتم  شہدا سے  اپنی عقیدت کا اظہار کر رہے ہیں۔

  • کس شیرکی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے

    کس شیرکی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے

    آٹھ محرم الحرام کا دن حضرت علیؓ کے صاحبزادے حضرت عباس علمدار سے منسوب ہے، شاید یہ دنیا کےواحد شہید ہیں جو کہ شہادت کے بعد غازی کے منصب پر فائز ہوئے، اس دن حضرت عباسؓ علمدار کی یاد میں مجالس کاانعقاد کیا جاتا ہے اور ماتمی جلوس نکالے جاتے ہیں۔

    حضرت عباسؓ علمدار کی ولادت 4 شعبان سن 26 ہجری اور شہادت میدان کربلا میں سن 61 ہجری میں ہوئی، آپ حضرت علیؓ اور حضرت بی بی ام البنین ؓکے فرزند ہیں، حضرت عباس کو ’ابوالفضل‘، ’علمدار‘ اور’باب الحوائج‘ بھی کہا جاتا ہے۔

    کربلا میں حسینی فوج کے کمانڈر حضرت عباس شہنشائے وفا اور سقائے سکینہ کے لقب سے بھی مشہور ہوئے ، آپ میدانِ کربلامیں یزیدی فوج کے لیے ہمہ وقت خوف کی علامت تھے، کہا جاتا ہے کہ جس وقت آپ نے حملہ کیا تو یزیدی فوج کے کچھ دستے پلٹ کر ایسے بھاگے کہ کوفہ پہنچ کر ہی دم لیا۔

    حضرت عباسؓ علمدار کو نہایت حسین اور وجیہہ ہونے کے سبب خاندانِ اہلبیت نے ’قمر بنی ہاشم‘ کا لقب دیا تھا، بنی ہاشم قریش کے قبیلوں میں رسول اللہ ﷺ کے قبیلے کا نام ہے۔ آپ کربلا میں اپنے بھائی حسین ابن علی کے لشکر کے علم بردار بھی تھے۔

    آٹھ محرم الحرام حضرت عباسؓ کے مصائب سے منسوب ہے، آپ اپنی شجاعت میں اپنی مثال آپ تھے، یزیدی لشکر نے سات محرم سے پانی بند کر رکھا تھا تو جہاں بڑوں نے صبر کیا ، وہیں بچے بھی پیاس کے صدمے کو صبر سے جھیل رہے تھے۔

    ایک موقع پر حضرت عباسؓ علمدار کی ہر دلعزیز بھتیجی اور امام حسین کی کمسن صاحب زادی سکینہ نے اپنے چھ ماہ کے بھائی علی اصغر کے لیے آپ سے پانی کا سوال کیا تو آپ رہ نہ سکے ۔ امام حسینؓ سے اجازت طلب کی، مشک و علم تھاما اور دریائے فرات کی جانب روانہ ہوگئے،ان کی ہیبت کا عالم یہ تھا کہ دریا پر تعینات یزیدی لشکر کے سپاہی انہیں آتا دیکھ کر راہ ِ فرار اختیار کرنے لگے ۔

    فرات پر پہنچ کر انھوں نے مشکیزے میں پانی بھرا اور خیموں کی طرف واپس جانے لگے تو گھات لگائے، یزیدی فوج نے پانی کےمشکیزے کو تیر سے نشانہ بنایا اور اس کے بعد حضرت عباسؓ پر نیزوں اور تیروں کی بارش کردی۔

    زخموں سے چور چور حضرت عباس لشکرحسینی ک ے علم کو سنبھالنے کی کوشش کرتے رہے اور اسی کوشش میں اپنے دونوں ہاتھ کٹوا دیئے ، ایسے عالم میں کسی نے ان کے سر پر گرز کا وار کیا اور اس کے بعد لشکر کا یہ بہادر علم دار گھوڑے کی پشت پر قائم نہ رہ سکا۔

    زخموں سے چورچور حضرت عباسؓ نے امامِ عالی مقام کو آخری سلام کیا ، اسی اثنا ء میں امام حسین ان کے سرہانے پہنچ چکے تھے ، حضرت عباسؓ نے اپنے امام اور بھائی کے ہاتھوں میں ہی شہادت پائی۔ ان کی شہادت کے موقع پر امام حسینؓ نے فرمایا کہ’میرا عباس جیسا جوان بھائی مارا گیا، آج میری کمر ٹوٹ گئی ہے‘۔

    حضرت عباسؓ علمدار نے کربلا کے میدان میں صبر و شجاعت اور وفاداری کے وہ جوہر دکھائے کہ تاریخ میں جس کی مثال نہیں ملتی۔آٹھ محرم کو حضرت عباسؓ علمدار کی یاد میں مجالس برپا اور ماتمی جلوس نکالے جاتے ہیں، ان کی سقائی کو یاد کرتے ہوئے پانی کی سبیلیں قائم کی جاتی ہیں اور بچوں کو سقہ بنایا جاتا ہے۔

  • محرم الحرام: سرکاری چھٹیوں کا اعلان، نوٹی فکیشن جاری

    محرم الحرام: سرکاری چھٹیوں کا اعلان، نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد: یوم عاشور کی مناسبت سے وفاقی حکومت نے ملک بھر میں 9 اور 10 محرم الحرام کو عام تعطیل دینے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہر سال کی طرح امسال بھی حکومت کی جانب سے یوم عاشور کے موقع پر سرکاری تعطیلات دینے کا اعلان کیا گیا، ملک بھر میں 9 اور 10 محرم یعنی 20 اور 21 ستمبر بروز جمعرات جمعہ تعطیل رہے گی۔

    چاروں صوبائی حکومتوں نے بھی 9 اور 10 محرم کو صوبے کی سطح پر دو روزہ چھٹیاں دینے کا اعلان کیا، سرکاری تعطیلات کے دوران تمام نجی و سرکاری دفاتر، تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

    مزید پڑھیں: محرم الحرام : ملک بھر میں سیکیورٹی الرٹ، علماء کرام کے اسلام آباد میں داخلہ پر پابندی

    دوسری جانب خیبرپختونخواہ حکومت نے سرکاری اسکولوں میں 6 سے 10 محرم تک تعطیلات دینے کا اعلان بھی کردیا۔ ڈپٹی کمشنر پشاور ڈاکٹر عمران نے اعلان کیا کہ جلوس کی گزر گاہوں والے تمام علاقوں میں سرکاری تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

    نیا اسلامی سال اور ماہ شروع ہوتے ہی ملک بھر میں شہدا کربلا کی یاد میں مجالس اور جلوسوں کا اہتمام کیا جاتا ہے، وفاقی و صوبائی حکومتوں نے امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات بھی کیے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے دو روز موبائل سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی سمری آئندہ چند روز میں وفاق کو ارسال کردی جائے گی۔

  • نئے اسلامی سال 1440 ہجری کا آغاز، یوم عاشور 21 ستمبر کو ہوگا

    نئے اسلامی سال 1440 ہجری کا آغاز، یوم عاشور 21 ستمبر کو ہوگا

    کراچی: محرم الحرام کا چاند نظر آگیا، جس کے بعد نئے اسلامی سال 1440 ہجری کا آغاز ہوگیا، ملک بھر میں یوم عاشور بروز جمعہ 21 ستمبر کو مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائے گا۔

    اسلامی مہینے ذوالحج کے 30 دن مکمل ہوتے ہی مغرب کے بعد نئے اسلامی سال کے پہلے ماہ محرم الحرام کا آغاز ہوا، جس کے بعد مختلف مساجد اور امام بارگاہوں میں مجالس عزا کا انعقاد کیا جائے گا جو یوم عاشور یعنی 10 محرم کے غروب آفتاب تک جاری رہے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مفتی منیب الرحمان کی سربراہی میں رویت ہلال کمیٹی اجلاس کا انعقاد کراچی میں کیا گیا تھا جس میں وزارتِ مذہبی امور، محکمہ موسمیات سمیت زونل کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی تھی۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ کی محرم میں حساس اضلاع میں سیکیورٹی بہتر کرنے کی ہدایت

    مرکزی اجلاس کے علاوہ ملک کے مختلف علاقوں میں لاہور، کوئٹہ، پشاور میں زونل کمیٹیوں کا اجلاس ہوا تھا جس میں محرم الحرام کا چاند دیکھنے کی کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی تھی۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں محرم الحرام کا چاند کہیں نظر نہیں آیا، لہٰذا یکم محرم الحرام بروز بدھ12ستمبر کو ہوگی اور یوم عاشور بروز جمعہ21ستمبر کو ہوگا۔

    اس موقع پر انہوں نے دعا کی تھی کہ ماہ محرم ملک بھر میں امن و امان کے ساتھ گزر جائے کیونکہ موجودہ حالات میں پاکستان کو امن و سلامتی کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: محرم الحرام امن و امان کے ساتھ گزر جائے، مفتی منیب

    دوسری جانب ملک بھر میں محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جائیں گے۔ امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے  وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور کراچی میں بھی مجالس اور جلوسوں کے فول پروف انتظامات کیے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق حساس مقامات کی سیکیورٹی کے لئے ہزاروں اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ بم ڈسپوزل اسکواڈ مجالس اور جلوس کی گزر گاہوں کی تلاشی کے بعد انہیں کلیئر قرار دے گا جس کے بعد وہاں  کی سیکیورٹی رینجرز اور پولیس کے حوالے کردی جائے گی۔

    یاد رہے کہ یکم محرم الحرام کو خلیفہ دوئم حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت کا دن منایا جاتا ہے علاوہ ازیں شہداء کربلا کی یاد میں تعزیتی مجالس کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔

  • دنیا بھرمیں یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا گیا

    دنیا بھرمیں یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا گیا

    کربلا / تہران / مناما / بیروت : دنیا بھرمیں یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا گیا، ایران اور عراق کی طرح یورپ اور امریکہ میں بھی عاشورہ عقیدت و احترام سے منایا گیا۔

    کربلا میں روضہ امام حسین رضی اللہ تعالیٰ پر لاکھوں افراد کا اجتماع ہوا ،لاکھوں کی تعداد میں امام حسین عالی مقام کے زائرین کربلائے معلی پہنچ گئے۔

    دنیا بھر سے آئے زائرین نے مزار پر حاضری دی ،عزاداروں نے ماتم اور نوحہ خوانی کرکے امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    اس موقع پر سیکورٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے تھے، ایران کے دارالحکومت تہران میں یوم عاشور کا مرکزی اجتماع ہوا جس میں ہزاروں افراد شریک تھے ۔

    عزاداروں نےزنجیرزنی اور نوحہ خوانی کی۔بحرین کے دارالحکومت مناما میں ہزاروں افراد نے یوم عاشور کے جلو س میں شرکت کی۔

    شرکا نے تلواروں کا ماتم کیا ،جلوس میں بچے بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ اس موقع پرجگہ جگہ شہدائے کربلا کی یاد میں پانی، شربت اور چائے کی سبیلیں لگائی گئیں تھیں جبکہ عزاداروں میں نیاز بھی تقسیم کی جاتی رہی۔

    لبنان میں بھی یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا گیا ،ہزاروں افراد کے اجتماع سے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصرا للہ نے خطاب کیا۔






  • حضرت قاسم کی مہندی کے جلوس، ملک بھر میں سیکیورٹی سخت

    حضرت قاسم کی مہندی کے جلوس، ملک بھر میں سیکیورٹی سخت

    کراچی: آج سات محرم الحرام ہے اور آج کا دن امام حسن کے فرزند حضرت قاسم سے منسوب ہے۔

    امام حسن مجتبي کے بیٹے قاسم ابن الحسن جب میدان کربلا میں اترے تو ہاشمی جوان نے اپنے بابا اوردادا کے شجاعت کے جوہر دکھائے۔ یہ کربلا کے وہ شہید تھے جن کا لاشہ بے دردی سے یزیدی لشکر کے گھوڑوں سے پامال کرایا گیا۔

    تاریخ کے مطابق سات محرم والحرم سے آل رسول اور اصحاب حسین پرابن زیاد کے لشکر نے پانی بند کردیا تھا۔

    ملک بھر میں برپا ہونے والی مجالس عزا میں علما و ذاکرین شہادت حضرت قاسم کا ذکر کررہے ہیں وہیں ان کے قربانی سے منسوب مہندی ، تعزیئے اور جلوس بھی نکالے جارہے ہیں۔

    ساتویں محرم الحرام کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کرتے ہوئے اندرون سندھ اور پنجاب کے شہروں میں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ سندھ بھرمیں دس ہزار رینجرز، پچہتر ہزار پولیس اہلکار تعینات کردئیے گئے ہیں۔اندرون سندھ اور پنجاب کے چھوٹے شہروں سے نکلنے والے جلوسوں کے راستے مکمل سیل کردئیے گئے ۔خیرپور میں محرم الحرام کے دوران امن و امان قائم رکھنے کیلئے پولیس نے فلیگ مارچ کیا اورچشتیاں میں پولیس کے دستے شہر بھرمیں موٹرسائیکل پر گشت کرتے رہے۔

    محرم الحرام کے دوارن امن و امان اوربھائی چارے کی فضاء برقرار رکھنے کے لئے ضلعی انتظامیہ اور سیکورٹی ادارے عزادار حسین کی سیکورٹی کو یقینی بنا رہے ہیں۔ لاڑکانہ میں کسی نا خوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے سیکورٹی مزید سخت کردی گئی۔جبکہ سکھر سمیت بیشتر شہروں میں سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے پولیس اور سیکورٹی اداروں کا گشت جاری ہے